وجود

... loading ...

وجود

ٍحکومت ماہ صیام کی آمد سے قبل کے الیکٹرک کاقبلہ درست کرے

جمعرات 10 مئی 2018 ٍحکومت ماہ صیام کی آمد سے قبل کے الیکٹرک کاقبلہ درست کرے

سورج کے آنکھیں دکھاتے ہی کے الیکٹرک نے بھی شہرقائدکے باسیوں پرقہرڈھاناشروع کردیا۔ جیسے جیسے گرمی بڑھتی گئی لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوتاچلاگیا۔ پہلے کے الیکٹرک نے گیس کی کمی کابہانہ تراشاجب یہ مسئلہ وزیراعظم شاہدخاقا ن عباسی کی کوششو ں سے طے پاگیاتوبن قاسم پاورپلانٹ میں خرابی پیدا ہو گئی۔ اب صورتحال یہ ہے کہ کراچی جیسے صنعتی شہرمیں جو سارے پاکستان کا ستر فیصد بوجھ اپنے کاندھوں پراٹھائے ہوئے نظرآتاہے بجلی کی آنیاجانیاں لگی ہیں۔کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کادورانیہ 14 گھنٹے سے تجاوز کر چکا ہے۔ دن کے اوقات میں تولوڈشیڈنگ کی جاتی ہی تھی اب تورات گئے بھی بجلی بندکرکے پریشان کیے جانے کاسلسلہ جاری ہے ۔

جوں جوں ماہ صیام قریب آرہاہے بجلی سپلائی کی صورت حال بدسے بدترہوتی نظرآرہی ہے ۔جوعام شہری سے زیاد ہ کاروباری طبقے کے لیے تشویش ناک ہے ۔دوسری جانب روزے داربھی ابھی سے انجانے خوف کاشکار نظرآتے ہیں۔کیو ں کہ محکمہ موسمیات نے مئی اورجون کے مہینوں میں کراچی میں سخت گرمی پڑنے کی پیش گوئی کررکھی ہے اورہیٹ ویوکاخدشہ بھی برقرارہے ۔ دوسال قبل ماہ صیام کے دوران ہی ہیٹ ویوکے باعث تقریبادیڑھ ہزارسے قریب لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے ۔ موجودہ رمضان میں بھی اگرہیٹ ویوجیسی سنگین صورت حال پیداہوئی اورکے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ کی طوالت کاسلسلہ برقراررکھاتوعام شہریو ں کے لیے خطرات دو چند ہو سکتے ہیں۔ایسے میں ضرورت اس امرکی ہے کہ حکومت وقت شہریوں کوسخت گرمی سہولت فراہم کرنے کے لیے کے الیکٹرک پردبائوڈالے اوراسے اپناسسٹم فوری طورپرٹھیک کرنے اورفرنس آئل کے استعمال پرمجبورکرے ۔

اس حوالے سے خوش آئندبات یہ سامنے آئی ہے کہ ایک ارب 77 کروڑ ڈالر میں کے-الیکٹرک کو خریدنے والی چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے نمائندوں کے دارالحکومت سے جاتے ہی حکومت نے مستقبل میں ادارے کی مالی لین دین کرنے کے لیے پہلے سے موجود معاہدے کے قانونی ڈھانچے میں ردوبدل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں نجکاری کمیشن کی جانب سے پیش کردہ نظرثانی شدہ فریم ورک پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں کہا کیا کہ اس طرح کے قانونی اور مالیاتی پلیٹ فارمز کو بین الاقوامی معیار کی روشنی میں کام کرنا چاہیے اور پاکستانی تجارتی منڈی کی اہمیت اور ملک میں ہونے والی ترقی کو ثابت کرنے کے لیے بیان بازی کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر نجکاری دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کی پہلی نجکاری کے بعد کیا جانے والا خریدو فروخت کا معاہدہ، قانونی انتظامات کے تحت صرف ایک انتظامیہ کو کمپنی کے اثاثوں کی منتقلی کی اجازت دیتا تھا، جس پر 10 سال قبل عمل ہوچکا ہے جب اسے ’ابراج کیپیٹل‘ نے خریدا تھا۔اسی وجہ سے پچھلے ایس پی اے کو مکمل طور تبدیل کیا گیا ہے جس سے اثاثوں کی منتقلی کی مختلف راہیں ہموار ہوں گی، جس کے تحت نہ صرف کے الیکٹرک کی ابراج گروپ سے چین کی شنگھائی الیکٹرک کو منتقلی کی جائے گی بلکہ کوئی بھی مشکل پیش ا?نے کی صورت میں مستقبل کی تمام لین دین بھی اسی تناظر میں کی جائیں گی۔

تاہم وفاقی وزیرِ نجکاری نے تجویز کردہ فریم ورک کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے اسٹیک ہولڈرز، اس کے معاہدے کے قانونی، عدالتی اور مالی پہلوؤں پر غور کررہے ہیں جس کے بعد وہ اس بارے میں اپنی سفارشات پیش کریں گے۔اس ضمن میں ان کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی ابراج گروپ سے شنگھائی الیکٹرک کو منتقلی کے پیچھے بہت سے مفادات وابستہ ہیں، ابراج گروپ ایک کاروباری گروپ تھا جس میں اس قسم کی سہولت کو سنبھالنے کی تکنیکی مہارت کی کمی تھی جبکہ انہوں نے پیداوار اور تقسیم کے نیٹ ورک کو اس طرح بہتر نہیں بنایا جس طرح بنانا چاہیے تھا۔ دوسری جانب شنگھائی الیکٹرک ایک بین الاقوامی توانائی کمپنی ہے جو توانائی کی عالمی پیداوار میں 10 فیصد حصہ شامل کرتی ہے، جنہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے سال 2025 تک 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔

دانیال عزیز کا مزید کہنا تھا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ شنگھائی الیکٹرک نے 2016 میں کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرنے کے لیے درخواست دی تھی لیکن اسے اب تک سیکیورٹی کلیئرنس سرٹیفکیٹ (این ایس سی) نہیں مل سکا حالانکہ یہی کمپنی پاکستان چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر میں شریک رہی ہے۔ واضح رہے مذکورہ سیکیورٹی کلیئرنس وفاقی کابینہ کی جانب سے دی جاتی ہے اور اس سلسلے میں کئی طرح کی دستاویزی کارروائیوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کے الیکٹرک کے مسئلے کو سی سی ای کے ایجنڈے میں مسلسل شامل کر کے اس پر بات چیت کی جاتی رہی ہے لیکن تمام تر بات چیت کا محور بہترین ٹیرف فراہم کر کے کے الیکٹرک کو فائدہ پہچانا رہا ہے۔

یہ ساری صورت حال اپنی جگہ تاہم اس بات سے انکارنہیں کیاجاسکتا کہ موجودہ وفاقی وصوبائی حکومتیں محض چند ہفتوں کی مہمان ہیں ۔جانے والی حکومت کے قائدین اس کوشش میں ہیں کہ آئندہ بھی ایوان مملکت انہی کے ہاتھ میں آئے اس کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کی کوشش ہے کہ سارے ملک کی طرح اس بارکراچی سے بھی عام انتخابات میں واضح برتری حاصل کریں ۔ ایسے میں کے الیکٹرک کاقبلہ درست کرکے اسے صحیح طرح کام پرمجبورکرکے کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم اوراس دورانیہ کم سے کم کراکے یہاں کے عوام کی ہمدردیاںحاصل کرنے کاموجودہ حکومت کے پاس یہ اب تک کاآخری اورنادرموقع ہے ۔


متعلقہ خبریں


بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت وجود - هفته 01 نومبر 2025

مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، تحفظ کیلئے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے،اسپیکرپنجاب اسمبلی مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے،بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے پارلیمنٹ ہو ہی نہیں،ملک احمد خان کی پریس کانفرنس اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک مح...

بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ وجود - هفته 01 نومبر 2025

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے سات...

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل وجود - هفته 01 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا،محکمہ داخلہ پنجاب سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات بانی پی ٹی آئی کے خلاف 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کردیٔے گئے،ان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت میں چلیں گے...

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل

افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل) وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...

افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل)

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم...

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استن...

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں

مضامین
مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی وجود هفته 01 نومبر 2025
مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی

نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟ وجود هفته 01 نومبر 2025
نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟

بی ایل اے کی دہشت گردی وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
بی ایل اے کی دہشت گردی

پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟ وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟

مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر