وجود

... loading ...

وجود
وجود
صبح دھونا ہاتھ کا ور شام دھونا ہاتھ کا وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

آپ سے کیا گلہ کریں۔ گلہ تو اپنے آپ سے ہے۔ ٹک کے جو نہیں بیٹھا جارہا۔ اب گھومنے پھرنے کی عادت کوئی چار دن کی تو ہے نہیں۔ اس لیے ٹکتے ٹکتے ہی تو ٹیکیں گے۔ابھی تو وہم کے مرض نے دل و جان کو قابو کیا ہوا ہے۔ ایک ہی کام ہے،صبح دھونا ہاتھ کا اور شام دھونا ہاتھ کا۔ لیکن اب یہ صبح شام سے نکل کر ہر وقت کا ہاتھ دھونا ہوگیا ہے۔ ...

صبح دھونا ہاتھ کا ور شام دھونا ہاتھ کا

بھاڑ میں جائیں۔۔ وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

دوستو،ٹرینیں بند، میڈیکل اسٹورز بند، بازار،شاپنگ مالز بند۔۔پبلک ٹرانسپورٹ ، انٹرسٹی بسیں بھی بند۔۔ لاک ڈاؤن میں بڑے شہروں سے چھوٹے قصبے تک میں سب کچھ بند پڑا ہے۔۔ سونا، اٹھنا، کھانا، پینا، پھر لیٹ جانا۔۔سونا ، اٹھنا، کھانا،پینا،پھر لیٹ جانا۔۔ سونا ،اٹھنا،کھانا،پینا،واش روم جانا،...

بھاڑ میں جائیں۔۔

افغان وحدت و استقلال کے امین (قسط6) وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

افغان صدر سردار دائود خان پاکستان کے خلاف استعمال کیے گئے۔ اس عرصہ اندر ہی ان کے اقتدار کے خاتمے کے لیے کام ہورہا تھا۔ افغان سرزمین غیروں کے حوالے کرنے کی مکروہ سیاست اپنائی گئی۔ خلقیوں نے ا پنی حکومت کے استحکام کے بجائے پاکستان کے معاملات میں چھیڑخانی شروع کردی۔ چناںچہ خلقی قلیل...

افغان وحدت و استقلال کے امین (قسط6)

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط5) وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

افغانستان کی زبان اور جغرافیائی بنیاد پر تقسیم کی سازش کے آگے حزب اسلامی شعوری طور بند باندھے کھڑی تھی۔ انجینئر گلبدین حکمتیار اس پورے منظر نامے سے باخبر تھے۔ جن کی کوشش تھی کہ سرسری اور وقتی اقدامات کے بجائے راست راہ اختیار کی جائے۔ حکمتیار نے عبوری دور میں بھی وزارت دفاع احمد ...

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط5)

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط4) وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

15 فروری 1989ء روسی فوجیں جنیوا معاہدے کے تحت انتقال اقتدر کے بغیر افغانستان سے نکل گئیں۔ پاکستان کے پشاور اور راولپنڈی جیسے معاہدوں کے ذریعے پہلے دو ماہ صبغت اللہ مجددی، بعد ازاں چار ماہ کے لیے پروفیسر برہان الدین ربانی کو عبوری صدر بنایا گیا۔ چار ماہ کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی...

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط4)

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط3) وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

نور محمد ترکئی سے اقتدار چھین لینے کے بعد حفیظ اللہ امین کے طرز عمل میں نمایاں تبدیلی آئی۔ ان کے سامنے افغانستان کی خود مختاری کا سوال تھا۔ وہ بااختیار طور حکومت کرنے کے خواہاں تھے، خلق پارٹی کے برعکس ’’ملی جمہوری پارٹی افغانستان‘‘ کے نام سے الگ جماعت قائم کرلی۔ انہی دنوں پاکستا...

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط3)

افغان وحدت و استقلال کے امین (قسط2) وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

افغانستان میں خاندانی حکمرانی، سوویت روس کی مداخلت، اشتراکیت کی ترویج و ابلاغ کے خلاف اسلام پسندوں نے شاہ کے دور ہی میں عوامی بیداری کی تحریک شروع کردی۔ سردار محمد دائود خان نے مارکسسٹوں کے ساتھ مل کر اس تحریک کو دبانا شروع کر دیا۔ انہیں قتل کیا جاتا، جیلوں میں ڈالا جاتا۔ ان حالا...

افغان وحدت و استقلال کے امین (قسط2)

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط1) وجود - جمعرات 02 اپریل 2020

29فروری 2020ء کا دن دنیا کی سیاسی تاریخ میں اہم بن چکا ہے۔ اس دن عالمی طاقت ریاست ہائے متحدہ امریکا نے حریت پسند افغان عوام کی سرزمین پر مزید اپنا فوجی و سیاسی قبضہ ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سجائی گئی۔ دنیا کے پچاس...

افغان وحدت و استقلال کے امین(قسط1)

کورونا وائرس کیا بلا ہے؟ وجود - منگل 31 مارچ 2020

دنیا پر بدترین لوگ حکومت کرتے ہیں۔ کورونا وائرس نے یہ راز بارِ دگر کھول دیا۔ انسانی ذہن اپنی مستی میں کتنی پستی سے دوچار ہوسکتا ہے، کورونا وائرس اسی سنگینی کا رقص ہے۔ سائنس فطرت کے مشاہدے کا آبرومندانہ ذریعہ ہوسکتی تھی۔ اللہ کی بنائی اس بھید بھری دنیا کے رازوں تک مودبانہ اورعاجز...

کورونا وائرس کیا بلا ہے؟

ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا وجود - جمعرات 26 مارچ 2020

کرونا وائرس ، ہائے کرونا وائرس!!! سوا ہزار برس ہوتے ہیں۔ اسی دنیا کو بائبل کی ایک پیش گوئی ستا رہی تھی۔ عیسائی رہنماؤں نے مقدس مگر محرّف کتاب کے مطالعے کے بعد یہ اعلان کردیاتھا کہ دنیا کا خاتمہ اٹل ہے۔ دنیا اس اندیشے سے دوچار ہوگئی کہ ٹھیک ایک ہزار عیسوی میں آسمانی طاقت دنیا ک...

ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا

وباء کے دنوں میں سیاست وجود - جمعرات 26 مارچ 2020

جنگی معرکوں میں غازی اور شہید کے منصبِ جلیلہ پر فقط وہی لوگ فائز ہوتے ہیں جو اگلے مورچوں پر اپنی جان ہتھیلی پرر کھ کر دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اُس سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ رکھتے ہوں ۔ صوبائی وزیر تعلیم اور محنت سعید غنی بھی حالیہ دور میں انسانیت کے سب سے بڑے دشمن کور...

وباء کے دنوں میں سیاست

صنفی مساوات کوئی مقدمہ ہی نہیں ! وجود - جمعرات 12 مارچ 2020

یہ لیجیے! مسئلہ صاف ہوا۔ دور کہیں سے ایک آواز اور سنائی دی ہے،عورت مارچ جمہوریت کی لڑائی ہے۔ بخدا یہی موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عورت مارچ ، عورتوں کی تو لڑائی ہی نہیں۔ جمہوریت اگر کوئی مقدس شے ہے تو بھی عورت مارچ سے جو کچھ برآمد ہوتا ہے وہ بھاڑے کا منچ اور کرائے کا کردار ہے۔ م...

صنفی مساوات کوئی مقدمہ ہی نہیں !

میرے شہر کے سب معمار سو گئے۔۔۔! وجود - جمعرات 12 مارچ 2020

سندھ میں کہیں بھی اور کیسی بھی عمارت تعمیر کرنا تو بہت آسان کام ہے لیکن سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے کسی عمارت کا نقشہ پاس کروانا بہت ہی مشکل بلکہ اپنی جان اور اپنے مال کو شدیدجوکھم میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ یہ اہم ترین بات سندھ میں بسنے والا کم و بیش ہر شخص ہمیشہ سے ہی جانتا ہے ۔...

میرے شہر کے سب معمار سو گئے۔۔۔!

اپنی حد میں آئیے ! وجود - بدھ 11 مارچ 2020

انسانی شعور کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنی حد کو جان لے۔ خو دکو بے حد وبے حساب سمجھنا انسانی شعور کی سب سے بڑی توہین ہے۔ آزادی کا تصور اس فہم کو خارج کرنے کے بعد تشکیل پائے گا تو ہمیشہ ناقص رہے گا۔آزادی کا وہی تصور درحقیقت انسان کو حقیقی آزادی کی مسرت سے ہمکنار کرسکتا ہے جس میں اس ...

اپنی حد میں آئیے !

لیٹس انجوائے وجود - بدھ 11 مارچ 2020

دوستو،عورتوں کے عالمی دن کے اگلے روز ہمارے دوست معروف ڈرامہ رائٹر ابن آس نے زبردست قسم کا تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ۔۔شکر ہے،ایک دن کی عورتوں کاایک دن ختم ہو گیا۔۔اب سارے دن باقی عورتوں کے اور ان کے مردوں کے۔۔لیٹس انجوائے۔۔عورتوںکے حوالے سے گزشتہ سال ایک متنازع نعرہ بڑا وائرل ہوا تھا...

لیٹس انجوائے

دلی ہوئی ہے ویراں! وجود - منگل 10 مارچ 2020

وہی کہہ سکتا تھا، بخدا وہی کہہ سکتا تھا جو شعر کو آنسو اور مصرعے کو خون کی بوندوں کی طرح برتتا۔ سوز میں ڈھلے اور گداز سے بھرے نغمے چھیڑنے والا درد وغم کا شاعر خدائے سخن میر تقی میر نے دلّی کو ’’اجڑا دیار‘‘ کہا تھا۔ دلّی ہائے دلّی!!! دلّی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب ہم رہنے ...

دلی ہوئی ہے ویراں!

کورونا سے ڈرنا منع ہے! وجود - جمعرات 05 مارچ 2020

تاریخ کے اوراق میں درج ہے کہ ایک بار امیرالمومنین حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ صحرائے عرب کے کسی دورافتادہ علاقہ سے گزر رہے تھے کہ آپ کی نظر صحرا میں سفر کرتے ہوئے ایک عجیب و غریب مسافر پر پڑی ،جس کی نہ شکل و شباہت عربوں جیسی تھی اور نہ چال ڈھال قرب و جوار کے علاقوں میں آب...

کورونا سے ڈرنا منع ہے!

انسانی تاریخ کے بدترین حکمران وجود - پیر 02 مارچ 2020

ابھی ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ بھارت کو جانے دیں، باضمیر دانشور نوم چومسکی کو یادکرتے ہیں، وہ لکھتا ہے: ’’انسانی تاریخ کے بدترین لوگ اس وقت دنیا پر حکومت کررہے ہیں‘‘۔ چومسکی نے اپنی کتاب ’’ Who Rules the World‘‘میں دنیا کی موجودہ سیاسی بناؤٹ میں ترقی اور انسانی تباہی کی عامیانہ مساو...

انسانی تاریخ کے بدترین حکمران

نئی دہلی ایک ’’ارضی دوزخ‘‘ وجود - پیر 02 مارچ 2020

کہتے ہیں کہ دلّی اَب تک سات بار اُجڑی ہے اور سات بار بسی ہے لیکن اِس بار اجڑنے والے شہر کا نام دلّی نہیں دہلی ہے ۔ بھارت کے ارباب و اختیار نے سوچا ہوگا کہ دلّی بار بار اُجڑ جاتی ہے تو پھر کیوں نہ اِس شہر خراب حال کا نام ہی تبدیل کردیا جائے تاکہ اِس بدقسمت دیار کو پھر سے اُجاڑا نہ...

نئی دہلی ایک ’’ارضی دوزخ‘‘

قائداعظم بھارتیوں کو گاندھی، نہرو، آزاد سے بہتر جانتے تھے وجود - پیر 02 مارچ 2020

تاریخ ہمیشہ حادثات سے بنتی ہے لیکن جہاں تک تقسیم ہند کا تعلق ہے تو یہ محض حادثے تک محدود نہیں بلکہ مسلسل اور انتھک جدوجہد کے بعد پاکستان کا قیام عمل میں آیا، قائداعظم محمد علی جناح، گاندھی، آزاد، نہرو کے ذکر میں کاش کا لفظ بار بار سنائی دیتا ہے کاش ایسا ہوتا، کاش یہ نہ ہوتا، کا...

قائداعظم بھارتیوں کو گاندھی، نہرو، آزاد سے بہتر جانتے تھے

خطے میں حتمی جنگ کا بگل بج گیا وجود - پیر 02 مارچ 2020

مشرق وسطی جو پہلے ہی ایک بڑی جنگ کے دھانے پر پہنچا ہوا ہے ترکی کی شام میں عسکری مداخلت کے بعد اس نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔تازہ ترین صورتحال کے مطابق سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے وزراء خارجہ نے شمالی شام میں ترکی کی فوجی مداخلت کی مخالفت کردی ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے تر...

خطے میں حتمی جنگ کا بگل بج گیا

زبانِ پاکستان مَن تُرکی۔۔۔! وجود - جمعرات 20 فروری 2020

ازرہِ مذاق ہی سہی بہرکیف ،جب کبھی کوئی ہمیں یہ کہتا ہے کہ پاکستانیوں کے منہ میں ترکی زبان ہے تو یہ جملہ عین قرین قیاس سا لگتا ہے اور ہم مسکرا کر اِس جملہ کی معنی خیز حقیقت کی تصدیق کرنے میں بھی کوئی عار نہیں سمجھتے کیونکہ ہماری قومی زبان اُردو ہے اور بلاشبہ سب ہی جانتے ہیں کہ اُر...

زبانِ پاکستان مَن تُرکی۔۔۔!

سوشل میڈیا اور ماں باپ وجود - بدھ 19 فروری 2020

واٹش ایپ ، انسٹاگرام، ٹوئٹر، ٹک ٹاک اور فیس بک آج کا دور اور انسان ان ایجادات کے بغیر تقریبا نا مکمل ہیں۔ یہ سچ ہے کہ اس ترقی یافتہ دور میں سوشل میڈیا نے انسانوں سے گہرا رشتہ قائم کر لیا ہے۔ جدید ایجادات کی مدد سے بڑے سے بڑا اور مشکل سے مشکل کام چند لمحوں میں پایہ تکمیل تک پہنچا...

سوشل میڈیا اور ماں باپ

جسٹ ٹائم پاس وجود - بدھ 19 فروری 2020

دوستو،اکثر مشاہدے اور تجربے میں آیا ہے کہ جب کسی کا انتظار ہو،یا کوئی مصیبت نازل ہوتو تو لگتا ہے کہ وقت تھم سا گیا ہے۔۔ٹائم گزرتا ہی نہیں۔۔ اس کے علاوہ بھی کئی مراحل ایسے ہوتے ہیں جب ٹائم باوجود کوشش کرنے کے پاس نہیں ہورہا ہوتا۔۔ ایسی صورت حال سے ہم کئی بار دوچار ہوئے ہیں۔۔بلکہ ...

جسٹ ٹائم پاس

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر