وجود

... loading ...

وجود
وجود

کارکنوں سے خالی۔۔۔۔کمال کی پارٹی!

جمعرات 17 مارچ 2016 کارکنوں سے خالی۔۔۔۔کمال کی پارٹی!

mustafa-kamal

ایک اور پیر۔۔۔۔ایک اور پریس کانفرنس۔۔۔۔ایک اور وکٹ گرگئی ۔۔۔۔ایک اور پتنگ کٹ گئی۔۔۔۔سلسلہ وار ڈرامہ سیریل کی ایک اور قسط نشر ہوگئی۔ اس بار ایم کیو ایم کے سینئررہنما رضا ہارون جو طویل عرصے سے منظر نامے سے غائب تھے اچانک پہلے ایئرپورٹ اور پھر مصطفی کمال کے پہلومیں نمودار ہوئے۔ الزامات پرانے لیکن طریقہ کار نیا تھا۔ رضا ہارون بھی 19مئی کے متاثرین میں سے تھے۔ انیس قائم خانی کی زیر قیادت کام کرنے والے رضا ہارون ایک بار پھر مصطفی کمال اورانیس قائم خانی کی قیادت کو تسلیم کرچکے ہیں۔

جو لوگ ’’کمال‘‘ اینڈ کمپنی کو واشنگ مشین کہہ رہے ہیں وہ یہ ثابت نہیں کرسکے کہ اب تک اس ’’واشنگ مشین ‘‘میں’’ گندے ‘‘کپڑے دھلنے کیوں نہیں آئے؟ کیونکہ صاف کپڑوں کے لئے ’’واشنگ مشین ‘‘کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ایم کیو ایم مخالفین کہتے ہیں کہ آج سے ایک سال قبل اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ایم کیو ایم کو یہ آفر ضرور کی گئی تھی کہ وہ’’ڈرائی کلین ‘‘ہوجائے، عسکری ونگ ختم کردیں اور قومی دھارے میں شامل ہوجائیں۔ بعض حلقے تو یہاں تک کہتے ہیں کہ تین کیٹیگریز بھی بتائی گئی تھیں، جن میں ٹارگٹ کلرز اسٹریٹ کرمنلزاور چھوٹے موٹے جرائم میں ملوث لوگ شامل تھے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے اس وضاحت کے بعد کہ ہماری تحریک میں ایسے لوگ نہیں ہیں، یہ چیپٹر کلوز ہوگیا۔

واقفانِ حال کہتے ہیں کہ مصطفی کمال کے لئے بھی یہ ایک چیلنج ہے کہ ان کی پارٹی میں بھی ایسے لوگ شامل نہ ہوجائیں جن پر سنگین نوعیت کے الزامات ہوں، ورنہ ان کی ہدایت پانے کی تمام باتیں ختم ہوجائیں گی، ایم کیو ایم کا موقف درست ثابت ہو جائے گا اورمخالفین سمیت میڈیا کو بولنے کا بھر پور موقع ملے گا۔ لہذا ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنے کی ضرورت ہوگی جس میں مصطفی کمال کے حامی اب تک انہیں کامیاب قرار دیتے ہیں۔

کراچی میں چیونٹی کو ہاتھی بنانے کا ایک تجربہ کیا جارہا ہے، جسے بعض لوگ کامیاب اور کچھ ’’عارضی‘‘ پبلسٹی قرار دیتے ہیں

کراچی میں چیونٹی کو ہاتھی بنانے کا ایک تجربہ کیا جارہا ہے، جسے بعض لوگ کامیاب اور کچھ ’’عارضی‘‘ پبلسٹی قرار دیتے ہیں۔ جس پارٹی میں لیڈروں کی تعداد کارکنوں سے زیادہ ہو اس کے بارے میں طرح طرح کی باتیں ہونا فطری عمل ہے۔ ایم کیو ایم کے کئی رہنما ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ فیصل سبزواری اور ارتضی خلیل فاروقی نے 2 ماہ کی چھٹی کی درخواست دی اوربیرون ملک روانہ ہوگئے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن چھٹی لے کر پہلے ہی دبئی جا چکے ہیں۔ حیدر عباس رضوی کینیڈا جبکہ خوش بخت شجاعت بھی امریکہ جا چکی ہیں۔ ان رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم ڈرنے والے نہیں لیکن نامعلوم فون نمبرز سے آنے والی کالز سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے۔

ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے 6 وکٹیں گرنے کو ’’پاکیزہ‘‘ فلم قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’’اسیر کارکنان‘‘ کی وفاداریاں تبدیل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایم کیو ایم کو اسیرکارکنان کی یاد طویل عرصے بعد آئی ہے یا دلائی گئی ہے، یہ ایک الگ بحث ہے، لیکن مصطفی کمال اور انیس قائم خانی نے جب سے اسیر کارکنان کو ’’فوکس ‘‘کرنا شروع کیا ہے ایم کیو ایم بھی اس معاملے سے خود کو الگ نہیں رکھ سکی۔ اب تک’’پاکیزہ‘‘ فلم کے جو کردار منظر عام پر آئے ہیں ان میں ولن نہیں بلکہ ہیرو اور سائیڈ ہیرو ہی ہیں۔

’’سائیکالوجیکل ‘‘وار میں اب تک معاملہ لیڈران کی سطح پر ہے لیکن جب یہ کارکنان اور ووٹرز کی سطح پر جائے گا، گلی نکڑ محلے اور پان کے کھوکھوں پر ایک کو درست اور دوسرے کو غلط ثابت کرنے کی بحث چلے گی تو بات بہت دور تک جائے گی

کوئی مانے یا نہ مانے رضا ہارون کی ’’کمال‘‘ پارٹی میں شمولیت سے ایم کیو ایم کو ایک اور دھچکا ضرور لگا ہے۔ یہ باتیں اپنی جگہ کہ ایم کیو ایم میں لیڈرز سے زیادہ اہمیت کارکنوں کی ہوتی ہے، ووٹرز بھی ’’کمال‘‘ دکھاتے ہیں، لیکن اگر اپریل میں مصطفی کمال نے باغ ِجناح میں ’’کمال ‘‘کردکھایا تو ایم کیو ایم کی مشکلات بہت بڑھ جائیں گی کیونکہ پھر ووٹرز بھی تقسیم ہوں گے اور کارکن بھی۔ ایم کیو ایم کی جانب سے اب تک اپنے سابق رہنماؤں پر کوئی سخت تنقید نہیں کی جا رہی، نہ ہی پارٹی رہنماؤں نے ’’ٹی وی ‘‘بائیکاٹ ختم کیا ہے بلکہ ڈاکٹر فاروق ستار کی توپوں کا رخ اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہی ہے۔ وہ ہر بار اسے ہی مخاطب کرتے ہیں۔ ان کے خیال میں ایسا ممکن ہی نہیں کہ مصطفی کمال کے پیچھے کوئی ہاتھ نہ ہو۔ ایم کیو ایم صرف ایک پریس کانفرنس اور چند ٹویٹس کے ذریعے ’’نفسیاتی ‘‘جنگ کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ اس طرح تو کئی رہنما ’’کمال ‘‘کیمپ پہنچ جائیں گے۔ رضا ہارون نے تورسماً 18 رہنماؤں کا ذکر بھی کر دیا ہے جو ’’کمال ‘‘کی سوچ رکھتے ہیں۔’’سائیکالوجیکل ‘‘وار میں اب تک معاملہ لیڈران کی سطح پر ہے لیکن جب یہ کارکنان اور ووٹرز کی سطح پر جائے گا، گلی نکڑمحلے اور پان کے کھوکھوں پر ایک کو درست اور دوسرے کو غلط ثابت کرنے کی بحث چلے گی تو بات بہت دور تک جائے گی۔ مصطفی کمال کی جانب سے اپریل میں اعلان کردہ جلسہ یہ ضرور ثابت کردے گا کہ ان کے ساتھ عوام بھی ہیں یا وہ صرف لیڈروں کے لیڈربنیں گے۔

مصطفی کمال نے بے نام پارٹی کا نام 23 مارچ کو رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ برسوں سے سنتے آرہے ہیں کہ ’’نام میں کیا رکھا ہے؟‘‘ لیکن پاکستان کی سیاست میں پہلی بارایسا ہونے جا رہا ہے کہ کسی پارٹی کے نام سے اس کے منشور کا ایک ایک لفظ معلوم ہو جائے گا۔ پارٹی پالیسی بغیر بتائے سامنے آجائے گی۔ سیاست کے بازی گر کہتے ہیں کہ نام کے ساتھ اگر ’’موومنٹ‘‘ کا لفظ استعمال کیا گیا تو یہ واضح ہوجائے گا کہ یہ سیاست کراچی حیدرآباد اور میرپورخاص کے مہاجر ووٹرز کے ارد گرد گھومے گی اور اس کا مقصد ایم کیو ایم کا ووٹ بینک اپنی جانب ٹرن کرنا ہوگا۔ موومنٹ یا تحریک کے نام سے پاکستان میں دو بڑی پارٹیاں ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف ہیں۔ ایک موومنٹ سندھ اور دوسری پنجاب اور کے پی میں اپنا ووٹ بینک رکھتی ہیں۔ اس وقت میڈیا میں پاکستان قومی موومنٹ اور مسلم قومی موومنٹ کے نام زیر گردش ہیں۔ مسلم قومی موومنٹ کا مطلب مذہبی حلقوں کو بھی اپنی جانب راغب کرنا ہوگا لیکن اس کا اہم مقصد شارٹ فارم میں ایک اور ایم کیو ایم ہی بنانا ہوگا جبکہ پاکستان قومی موومنٹ قومی دھارے میں مہاجروں کو شامل کرنے کی کوشش اور دیگر قومیتوں کو پارٹی کا حصہ بنانے کی کاوش ضرورہوسکتی ہے۔

رضا ہارون نے اپنی پریس کانفرنس میں کوٹہ سسٹم پر بات کی۔ ایم کیو ایم کے منشور میں سب سے پہلا نکتہ کوٹہ سسٹم پر ہی ہے۔ رضا ہارون نے یہ بھی کہا کہ کئی بار حکومتوں میں رہنے کے باوجود کوٹہ سسٹم کا خاتمہ کیوں نہیں کرایا جاسکا۔ جو باتیں پہلے ایم کیو ایم کرتی تھی اب ’’کمال ‘‘کیمپ سے ہو رہی ہیں۔ کیا ایم کیو ایم اپنے منشور سے واقعی ہٹ گئی ہے؟ اگر ایسا ہے تو اس سوال کا جواب کون دے گا کہ بلدیاتی الیکشن میں ایم کیو ایم نے بھاری اکثریت میں ووٹ کیوں حاصل کئے؟

’’کمال اینڈ کمپنی‘‘ میں مزید کون کون سے رہنما شامل ہوسکتے ہیں، اس کے لئے بھی کسی’’راکٹ سائنس‘‘ کی ضرورت نہیں۔ 19مئی 2013 کو نائن زیروپر بننے والی ’’ایکشن فلم ‘‘دیکھ لیں اور لسٹ بنالیں۔ اس میں جو چہرے نظر آئیں گے وہ آہستہ آہستہ مصطفی کمال کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر موجود ہے اور اب تک جتنے رہنما مصطفی کمال کو جوائن کرچکے ہیں بیشتر اس ویڈیو کا حصہ ضرور ہیں۔


متعلقہ خبریں


متحدہ قومی موومنٹ نے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو عدالت میں چیلنج کردیا وجود - بدھ 08 جون 2022

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ بدھ کوسندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان، الیکشن کمیشن اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس جنید غفار نے نوٹیفکیشن فوری معط...

متحدہ قومی موومنٹ نے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو عدالت میں چیلنج کردیا

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے11 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی وجود - جمعرات 02 دسمبر 2021

آج ہم سب یہاں ریاست کے تمام اداروں سے یہ سوال کرنے آئے ہیں کہ کیا سندھ کے شہری علاقوں کو تباہ کرنے کی کوئی قومی اتفاق رائے پائی جاتی ہے کیا مہاجروں کو دیوار سے لگانے کا کوئی ایسا ارادہ ہے کہ جس پے عملدرآمد کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ای...

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے11 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی

متحدہ قومی موومنٹ نے وسیم اختر سے منسوب سانحہ 12 مئی کی تردید کردی! وجود - بدھ 27 جولائی 2016

متحدہ قومی موومنٹ نے سانحہ 12 مئی 2007 سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران پولیس رپورٹ میں زیر حراست نامزد میئر کراچی وسیم اختر سے منسوب بیان کی تردید کردی ہے۔ گزشتہ روز کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پولیس نے 12 مئی سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ شہر م...

متحدہ قومی موومنٹ نے وسیم اختر سے منسوب سانحہ 12 مئی کی تردید کردی!

عمران فاروق قتل کے مقدمے کے ملزم خالد شمیم نے نیا ہنگامہ کھڑ ا کردیا! وجود - جمعه 29 اپریل 2016

عمران فاروق قتل کے مقدمے کے مرکزی ملزم خالد شمیم نے اپنے ایک پراسرار ویڈیو پیغام میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی طلاق کے فیصلے میں ادا کی گئی رقم کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ رضا ہارون اور بابر غوری کے ذریعے22 کروڑ روپے کی رقم طلاق سیٹلمنٹ کے لیے ادا کی گئی تھی۔ جو...

عمران فاروق قتل کے مقدمے کے ملزم خالد شمیم نے نیا ہنگامہ کھڑ ا کردیا!

پاک سرزمین پارٹی نے عوامی جلسہ کردکھایا! صرف فوجی آپریشن سے حالات درست نہیں ہوں گے: مصطفی کمال وجود - پیر 25 اپریل 2016

پاک سرزمین پارٹی نے بآلاخر اپنی عوامی قوت ظاہر کرنے کے لیے باغ جناح میں اپنا پہلا جلسہ کردکھایا ہے۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ صرف فوجی آپریشن سے ملکی حالات درست نہیں ہوسکتے۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار سے متصل باغ جناح می...

پاک سرزمین پارٹی نے عوامی جلسہ کردکھایا! صرف فوجی آپریشن سے حالات درست نہیں ہوں گے: مصطفی کمال

ایم کیو ایم اور پی ایس پی میں تناؤ کا ماحول بڑھنے لگا، مصطفی کمال نے ایم کیوایم پر پابندی کا مطالبہ کردیا! وجود - جمعه 15 اپریل 2016

ایم کیوایم کے بطن سے خود اُسی کے سابق رہنماؤں کے ذریعے جنم لینے والی نئی جماعت پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیوایم کے درمیان گرماگرمی میں اب اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اور دونوں طرف سے تحمل ختم ہونے کے آثار نظر آرہے ہیں۔ جس کا مظاہرہ گزشتہ روز (14 اپریل) کو اُس وقت ہوا جب پی ایس پی کے سربر...

ایم کیو ایم اور پی ایس پی میں تناؤ کا ماحول بڑھنے لگا، مصطفی کمال نے ایم کیوایم پر پابندی کا مطالبہ کردیا!

مصطفیٰ کمال کے قافلے پر میرپورخاص میں حملہ، راستہ دوبار تبدیل کیا! وجود - جمعه 01 اپریل 2016

ایم کیوایم کے منحرف رہنما اور پاک سرزمین پارٹی کے بانی رہنما مصطفیٰ کمال کے قافلے پر میرپور خاص میں حملے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نئی جماعت کے رہنما کا قافلہ میرپور خاص میں جلسے کیلئے آرہا تھا کہ "نامعلوم افراد" نے پتھروں اور انڈوں سے حملہ کردیا۔مذکورہ واقعہ سول ہسپ...

مصطفیٰ کمال کے قافلے پر میرپورخاص میں حملہ، راستہ دوبار تبدیل کیا!

’’را‘‘ کاایجنڈا مختار عاقل - منگل 29 مارچ 2016

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی تصویر پرمشتمل 2016ء کا ایک کیلنڈر ایم کیوایم کی جانب سے شائع کیاگیا ہے‘ جس میں فاٹا اور گلگت بلتستان کے علاوہ ملک کے27ڈویژن اور ان کی آبادی ظاہر کی گئی ہے۔ یہ آبادی1998ء کی مردم شماری کے مطابق ہے۔ پاکستان میں گزشتہ 17برس سے نئی مردم شماری ک...

’’را‘‘ کاایجنڈا

مصطفیٰ کمال نے اپنی جماعت کا نام "پاک سرزمین پارٹی" رکھ لیا! وجود - بدھ 23 مارچ 2016

سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے ایم کیوایم کے منحرف رہنماوؤں پر مشتمل اب تک کی بے نام جماعت کانام "پاک سرزمین پارٹی" رکھنے کا اعلان کیا ہے۔اُنہوں نے 23 مارچ کے تاریخی دن کے موقع پر اپنے خطاب میں یہ کہا کہ 23 مارچ اس وطن کے بنیاد رکھنے کا دن تھا اور آج کے ہی دن وہ وطن پرستی کی بنیا...

مصطفیٰ کمال نے اپنی جماعت کا نام

متحدہ کی ایک اور پتنگ کٹ گئی، انیس ایڈوکیٹ بھی باکمال ہو گئے! وجود - پیر 21 مارچ 2016

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) رابطہ کمیٹی کے سابق رکن انیس ایڈووکیٹ بھی مصطفیٰ کمال کی بے نامی جماعت کا حصہ بن گئے۔ خیابان سحر میں مصطفیٰ کمال کی رہائش گاہ پربے نامی جماعت کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انیس ایڈووکیٹ نے مصطفیٰ کمال کی جماعت میں شمولیت کا اعلان ...

متحدہ کی ایک اور پتنگ کٹ گئی، انیس ایڈوکیٹ بھی باکمال ہو گئے!

گڈ مہاجر، بیڈ مہاجر (حصّہ دوئم) عبید شاہ - جمعه 18 مارچ 2016

ایک نشئی نے کہیں سے سن لیا کہ انسان مرنے سے قبل اپنے جسمانی اعضاء عطیہ کر سکتا ہے ، اسکی موت کے بعد وہ اعضاء کسی مستحق کیلئے جینے کا سہارا بن سکتے ہیں اور اس طرح عطیہ کرنے والا مرنے کے بعد بھی نیکیاں کماتا رہتا ہے ، نشئی پوچھتا پوچھتا ایک ایسی این جی او کے دفتر جا پہنچا جو اعضاء ...

گڈ مہاجر، بیڈ مہاجر (حصّہ دوئم)

سندھ میں صفائی اور صفایا مہم مختار عاقل - منگل 15 مارچ 2016

متحدہ قومی موومنٹ کراچی میں ’’صفائی مہم‘‘ چلارہی ہے، سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار اور نامزد میئرکراچی وسیم اختر سمیت شہر میں موجود قیادت،کارکنان، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز سب نے ہاتھوں میں جھاڑو سنبھال لی ہے۔ ایم کیوایم گلیوں اور سڑکوں پر برسوں سے جمع شدہ کچرا ص...

سندھ میں صفائی اور صفایا مہم

مضامین
نیتن یاہو کی پریشانی وجود منگل 21 مئی 2024
نیتن یاہو کی پریشانی

قیدی کا ڈر وجود منگل 21 مئی 2024
قیدی کا ڈر

انجام کاوقت بہت قریب ہے وجود منگل 21 مئی 2024
انجام کاوقت بہت قریب ہے

''ہم ایک نئی پارٹی کیوں بنا رہے ہیں ؟''کے جواب میں (1) وجود منگل 21 مئی 2024
''ہم ایک نئی پارٹی کیوں بنا رہے ہیں ؟''کے جواب میں (1)

انتخابی فہرستوں سے مسلم ووٹروں کے نام غائب وجود منگل 21 مئی 2024
انتخابی فہرستوں سے مسلم ووٹروں کے نام غائب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر