... loading ...
جون 1979 کا ذکر ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں سناٹا چھایا ہوا تھا، لوگوں نے گھروں کے دروازے تو کیا ، کھڑکیوں کے پٹ تک بند کردیئے تھے۔گھروں میں دادیاں اور مائیں بچوں کو کمروں میں چھپا رہی تھیں۔والد کا حکم تھا کہ کوئی شخص صحن میں بھی قدم نہیں رکھے گا۔ہر طرف سناٹے کا عالم تھا اور ٹریفک بھی مکمل غائب ہوچکا تھا۔حکومت نے بھی لوگوں...
دنیا کے پاگل یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک نئی دنیا تخلیق کرسکتے ہیں، جس میں بیماریاں، موسم ، ماحول اور غذائیں اُن کے کنٹرول میں ہو۔ بل گیٹس نے 13؍ مارچ 2020ء کو اپنے چار اہداف بیان کیے تھے، وہ تازہ کرتے ہیں: ۱۔عالمی صحت (گلوبل ہیلتھ) ۲۔ ماحولیاتی تبدیلیاں (کلائیمیٹ چینج) ۳۔ ترقی (ڈ...
دوستو،آج کورونا وائرس کے حوالے سے کچھ ’’کرونا کہانیاں‘‘ پیش خدمت ہیں جومختصر لیکن پراثر ہیں۔۔سوشل میڈیا پر یہ کہانیاں آپ کی نظر سے ضرور گزری ہوں گی۔۔عید کا دن تھا چاول پکا رہی تھی کہ اچانک اس میں سانپ آگرا ،ساس کے ڈر سے چاول گرانے کی بجائے سانپ کو بھی اس میں پکا دیا سب نے تعری...
دنیا کورونا وائر س کے مریضوں کی تعداد اور اس کی ہلاکت خیزی کی گنتی کر رہی ہے، مگر دنیا کے کچھ سفاک لوگ اسے اپنے خاکے کے مطابق دنیا کی نئی تشکیل کا حصہ سمجھتے ہیں۔ یہی پہلو کورونا کے وبائی تصور کو انسانی خناس کی پیداوار بنانے کے موقف کو تقویت دیتا ہے۔ درحقیقت دنیا کو کورونا سے اتن...
کمان سے نکلا اور زبان سے نکلی بات کبھی واپس نہیں آتی یہ حقیقت نما کہاوت سنتے زندگی گزری۔ بابا رحمتے ایک فرضی کردار کے طور پر سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی زبان سے ادا ہونے والا واقعہ ایسا منسوب ہوا کہ جسٹس ثاقب نثار اور بابا رحمتے لازم و ملزوم ہوگئے۔ جسٹس ثاقب نثار...
کوئی مانے یا نہ مانے بہرحال سندھ میں سب سے پہلے لاک ڈاؤن کرنے کا اوّلین فائدہ تو یہ ضرور ہوا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑی حد تک روک دیا گیا ہے ۔ جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ کراچی ،حیدرآباد ،دادو ،لاڑکانہ،جیکب آباد اور سکھر کے علاوہ صوبہ کے باقی 20 اضلاع ابھی تک کورونا وائرس س...
ملک میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران میڈیا پرسنز بھی لازمی ڈیوٹیز انجام دے رہے ہیں۔اورزرائع آمدو رفت کی بندش کے باوجود کسی نہ کسی طرح دفاتر پہنچ جاتے ہیں ، جہاں نئے نئے نامے ان کے منتظر ہوتے ہیں۔ آج میری چھٹی تھی لیکن کورونا سے آپ کو پتا ہے کہ دفتر کی طرح گھر پر بھی جان نہیں چھوٹ ر...
گاہے خیال آتا ہے، شاعر نے کس حال میں کہا ہوگا! خود فریبی رہے تو اچھا ہے خود شناسی تباہ کر دے گی ہم کورونا وائرس سے نمٹ نہیں رہے، کورونا ہمیں نمٹا رہا ہے۔ خوف زدہ لوگوں کا خوف اُن کے داخل میں ہے، خارج ایک بہانا ہوتا ہے۔خوف کس چیز کا خوف!!!مسلمانوں کا طرہ ٔ امتیاز اللہ کا خوف ہ...
آپ سے کیا گلہ کریں۔ گلہ تو اپنے آپ سے ہے۔ ٹک کے جو نہیں بیٹھا جارہا۔ اب گھومنے پھرنے کی عادت کوئی چار دن کی تو ہے نہیں۔ اس لیے ٹکتے ٹکتے ہی تو ٹیکیں گے۔ابھی تو وہم کے مرض نے دل و جان کو قابو کیا ہوا ہے۔ ایک ہی کام ہے،صبح دھونا ہاتھ کا اور شام دھونا ہاتھ کا۔ لیکن اب یہ صبح شام س...
دوستو،ٹرینیں بند، میڈیکل اسٹورز بند، بازار،شاپنگ مالز بند۔۔پبلک ٹرانسپورٹ ، انٹرسٹی بسیں بھی بند۔۔ لاک ڈاؤن میں بڑے شہروں سے چھوٹے قصبے تک میں سب کچھ بند پڑا ہے۔۔ سونا، اٹھنا، کھانا، پینا، پھر لیٹ جانا۔۔سونا ، اٹھنا، کھانا،پینا،پھر لیٹ جانا۔۔ سونا ،اٹھنا،کھانا،پینا،واش روم جانا،...
افغان صدر سردار دائود خان پاکستان کے خلاف استعمال کیے گئے۔ اس عرصہ اندر ہی ان کے اقتدار کے خاتمے کے لیے کام ہورہا تھا۔ افغان سرزمین غیروں کے حوالے کرنے کی مکروہ سیاست اپنائی گئی۔ خلقیوں نے ا پنی حکومت کے استحکام کے بجائے پاکستان کے معاملات میں چھیڑخانی شروع کردی۔ چناںچہ خلقی قلیل...
افغانستان کی زبان اور جغرافیائی بنیاد پر تقسیم کی سازش کے آگے حزب اسلامی شعوری طور بند باندھے کھڑی تھی۔ انجینئر گلبدین حکمتیار اس پورے منظر نامے سے باخبر تھے۔ جن کی کوشش تھی کہ سرسری اور وقتی اقدامات کے بجائے راست راہ اختیار کی جائے۔ حکمتیار نے عبوری دور میں بھی وزارت دفاع احمد ...
15 فروری 1989ء روسی فوجیں جنیوا معاہدے کے تحت انتقال اقتدر کے بغیر افغانستان سے نکل گئیں۔ پاکستان کے پشاور اور راولپنڈی جیسے معاہدوں کے ذریعے پہلے دو ماہ صبغت اللہ مجددی، بعد ازاں چار ماہ کے لیے پروفیسر برہان الدین ربانی کو عبوری صدر بنایا گیا۔ چار ماہ کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی...
نور محمد ترکئی سے اقتدار چھین لینے کے بعد حفیظ اللہ امین کے طرز عمل میں نمایاں تبدیلی آئی۔ ان کے سامنے افغانستان کی خود مختاری کا سوال تھا۔ وہ بااختیار طور حکومت کرنے کے خواہاں تھے، خلق پارٹی کے برعکس ’’ملی جمہوری پارٹی افغانستان‘‘ کے نام سے الگ جماعت قائم کرلی۔ انہی دنوں پاکستا...
افغانستان میں خاندانی حکمرانی، سوویت روس کی مداخلت، اشتراکیت کی ترویج و ابلاغ کے خلاف اسلام پسندوں نے شاہ کے دور ہی میں عوامی بیداری کی تحریک شروع کردی۔ سردار محمد دائود خان نے مارکسسٹوں کے ساتھ مل کر اس تحریک کو دبانا شروع کر دیا۔ انہیں قتل کیا جاتا، جیلوں میں ڈالا جاتا۔ ان حالا...
29فروری 2020ء کا دن دنیا کی سیاسی تاریخ میں اہم بن چکا ہے۔ اس دن عالمی طاقت ریاست ہائے متحدہ امریکا نے حریت پسند افغان عوام کی سرزمین پر مزید اپنا فوجی و سیاسی قبضہ ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سجائی گئی۔ دنیا کے پچاس...
دنیا پر بدترین لوگ حکومت کرتے ہیں۔ کورونا وائرس نے یہ راز بارِ دگر کھول دیا۔ انسانی ذہن اپنی مستی میں کتنی پستی سے دوچار ہوسکتا ہے، کورونا وائرس اسی سنگینی کا رقص ہے۔ سائنس فطرت کے مشاہدے کا آبرومندانہ ذریعہ ہوسکتی تھی۔ اللہ کی بنائی اس بھید بھری دنیا کے رازوں تک مودبانہ اورعاجز...
کرونا وائرس ، ہائے کرونا وائرس!!! سوا ہزار برس ہوتے ہیں۔ اسی دنیا کو بائبل کی ایک پیش گوئی ستا رہی تھی۔ عیسائی رہنماؤں نے مقدس مگر محرّف کتاب کے مطالعے کے بعد یہ اعلان کردیاتھا کہ دنیا کا خاتمہ اٹل ہے۔ دنیا اس اندیشے سے دوچار ہوگئی کہ ٹھیک ایک ہزار عیسوی میں آسمانی طاقت دنیا ک...
جنگی معرکوں میں غازی اور شہید کے منصبِ جلیلہ پر فقط وہی لوگ فائز ہوتے ہیں جو اگلے مورچوں پر اپنی جان ہتھیلی پرر کھ کر دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اُس سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ رکھتے ہوں ۔ صوبائی وزیر تعلیم اور محنت سعید غنی بھی حالیہ دور میں انسانیت کے سب سے بڑے دشمن کور...
یہ لیجیے! مسئلہ صاف ہوا۔ دور کہیں سے ایک آواز اور سنائی دی ہے،عورت مارچ جمہوریت کی لڑائی ہے۔ بخدا یہی موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عورت مارچ ، عورتوں کی تو لڑائی ہی نہیں۔ جمہوریت اگر کوئی مقدس شے ہے تو بھی عورت مارچ سے جو کچھ برآمد ہوتا ہے وہ بھاڑے کا منچ اور کرائے کا کردار ہے۔ م...
سندھ میں کہیں بھی اور کیسی بھی عمارت تعمیر کرنا تو بہت آسان کام ہے لیکن سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے کسی عمارت کا نقشہ پاس کروانا بہت ہی مشکل بلکہ اپنی جان اور اپنے مال کو شدیدجوکھم میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ یہ اہم ترین بات سندھ میں بسنے والا کم و بیش ہر شخص ہمیشہ سے ہی جانتا ہے ۔...
انسانی شعور کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنی حد کو جان لے۔ خو دکو بے حد وبے حساب سمجھنا انسانی شعور کی سب سے بڑی توہین ہے۔ آزادی کا تصور اس فہم کو خارج کرنے کے بعد تشکیل پائے گا تو ہمیشہ ناقص رہے گا۔آزادی کا وہی تصور درحقیقت انسان کو حقیقی آزادی کی مسرت سے ہمکنار کرسکتا ہے جس میں اس ...
دوستو،عورتوں کے عالمی دن کے اگلے روز ہمارے دوست معروف ڈرامہ رائٹر ابن آس نے زبردست قسم کا تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ۔۔شکر ہے،ایک دن کی عورتوں کاایک دن ختم ہو گیا۔۔اب سارے دن باقی عورتوں کے اور ان کے مردوں کے۔۔لیٹس انجوائے۔۔عورتوںکے حوالے سے گزشتہ سال ایک متنازع نعرہ بڑا وائرل ہوا تھا...
وہی کہہ سکتا تھا، بخدا وہی کہہ سکتا تھا جو شعر کو آنسو اور مصرعے کو خون کی بوندوں کی طرح برتتا۔ سوز میں ڈھلے اور گداز سے بھرے نغمے چھیڑنے والا درد وغم کا شاعر خدائے سخن میر تقی میر نے دلّی کو ’’اجڑا دیار‘‘ کہا تھا۔ دلّی ہائے دلّی!!! دلّی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب ہم رہنے ...