وجود

... loading ...

وجود

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

اتوار 08 اکتوبر 2023 افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

افغانستان کے شمال مغربی صوبے ہرات سمیت کئی دیگر صوبوں میں آنے والے تباہ کن اور ہولناک زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 2100 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ 9300  سے زائد زخمی ہیں۔ زلزلہ کے شدید اور طاقتورجھٹکے اور آفٹرشاکس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد دیہات ملیامیٹ ہو کر صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں اور ہر جگہ مٹی کے ڈھیر بن گئے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی اور بے گھر ہوگئے ہیں۔ امریکی خبررساں ادارے نے افغان حکومتی ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ صوبہ ہرات میں زلزلے سے 2100 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اور کہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران یہ ہولناک ترین زلزلہ تھا۔ ادھر فرانسیسی خبررساں ادارے نے طالبان انتظامیہ کے ترجمان بلال کریمی کے حوالے سے رپورٹ میں جاں بحق افراد کی تعداد 1000 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبہ تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے جس سے ہلاکتوں میں کئی گنا اضافہ کا خدشہ ہے۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے زلزلہ کے نتیجے میں ابتدائی طورپر320 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ افغان ہلال احمرکے ترجمان عرفان اللہ شرف زوئی کے حوالے سے موصولہ تازہ اطلاعات کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 500  تک جاپہنچی ہے اور کہا ہے کہ تعداد میں اضافہ کا امکان ہے۔ قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے صوبائی ڈائریکٹر مولوی موسیٰ عشری کے مطابق زندہ جان اور غوریان اضلاع میں ایک درجن سے زائد دیہات مکمل طورپر تباہ ہوچکے ہیں جہاں بچوں’ خواتین اور بزرگوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 250 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں میں مزیداضافہ کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔ افغان میڈیا نے ہرات ہسپتال کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک 813 افراد زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔ ریجنل ہسپتال ہرات کے ڈائریکٹر برات معین اور داکٹردانش کے مطابق ہسپتال میں 215 جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ 500 سے زائد زخمی لائے گئے ہیں۔ مختلف ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق تقریباً پانچ سو سے زائد گھرتباہ ہوچکے ہیں جبکہ اس سے کہیں زیادہ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری۔ حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں پہنچا دی گئی ہیں اور امدادی کارراوئیاں شروع کردی گئی ہیں۔ درجنوں ایمبولینس گاڑیاں متاثرہ علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں جن میں سینکڑوں کی تعدادمیں زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں پہنچایا جا رہا ہے۔ ملبہ تلے دبے اافراد کو نکالنے کا کام جاری ہے اور خدشہ ظاہرکیا گیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ ہفتہ کے روز زلزلے کا پہلا طاقتور جھٹکا مقامی وقت کے مطابق دن تقریباً 11 بجے محسوس کیا گیا جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے گھروں’ دکانوں ‘ پلازوں اور دفاتر سے نکل کر کلمہ طیبہ ‘ توبہ استغفاراور اللہ اکبر کا ورد کرتے رہے۔ ابتدائی جھٹکے کے بعد ایک گھنٹہ کے اندر تین مزید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق رات گئے آفٹرشاک کا سلسلہ جاری رہا۔ تباہ کن زلزلہ کے باعث پر لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز ہرات شہر سے 40 کلومیٹر شمال مغرب ضلع زندہ جان میں تھا اور اس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3  ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرائی صرف 14 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے جھٹکے افغان صوبے بادغیس اور فراہ کے علاوہ افغان دارالحکومت کابل سمیت کئی دیگر صوبوں میں بھی محسوس کئے گئے تاہم سب سے زیادہ نقصان صوبہ ہرات کے اضلاع زندہ جان’ غوریان اور گلران میں ہوا جبکہ زندجان زلزلہ کا مرکز بتایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ جون 2022 میں پاک افغان سرحد کے قریب واقع افغان صوبہ پکتیکا میں تباہ کن زلزلہ نے تباہی مچائی تھی اور5.9 شدت کے زلزلے کے باعث ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔ دریں اثناء کئی ممالک بشمول جاپان اور ایران نے افغانستان میں شدید زلزلہ سے بھاری جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔


متعلقہ خبریں


26؍نومبر واقعات، پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ وجود - هفته 07 دسمبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 26نومبر کو اسلام آباد میں کیے گئے احتجاج کے حوالے سے وفاقی حکومت کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔اسلام آباد میں پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ ذرائع نے اجلاس کی اندرونی کہانی کے بارے میں بتایا کہ س...

26؍نومبر واقعات، پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

مدارس رجسٹریشن بل، مولانا فضل الرحمان کی حکومت کو ایک دن کی مہلت وجود - هفته 07 دسمبر 2024

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر حکومت کو ایک دن کی مہلت دیدی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت سیدھی نہیں ہوتی تو آج اسرائیل مردہ باد ریلی میں حکومت کا مردہ باد کردیں گے ، حکومت سے اتفاق ہوا تھا کہ مدا...

مدارس رجسٹریشن بل، مولانا فضل الرحمان کی حکومت کو ایک دن کی مہلت

حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا سنگجانی بیٹھ جائیں عمران خان کو رہا کردیں گے ،علیمہ خانم وجود - هفته 07 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا سنگجانی بیٹھ جائیں بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیں گے ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قافلے پہنچ گئے تو حکومت دباؤ کا شکار ہوگئی، لوگ احتجاج کے لیے آنا شروع ہوئے تو حکومت نے خوفزدہ ہو کر بیر...

حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا سنگجانی بیٹھ جائیں عمران خان کو رہا کردیں گے ،علیمہ خانم

سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں تین کارروائیاں22دہشت گرد ہلاک،6 جوان شہید وجود - هفته 07 دسمبر 2024

سیکورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں 3علیحدہ کارروائیوں میں 22دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 6جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 6اور 7دسمبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں...

سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں تین کارروائیاں22دہشت گرد ہلاک،6 جوان شہید

جی ایچ کیو حملہ کیس ،علی امین گنڈا پور، شبلی فراز سمیت 25ملزمان کی گرفتار ی کا حکم وجود - هفته 07 دسمبر 2024

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں علی امین گنڈا پور، شبلی فراز اور زین قریشی سمیت 25 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں 25 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارن...

جی ایچ کیو حملہ کیس ،علی امین گنڈا پور، شبلی فراز سمیت 25ملزمان کی گرفتار ی کا حکم

حکومت کو گولی چلانے کے جرم میں معافی مانگنی چاہیے ،شاہد خاقان وجود - هفته 07 دسمبر 2024

سابق وزیر اعظم اور کنوینر عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے لیے سب کو ایک ساتھ بیٹھنا پڑے گا، حکومت کو پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین پر گولی چلانے کے مبینہ ’جرم‘ پر معافی مانگنی چاہیے ، کمیشن بنا کر معاملے تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔عوام پا...

حکومت کو گولی چلانے کے جرم میں معافی مانگنی چاہیے ،شاہد خاقان

حکومت بے لگام آزادی اظہار کے خلاف سخت قوانین بنائے ،پاک فوج وجود - جمعه 06 دسمبر 2024

کورکمانڈرز کانفرنس میں اسلام آباد احتجاج کے دوران پاک فوج کی تعیناتی پر پروپیگنڈا کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بے لگام غیر اخلاقی آزادی اظہارِ رائے کی آڑ میں زہر اگلنے ، جھوٹ اور معاشرتی تقسیم کا بیج بونے کے خاتمے کے لئے سخت قوانین وضوابط بنا ک...

حکومت بے لگام آزادی اظہار کے خلاف سخت قوانین بنائے ،پاک فوج

جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس ،بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت 100ملزمان پر فرد جرم عائد وجود - جمعه 06 دسمبر 2024

جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے جب کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں 9مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، جس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران...

جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس ،بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت 100ملزمان پر فرد جرم عائد

ڈی چوک احتجاج میں جاں بحق افرادکی تعداد کا تنازع،علیمہ خانم اوربیرسٹر گوہرمیں تکرار وجود - جمعه 06 دسمبر 2024

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور عمران خان کی بہن علیمہ خان میں احتجاج کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد کے حوالے سے تکرار ہوگئی۔اڈیالہ جیل میں دورانِ سماعت کمرہ عدالت میں بیرسٹر گوہر، بیرسٹر سلمان اکرم راجا اور بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے درمیان تکرار ہوئی۔ یہ تکرار ڈی چوک...

ڈی چوک احتجاج میں جاں بحق افرادکی تعداد کا تنازع،علیمہ خانم اوربیرسٹر گوہرمیں تکرار

نئے مالی سال کے دوران سندھ حکومت ترقیاتی بجٹ کا 15 فیصد خرچ کرسکی وجود - جمعه 06 دسمبر 2024

سندھ حکومت نئے مالی سال کے دوران ترقیاتی بجٹ کا صرف 15 فیصد خرچ کرسکی جبکہ غیر ترقیاتی بجٹ کا صرف 31 فیصد خرچ ہوا ہے رواں مالی سال میں 4644 ترقیاتی منصوبوں پر چارسو تیرانوے ارب روپے مختص ہیں ان میں 173 ارب روپے اب تک جاری کردیئے گئے ہیں پانچ ماہ میں 102 ارب روپے خرچ کئے جاچکے سات...

نئے مالی سال کے دوران سندھ حکومت ترقیاتی بجٹ کا 15 فیصد خرچ کرسکی

آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلہ کا انتظار کیا جائے، چیف جسٹس ، جوڈیشل کمیشن کوجسٹس منصور شاہ کے خطوط وجود - جمعه 06 دسمبر 2024

سپریم کورٹ کے سینئر ترین جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور جوڈیشل کمیشن کوالگ الگ خطوط لکھ کر 26 ویں ترمیم اور آئینی بینچز کے حوالے سے قواعد مرتب کرنے پر متوجہ کیا ہے۔جسٹس منصور شاہ نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا 6 دسمبر کا اجلاس ...

آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلہ کا انتظار کیا جائے، چیف جسٹس ، جوڈیشل کمیشن کوجسٹس منصور شاہ کے خطوط

پی ٹی آئی مطالبات تسلیم نہ ہونے پر بڑا علان، عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کی دھمکی وجود - جمعه 06 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر حکومت کو سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دی ہے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے عمران خان نے پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا جو دو اہم معاملات پر وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔دو ...

پی ٹی آئی مطالبات تسلیم نہ ہونے پر بڑا علان، عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کی دھمکی

مضامین
پانچ بار کی ورلڈ چیمپئن بلائنڈ کرکٹ ٹیم وجود اتوار 08 دسمبر 2024
پانچ بار کی ورلڈ چیمپئن بلائنڈ کرکٹ ٹیم

حسرتوں کے مینار وجود اتوار 08 دسمبر 2024
حسرتوں کے مینار

آخر ہماری آنکھیں کب کھلیں گی! وجود اتوار 08 دسمبر 2024
آخر ہماری آنکھیں کب کھلیں گی!

مشرقِ وسطیٰ تبدیلیوں کے دوراہے پر وجود اتوار 08 دسمبر 2024
مشرقِ وسطیٰ تبدیلیوں کے دوراہے پر

خواجہ رفیق شہید تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن وجود اتوار 08 دسمبر 2024
خواجہ رفیق شہید تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر