... loading ...
جو بائیڈن جن کے دوست ہیں، جناب زرداری کے کیا کہنے! معاشرہ کتنا گل سڑ چکا ہے، اسے سمجھنے کے لیے یہی کافی ہے کہ یہاں ایسے لوگ بھی چمکتے، ہُمکتے رہتے ہیں۔موصوف جب بولتے ہیںتو رتن ناتھ سرشار کا کے ناول '' فسانہ آزاد'' کا کردار'' خوجی'' ذہن میں اُبھرتا ہے۔''خوجی'' اپنی احمقانہ حرکتوں اور طلاقت ِ لسانی سے توجہ کا موضوع رہتا...
میں ایک دن ہوں ، مگر ایک تاریخ ۔ میں ایک تہذیب کا یوں تو یومِ جشن ہوں ، مگر آسمانی مذہب کی عظیم اقدار کا اعلان بھی ہوں۔ میں عیدالفطر ہوں،مسلمانوں کا دن۔ مگر مجھ سے وابستہ خوشیاں کوئی سادہ خوشیاں نہیں۔ میں عید کا وہ دن نہیں جو ہابیل او رقابیل کے درمیان جنگ کے بعد ہونے والی صلح کے...
مسلمانوں کی عظمتِ رفتہ کے قصوں سے جن کے پیٹوں میں مروڑ اٹھتی ہے، وہ یوکرین پر روسی حملے کو ذہنوں میں تازہ رکھیں۔ تیس برس ہوتے ہیں، سوویت یونین منہدم ہوگیا تھا۔ اس ملبے سے نکلنے والی ریاستیں ماضی کی اب بھی قیدی ہیں۔ ماضی کے یہ مزار، نوید ِ آئندہ بننا چاہتے ہیں۔ مگر اس کے لیے خود ...
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزراء کی فہرستِ کارکردگی ابھی ایک طرف رکھیں! تھیٹر کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ سماجی روز مرہ اور زندگی کی سچائی آشکار کرنے کو سجایا جاتا ہے۔ مگر سیاسی تھیٹر جھوٹ کو سچ کے طور پر پیش کرنے کے لیے رچایا جاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سوانگ بھرنے کے اب ماہر...
کیا بلاول بھٹو کو ناکام بنانے کی کوئی منظم مہم موجود ہے؟ یہ سوال بلاول بھٹو کے سیاسی تیوروں کی تہہ داریوں میں جھانکتے ہوئے ازخود جنم لیتا ہے۔بلاول بھٹو کے ساتھ شروع سے ایک مسئلہ ہے، اُنہیں بھٹو کے نواسے ،بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے کے متوازی جناب زرداری کے بیٹے کے طور پر بھی دیکھا ج...
جماعت اسلامی جی اُٹھی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے اس کی رگوں میں منجمد خون دوڑا دیا ہے۔ تاریخ میں جینے والی جماعت اب تاریخ بنانے پر آمادہ ہے، حضرت علامہ اقبال نے ''اے روحِ محمدۖ '' کے عنوان سے ایک مسلمان کے اضطراب کو استفہامیہ بنایا تھا، جماعت اسلامی کا کارکن دہائیوں کے جمود کے بعد ...
دائروں کا سفر تنہائیوں اور خودکلامیوں پر ختم ہوتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان تنہائیوں کے شکار ہوئے۔ آہ! بھیڑ کی تنہائیاں بھی کیا سفاک تنہائیاں ہیں۔ صحرا میں بگولے رقصاں رہتے ہیں۔ مگر وزیراعظم کا سیاسی صحرا سمٹا جاتا ہے۔ وزیراعظم کی حالت دھیان میں رہے تو شاعر کا خیال دامن چھوتا ہے! ب...
روئیداد خان نے پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک جملے میں احاطہ کرتے ہوئے لکھا تھا:زینے کے اوپر چڑھتے ہوئے بھاری بھرکم بوٹوں کی آوازاور زینے سے اترتے ہوئے نرم ونازک ریشمی جوتوں کی سرسراہٹ''۔ اب کچھ تبدیلی ہے، زینے پر چڑھتے بھاری بھرکم بوٹ اب نرم ونازک ریشمی جوتوں کی سی بھی سرسراہٹ پی...
زوال آمادہ قوموں کی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنا بدترین باربار دُہراتی ہیں۔اُن کا حرفِ غلط مٹتا ہی نہیں۔ اُن کے اندر انفرادی واجتماعی سطح پر خود درستی کا عمل جامد ہوجاتا ہے۔ وہ بھیانک ماضی بتکرار دُہراتی ہیں،اور اس کی قیمت کا اندازا کھو دیتی ہے۔ پاکستان مسلسل ایک ایسے گرداب میں ہے جہاں...
عمران خان کے خلاف عوام کی تحریک ِ انصاف شروع ہوگئی۔ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخاب نے اس کی ایک جھلک دکھلا دی۔ وزیراعظم پر ہر گزرتا دن اب بھاری پڑتا جائے گا۔ یہ نوشتۂ دیوار ہے۔ عمران خان کے پاس بیانات اور اعلانات کی صورت میںاب صرف وہ مُکّے ہیں جو جنگ کے بعد یاد آتے ہیں۔ خیبر پخ...
وزیراعظم عمران خان اپنی جنگ ہار رہے ہیں۔ وہ خود کو تقدس کے ایسے مقام سے دیکھتے ہیں جو خود اُنہیں ہی دکھائی دیتا ہے۔ سوانگ بھرنا ہالی ووڈ کا کام ہے، رہنما کا نہیں۔ اگر کوئی اقتدار کو ”مزے کی چیز“ سمجھتا ہے تو وہ فاش غلطی پر ہے۔ رہنما کی پینترے بازی یا خود نمائی کارکردگی سے منسلک ہ...
مسافر لاہور میں ہے، جہاں قرار وقیام کا احساس ہوتا ہے، مزارِ اقبال پر حاضری کو جی چاہتا ہے۔ مدت ہوئی جہاں حاضری نہیں دی۔ مسافر نے بادشاہی مسجد کے میناروں کو نظر بھر کردیکھا مگر بلندی تو یہاں قبر میں سوتی ہے۔رفعتیں تو یہاں گردن اُٹھا کر دیکھتی ہیں۔ موت نے اُن کے چہرے کو متبسم پایا ...
کوئی دن گزرتا ہے کہ یہ نظام ڈھے پڑے گا۔ نظام کے محافظ'' جن'' منہ دیکھتے اور ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ اپنا آدمی لانے کا دوطرفہ جنون اب ختم ہو جانا چاہئے! یہی وقت ہے کہ پوری بات کی جائے، اور پوری بات سمجھی جائے!!وہ گاہے جنات کے زیرِ اثر دِکھنے والا شاعر جون ایلیا کیا بات کہہ گیا ...
رات لپٹ جائے گی!سحر خور رات کل سورج کے ہی نشانے پر ہوگی!یہی نظامِ فطرت ہے۔ ابھی یہاں گائے کھڑی ہے، کل وہ مردہ ہوگی، تب یہاں گھاس اُگی ہوگی۔ حکیم محمد سعید آج ہی کے دن ہم سے روٹھ گئے تھے۔ اب تیئس سال بیتتے ہیں!اس خاکسار نے اُن کی شہادت کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا تھا۔ طاقت ور حلق...
یاد آیا، آج وہ جنرل بے طرح یاد آیا۔ وہ داستان سناتا تھا، شعری ٹانکے ساتھ لگاتا جاتا۔ اپنے صحافتی مناقشوں میں وہ آزردہ کرنے والے دن تھے۔ اپنا ہی شہر خفا خفا!! بوری بند لاشوں کا زمانہ ، ایسے میںدوست ناراض،مگر میںاپنے موقف پر ثابت قدم!! جنرل ریٹائر ہو چکے تھے، مگراپنے صحافتی رفیقوں ...
کھیل ابھی ختم نہیں ہوا! زبیر عمر تاریخ کے بہاؤ میں ہے۔ فطرت کے ابدی قوانین جہاں لاگو ہوتے ہیں۔ گاہے مکافات عمل بھی!! انسان اپنی قوت اگر خود سے کشید نہ کرتا ہو، تو بساطِ حیات پر اُسے' مہرے' کی حیثیت قبول کرنا پڑتی ہے۔مہرہ ، فرزیںکاکردار ادا کرنا چاہے، تو آپے میں نہیں رہتا،جامے سے...
وزیراعظم عمران خان وہاں داخل ہوگئے۔ انگریزی محاورہ جس کی موزوں وضاحت کرتا ہے۔ fools rush in where angels fear to tread (بے وقوف وہاں جاگھستے ہیں جہاں فرشتے بھی گریزاں رہتے ہیں) وزیراعظم عمران خان اسلام کو نوازلیگ یا پیپلزپارٹی کے بدعنوان ٹولے جیسا معاملہ سمجھتے ہیں۔ سیاست میں ...
وقت کے تمام آفاق سمٹ گئے۔ ادراک کے سب روزن مقفّل ہوئے۔ آہ! آہ اظہار کے سب اسالیب عاجز کیوں ہیں؟ملا عمر ! آج آپ یاد بہت آئے!! آج 11 ستمبر ہے۔ افغان سرزمین آزاد ہے، آپ کے بیٹے حلف اُٹھاتے ہیں۔زمین پر طاقت کے پیروکاروں کا ہجوم در ہجوم ہے مگر یہ نجوم در نجوم اللہ پر ایمان رکھنے وال...
جسم تو فانی ہوتے ہیں، مگر فضائلِ انسانی کو موت نہیں چھوتی۔ سید علی گیلانی کوبھی کہاں چھوئے گی؟بھارت یوں قائم نہ رہے گا، مگر مردِ حریت، عزیمت کا استعارہ بن کر جیتے رہیں گے۔ دنیا اُن کی کہاں ہوتی ہے جو دھارے میں بہتے ہیں، مردانِ حریت تو دھارے کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں۔ افغانستان کا یہی...
استعماری گماشتوں کے لیے افغانستان میں ایک سبق ہے۔'' گماشتوں'' کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ اشرف غنی بھاگ گیا، مگر وہ بھاگتا رہے گا، اُسے قرار نہ مل سکے گا، حساب دیتا رہے گا، گماشتوں کا یہی انجام ہوتا ہے۔ عالمی امور کے ماہر لکھاری فینین کَنینگھم نے ان گماشتوں کو ''Uncle Sam’s Running D...
یہ طالبان اُسلوب ہے! بے نیازانہ ، جارحانہ اور عاجزانہ۔ دشمن کی طاقت سے بے نیاز، خود پر بھروسے کے تیور میں انتہائی جارح اور اپنے رب کے حضور حاضر ہونے کے احساس سے نہایت مجبور وعاجز!!!بے نیازی ایسی کہ اربوں ڈالر کی پیش کشوں کی جانب نظر تک نہ اُٹھائی، جارحیت ایسی کہ بی ۔52 طیارے ، مہ...
تاریخ اُنہیں کیسے یاد رکھے گی؟ افغانستان پر امریکی سرپرستی میں کٹھ پتلی حکومت کا قبضہ دراصل بھگوڑوں کی ایک کہانی کے طور پر سامنے آیا۔ اشرف غنی اب کسی سابقے لاحقے کے بغیر ہے۔ وہ تاجکستان فرار ہوا، ایسے کہ خود تاجکستان تسلیم نہیں کررہا کہ وہ اُن کے ملک میں وارد ہوا۔ تازہ انکشاف اش...
طالبان تاریخ کی عدالت میں سُرخرو ہوئے۔ طالبان کا بیس سالہ جہاد کامیابی کے ساتھ کابل کا چہرہ دیکھ رہا ہے۔ بھارتی مفادات کا محافظ ،امریکی گماشتہ اشرف غنی کابل سے فرار ہوگیا۔ اتوار کا سورج بھارت کی سرزمین پر روشنی لے کر نہیں اُترا۔ 15 اگست کی مناسبت سے بھارت اس روز اپنے استعماری ...
رجب طیب اردوان قرآن کی تلاوت فرماتے ہیں تو دل موہ لیتے ہیں۔ خوب صورت آواز ، پراثر لحن!گاہے لگتا ہے ساز ، سوز سے بغلگیر ہوتا ہے۔کاش وہ دائم رہنے والی کتاب کی یہ آیت بھی اسی سوز سے پڑھیں، جس میں عالم کا پروردگار گرہ کشا ہے۔ ''اللہ نے کسی شخص کے سینے میں دو دل نہیں رکھے''۔(سورة الا...