وجود

... loading ...

وجود
وجود

روس کی نقدی تیزی سے ختم ہونے لگی

هفته 10 ستمبر 2016 روس کی نقدی تیزی سے ختم ہونے لگی

putin

اگر تیل کی قیمتیں بہت جلد نہیں بڑھیں تو روس کی ہنگامی نقد رقم تیزی سے خرچ ہوجائے گی جو 2018ء تک قومی بجٹ کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کرنی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق روس اپنے زر مبادلہ کے ذخائر بڑی خطرناک شرح کے ساتھ بہت تیزی سے خرچ کرتا جا رہا ہے کیونکہ اس کی معیشت میں سب سے زیادہ حصہ لینے والا تیل کا شعبہ عالمی مارکیٹ میں گھٹتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے۔

رواں ہفتے روس کی وزارت خزانہ نے انکشاف کیا کہ ملک کے قومی بجٹ میں خسارے کو پورا کرنے کے لیے جو فنڈ ڈیزائن کیا گیا ہے وہ 23 ارب پاؤنڈز تک پہنچ گيا ہے جبکہ 2014ء میں وہ 67 ارب پاؤنڈز تھا۔

ایک پرانی رپورٹ کے مطابق روس کو حساب برابر رکھنے کے لیے بھی تیل کی 20 ڈالرز فی بیرل فروخت کی ضرورت ہے۔ گو کہ اب اس رپورٹ میں نہیں بتایا گیا کہ روس کتنی قیمت پر تیل بیچنا چاہتا ہے لیکن گزشتہ دو سالوں میں تیل کی قیمت میں ہونے والی تبدیلیاں ظاہر کرتی ہیں کہ چاہے 50 ڈالرز فی بیرل تیل فروخت ہو، روس پھر بھی مالی نقصان سے دوچار ہوگا۔

جون 2014ء میں 100 ڈالرز فی بیرل سے تیل کی قیمتیں گرتے گرتے اب 46 ڈالرز تک آ گئی ہیں۔ رواں سال ایسا بھی ہوا کہ یہ قیمتیں 20 ڈالرز کے قریب پہنچ گئی تھیں۔ اب ایسا نظر تو آتا ہے کہ تیل کی قیمتیں آہستہ آہستہ بحال ہو رہی ہیں لیکن حقیقت یہ نہیں ہے۔ اسے اب بھی 50 ڈالرز فی بیرل کا ہندسہ عبور کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

تیل کی قیمتیں مارکیٹ میں حد سے زیادہ رسد کی وجہ سے ڈرامائی طور پر گری ہیں۔

روس اور سعودی عرب کرۂ ارض پر تیل پیدا کرنے والے دو اہم ممالک ہیں۔ سعودی عرب تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کا اہم رہنما ہے جبکہ روس اور امریکا اوپیک سے باہر دو اہم ترین تیل پیدا کرنے والے ملک ہیں۔ ان دو ممالک کی تیل پالیسی مارکیٹوں پر خاصی اثر انداز ہوتی ہے۔

اپریل کے اوپیک اجلاس میں پیداوار کو منجمد کرنے کی بات کی گئی تھی لیکن سعودی عرب نے اس وقت تک ایسا کرنے سے انکار کردیا جب تک کہ ایران اپنی پیداوار نہ روکے۔ جس کی وجہ سے یہ معاملہ لٹک گیا ہے۔

اب دونوں ممالک یعنی روس اور سعودی عرب مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ تیل کی صنعت کے لیے حل نکال سکیں۔


متعلقہ خبریں


تیل کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لیے سعودی عرب اور روس متحد وجود - بدھ 07 ستمبر 2016

دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے دو ممالک سعودی عرب اور روس نے کہا ہے کہ وہ تیل کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے "مل جل کر کام" کریں گے لیکن پیداوار روکنے کے لیے آگے بڑھنے میں ناکام رہے۔ دونوں ممالک نے تعمیری مذاکرات کی اہمیت اور تیل پیدا کرنےوالے دونوں بڑے ممالک کے درم...

تیل کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لیے سعودی عرب اور روس متحد

کیا ’’پیٹرو ڈالر‘‘ کا زوال قریب ہے؟ محمد انیس الرحمٰن - بدھ 09 مارچ 2016

اس بات میں اب کسی شک کی گنجائش نہیں رہی کہ آپریشن ضرب عضب کی صورت میں پاک فوج اور دیگر ملکی سلامتی کے ضامن اداروں نے جس انداز میں وطن عزیز سے عسکری دہشت گردی کے ساتھ ساتھ معاشی دہشت گردی کے گند کو صاف کرنے کا عزم کررکھا ہے اسے پاکستان میں بلا کسی تفریق کے عوامی سطح پر بہت سراہا ج...

کیا ’’پیٹرو ڈالر‘‘ کا زوال قریب ہے؟

خام تیل کی قیمتیں بدترین سطح پر، پانی سے بھی کم قیمت ہوگیا وجود - بدھ 03 فروری 2016

تیل کی قیمت اب کم ہوتے ہوئے 30 ڈالرز فی بیرل سے بھی نیچے چلی گئی ہیں۔ کیوں؟ اب تک تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے اور اس لیے مارکیٹ میں حد سے زیادہ تیل موجود ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کی کوئی کرن نہیں دکھائی د...

خام تیل کی قیمتیں بدترین سطح پر، پانی سے بھی کم قیمت ہوگیا

تیل کی قیمتوں کا بحران اور نیا عالمی منظرنامہ وجود - اتوار 17 جنوری 2016

تیل کی دنیا سے وابستہ ممالک اور ادارے نئے سال میں ان دعاؤں کے ساتھ داخل ہوئے ہیں کہ تیل کی قیمتیں بدترین دور سے نکل آئیں گی، حالات دوبارہ "معمول" پر آ جائیں گے اور یوں گزشتہ نصف صدی سے قائم تیل-مرکزی دنیا بحال ہو جائے گی۔ لیکن تمام تر شوہد یہی بتا رہے ہیں کہ 2016ء میں بھی تیل کی ...

تیل کی قیمتوں کا بحران اور نیا عالمی منظرنامہ

سعودی عرب میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں زبردست اضافہ وجود - جمعرات 31 دسمبر 2015

سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال بجٹ خسارہ 367 بلین ریال یعنی 98 بلین ڈالرز تک جا پہنچا ہے، اور اب سعودی عوام پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ حکومت نے معمولی نہیں بلکہ پورے 50 فیصد اضافہ کیا ہے اور یہ منگل سے ہی لاگو ہو چکا ہے۔ اس زبردست اضافے کی وجہ سے سعودی...

سعودی عرب میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں زبردست اضافہ

سعودی عرب کے ”خاتمے“ کی خبریں مبالغہ آمیز وجود - جمعه 30 اکتوبر 2015

تیل کی قیمتوں میں بہت کمی واقع ہوئی ہے، یہ اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اب آدھی سے بھی کم رہ گئی ہیں، لیکن سعودی عرب کے لیے حالات اتنے خراب نہیں ہیں جتنے بڑھا چڑھا کر پیش کیے جا رہے ہیں۔ درحقیقت، مملکت سعودی عرب کے "خاتمے" کی باتیں ابھی بہت قبل از وقت ہیں۔ 1980ء اور 1990ء کی دہائی ...

سعودی عرب کے ”خاتمے“ کی خبریں مبالغہ آمیز

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر