وجود

... loading ...

وجود
دہشت ناک رویے وجود - بدھ 10 اگست 2016

چرچل نے کہا تھا: رویہ بظاہر ایک معمولی چیز ہے مگر یہ ایک بڑا فرق پیدا کرتا ہے۔ ‘‘دہشت گردی کے متعلق ہمارا رویہ کیاہے؟ اگر اس ایک نکتے پر ہی غور کر لیاجائے تو ہماری قومی نفسیات ، انفرادی عادات اور اجتماعی حرکیات کا پورا ماجرا سامنے آجاتا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کا شکار آج سے تو نہیں ہے۔1971 میں سقوط ڈھاکا کے بعد یہ ...

دہشت ناک رویے

جنت سے بچوں کا اغوا وجود - جمعرات 04 اگست 2016

دستر خوانی قبیلے کی یہ خواہش ہے کہ عام لوگ اس نظام کی حفاظت کے لیے ترک عوام کی طرح قربانی دیں۔ اُس نظام کی حفاظت کے لیے جس کے وہ دراصل فیض یافتہ ہیں مگر عام لوگ اسے جمہوریت کے نام پر بچائیں۔ حریتِ فکر وہ سرشار کرنے والا جذبہ ہے جسے انسان اپنے شرف کے ساتھ منسلک کرکے دیکھتا ہے۔ سرم...

جنت سے بچوں کا اغوا

وجود ڈاٹ کام پر کیا بیتی؟ وجود - منگل 02 اگست 2016

یادش بخیر !میں اُن اوراق کو پلٹ رہا ہوں۔ جو کبھی ایک کتاب کا مسودہ تھے۔ کتاب چھپ نہ سکی، کیونکہ میر خلیل الرحمان بہت طاقتور تھے اور پاکستان کے کسی پبلشنگ ہاؤس میں یہ ہمت نہ تھی کہ وہ اُن کے حکم کی سرتابی کرتے۔ کتاب کا مسودہ دربدر ہوتا رہا۔ یہاں تک کہ وہ حُسن اتفاق سے اس خاکسار کے...

وجود ڈاٹ کام پر کیا بیتی؟

ناکام بغاوت وجود - جمعه 29 جولائی 2016

یہ ایک اوسط درجے سے بھی کم ذہانت کا مظاہرہ ہے کہ یہ سوال بھی اُٹھایا جائے کہ بغاوت تو فوج نے کی اور سزا ججوں کو کیوں دی جارہی ہے۔ اول تو کسی بھی بغاوت سے پہلے اُس کے معمار اسی پر غور کرتے ہیں کہ بغاوت کے بعد خود کو قانونی شکنجے سے بچانے اور آئینی خرخرے سے سنبھالنے کا طریقہ کیا ہو...

ناکام بغاوت

ترکی کی قبل از وقت بغاوت وجود - پیر 25 جولائی 2016

امریکا کی کامیابی یہ نہیں کہ وہ دنیا کے حالات پر گرفت رکھتا ہے بلکہ اس سے بڑھ کر یہ ہے کہ وہ ان حالات کی جس طرح چاہے تفہیم پیدا کرانے میں کامیاب رہتا ہے۔ ترک بغاوت پر جتنے پراگندہ خیال و حال پاکستان میں پیدا ہوئے، اُتنے خود ترکی میں بھی دکھائی نہیں پڑتے۔ مگر امریکا کے لیے تقدیر ن...

ترکی کی قبل از وقت بغاوت

مسخرے وجود - بدھ 22 جون 2016

یہ ہونا تھا! پاکستان کو اس کی تاریخ اور تہذیب سے کاٹنے کے ایک طویل اور مسلسل چلے آتے منصوبے میں ذرائع ابلاغ کا کردار کلیدی ہے۔ اس لیے یہ کیسے ہو سکتا تھا کہ پیمرا حمزہ علی عباسی پر پابندی کو مستقل برقرار رکھ پاتا۔ درحقیقت اس نوع کے اقدامات کا زیادہ گہرائی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہ...

مسخرے

سوال! وجود - اتوار 19 جون 2016

سوال اُٹھانا جرم نہیں مگر یاوہ گوئی!سوال علم کی کلید ہے۔ انسانی علوم کی تمام گرہیں سوال کی انگلیوں سے کُھلتی ہیں۔ مگر سوال اُٹھانے والے کے لیے ایک میرٹ بھی مقرر ہے۔ سوال جاہل کا نہیں عالم کا ہوتا ہے۔ استاد نے فرمایا کہ سوال پہاڑ کی چوٹیوں کی طرح ہوتے ہیں اور جواب پہاڑ کے دامنوں ک...

سوال!

موٹے پیٹوں کا لشکر وجود - منگل 03 مئی 2016

نوازشریف سے گورنر ہاؤس پنجاب میں ملنے والے صحافیوں اور اینکرز کے رشحات ہائے قلم اور تڑاق پڑاق زبانوں سے جو کچھ برآمد ہوا ہے ، اس کا جائزہ لیا جائے تو بآسانی اندازا لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں حکمران برباد کیوں ہوتے ہیں؟ اور وہ کیوں امید ِ لطف پہ ایوان کجکلاہ میں بیٹھی مخلوق پر...

موٹے پیٹوں کا لشکر

تعاقب وجود - منگل 26 اپریل 2016

قسمت ہمیشہ یاوری نہیں کرتی۔ بآلاخر آدمی کو اپنے انجام سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ اجتماعی زندگی کے اُصول زیادہ کڑے ہوتے ہیں۔ چنانچہ حیات کے اجتماعی شعبوں میں ناانصافی کا مرتکب بے نقاب ہوئے بغیر نظروں سے اوجھل نہیں ہوپاتا۔ کائنات کے سب سے محبوب انسان حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا ارشاد مبارک ہ...

تعاقب

آپ اُٹھا لاتے ہیں ، جو تیر خطا ہوتا ہے ! وجود - پیر 25 اپریل 2016

کیا نوازشریف اب اپنے لمحۂ برحق سے دوچار ہونے والے ہیں! تقدیر کی آواز دائم کہیں سے گونجتی ہے،مگرکوئی گوشِ ہوش تو رکھتا ہو! آدمی اپنی تباہی کے اسباب خارج میں ڈھونڈتا ہے ،مگر یہ ہمیشہ داخل میں ہوتے ہیں۔ انسان کا خارج محض اس میں مددگار ہوتا ہے۔ شاعر نے کہا تھا: آہ یہ ظالم تل...

آپ اُٹھا لاتے ہیں ، جو تیر خطا ہوتا ہے !

شریف خاندان وجود - پیر 11 اپریل 2016

افسوس منفعت بخش رجحانات نے ہمیں بھی کہیں کا نہ چھوڑا!شاعر پر تب وہ گھڑی اُتری تھی جب اُس نے راز فاش کردیا! گندم نے ہمیں خلدِ بریں کا نہیں رکھا لیکن غمِ گندم نے کہیں کا نہیں رکھا شریف خاندان کے حامی دانشوروں کا مسئلہ ’’گندم‘‘ کا نہیں’’غم گندم کا ہے! افسوس، افسوس تاری...

شریف خاندان

رخصت وجود - پیر 21 مارچ 2016

ارسطو نے قبل از مسیح کی دانش میں یہ راز منکشف کررکھا ہے کہ ’’قانون مکڑی کا وہ جالا ہے جس میں ہمیشہ حشرات( یعنی چھوٹے )ہی پھنستے ہیں۔بڑے جانور اس کو پھاڑ کر نکل جاتے ہیں۔‘‘ مشرف چلا گیامگر نوازشریف بھی اس سے مستثنیٰ نہیں۔ ان میں سے کوئی ایک بھی نہیں جو قانون کا سامنا کر س...

رخصت

رہنما وجود - منگل 01 مارچ 2016

خلیفہ ثانی حضرت عمرؓ نے گرہ کشائی کی: کسی آدمی پر بھروسا نہ کرو، جب تک کہ اُسے طمع کی حالت میں آزما نہ لو۔ ‘‘ رہنما کے لیے معیار اور بھی کڑے رکھے گئے۔ اُن کے باب میں کسی رعایت کا دروازہ تو کجا کھڑکی تک کھلی نہ چھوڑی گئی۔ مگر پاکستان کا باوا آدم ہی نرالا ہے۔ یہاں تمام رعایتیں صرف ...

رہنما

آداب وجود - بدھ 24 فروری 2016

کیا ہمارے پاس کوئی اور چارہ کار رہ گیا ہے؟ نئے سامراج کو آداب!اب یہ سوال غیر متعلق ہوتا جارہا ہے کہ پاکستان کس کا ہے؟ یہاں ایک رائیونڈ محل ہے۔جو شریف برادران کی والدہ کے نام ہے۔ محل وقوع اور تعمیر کے اعتبار سے یہ ایک مختلف دنیا ہے۔ جہاں نوازشریف کبھی مودی اور کبھی شرمیلا ٹیگو ر س...

آداب

آہنگ بگڑ رہا ہے! وجود - اتوار 21 فروری 2016

خلیفہ چہارم حضرت علی ؓ نے ارشاد فرمایا کہ ’’ جس کی حکمت نہیں چلتی، اُس کی حکومت بھی نہیں چلتی۔‘‘میاں نواز شریف کی حکومت ، حکمت سے خالی اور اخلاقیات سے عاری ایک خوف ناک انجام کا چہرہ دیکھنے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ وہ اپنی طاقت کے تمام ذرائع سے ایک ایک کرکے دور ہوچکی ہے یا کردی گئی ہے...

آہنگ بگڑ رہا ہے!

ذمہ داری وجود - جمعرات 18 فروری 2016

ایک دانشور نے کہا تھا کہ’’ میں انصاف کو مانتا تو ہوں مگر اس کے دفاع سے زیادہ مجھے میرے عزیزوں کا دفاع عزیز ہے۔‘‘وزیراعظم میاں نوازشریف نے چیئرمین نیب کو ڈانٹا ہے تو بآنداز دگر یہی کہا ہے۔ قومی مقدر پر چھائے تاریک سائے محیط سے محیط تر ہو رہے ہیں۔ اور رہنماوؤں کو اپنی اپنی اور...

ذمہ داری

مسلسل دھوکا! وجود - جمعرات 11 فروری 2016

عقل کے اندھوں نے ہر چیز کو اُلٹا دیکھنے کی عادت پیدا کردی ہے۔ پاکستان میں مسئلہ اداروں کے خسارے میں جانے کا نہیں بلکہ حکومتوں کی طرف سے بدعنوانی شعار کرنے کا ہے۔ اداروں کے خسارے کا سبب بھی خراب طرزِ حکمرانی ہے ۔ مگر اس کی ذمہ داری اُٹھانے کے بجائے حکومتیں اداروں کے مالیاتی خسارے ...

مسلسل دھوکا!

جادو وجود - منگل 09 فروری 2016

نجکاری سرمایہ داری نظام کا وہ منحوس گرداب ہے جس میں وہ پوری ریاست کو اپنا لقمۂ تر بناتی ہے۔ اس کے لئے عجیب عجیب بیانیے تخلیق کئے گئے ہیں۔ حکومتوں کا کام تجارت کرنا نہیں ہوتا۔ اس سے بڑا فریب خوردہ فقرہ نجکاری کے جواز میں کہا ہی نہیں جاسکتا۔ مگر یہ عامیانہ طرز فکر وہی لوگ اختیار ک...

جادو

نجکاری ؟ وجود - جمعه 05 فروری 2016

اچھے بُرے کا بظاہر تاثر کی سطح پر ہونا اُس کی اصل حقیقت کا اعلان نہیں کرتا۔ایک زیادہ گہرے تجزیئے میں اچھی نظر آنے والی بعض بظاہر چیزیں زیادہ بُری بھی ثابت ہوتی ہیں ۔ نجکاری کا معاملہ اپنے بعض پہلووؤں میں کچھ اسی حقیقت کا عکاس ہے۔ نجکاری کے موقف کی حمایت بہت وسیع ہے۔ مگر اس م...

نجکاری ؟

سمت وجود - بدھ 03 فروری 2016

ایک اچھی زندگی موجود نہیں ہوتی، یہ مرحلہ وار ہوتی ہے۔ اسی لئے اچھی زندگی کو سمت میں ڈھونڈا جاتا ہے منزل میں نہیں۔ کاش زندگی کا یہ فلسفہ اجتماعی زندگی میں یاد رہتا۔ جمہوریت پسند ہی نہیں لوہے کی حکمرانی کے خواہاں بھی ایک طرح کے مغالطوں سے دوچار ہیں۔ منزل شاید دونوں ٹھیک دکھاتے ہیں ...

سمت

پھر ٹھیک ہے! وجود - پیر 01 فروری 2016

کیا ہم اپنی زندگی سے دستبردار ہونا چاہتے ہیں، ہمارا سچ افراد پر کیوں انحصار کرتا ہے؟ یہ تو زوال کی کہانی اور موت کی نشانی ہے۔ کوئی بھی نظام اگر افراد پر انحصار کرتا ہے، اپنے اُصولوں پر نہیں تو یہ اسباب مرگ میں سے سب سے بڑا سبب ہوگا۔افراد پر منحصر اس پورے نظام کے لئے عزیر بلوچ ...

پھر ٹھیک ہے!

ردِعمل وجود - جمعرات 28 جنوری 2016

جنرل راحیل شریف کی توسیع کے معاملے کو دراصل سیاسی حکومت نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کاایک گورکھ دھندہ بنایا۔ یہ طاقت سے نہیں ایک طاقت ور کردار سے چھیڑ چھاڑ تھی۔ کیا وزیر اعظم نے کہیں میکاؤلی کو بھی سن رکھا ہے جو کہتا ہے: ’’Politics have no relation to morals.‘‘ (سیاست کا اخلاقی...

ردِعمل

حملہ وجود - پیر 25 جنوری 2016

عسکریت پسند ہم پر ہی نہیں ہمارے تصورات پر بھی حملہ آور ہیں اور اس میں کامیاب بھی!! پاکستان میں اصل مسئلہ کیا ہے؟ کیا دہشت گردی، تصور ِ حکمرانی، خاندانی سیاست، سیاسی و عسکری قیادتوں کے فاصلے؟ ہم ایک نہیں، مسائل کے انبار تلے دفن ہیں۔ مگر مسئلوں کاایک مسئلہ یہ ہے کہ ہم مسئلے کو...

حملہ

اور اب باچاخان یونیورسٹی وجود - جمعرات 21 جنوری 2016

؍ دسمبر کے بعد اب 20؍ جنوری! یہ صرف تاریخ کا فرق ہے! اور کچھ نہیں۔ ایام کے اُلٹ پھیر میں ہم جہاں تھے وہیں پڑے ہیں۔ آرمی پبلک اسکول سے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی تک ایک ہی کہانی ہے جو مسلسل چلی آتی ہے۔ کوئی غورو فکر نہیں۔ یکطرفہ بیانئے اور وہی پامال فقرے۔ بندوق زندگی کا سب...

اور اب باچاخان یونیورسٹی

مضامین
بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری وجود بدھ 05 نومبر 2025
بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری

سوڈان کاالمیہ وجود بدھ 05 نومبر 2025
سوڈان کاالمیہ

دکھ روتے ہیں! وجود بدھ 05 نومبر 2025
دکھ روتے ہیں!

پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ وجود منگل 04 نومبر 2025
پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ

پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب وجود منگل 04 نومبر 2025
پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر