... loading ...
حافظ طاہر اشرفی اور مولانا خان شیرانی!اُف خدایا ہمیں کون کون سے نام لینے پڑتے ہیں؟ ہائے یہ صحافت ہمیں کیسے موضوعات سے خود کو آلودہ کرنا پڑتا ہے؟ زیادہ علم نہیں، بس تھوڑی سی تفہیم! ابوالحسن فرقانی کا واسطہ کن لوگوں سے آن پڑا تھا کہ آپ نے فرمایا: ’’تھوڑی سی تفہیم، بہت سے علم ، عبادت اور زہد سے بہتر ہے۔‘‘ مگر ہم...
معاشرے میں مثالیں قائم کی جاتی ہیں۔ یہ مثالیں ہی معاشروں کے لئے زندگی کا کام کرتی ہیں۔ تحریک پیدا کرتی ہیں۔ بسمہ کا معاملہ ایسی کوئی مثال قائم نہیں کر سکا۔ پیپلز پارٹی سے بڑھ کر ایسی کوئی جماعت نہیں جسے لاشوں سے کھیلنا اور لاشوں سے کھلواڑ کرنا آتا ہو۔ چند روز قبل وزیراعلیٰ کے قات...
درونِ دل میں ایک گدگداہٹ ہے، ایک مضطرب تمنا بھی!پھر ایک سوال بھی! اب صدیاں بیتتی ہیں، ستاروں کواپنی گزرگاہ بنا دینے والا ’’انسان‘‘ الم چشیدہ ، ستم رسیدہ اپنی عمرِ رائیگاں کا نوحہ لکھنے لگا ہے!جلووں کی بہتات میں وہ نظروں کی محدودیت کا ماتم کرنے لگاہے۔ اب اُسے سیاہ سفید ایک لگن...
طاقت کی نفسیات سے امورِ ریاست طے کرنے والے یہ فراموش کر جاتے ہیں کہ اس کا ہر ردِ عمل ریاست کے خلاف اُبھرتا ہے، حکومت کے خلاف نہیں۔ نوازشریف اور آصف علی زرداری کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت ملک کے خلاف نفرت میں نہیں ڈھلتی۔ مگر جب ریاست کے محافظ کسی غلطی سے دوچار ہو جائیں تو اس کا س...
طاقت کی سب سے بڑی کمزوری اس کے اظہار سے ہوتی ہے۔ اس کا استعمال اُس سے وابستہ خوف کو دھیرے دھیرے ختم کر دیتا ہے۔ اور طاقت کی طاقت خوف کے اندر ہوتی ہے، اُس سے باہر نہیں۔ دنیا بھر میں فوج کا روایتی طاقت کا تصور شہ مات کے مرحلے میں ہے۔ دنیا بھر میں جنگوں کا فروغ اور غیر روایتی اور غی...
کہنہ صدیوں کی زبوں و آزردہ اور افسوں و افسردہ خموشیوں سے ہم بولتے ہیں، ہم شرمندہ ہیں! ہم شرمندہ ہیں! اپنی ہی نقدِ عمر سے تم نے زندگی اُدھار مانگی تھی، مگر روحِ فرعونیت کے فرزندوں نے تمہیں وہ بھی دان نہیں کی۔تمہارے اختیار کے دیئے سے حیاتِ اضطرارکی لَو وہ بجھا گئے، تو کیا ہوا؟ موت ...
یوں ہی بس یک بیک خیال آتا ہے! پھر میں پاکستانی کیوں ہوں؟ عمران خان واپس بھارت سے پلٹ آئے ہیں ،مگر ایک سوال ساتھ لائے ہیں۔ اُن میں اور میاں نوازشریف میں آخر بنیادی فرق کیا ہے؟ جب بھی یہ دونوں بھارت کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ان کی روح ایک دوسرے میں حُلول کیوں کر جاتی ہے؟ ...
مولانا روم ؒ کی حکایتوں میں چھ نابیناؤں کا ایک قصہ بھی ملتا ہے۔ ایک بار اُنہیں پتہ چلتا ہے کہ اُن کے علاقے میں ایک ہاتھی آیا ہے۔ اُنہیں ہاتھی کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔ اُنہیں تجسّس ہوا کہ وہ جانیں کہ آخر یہ کیسا ہوتا ہے؟چنانچہ وہ ہاتھی کے بارے میں جاننے کے لئے اُس کے پاس پ...
کیا یہ قلبِ ایشیا (ہارٹ آف ایشیا) کانفرنس تھی یا پاک بھارت تعلقات کا منڈوا؟ آدمی حیران ہو جاتا ہے جب وہ ان حیا باختہ لوگوں کی قومی کردار پر دست درازی دیکھتے ہیں۔ ہمیں تب اُبکائی آتی ہے جب یہ جانتے ہیں کہ گزشتہ برس یہی کانفرنس ترکی میں منعقد ہوئی تو ہم ترکی سے اس پر احتجاج کر ر...
وہی روز کی توُ توُ میں میں، اور غوروفکر کا لگا بندھا اَمرِت دھارا!کاش ہمیں کچھ غوروفکر کرنے والے لوگ میسر ہوتے، جو ہمارے معمولات اور قیمتی اوقات پر بے وقعت تصرّف نہ کرپاتے۔ شاہ زیب خانزادہ نے سینیٹر سعید غنی سے ایک عجیب سوال پوچھا: ’’اگر رینجرز کے اختیارات سے تجاوز کا مسئ...
کراچی کے انتخابی نتائج پر لوگ حیران ہیں! حالانکہ اس میں کوئی چیز بھی غیر منطقی نہیں۔ ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کے جو نتائج آئے ہیں، وہ دنیا میں رائج اس مخصوص نوعیت کی انتخابی جمہوریت میں ایسے ہی آسکتے ہیں۔ یہ مسئلہ حالات یا سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ دراصل اس جمہوری نظام سے جڑ...
ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا! مگر پرنالہ وہیں کا وہیں گرتا ہے۔ مکرر عرض ہے کہ وہی ڈھاک کے تین پات! خرابی کہاں ہے؟ طاقت ور اداروں کے ذہنوں میں کیا منصوبے ہیں؟ اُن کے کاغذوں پر موجود اعداد وشمار کو ایک طرف رکھیے۔ اور سیاست دانوں کے سینوں میں کون سی آگ دہکتی ہے؟ اُن کے بیانات کو ایک...
اگرچہ تاریخ لمحات میں بدل جاتی ہے، ثانیے حالات کو بدل کر انقلاب آشنا کردیتے ہیں۔ اور لمحات صدیوں کو اپنی گرفت میں لے لیتے ہیں ، مگر پھر بھی صرف ۱۶۰سیکنڈ میں ایسا کیا ہو سکتا ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان ۶۸ برسوں کے ۸۱۹ مہینوں اور چوبیس ہزار ۵۷۰ دنوں میں نہیں ہو سکا۔پاک بھارت...
کوئی مرگلہ کی پہاڑیوں سے چیخ کر اُنہیں بتائے کہ خاموشی میں کتنی فضیلتیں بولتی ہیں۔ افسوس! صدرِمملکت پھر بولے!یہ ضروری نہیں کہ آدمی بڑے منصب پر فائز ہو تو وہ بات بھی بڑی کرنے پر قادر ہو جائے۔ اتنا ہی نہیں آدمی کی قامت کا اندازہ اُس کے منصب سے نہیں ہوتا۔ اب دیکھئے تو سہی ! صدرِ ممل...
عاصمہ جہانگیر، اُف خدایا ! یہ کون خاتون ہیں؟ کیا ہم اسے پوری طرح جانتے ہیں؟ دانشور نے جب یہ کہا تھا ، تو اُس کے ذہن میں کیا رہا ہوگا! ــ’’عورت اوج کو بھی عروج دے دیتی ہے مگر اُسی وقت زوال کو بھی پاتال میں لے جاتی ہے۔ ‘‘ نٹشے کا تجربہ بھی کیارہا ہوگا جو اُس نے کہا کہ ’’میٹھی...
جنرل راحیل شریف کا دورۂ امریکا ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب پاکستان کے اندر اور باہر خاص نوعیت کے رجحانات تشکیل پارہے تھے۔ ایک نئے مشرقِ وسطیٰ کی تشکیل کا مغربی قوتوں کا منصوبہ روس اور چین بھانپ چکے ہیں۔ اور خود مشرقِ وسطیٰ کی پرُانی طاقتیں اس کی مزاحمت کے لئے خود کو تیار کر رہی ہ...
مسلم دنیا اپنے حکمرانوں کی طرح پسپائی کی ذہنی حالت سے نکلنے کو تیار نہیں۔ مسلم دنیا کے حکمران تو مغرب کے اُگلے ہوئے نوالے چباتے رہتے ہیں۔ مغرب اپنے حقائق کا ایک عارضی ماحول بناتا ہے، مسلم حکمران جس کے شکار رہتے ہیں۔ مگر رفتہ رفتہ خود مسلم دنیا کے عام لوگ بھی اِسی فریب خوردہ ماحول...
دہشت گرد ، دراصل سفاک اور بدمعاش ریاستوں کی بن بیاہی داشتائیں ہیں۔ اُن کے درمیان ایک نامیاتی رشتہ ہے۔ یہ ایک دوسرے کے خلاف ، مگر شعوری طور پر ایک دوسرے کے ضامن ہیں ۔ کیونکہ یہ اپنے وجود کے لئے خود اپنے حریف سے ضمانت اور جوازِ حیات پاتے ہیں۔ مسئلہ دہشت گردوں کا نہیں، جو بظاہر اپنے...
علامہ اقبال جنہیں مردِ کامل کہتے ہیں، وہ اُن میں سے ایک تھا ۔ شاید وہی ایک!اقبال ؒ سال ۱۹۲۹ء میں ایک روز شہید کی قبر پر حاضر ہوئے اور تین گھنٹے وہی رہے، جب باہر آئے تو شدتِ جذبات سے اُن کی آنکھیں سرخ تھیں۔ فرمایا: ’’ٹیپو کی عظمت کو تاریخ کبھی فراموش نہ کرسکے گی۔‘‘ تاریخ میں...
زوال اور پست فکری کی سب سے برُی علامت یہ ہے کہ انسان اپنے حال کے بجائے ماضی کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے۔ میاں نوازشریف اُن میں سے ایک ثابت ہوئے۔ نوازشریف کا فکری (؟) رتھ شاید تاریخ سے زیادہ تیز چلتا ہو۔شاید ان کی نفرت میں محبت سے زیادہ طاقت ہو۔ ہوسکتا ہے کہ دولت سے تیار کیا گیا ان ک...
[caption id="attachment_32032" align="aligncenter" width="419"] اوباما اہل خانہ کے ساتھ[/caption] انگریزی کہاوت ہے کہ "fools rush in where angels fear to tread" (بے وقوف لوگ وہاں جا گھستے ہیں، جہاں فرشتے بھی قدم رکھنے سے گھبراتے ہیں) مگریہ پھر بھی بے وقوف لوگ نہیں ۔ ہم پر ا...
کیا یہی ہمارا مقدر تھا؟ میاں نواز شریف اور اُن کا خاندان؟ اب اُن کے خیالات بھی اس ملک پر حملہ آور ہیں۔یہ اُن کی حکومت بھگتنے سے زیادہ مشکل کام ہے۔ ہر طرف بکھرے ہوئے موضوعات میں یہ خواہش کبھی نہ تھی کہ میاں نواشریف کو ایک موضوع کے طور پر کبھی ترجیحاً اختیار کرنا پڑے، اُن کے دستر ...
وہ نظام کبھی فلاح انسانیت کا مکمل ضامن نہیں ہو سکتا جو مختلف علاقوں میں جا کر اپنا بھیس بدل لیتا ہو، اپنے اطلاقی احکامات میں تبدیل ہو جاتا ہو، اور اپنے نتائج میں بالکل مختلف بن جاتا ہو۔ جمہوریت ایک ایسی ہی طرزِ حکومت ہے جو پہلی دوسری اور تیسری دنیا میں اپنے الگ الگ چہرے اور مختلف...
کیا عمران خان خود پسندی کے شکار ہیں، نرگسیت سے دوچار؟ عمران خان اور ریحام کی طلاق کے محرکات پر غور کرنے سے زیادہ بڑا مسئلہ یہ ہے۔ اُصولی طور پر یہ بات درست ہے کہ شادی اورطلاق کے فیصلے ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں اور انہیں سرعام موضوعِ بحث نہیں بنانا چاہیے۔ مگر زندگی کے اجتماعی شع...