وجود

... loading ...

وجود
وجود
وائرس کہاں ہے؟ وجود - جمعرات 30 اپریل 2020

کورونا وائرس نے بنیادی طور پر سائنس پر انسانی ایمان کا امتحان لیا ہے۔ اس ظنی و قیاسی علم کے حوالے سے معمل گاہوں کی تصدیق کے تمام علمی دعووں کے شکوہ کو بھی مرجھا کر رکھ دیا ہے۔ کورونا وائرس کے حوالے سے جتنے بھی دعوے تھے سب خود سائنسدانوں کی آرا ء میں متضاد ثابت ہوتے رہے۔ ایک کی رائے دوسرے سے چیلنج ہوتی رہی۔ وہ علم جو تج...

وائرس کہاں ہے؟

وبا کے دنوں کا عمران خان وجود - جمعرات 30 اپریل 2020

غیر معمولی بحران صرف گنجلگ مسائل ہی پیدا کرنے کا باعث نہیں بنتے بلکہ غیرمعمولی امکانات اور فیصلوں کی نئی نئی راہیں بھی سجھاتے ہیں۔ایسا ہی کچھ پاکستان میں کورونا وائرس کے وبائی مرض کے حملہ آور ہونے کے بعد ہوا۔ وبا کے ابتدائی دنوں میں تو مسائل اور مشکلات کا ایسا جوار بھاٹا اُٹھا کہ...

وبا کے دنوں کا عمران خان

سائنس بے ایمان نکلی، ڈاکٹرز جھوٹے وجود - بدھ 29 اپریل 2020

خواجہ میر درد کہاں یاد آئے: وائے نادانی کہ وقت مرگ یہ ثابت ہوا خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو سنا افسانہ تھا کیا واقعی کورونا وائرس کے حوالے سے دنیا میں پھیلائے گئے خوف کے علاوہ اس کی حقیقت کچھ نہ نکلی، سائنس پر سوالات اُٹھنے لگے ہیں۔ اُن نادانوں کو معاف کیجیے جنہیں ہر معاملے میں...

سائنس بے ایمان نکلی، ڈاکٹرز جھوٹے

سحری یا ”سیری“ وجود - بدھ 29 اپریل 2020

دوستو،سب سے پہلے تو آپ ایک خوشخبری سن لیں۔۔خبر کے مطابق سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 جون تک پاکستان میں کورونا وائرس کے 97 فیصد کیسز ختم ہو جائیں گے۔سنگاپور کی یونیورسٹی نے اعدادوشمار کی بنیاد پر تخمینہ لگایا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کی...

سحری یا  ”سیری“

لائق تحسین و قابل تقلید وجود - بدھ 29 اپریل 2020

برادر ِ محترم ڈاکٹر لال محمد کاکڑ صاحب آرتھوپیڈک سرجن ہیں۔ اپنے شعبے میں کیا صوبہ اور ملک بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔ کل وقتی پیشہ طب سے جڑے رہے ہیں۔ کوئٹہ کے سول ہسپتال میں 08اگست 2016کو وکلاء پرہونے والے خود کش حملے کے بعد ڈاکٹر لال محمد کاکڑ سماجی و علمی سرگرمیوں میں فعال ہوئے۔ ا...

لائق تحسین و قابل تقلید

سوئیڈن کی محدود لاک ڈاون کی پالیسی اورپاکستان وجود - بدھ 29 اپریل 2020

کورونا وائرس کی وبائی بیماری نے اس وقت پورے کرہ ارض کے جکڑا ہواہے، اس بحران کے موقع پر یورپی ملک سوئیڈن نے محدودپیمانے پر لاک ڈاون کے ذریعے اپنے پڑوسی ممالک کے مقابلہ میں جہاں سخت لاک ڈاون کیا اور ایک بالکل مختلف حکمت عملی اپنائی۔یہ نقطہ نظر سوئیڈش معاشرہ کی ایک انوکھی اپروچ کی ع...

سوئیڈن کی محدود لاک ڈاون کی پالیسی اورپاکستان

طاقت کا نیا اُبھار وجود - منگل 28 اپریل 2020

قوموں کے مابین کھینچا تانی میں ہر دور کا ایک مرکزی عامل ہوتا ہے۔قومی ریاستیں اپنا ایک منفرد جوہر رکھتی ہے، یہی اُس کا قوت ِ اقتدار ہوتا ہے۔ ارجنٹائن کے ماہرِ سیاسیات مارسیلو گولو اِسے ”threshold of power“ کا نام دیتے ہیں۔ مختلف ادوار کے ان عناصرِ طاقت کی درجہ بندی کی جائے تو قومی...

طاقت کا نیا اُبھار

کملے دی گل تے سیانے دا قیاس وجود - منگل 28 اپریل 2020

اس کا اصل نام کیا ہے ہم میں سے اکثر اس سے ناواقف ہیں یا شاید اسے اس قابل ہی نہیں جانا کہ اس سے اس کا اصل نام ہی پوچھ سکیں۔ وہ پورے گاؤں میں "بھولا" مشہور ہے۔ بھولے کے نام سے آپ کہیں یہ نہ سمجھ بیٹھیں کہ وہ گلیوں میں بلاوجہ گھومتا ہوگا۔ بچوں کا مجمع اس پر سنگ باری کرتا ہوگا یا و...

کملے دی گل تے سیانے دا قیاس

سوالات سے پیچھا نہ چھڑائیں! وجود - پیر 27 اپریل 2020

یہ خود کو تھامنے کا وقت ہے۔ ایک لمحہ ٹہر جانا چاہئے! کورونا وائرس نے ایک ایسی عالمی فضاء قائم کردی ہے جس میں ہیجان اور خوف نے اعلیٰ دماغوں کو بھی مجبورِ محض بنادیا ہے۔ کسی دماغ میں کوئی سوال نہیں اُٹھتا۔ کوئی ذہن ایسی چنگاری پیدا نہیں کرتا جس سے ابہام کی تاریکی دور ہو۔ تمام راست...

سوالات سے پیچھا نہ چھڑائیں!

بجلی کمپنیوں پر بجلی گرانے کا سنہری موقع وجود - پیر 27 اپریل 2020

وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کی ہدایت پر آئی پی پیز کے بارے میں انکوائری رپورٹ کا جاری ہونا بلاشبہ تحریک انصاف کی حکومت کا اَب تک سب سے بڑا کارنامہ ہے ۔جبکہ اِنکوائری رپورٹ کے منظر عام پر آنے سے اِس تاثر کی بھی نفی ہوئی ہے کہ عمران خان نے کرپشن کرنے والے طاقت ور طبقہ اشرافیہ...

بجلی کمپنیوں پر بجلی گرانے کا سنہری موقع

فلسفۂ روزہ اور مذاہب عالم کا تقابلی جائزہ وجود - پیر 27 اپریل 2020

”روزہ“ کو عربی زبان میں ”صوم“ کہا جاتاہے، جس کے لفظی معنی ”رکنے“ اور ”چپ“ رہنے کے ہیں۔ بعض مفسرین نے اِس کے معنی ”صبر“ کے بھی لیے ہیں جس کی رو سے اِس کے معنی ”ضبط نفس، ثابت قدمی اور استقلال“ کے بھی بنتے ہیں۔روزہ کی نسبت جب رمضان کی طرف کی جائے تو اِس کامطلب یہ بنتا ہے کہ رمضان ال...

فلسفۂ روزہ اور مذاہب عالم کا تقابلی جائزہ

بل گیٹس اورمداری کی پٹاری وجود - اتوار 26 اپریل 2020

آپ نے مداری تو دیکھا ہوگا۔ اُس کے پاس ایک پٹاری ہوتی ہے، جسے وہ موقع بہ موقع کھولتا ہے۔ اُس میں سے کچھ نہ کچھ نیا نکالتا ہے۔ اور آپ کو ہکا بکا چھوڑدیتا ہے۔ بل گیٹس کے پاس ایسی ہی ایک پٹاری ہے۔ جس سے وہ کچھ نہ کچھ نیا نکالتا رہتا ہے۔ اب گیارہ صفحات کاایک ”میمو“ہمارا منتظر ہے جسے ...

بل گیٹس اورمداری کی پٹاری

رمضان،فیصلہ کن میدان۔۔ وجود - اتوار 26 اپریل 2020

دوستو،خبر کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ مئی میں وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا تو عید کے بعد صورتحال بہت بہتر ہوگی لیکن اگر احتیاط نہ برتی گئی تو عیدالفطر پر مزید بندشیں لگانی پڑ سکتی ہیں۔یہ بات انہوں نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفن...

رمضان،فیصلہ کن میدان۔۔

قانون وانصاف وجود - اتوار 26 اپریل 2020

تمام حمد و ثنا اس پاک پروردگار کے لئے ہے جس کی مدحت تک ناطق کے تکلم کو رسائی نہیں اور اس کی نعمتوں کو گننے والے شمار نہیں کرسکتے۔ اس کے حق کو کوشش کرنے والے ادا نہیں کرسکتے، نہ ہمتوں کی بلندیاں اس کا ادراک کرسکتی ہیں نہ ذہانتوں کی گہرائیاں اس کی تہہ کو پاسکتی ہیں۔اس نے تجربات کے ...

قانون وانصاف

پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی اور ڈبلیو ایچ او وجود - هفته 25 اپریل 2020

ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی۔ اقتدار کے ایوانوں سے کچھ دن قبل ایک آواز سنائی دی تھی۔ کورونا وائرس کے حوالے سے ہمارے اعدادوشمار بہت اچھے ہیں۔ یہ آواز ہماری پالیسی میں تو منتقل نہ ہوسکی مگر اِسے بل گیٹس کے زیراثر گھاگ مافیا اور خرانٹ فارما اکٹھ نے اچھی طرح...

پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی اور ڈبلیو ایچ او

آنکھیں لال ہوچکیں وجود - هفته 25 اپریل 2020

جنگل کا شیر اپنی ڈھلتی عمر اور بگڑتی صحت سے پریشان تھا۔ آئے روز "مشاورتی " اجلاس بلائے جاتے۔ وزیروں مشیروں سے گھنٹوں بحث مباحثہ ہوتا۔ "بادشاہ " سلامت کا سب سے قریبی مشیر بندر اس ساری صورتحال سے پریشان تھا۔ ایک دن عرض گزار ہوا کہ بادشاہ سلامت آپ کا اقبال بلند ہو۔ جان کی امان پاؤں ...

آنکھیں  لال ہوچکیں

حکومت بمقابلہ: بجلی کے نجی شعبہ کے سرمایہ کار وجود - هفته 25 اپریل 2020

کورونا وائرس کی دنیا بھر میں پیش قدمی کی بناپر دنیا کے بیشترممالک کی معیشت کو بحران کی کیفیت سے دوچار کردیا ہے،عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے مطابق عالی معیشت کو رواں برس کے دوران شرح نمو کی تین فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔موجودہ صورتحال میں دنیا کی کوئی بھی بڑی معیشت اس سال ...

حکومت بمقابلہ: بجلی کے نجی شعبہ کے سرمایہ کار

غلط آدمی سبق صحیح دیتا ہے! وجود - جمعه 24 اپریل 2020

امریکی فوج کے سابق برگیڈئیر سرجن ڈاکٹر راشد بٹر نے کورونا وائرس کے پیچھے جس کھیل کی نشاندہی کی ہے، اس میں بل گیٹس، امریکا کے ڈاکٹر فوکی اور فارما مافیا کا کھیل بھی منکشف ہو جاتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ کھیل اپنی اصل میں کتنا ہی کثیر الجہت ہو، مگر ویکسین کے دھندے کو اس میں ایک مرکزی حیث...

غلط آدمی سبق صحیح دیتا ہے!

انسانیت جیت جائے گی! وجود - جمعه 24 اپریل 2020

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ‘ دو سو سے زائد ممالک کورونا وائرس یا کووڈ 19 سے متاثر ہیں۔ ایک وائرس دراصل ذیلی خوردبینی متعدی مرض یا وبا پھیلانے والا ایجنٹ ہے اور یہ حیاتی اجسام میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔ وائرس طفیلی صفت کا حامل ہوتا ہے ‘جس کے نتیجہ میں وہ انسانوں‘ جانوروں کے ساتھ بیکٹ...

انسانیت جیت جائے گی!

کورونا اور ۔۔رمضان۔۔ وجود - جمعه 24 اپریل 2020

دوستو، کورونا وائرس تو لگتا ہے رمضان المبارک میں بھی جان چھوڑنے والا نہیں۔۔ کل سے ماہ صیام کی رونقیں عروج پر ہوں گی۔۔افطار اور سحر کے علاوہ سارا دن روزے دار بار بار گھڑیوں کی جانب دیکھ رہے ہوں گے۔۔ہم بچپن میں اکثر اپنے ٹیچرز سے یہی سوال کیا کرتے تھے کہ ۔۔رمضان کو ’’مبارک‘‘ کیوں ک...

کورونا اور ۔۔رمضان۔۔

کورونا وائرس کے بعد ابھرنے والی ایک نئی دنیا وجود - جمعه 24 اپریل 2020

کورونا وائرس کی وبائی بیماری کے مسلسل پھیلائوکے سبب دنیا کے 208سے زائید ممالک عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کی جنگ لڑے رہے ہیں ۔گزشتہ روز تک اس کے مریضوں کی تعداد 25 لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد پونے دو لاکھ سے زائید ہوچکی ہے۔ اس ہولناک صورتحال نے اب دنیا کے ت...

کورونا وائرس کے بعد ابھرنے والی ایک نئی دنیا

تمام شیطان یہاں ہیں! وجود - جمعرات 23 اپریل 2020

آج کا برمودا مثلث ہمیں حیرتوں کے ایک جہان میں لے جاتا ہے مگر کبھی یہاں سے ایک بحری بیڑہ زندگی کی جنگ لڑتے محفوظ لوٹا تھا، جس نے انگریزی کے سب سے بڑے ڈراما نگار ولیم شیکسپیئر کو بھی ہکا بکا کردیا تھا۔ لندن میں سنسنی کی اُسی لہرمیں اُس نے ایک ڈرامے کو خون جگر دیا۔ ”ٹیمپسٹ“اُسی ڈرام...

تمام شیطان یہاں ہیں!

کتوں کی دُعا۔۔۔! وجود - جمعرات 23 اپریل 2020

پاکستانی 'قومی ترانے' اور 'شاہنامہ اسلام' جیسی مشہور و معروف نظم کے خالق ابو الاثر حفیظ جالندھری مرحوم اپنی آپ بیتی بیان فرماتے ہیں کہ یہ واقعہ اُس وقت کا ہے جب میری عمر بارہ سال تھی اوراِس کم سن عمر میں ہی مجھے شعر و شاعری کے مرض نے آلیاتھا۔اپنے شوق کی تسکین کے لیے اکثر نعت خوان...

کتوں کی دُعا۔۔۔!

کورونا اب ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا وجود - جمعرات 23 اپریل 2020

2018 کی بات ہے جب دنیا میں موجود آخری سفید گینڈا بھی چل بسا۔۔یوں دنیا کے اس نایاب اور قیمتی ترین جانور کی نسل دنیا سے مٹ گئی۔ گوکہ ابھی آفیشلی اس نسل کے معدوم ہونے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن خیال یہی ہے کہ یہ قصہ تمام ہوچکا۔ کیونکہ مرنے والا نر گینڈا تھا۔ اب دنیا میں سفید گین...

کورونا اب ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر