وجود

... loading ...

وجود
وجود
جناب زرداری کے کیا کہنے!! وجود - جمعه 13 مئی 2022

جو بائیڈن جن کے دوست ہیں، جناب زرداری کے کیا کہنے! معاشرہ کتنا گل سڑ چکا ہے، اسے سمجھنے کے لیے یہی کافی ہے کہ یہاں ایسے لوگ بھی چمکتے، ہُمکتے رہتے ہیں۔موصوف جب بولتے ہیںتو رتن ناتھ سرشار کا کے ناول '' فسانہ آزاد'' کا کردار'' خوجی'' ذہن میں اُبھرتا ہے۔''خوجی'' اپنی احمقانہ حرکتوں اور طلاقت ِ لسانی سے توجہ کا موضوع رہتا...

جناب زرداری کے کیا کہنے!!

عیدالفطر کا اہلِ پاکستان سے خطاب وجود - منگل 03 مئی 2022

میں ایک دن ہوں ، مگر ایک تاریخ ۔ میں ایک تہذیب کا یوں تو یومِ جشن ہوں ، مگر آسمانی مذہب کی عظیم اقدار کا اعلان بھی ہوں۔ میں عیدالفطر ہوں،مسلمانوں کا دن۔ مگر مجھ سے وابستہ خوشیاں کوئی سادہ خوشیاں نہیں۔ میں عید کا وہ دن نہیں جو ہابیل او رقابیل کے درمیان جنگ کے بعد ہونے والی صلح کے...

عیدالفطر کا اہلِ پاکستان سے خطاب

بچے !ریچھ کی دھاڑ سنو! وجود - پیر 28 فروری 2022

مسلمانوں کی عظمتِ رفتہ کے قصوں سے جن کے پیٹوں میں مروڑ اٹھتی ہے، وہ یوکرین پر روسی حملے کو ذہنوں میں تازہ رکھیں۔ تیس برس ہوتے ہیں، سوویت یونین منہدم ہوگیا تھا۔ اس ملبے سے نکلنے والی ریاستیں ماضی کی اب بھی قیدی ہیں۔ ماضی کے یہ مزار، نوید ِ آئندہ بننا چاہتے ہیں۔ مگر اس کے لیے خود ...

بچے !ریچھ کی دھاڑ سنو!

حوادث جب کسی کو تاک کر چانٹا لگاتے ہیں وجود - پیر 14 فروری 2022

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزراء کی فہرستِ کارکردگی ابھی ایک طرف رکھیں! تھیٹر کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ سماجی روز مرہ اور زندگی کی سچائی آشکار کرنے کو سجایا جاتا ہے۔ مگر سیاسی تھیٹر جھوٹ کو سچ کے طور پر پیش کرنے کے لیے رچایا جاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سوانگ بھرنے کے اب ماہر...

حوادث جب کسی کو تاک کر چانٹا لگاتے ہیں

بلاول کا تیر چل کیوں نہیں رہا؟ وجود - جمعرات 03 فروری 2022

کیا بلاول بھٹو کو ناکام بنانے کی کوئی منظم مہم موجود ہے؟ یہ سوال بلاول بھٹو کے سیاسی تیوروں کی تہہ داریوں میں جھانکتے ہوئے ازخود جنم لیتا ہے۔بلاول بھٹو کے ساتھ شروع سے ایک مسئلہ ہے، اُنہیں بھٹو کے نواسے ،بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے کے متوازی جناب زرداری کے بیٹے کے طور پر بھی دیکھا ج...

بلاول کا تیر چل کیوں نہیں رہا؟

دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگ وجود - منگل 01 فروری 2022

جماعت اسلامی جی اُٹھی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے اس کی رگوں میں منجمد خون دوڑا دیا ہے۔ تاریخ میں جینے والی جماعت اب تاریخ بنانے پر آمادہ ہے، حضرت علامہ اقبال نے ''اے روحِ محمدۖ '' کے عنوان سے ایک مسلمان کے اضطراب کو استفہامیہ بنایا تھا، جماعت اسلامی کا کارکن دہائیوں کے جمود کے بعد ...

دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگ

وزیراعظم کے دشمن مصنوعی خیالات وجود - جمعرات 27 جنوری 2022

دائروں کا سفر تنہائیوں اور خودکلامیوں پر ختم ہوتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان تنہائیوں کے شکار ہوئے۔ آہ! بھیڑ کی تنہائیاں بھی کیا سفاک تنہائیاں ہیں۔ صحرا میں بگولے رقصاں رہتے ہیں۔ مگر وزیراعظم کا سیاسی صحرا سمٹا جاتا ہے۔ وزیراعظم کی حالت دھیان میں رہے تو شاعر کا خیال دامن چھوتا ہے! ب...

وزیراعظم کے دشمن مصنوعی خیالات

تحریک انصاف اور پورس کے ہاتھی وجود - جمعه 21 جنوری 2022

روئیداد خان نے پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک جملے میں احاطہ کرتے ہوئے لکھا تھا:زینے کے اوپر چڑھتے ہوئے بھاری بھرکم بوٹوں کی آوازاور زینے سے اترتے ہوئے نرم ونازک ریشمی جوتوں کی سرسراہٹ''۔ اب کچھ تبدیلی ہے، زینے پر چڑھتے بھاری بھرکم بوٹ اب نرم ونازک ریشمی جوتوں کی سی بھی سرسراہٹ پی...

تحریک انصاف اور پورس کے ہاتھی

منحوس دائروں کے قیدی وجود - جمعرات 30 دسمبر 2021

زوال آمادہ قوموں کی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنا بدترین باربار دُہراتی ہیں۔اُن کا حرفِ غلط مٹتا ہی نہیں۔ اُن کے اندر انفرادی واجتماعی سطح پر خود درستی کا عمل جامد ہوجاتا ہے۔ وہ بھیانک ماضی بتکرار دُہراتی ہیں،اور اس کی قیمت کا اندازا کھو دیتی ہے۔ پاکستان مسلسل ایک ایسے گرداب میں ہے جہاں...

منحوس دائروں کے قیدی

آنے والے دور کی دھندلی سی اک تصویر دیکھ وجود - جمعرات 23 دسمبر 2021

عمران خان کے خلاف عوام کی تحریک ِ انصاف شروع ہوگئی۔ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخاب نے اس کی ایک جھلک دکھلا دی۔ وزیراعظم پر ہر گزرتا دن اب بھاری پڑتا جائے گا۔ یہ نوشتۂ دیوار ہے۔ عمران خان کے پاس بیانات اور اعلانات کی صورت میںاب صرف وہ مُکّے ہیں جو جنگ کے بعد یاد آتے ہیں۔ خیبر پخ...

آنے والے دور کی دھندلی سی اک تصویر دیکھ

شگفتہ شگفتہ بہانے ترے وجود - جمعه 12 نومبر 2021

وزیراعظم عمران خان اپنی جنگ ہار رہے ہیں۔ وہ خود کو تقدس کے ایسے مقام سے دیکھتے ہیں جو خود اُنہیں ہی دکھائی دیتا ہے۔ سوانگ بھرنا ہالی ووڈ کا کام ہے، رہنما کا نہیں۔ اگر کوئی اقتدار کو ”مزے کی چیز“ سمجھتا ہے تو وہ فاش غلطی پر ہے۔ رہنما کی پینترے بازی یا خود نمائی کارکردگی سے منسلک ہ...

شگفتہ شگفتہ بہانے ترے

شررفشاں ہوگی آہ میری، نفَس مرا شعلہ بار ہو گا وجود - بدھ 10 نومبر 2021

مسافر لاہور میں ہے، جہاں قرار وقیام کا احساس ہوتا ہے، مزارِ اقبال پر حاضری کو جی چاہتا ہے۔ مدت ہوئی جہاں حاضری نہیں دی۔ مسافر نے بادشاہی مسجد کے میناروں کو نظر بھر کردیکھا مگر بلندی تو یہاں قبر میں سوتی ہے۔رفعتیں تو یہاں گردن اُٹھا کر دیکھتی ہیں۔ موت نے اُن کے چہرے کو متبسم پایا ...

شررفشاں ہوگی آہ میری، نفَس مرا شعلہ بار ہو گا

خلائی مخلوق بمقابلہ جناتی مخلوق وجود - جمعه 29 اکتوبر 2021

کوئی دن گزرتا ہے کہ یہ نظام ڈھے پڑے گا۔ نظام کے محافظ'' جن'' منہ دیکھتے اور ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ اپنا آدمی لانے کا دوطرفہ جنون اب ختم ہو جانا چاہئے! یہی وقت ہے کہ پوری بات کی جائے، اور پوری بات سمجھی جائے!!وہ گاہے جنات کے زیرِ اثر دِکھنے والا شاعر جون ایلیا کیا بات کہہ گیا ...

خلائی مخلوق بمقابلہ جناتی مخلوق

یہ رات کب لپٹے گی؟ وجود - پیر 18 اکتوبر 2021

رات لپٹ جائے گی!سحر خور رات کل سورج کے ہی نشانے پر ہوگی!یہی نظامِ فطرت ہے۔ ابھی یہاں گائے کھڑی ہے، کل وہ مردہ ہوگی، تب یہاں گھاس اُگی ہوگی۔ حکیم محمد سعید آج ہی کے دن ہم سے روٹھ گئے تھے۔ اب تیئس سال بیتتے ہیں!اس خاکسار نے اُن کی شہادت کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا تھا۔ طاقت ور حلق...

یہ رات کب لپٹے گی؟

میں بھول گیا تھا، وہ چیف آف آرمی اسٹاف ہے!! وجود - جمعرات 14 اکتوبر 2021

یاد آیا، آج وہ جنرل بے طرح یاد آیا۔ وہ داستان سناتا تھا، شعری ٹانکے ساتھ لگاتا جاتا۔ اپنے صحافتی مناقشوں میں وہ آزردہ کرنے والے دن تھے۔ اپنا ہی شہر خفا خفا!! بوری بند لاشوں کا زمانہ ، ایسے میںدوست ناراض،مگر میںاپنے موقف پر ثابت قدم!! جنرل ریٹائر ہو چکے تھے، مگراپنے صحافتی رفیقوں ...

میں بھول گیا تھا، وہ چیف آف آرمی اسٹاف ہے!!

کون اس رنگ سے جامہ سے ہوا تھا باہر وجود - پیر 04 اکتوبر 2021

کھیل ابھی ختم نہیں ہوا! زبیر عمر تاریخ کے بہاؤ میں ہے۔ فطرت کے ابدی قوانین جہاں لاگو ہوتے ہیں۔ گاہے مکافات عمل بھی!! انسان اپنی قوت اگر خود سے کشید نہ کرتا ہو، تو بساطِ حیات پر اُسے' مہرے' کی حیثیت قبول کرنا پڑتی ہے۔مہرہ ، فرزیںکاکردار ادا کرنا چاہے، تو آپے میں نہیں رہتا،جامے سے...

کون اس رنگ سے جامہ سے ہوا تھا باہر

ریاستِ مدینہ کابھرم بھی کہاں ٹوٹنا تھا!! وجود - هفته 18 ستمبر 2021

وزیراعظم عمران خان وہاں داخل ہوگئے۔ انگریزی محاورہ جس کی موزوں وضاحت کرتا ہے۔ fools rush in where angels fear to tread (بے وقوف وہاں جاگھستے ہیں جہاں فرشتے بھی گریزاں رہتے ہیں) وزیراعظم عمران خان اسلام کو نوازلیگ یا پیپلزپارٹی کے بدعنوان ٹولے جیسا معاملہ سمجھتے ہیں۔ سیاست میں ...

ریاستِ مدینہ کابھرم بھی کہاں ٹوٹنا تھا!!

ملاعمر ! آپ یاد بہت آئے! وجود - هفته 11 ستمبر 2021

وقت کے تمام آفاق سمٹ گئے۔ ادراک کے سب روزن مقفّل ہوئے۔ آہ! آہ اظہار کے سب اسالیب عاجز کیوں ہیں؟ملا عمر ! آج آپ یاد بہت آئے!! آج 11 ستمبر ہے۔ افغان سرزمین آزاد ہے، آپ کے بیٹے حلف اُٹھاتے ہیں۔زمین پر طاقت کے پیروکاروں کا ہجوم در ہجوم ہے مگر یہ نجوم در نجوم اللہ پر ایمان رکھنے وال...

ملاعمر ! آپ یاد بہت آئے!

فرشتہ موت کا چُھوتا ہے گو بدن تیر وجود - بدھ 08 ستمبر 2021

جسم تو فانی ہوتے ہیں، مگر فضائلِ انسانی کو موت نہیں چھوتی۔ سید علی گیلانی کوبھی کہاں چھوئے گی؟بھارت یوں قائم نہ رہے گا، مگر مردِ حریت، عزیمت کا استعارہ بن کر جیتے رہیں گے۔ دنیا اُن کی کہاں ہوتی ہے جو دھارے میں بہتے ہیں، مردانِ حریت تو دھارے کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں۔ افغانستان کا یہی...

فرشتہ موت کا چُھوتا ہے گو بدن تیر

استعماری گماشتوں کے لیے سبق وجود - هفته 21 اگست 2021

استعماری گماشتوں کے لیے افغانستان میں ایک سبق ہے۔'' گماشتوں'' کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ اشرف غنی بھاگ گیا، مگر وہ بھاگتا رہے گا، اُسے قرار نہ مل سکے گا، حساب دیتا رہے گا، گماشتوں کا یہی انجام ہوتا ہے۔ عالمی امور کے ماہر لکھاری فینین کَنینگھم نے ان گماشتوں کو ''Uncle Sam’s Running D...

استعماری گماشتوں کے لیے سبق

اللہ کو پامردیِ مومن پہ بھروسا وجود - بدھ 18 اگست 2021

یہ طالبان اُسلوب ہے! بے نیازانہ ، جارحانہ اور عاجزانہ۔ دشمن کی طاقت سے بے نیاز، خود پر بھروسے کے تیور میں انتہائی جارح اور اپنے رب کے حضور حاضر ہونے کے احساس سے نہایت مجبور وعاجز!!!بے نیازی ایسی کہ اربوں ڈالر کی پیش کشوں کی جانب نظر تک نہ اُٹھائی، جارحیت ایسی کہ بی ۔52 طیارے ، مہ...

اللہ کو پامردیِ مومن پہ بھروسا

سورہ نصر کی گونج وجود - منگل 17 اگست 2021

تاریخ اُنہیں کیسے یاد رکھے گی؟ افغانستان پر امریکی سرپرستی میں کٹھ پتلی حکومت کا قبضہ دراصل بھگوڑوں کی ایک کہانی کے طور پر سامنے آیا۔ اشرف غنی اب کسی سابقے لاحقے کے بغیر ہے۔ وہ تاجکستان فرار ہوا، ایسے کہ خود تاجکستان تسلیم نہیں کررہا کہ وہ اُن کے ملک میں وارد ہوا۔ تازہ انکشاف اش...

سورہ نصر کی گونج

طالبان سُرخرو ہوئے! وجود - پیر 16 اگست 2021

طالبان تاریخ کی عدالت میں سُرخرو ہوئے۔ طالبان کا بیس سالہ جہاد کامیابی کے ساتھ کابل کا چہرہ دیکھ رہا ہے۔ بھارتی مفادات کا محافظ ،امریکی گماشتہ اشرف غنی کابل سے فرار ہوگیا۔ اتوار کا سورج بھارت کی سرزمین پر روشنی لے کر نہیں اُترا۔ 15 اگست کی مناسبت سے بھارت اس روز اپنے استعماری ...

طالبان سُرخرو ہوئے!

ترک صدر اردوان توجہ دیں! وجود - هفته 17 جولائی 2021

رجب طیب اردوان قرآن کی تلاوت فرماتے ہیں تو دل موہ لیتے ہیں۔ خوب صورت آواز ، پراثر لحن!گاہے لگتا ہے ساز ، سوز سے بغلگیر ہوتا ہے۔کاش وہ دائم رہنے والی کتاب کی یہ آیت بھی اسی سوز سے پڑھیں، جس میں عالم کا پروردگار گرہ کشا ہے۔ ''اللہ نے کسی شخص کے سینے میں دو دل نہیں رکھے''۔(سورة الا...

ترک صدر اردوان توجہ دیں!

مضامین
پڑوسی اور گھر گھسیے وجود جمعه 29 مارچ 2024
پڑوسی اور گھر گھسیے

دھوکہ ہی دھوکہ وجود جمعه 29 مارچ 2024
دھوکہ ہی دھوکہ

امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟ وجود جمعه 29 مارچ 2024
امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟

بھارتی ادویات غیر معیاری وجود جمعه 29 مارچ 2024
بھارتی ادویات غیر معیاری

لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر