وجود

... loading ...

وجود
تحریک عدم اعتماد ، کھیل کہاں تک پہنچا وجود - اتوار 13 فروری 2022

پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں خصو صاً مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی اور جے یو آئی عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے لیے قومی اسمبلی اور پنجاب کی صوبائی اسمبلی میںعدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاری کر رہی ہیں اس کا با قاعدہ اعلان پی ڈی ایم کی جماعتوں کے اجلاس کے بعد 11 فروری 2022کوپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا کے...

تحریک عدم اعتماد ، کھیل کہاں تک پہنچا

جرمانہ۔۔ وجود - اتوار 13 فروری 2022

دوستو،ایک خبر کے مطابق عدالت نے دلہن کا میک اپ ادھورا چھوڑنے پر بیوٹی پارلر کو پچاس ہزار روپے جرمانے کا حکم سنادیا۔لاہور کی صارف عدالت میں دلہن کا میک اپ ادھورا چھوڑنے والے پارلر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جج وسیم افضل میاں نے ڈاکٹر شازیہ کے دعویٰ پر سماعت کی، درخواست گزار نے...

جرمانہ۔۔

جھوٹے بابا تحریر وجود - هفته 12 فروری 2022

اچھے نمبروں سے پاس ہونے پر ہم سب بہت خوش تھیں اسی خوشی میں مستقبل کے حوالے سے اپنے اپنے عزائم پر مشاورت اور ڈگریاں لینے کے لیے گھر سے کسے ساتھ لانا ہے تبادلہ خیال کررہی تھیں تاکہ گھر میں سب کو پتہ چلے کہ جنھیں تعلیم کے لیے بھیجا جاتا ہے انھوں نے دل لگا کر پڑھا اور اچھے نمبر لیے ہ...

جھوٹے بابا تحریر

آزادی کی قیمت وجود - جمعه 11 فروری 2022

کبھی آ پ نے سوچاہے پاکستان کیا ہے ؟ نہیں تو آج ذرا غور کریں پاکستان کچھ لوگوں کے لیے مفادات کا سودا ہے جن کو صرف اپنے معاملات سے غرض ہے۔ کسی کے لیے یہ ملک شہرت یا دولت کا ذریعہ ہے جن کے پیٹ پھٹنے کے قریب ہیں پھر بھی وہ اسے گدھوں کی طرح نوچ رہے ہیں اور ان کی ہوس ختم ہی نہیں ہورہ...

آزادی کی قیمت

مظلوم مخلوق وجود - جمعه 11 فروری 2022

دوستو،بھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دوندرا فدانوس کی اہلیہ امرتا فدانوس نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی دارالحکومت ممبئی میں تین فیصد طلاقوں کی وجہ ٹریفک جام ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والی امرتا نے کہا کہ۔۔ میں یہ بطور عام شہری کے کہہ رہی ہوں، میں روزانہ...

مظلوم مخلوق

قومی افق پر چھائے چھچھوروں سے نجات کیسے پائیں؟ وجود - جمعه 11 فروری 2022

پاکستان کا سیاسی منظرنامہ ہی تتر بتر نہیں، سماجی دامن بھی تار تار ہے۔یہاں زندگی کو ٹی وی کی آنکھ سے دیکھا جانے لگا ہے۔ جسے مغرب میں "idiot box"کہا جاتا ہے۔ سیاسی و سماجی زندگی کی اجتماعی حرکیات میں چھائے مادی تناظر نے اقدار، غیرت، حیا، وفا، ایثار، بھرم اور قربانی کی تمام روایتوں ...

قومی افق پر چھائے چھچھوروں سے نجات کیسے پائیں؟

یوکرین اور روس کی سرحد پر منڈلاتے جنگ کے بادل وجود - جمعرات 10 فروری 2022

گزشتہ چند ہفتو ں سے روس اور یوکرین جنگ کے عین دہانے پر کھڑے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان روز بروز بڑھتی ہوئی بداعتمادی اور کشیدگی کے خاتمہ کے لیے عالمی برادری نے بروقت اور دیرپا کردار ادا نہیں کیا تو روس اور یوکرین کے مابین کسی بھی لمحے باقاعدہ جنگ کا آغاز بھی ہوسکتا ہے ۔ اگر ی...

یوکرین اور روس کی سرحد پر منڈلاتے جنگ کے بادل

لجپال لاجک وجود - جمعرات 10 فروری 2022

1985 میں پروفیسر لجپال سیال نے ملتان سے قومی اسمبلی کیالیکشن میں حصہ لیا. تو اسے صرف 3 ہی ووٹ ملے تب اس نے حکومت سے سیکورٹی کا مطالبہ کیا تو اسے اس وقت کے ایس ایس پی ملتان نے سمجھاتے ہوئے کہا کہ آپ کو تو صرف 3 ہی ووٹ ملے ہیں. پھر ہم آپ کو سیکورٹی کیسے دے سکتے ہیں؟ اس پر پروف...

لجپال لاجک

بریرہ آزاد ہو گئی وجود - جمعرات 10 فروری 2022

نگہت ہاشمی   وہ بھی کیا دن تھے، تاریخ کے اوراق اْلٹ کر جب میں دیکھتی ہوں تو مجھے صحرا میں وہ عظیم عورت نظر آتی ہے جس کے پاس دودھ پیتا بچہ ہے، اْوپر نیلا آسمان ہے اور نیچے ریت ہے۔ سخت اور نوکیلے پتھر ہیں، پاس پانی کی مشک ہے اور کھجوروں کی پوٹلی ہی کل اثاثہ حیات ہے لیک...

بریرہ آزاد ہو گئی

فیصل واوڈا ہی نہیں، نااہل نظام کو بھی اکھاڑ پھینکیں! وجود - جمعرات 10 فروری 2022

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے فیصل واوڈا کو دُہری شہریت کیس میں نااہل قرار دے دیا۔ سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے واضح کیا کہ یہ نااہلی، تاحیات نااہلی کے زُمرے میں آتی ہے۔ فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دُہر...

فیصل واوڈا ہی نہیں، نااہل نظام کو بھی اکھاڑ پھینکیں!

نوشکی ،پنجگور واقعات ،ایران جاتے قدموں کے نشان وجود - بدھ 09 فروری 2022

بدھ2فروری2022ء کو بلوچستان کے دار الحکومت کوئٹہ کے جنوب میں افغانستان کی سرحد کے قریب پاکستان کے شہر نوشکی اورکوئٹہ سے تقریباً 500کلومیٹر دور ضلع پنجگور کے ضلعی صدر مقام میں فرنٹیئر کور کے کیمپوں پر بلوچ کالعدم عسکریت پسند گروہ کے حملوں نے بلا شبہ تشویش کی شدید لہر دوڑا دی۔ دونوں...

نوشکی ،پنجگور واقعات ،ایران جاتے قدموں کے نشان

مشکلات اور ہمارارویہ وجود - بدھ 09 فروری 2022

پاکستان کومعاشی ،تجارتی اور دفاعی نوعیت کے سنگین مسائل درپیش ہیں اِن مشکلات کی بنا پر چاہنے کے باوجود خطے میں غیرجانبدار رہا ہی نہیں جا سکتااور کسی نہ کسی عالمی طاقت کی طرفداری مجبوری ہے اِس امتحان کے دوران کیسے ملکی مفاد کا تحفظ کرنا اور عوام کو خوشحال بناناہے یہ سوچنا قیادت کاا...

مشکلات اور ہمارارویہ

اچھی حکمرانی کے مستند لوازمات وجود - پیر 07 فروری 2022

رفیق پٹیل ۔۔۔۔۔ آج کل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ اور خوشحال ممالک میں قدر مشترک اچھی حکمرانی ہے ،دنیا کے سپر پاور امریکا میںصدارتی جمہوری نظام ہے ۔چین میں ایک سیاسی جماعت کی حکومت اور سوشلسٹ نظام ہے اوروہ دنیا کی بڑی معاشی اور سیاسی قوت ہے۔ برطانیہ میں پارلیم...

اچھی حکمرانی کے مستند لوازمات

سندھ کی سیاست میں ’’سیاسی معاہدہ‘‘اور ’’قانونی فیصلہ‘‘ کی گونج وجود - پیر 07 فروری 2022

گزشتہ چند ہفتے سے سندھ کی سیاسی فضا تعصب سخت مکدر چلی آرہی تھی اور کئی با ر تو ایسا بھی محسوس ہوتا رہا کہ شاید سندھ کی سیاست ایک بار پھر سے نوے کی دہائی کی جانب اپنا سفرِ معکوس شروع کرچکی ہے۔یعنی ایک جانب ٹنڈو الہیار میں لڑائی جھگڑے کو لسانی رنگ دینے کی کوشش جاری تھی تو دوسری طر...

سندھ کی سیاست میں ’’سیاسی معاہدہ‘‘اور ’’قانونی فیصلہ‘‘ کی گونج

نجات کی بات وجود - اتوار 06 فروری 2022

دوستو،ایک پاکستانی اور ایک مسلمان کے طور پر قوم کا ہر فرد دن میں کم سے کم ایک بار نجات کی بات ضرور کرتا ہے۔۔ مسلمان کی حیثیت سے تو دوزخ سے نجات سب کی خواہش ہوتی ہے لیکن بطور پاکستانی پوری قوم ہی ہر حکمران سے کچھ ہی عرصے میں مایوس ہونے کے بعد اس سے نجات کی دعائیں مانگنے لگتے ہیں، ...

نجات کی بات

کشمیر، بھارت اور نسل کشی وجود - اتوار 06 فروری 2022

نعیمہ احمد مہجور بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں حالات کی سنگینی کے باوجود خاموشی محسوس کی جا رہی ہے یا عوام پر جیسے خوف سا طاری ہوا ہے۔ اس کے برعکس خطے کی صورت حال پر امریکا، برطانیا اور دیگر مغربی ملکوں میں آئے روز تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔آپ نے یہ خبریں سْنی ہوں ...

کشمیر، بھارت اور نسل کشی

حقیقت شناسی وجود - اتوار 06 فروری 2022

کیا یہ بات تعجب خیز نہیں لگتی کہ دنیا میں ہربرائی، تمام جرائم اور ہرقسم کی دہشت گردی کو مسلمانوں کے ساتھ نتھی کردیاگیاہے اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ صرف مسلمانوں کے علاوہ تمام مذاہب کے لوگیا کسی بھی مذہب کو نہ ماننے والے کیاپاک ،پوتر ہیں؟۔کیا ان سے کوئی جرم سرزدنہیں ہوتا؟۔کیاان میں...

حقیقت شناسی

فیس بک سے’ فیس لور‘ تک وجود - اتوار 06 فروری 2022

آصف محمود انعام رانا کی ’ فیس لور‘ کیا سامنے آئی ، زکر برگ کی ’ فیس بک‘ کی کمر ہی ٹوٹ گئی۔ آپ کہیں گے اس کی وجوہات میں ٹک ٹاک اور دیگر گستاخ بروئے کار آئے ہیں تو میں عرض کروں گا گستاخی کا حجم نہیں ، اس کا ماخذدیکھیے۔ ہمارے پاکستان کی نسبت سے تو اس ابلاغی سپر پاور کے آگے ص...

فیس بک سے’ فیس لور‘ تک

بھارت کاگورباچوف وجود - هفته 05 فروری 2022

آج بھارت داخلی اور خارجی مسائل کی دلدل میں بری طرح پھنس چکاہے ۔ریاستی جبرو تشدد،مسلم کش فسادات ،سکھوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں،نچلی ذات کے ہندئوںپرمظالم کی بناء پر بھارتی حکومت کاچہرہ اور دامن دونوں سیاہ ہوتے جارہے ہیں ،یہی حالات رہے تو سیاسی مبصرین پرملا کہہ رہے ہیں مودی بھارت ...

بھارت کاگورباچوف

کشمیریوں سے قلبی وابستگی کا دن وجود - هفته 05 فروری 2022

ریاض احمدچودھری اقوام متحدہ نے تنارعہ کشمیر کے حل کے لیے دو قراردادیں منظور کیں۔ جن میں نہ صرف کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا گیا بلکہ یہ طے ہوا کہ کشمیریوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے رائے شماری کا موقع فراہم کیا جائیگا۔ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے...

کشمیریوں سے قلبی وابستگی کا دن

تنازع یوکرائن۔ کیا تاریخ دہرائی جا رہی ہے! وجود - هفته 05 فروری 2022

ماسکو کی گہما گہمیوں سے چند دن مستعار لے کر سوویت یونین کے سربراہ نکیتا خروشچیف 1961کے آس پاس جب جارجیا میں اپنے فارم ہاوس میں چھٹیاں منانے کے لیے پہنچے تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ان کی یہ چھٹیاں دنیا پر تیسری عالمی جنگ کا خطرہ لیکر وارد ہو جائیں گی۔ انکے آنے سے قبل...

تنازع یوکرائن۔ کیا تاریخ دہرائی جا رہی ہے!

بے سود روایتی احتجاج نہیں کچھ اور وجود - هفته 05 فروری 2022

پانچ فروری کا دن ملک بھر میںکشمیریوں سے یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے آج پاکستان کے طول وعرض میں بھارتی ظلم و ستم کے خلاف احتجاج ہو گا جن میں مظلوم کشمیریوں کی مدد کا اعادہ کیا جائے گا لیکن کبھی آرام سے بیٹھ کر جائزہ لیں یہ جو ہم پانچ فروری کو مظاہر ے کرتے ہیں کیا کبھی دنیا نے ا...

بے سود روایتی احتجاج نہیں کچھ اور

سستی بجلی۔ عمران خان فارمولا کس نے ناکام بنایا؟ وجود - جمعه 04 فروری 2022

آصف محمود سردیوں کے شروع میں عمران خان نے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کی بات کی لیکن سردیوں نے رنگ جمایا تو بجلی سستی ہونے کی بجائے مہنگی ہوتی چلی گئی۔سوال یہ ہے کہ عمران خان کا منصوبہ کیا تھا اور یہ منصوبہ کن لوگوں نے کس طرح ناکام بنایا؟اعدادوشمار کے گورکھ دھندے اور فنی پیچید...

سستی بجلی۔ عمران خان فارمولا کس نے ناکام بنایا؟

ظالم فقرے وجود - جمعه 04 فروری 2022

دوستو، دکھ کی گھڑی میں کسی کی ڈھارس بندھانے اور تعزیت کرنے کے لیے کوئی فقرہ بولنا بسااوقات الٹ اثرات کا حامل بھی ہوتا ہے اور لوگ عموماً یہ غلطی کر بھی جاتے ہیں کہ ان کے جملے غمزدہ شخص کو حوصلہ دینے کی بجائے ان کے دکھ میں اضافے کا سبب بن جاتے ہیں۔ اب ایک ماہر نفسیات نے کچھ ایسے فق...

ظالم فقرے

مضامین
جگہیں ہمیشہ بدلتی رہتی ہیں! وجود بدھ 24 ستمبر 2025
جگہیں ہمیشہ بدلتی رہتی ہیں!

کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہاہے! وجود بدھ 24 ستمبر 2025
کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہاہے!

ٹرمپ کا ویزہ وار۔۔ مودی کی سفارتی شکست وجود بدھ 24 ستمبر 2025
ٹرمپ کا ویزہ وار۔۔ مودی کی سفارتی شکست

پاکستان سعودی عرب دفاعی اشتراک بھارت اور اسرائیل میں بے چینی وجود منگل 23 ستمبر 2025
پاکستان سعودی عرب دفاعی اشتراک بھارت اور اسرائیل میں بے چینی

بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہا ہے! وجود منگل 23 ستمبر 2025
بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر