وجود

... loading ...

وجود
تیل’’ویل‘‘ وجود - بدھ 28 دسمبر 2022

دوستو، کراچی میں اکثر اسی طرح کے جملے بولے جاتے ہیں ،مثال کے طور پر کوئی آپ سے پوچھے گاتو اس طرح سے۔۔چائے وائے تو پی لو۔۔ روٹی شوٹی کھانی ہے؟۔۔اسی طرح سے۔۔گاڑیاں میں تیل ویل ڈلوا لو، پٹرول مہنگا ہونے کی اطلاعات ہیں۔۔ بوتل وتل چلے گی؟ برگرورگر مت کھایا کریں۔۔ پیزا ویزا کھاکر پیٹ خراب ہوجاتا ہے۔۔ اس طرح کے اور بھی کئی ج...

تیل’’ویل‘‘

بیانیہ ایسے بنتا ہے وجود - بدھ 28 دسمبر 2022

اِس وقت ملک کو ساکھ،عزت اور وقاربچانے کا مرحلہ درپیش ہے مگر ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے قیادت کو سنگین صورتحال کا ادراک نہیںحالانکہ پوری دنیا کی نظریں اِس وقت پاکستان پرلگی ہیں لہذا ضروری ہے کہ ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت دیگر مصروفیات چھوڑ کر تحفے میں ملی گھڑی کو بیچنے کے جُرم کا ا...

بیانیہ ایسے بنتا ہے

سیاست کے ابلتے ہوئے گٹر وجود - منگل 27 دسمبر 2022

  قائد نے یہ پاکستان اس لیے نہیں بنایا تھا کہ یہاں جمہوریت کے نام پر باری لگتی رہیں، یہ ملک اسلام کے نام پر بناتھا، لوگ اسلام کی سربلندی کے لیے کٹ مرے تھے، ایک خطہ زمین اس لیے حاصل کیا تھا کہ یہاں اسلام کے زرین اصولوں پر اسلامی ریاست قائم ہوگی۔مسلمانوں نے اسلام کے نفاد کے...

سیاست کے ابلتے ہوئے گٹر

کیا بھارت میں اقلیتی امور کی وزارت ختم ہوگی؟ وجود - پیر 26 دسمبر 2022

پوری دنیا میں ہرسال 18دسمبر کو اقلیتوں کے حقوق کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔اسی روز1992 میں اقوام متحدہ نے مذہبی، لسانی اور نسلی اقلیتوں کے انفرادی حقوق کے بارے میں ایک ریزولیوشن منظور کیا تھا۔یہ رسم ادائیگی ہمارے ملک میں بھی ہوتی ہے اور اس موقع پر اقلیتوں سے متعلق مسائل زیربحث آتے...

کیا بھارت میں اقلیتی امور کی وزارت ختم ہوگی؟

جسے رہبر سمجھتے ہو، وہ رہزن ہو بھی سکتاہے وجود - پیر 26 دسمبر 2022

  بانی پاکستان، قائد اعظم محمد علی جناح جب کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے،تو اُن سے ملاقات کے لیئے ایک دن یحیی بختیار تشریف لائے اور دورانِ ملاقات یحیی بختیار نے قائداعظم کو اپنے کیمرے سے کھینچی ہوئی کچھ تصاویر دکھائیں ۔ قائد اعظم کو یحیی بختیار کی کھینچی ہوئیں تصاویر بے حد پسن...

جسے رہبر سمجھتے ہو، وہ رہزن ہو بھی سکتاہے

چھٹی کا دن۔۔ وجود - اتوار 25 دسمبر 2022

دوستو، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی’’ کرسمس‘‘ آج مسیحی برادری بڑے جوش و خروش سے منارہی ہے۔۔یا، ہمارے لوگ اتنے معصوم ہیں کہ اگر ان سے غلطی سے پوچھ لیا جائے کہ آج حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیوں کیا ہے تو وہ بڑی معصومیت سے جواب دیتے ہیں کہ کرسمس کی وجہ سے۔۔ اس میں قصور عوام ک...

چھٹی کا دن۔۔

پنجاب میں سنگین سیاسی بحران وجود - هفته 24 دسمبر 2022

پی ڈی ایم نے وقتی طورپر پنجاب اسمبلی کو ٹوٹنے سے بچا لیا ہے لیکن اِس حوالے سے اُٹھائے گئے اکثر اقدامات ایسے ہیں جنھیں آئینی ماہرین خلافِ آئین تصور کرتے ہیں بلخصوص جاری اجلاس کے دوران گورنر کی طرف سے نیا اجلاس بلاکر وزیرِ اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کو اعتماد کاووٹ لینے کا حکم نامہ...

پنجاب میں سنگین سیاسی بحران

لہور دا پاوا وجود - جمعه 23 دسمبر 2022

دوستو،ان دنوں لاہور مرکز نگاہ بناہوا ہے۔ ایک تو لاہور دا پاوا نے سوشل میڈیا پر دھوم مچائی ہوئی ہے، دوسرا تخت لاہور کا آج فیصلہ ہونا ہے ،کپتان کی خواہش ہے کہ پنجاب اسمبلی تحلیل کردی جائے جب کہ مخالفین نہیں چاہتے کہ ایسا ہو۔۔ آج جمعہ ہے۔۔ فیصلہ ہوجانا ہے کہ لہور دا پاوا کون ہے؟دو...

لہور دا پاوا

پاکستان اور افغانستان کے خلاف تخریبی عزائم وجود - جمعرات 22 دسمبر 2022

حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرات میں تعطل ہے۔ بات چیت اور مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے مواقع پیدا کرنے کی تک و دو بہر حال آئندہ بھی ہونی چاہیے۔یہ گروہ فائر بندی کے معاہد ے پر بھی قائم نہیں ر ہاہے۔ خیبر پشتونخوا کے مختلف مقامات اور سرحدی علاقوں میں فو...

پاکستان اور افغانستان کے خلاف تخریبی عزائم

ایم کیوا یم اور پیپلزپارٹی کا اتحاد، رنگ لانے لگا ہے وجود - جمعرات 22 دسمبر 2022

  سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے جب پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان 18 نکاتی ’’چارٹر آف رائٹس ‘‘ نامی معاہدہ طے پایا تھا تواُس وقت بہت ہی کم لوگوں کو یہ یقین تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مذکورہ معاہد ہ پر...

ایم کیوا یم اور پیپلزپارٹی کا اتحاد، رنگ لانے لگا ہے

بدترین معاشی وسیاسی بحران وجود - بدھ 21 دسمبر 2022

اِس وقت ملک بدترین معاشی وسیاسی بحران کاشکار ہے لیکن معاشی ماہرین ہیں یا سیاستدان، سبھی اپنی ذمہ داریوں سے صرفِ نظر کررہے ہیں سیاستدان تو ہرقت دائو کی تاک میں ہیں جسے جہاں مفاد محسوس ہوتا ہے وہیں بیانیہ تک بدل لیتا ہے ملک کی معیشت جس طرح تباہی کے دہانے پرجا پہنچی ہے اُس کا تقاضا ...

بدترین معاشی وسیاسی بحران

عردو یا اردو؟؟ وجود - بدھ 21 دسمبر 2022

دوستو،جس قسم کی اردو ان دنوں ٹی وی چینلز ، اخبارات اور سوشل میڈیا پر دیکھنے ،سننے اور پڑھنے کو مل رہی ہے، کانوںکو ہاتھ لگالینے کو دل چاہتا ہے۔۔اردو لکھتے اور بولتے وقت ہم یکساں آواز،مگر مختلف املا کے الفاظ کا خیال رکھنا تک بھول جاتے ہیںجیسے۔۔۔ کے اور کہ، سہی اور صحیح، صدا اور سد...

عردو یا اردو؟؟

وسیلہ اوروسائل وجود - پیر 19 دسمبر 2022

اگرکوئی بیمار شخص یہ کہے کہ میرے لیے اللہ ہی کافی ہے لیکن وہ اپنی بیماری کا علاج نہ کروائے یا اسے بھوک لگے تو وہ یہ کہتاپھرے اللہ خود مجھے کھلائے پلائے ورنہ میں کچھ کھائوں گا نہ پیوں گا یا وہ کپڑے کا تھان ہاتھ میں لیے پھرے کہ میرا لباس خود بخود سل جائے اور میں پھر زیب تن کروں گا ...

وسیلہ اوروسائل

ایم کیوا یم اور پیپلزپارٹی کا اتحاد، رنگ لانے لگا ہے وجود - پیر 19 دسمبر 2022

  سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیئے جب پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان 18 نکاتی ’’چارٹر آف رائٹس ‘‘ نامی معاہدہ طے پایا تھا تواُس وقت بہت ہی کم لوگوں کو یہ یقین تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مذکورہ معاہد ہ پ...

ایم کیوا یم اور پیپلزپارٹی کا اتحاد، رنگ لانے لگا ہے

نااہل اور اہلیہ وجود - اتوار 18 دسمبر 2022

دوستو،سب سے پہلے تو آپ کو آگاہ کرتے چلیں کہ آج ہم قطعی کوئی سیاسی کالم نہیں لکھ رہے۔۔ کیوں کہ عنوان سے شاید آپ کو لگ رہا ہوگا کہ بات حالات حاضرہ کی طرف جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر آج کل خان صاحب کی نااہلی کیس کے چرچے ہیں، کہاجارہا ہے کہ ان کی مبینہ صاحبزادی اور توشہ خانہ کے حوال...

نااہل اور اہلیہ

پاک افغان سرحدی جھڑپیں وجود - هفته 17 دسمبر 2022

طالبان کے اقتدار میں آنے کے باوجود پاک افغان سرحد پر امن قائم نہیں ہو سکا بلکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران ایک سے زائد مقامات پر دونوں ملکوں کے حفاظتی دستوں میں خونریز تصادم ہو چکا ہے مستقبل میں مزیدبھی ایسے کسی امکان کورَد نہیں کیا جا سکتا اور مشرقی سرحد کی طرح اب پاکستان کو مغربی سر...

پاک افغان سرحدی جھڑپیں

لاہور کا مقدمہ اور بٹ پر میرا "مقدمہ" وجود - هفته 17 دسمبر 2022

    محمد سرفراز بٹ المعروف میم سین بٹ کے کالموں اور مضامین کا مجموعہ "لاہور کا مقدمہ " کتابی "صورت" میں سامنے اجقٓ اور سچ پوچھیں تو چھا چکا ہے۔ میم سین بٹ سے میری پہلی ملاقات کب اور کہاں ہوئی یہ تو یاد نہیں البتہ ان کے ساتھ روزنامہ جناح میں گزرا وقت یادگار رہا وہ ...

لاہور کا مقدمہ اور بٹ پر میرا

پندرہ ہزار یومیہ بمقابلہ منفی پانچ ہزار وجود - جمعه 16 دسمبر 2022

کچھ عرصہ قبل وزیر اعظم شہباز شریف کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا احمد جواد مستعفی ہوگئے تھے اس موقع پر ایک بیان میں اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ روزآنہ تقریب سترہ ہزار نوجوان اٹھارہ سال کی عمر کو پہنچ رہے ہیں جس میں نوے فیصد پی ٹی آئی کے حامی ہیں انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ روزآ...

پندرہ ہزار یومیہ بمقابلہ منفی پانچ ہزار

صرف گیارہ منٹ وجود - جمعه 16 دسمبر 2022

دوستو، سب سے پہلے تو دو عدد غیرحاضریوں کی معذرت۔۔ اتوار اور بدھ کے کالم آپ پڑھ نہ سکے اس کی بنیادی وجہ صرف ایک یہی تھی کہ موسمیاتی تبدیلی کے زیراثر آگئے تھے، اور شدید بخار اور فلو نے ہمیں اچانک گھیر لیا تھا۔۔ ہمارے ساتھ بچپن سے ایک ٹریجڈی یہ بھی رہی ہے کہ ہمیں الرجی بھی ہے۔۔ بس...

صرف گیارہ منٹ

بلوچستان میں قیادت کا فقدان ،جے یو آئی میں شمولیتیں وجود - جمعرات 15 دسمبر 2022

جمعیت علماء اسلام صوبے کی بڑی دینی سیاسی جماعت ہے۔ ان کی پارلیمانی حیثیت قابل ذکر ہے۔ صوبے کی حکومتوں میں غالب حصہ کے ساتھ شامل رہی ہے۔ بقدر جثہ اپناحصہ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یعنی دنیا دار جماعت ہے اور دنیا داری کے فن سے آشنا بھی ہے۔ افسر شاہی ان کے ساتھ سہولت میں ہوتی ہے۔ رہ...

بلوچستان میں قیادت کا فقدان ،جے یو آئی میں شمولیتیں

چین و عرب کے بڑھتے ہوئے سفارتی تعلقات وجود - جمعرات 15 دسمبر 2022

  جدید سیاسیات میں سفارتی تعلقات سے مراد دو ممالک کے آپسی تعلقات لیئے جاتے ہیں ۔ یاد رہے کہ عموماً سفارتی تعلقات معاشی ،تجارتی ،لسانی ،ثقافتی اور سیاسی محرکات پر ہی استوار کیے جاتے ہیں ۔ بعض اوقات دوممالک کے درمیان قائم سفارتی تعلقات انتہائی دوستانہ اور مفاہمانہ نوعیت کے...

چین و عرب کے بڑھتے ہوئے سفارتی تعلقات

چین و سعودیہ تعلقات میں اضافہ وجود - بدھ 14 دسمبر 2022

صدرشی جن پنگ اندرونِ ملک خود کو مضبوط بنانے کے بعداپنی تمام تر توانائیاں معیشت کو بہتر بنانے اور بیرونِ ملک چینی اثرورسوخ میں اضافہ کرنے پر صرف کر رہے ہیں حیران کُن امر یہ ہے کہ ملک کے اندراور باہر انھیںمتواتر کامیابیاں حاصل ہو رہی ہے رواں ماہ سات سے نو وسمبرکے دوران انھوں نے تجا...

چین و سعودیہ تعلقات میں اضافہ

موسمیاتی تبدیلی ،ہماری زمین نگلنے لگی ہے وجود - پیر 12 دسمبر 2022

  ہمارے کرہ ارض کا موسم اگر اپنے وقت مقررہ پر بالکل ویسے ہی بدلتا رہے ،جیسا کہ سینکڑوں برس سے تبدیل ہوتاآرہا ہے تو سمجھ لیجئے کہ کوئی خطرہ کی بات نہیں ہے ۔لیکن اگر موسموں کی تبدیلی فطرت کے طے شدہ نظام اور مقرر کردہ وقت سے بہت پہلے یا پھر بہت ہی زیادہ تاخیر سے ہونا شرو ع ...

موسمیاتی تبدیلی ،ہماری زمین نگلنے لگی ہے

گجرات میں فتح، بی جے پی ہماچل اور دہلی میں چاروں شانے چت وجود - پیر 12 دسمبر 2022

گجرات وہماچل میں اسمبلی اور ایم سی ڈی کے ساتھ کچھ اہم ضمنی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ گجرات میں جہاں 27برسوں سے قایم اقتدار کو بی جے پی نے برقرار رکھا ہے تو وہیں ہماچل پردیش اور دہلی میں اس کی شکست ہوئی ہے۔ لیکن گودی میڈیا نے گجرات کی کامیابی کو اتنا بڑھا چڑھاکر پیش کیا ہ...

گجرات میں فتح، بی جے پی ہماچل اور دہلی میں چاروں شانے چت

مضامین
مودی کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارت میں دراڑ وجود پیر 22 ستمبر 2025
مودی کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارت میں دراڑ

معاہدہ اور رومانوی دنیا! وجود اتوار 21 ستمبر 2025
معاہدہ اور رومانوی دنیا!

پارلیمنٹ میں مودی کا جھوٹ وجود اتوار 21 ستمبر 2025
پارلیمنٹ میں مودی کا جھوٹ

پاک سعودیہ مشترکہ دفاع کا معاہدہ وجود اتوار 21 ستمبر 2025
پاک سعودیہ مشترکہ دفاع کا معاہدہ

پاک سعودیہ معاہدہ: ممکنہ اثرات اور چیلنجز وجود هفته 20 ستمبر 2025
پاک سعودیہ معاہدہ: ممکنہ اثرات اور چیلنجز

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر