وجود

... loading ...

وجود

دھرنے کے دوران پولیس اہلکار 32 کروڑ 60 لاکھ روپے ہضم کرگئے

منگل 29 اگست 2017 دھرنے کے دوران پولیس اہلکار 32 کروڑ 60 لاکھ روپے ہضم کرگئے

اسلام آباد میں 2014ء میں ہونے والا دھرنا ابھی تک کسی کی جان نہیں چھوڑ رہا۔ ہر روز اس حوالے سے کوئی نئی بات سامنے آجاتی ہے۔ تازہ ترین معاملہ اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے سرکاری اخراجات میں ہونے والے گھپلوں سے متعلق ہے۔آڈیٹرز نے پولیس کے حسابات کی جانچ پڑتال کے دوران اخراجات میں سنگین گھپلوں کا پتہ چلایا ہے۔آڈیٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 2014 میں عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنے کے دوران اسلام آباد پولیس حکام نے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کی مدمیں 32 کروڑ 60 لاکھ روپے کاخرچ دکھادیا۔آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں محکمہ پولیس کی جانب سے فنڈز میں گھپلوں پر سنگین اعتراضات اٹھائے ہیں ۔پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ اسلام آباد پولیس نے اسلام آباد میں 2014 میں عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنے کے دوران مجموعی طورپر 69کروڑ54 لاکھ روپے خرچ کیے۔ یہ رقم اسلام آباد پولیس کو سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر فراہم کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس نے سپلیمنٹری گرانٹ کے طورپر ملنے والی اس رقم کا کیش بک میں اندراج نہیں کیااور اس کے اخراجات کا مناسب طورپر حساب بھی نہیں رکھاگیا۔اس طرح پولیس نے وفاقی خزانہ کے قواعد وضوابط کی کھلی خلاف ورزی کی ۔ اسلام آباد پولیس نے اس رقم کے حوالے سے اخراجات کے لیے جاری کیے جانے والے چیک کا بھی کوئی اندراج نہیں کیا اور نہ ہی اس حوالے سے کی جانے والی ادائیگیوں پر انکم ٹیکس کی کٹوتی کاکوئی حساب کتاب رکھا گیاہے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کیش بک میں کوئی اندراج نہ کیے جانے اور اس حوالے سے جاری کیے گئے چیک وغیرہ کا کوئی حوالہ نہ ہونے کی وجہ سے گرانٹ میں پولیس کو ملنے والی پورے 69کروڑ54 لاکھ روپے کاخرچ مشکوک ہوگیاہے ،ناقدین کا کہناہے کہ ایسا معلوم ہوتاہے کہ دھرنے کے دوران آنے والے اخراجات کسی اور مد سے پورے کرکے یہ پوری رقم خورد برد کرلی گئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اسلام آبا د پولیس حکام نے اس رقم میں سے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کی مدمیں 32 کروڑ 60 لاکھ روپے کاخرچ دکھا یا ہے لیکن ان اخراجات کے حوالے سے بھی کوئی ایسا دستاویزی ثبوت نہیں ہے جس سے ان اخراجات کی تفصیل چیک کی جاسکے۔آڈیٹرز نے یہ بھی پتہ چلایا ہے کہ پولیس حکام نے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کے لیے 16 اداروں کو ٹھیکہ دیاتھا لیکن یہ ٹھیکہ کھلے ٹینڈر طلب کرکے نہیں دیاگیا۔بلکہ پولیس حکام نے اپنے من پسند اداروں کو ٹھیکہ دیا اور دیگر افسران کا منہ بند رکھنے کے لیے ان کے من پسند اداروں کو بھی ٹھیکے میں شامل کرلیاگیا ۔یہی وجہ ہے کہ اس کام کاٹھیکہ کسی ایک یا دو فرمز کودینے کے بجائے 16 اداروں کودیاگیاتاکہ کوئی متعلقہ افسر ناراض نہ ہواور اسے اس میں حصہ نہ ملنے کاشکوہ نہ رہے۔اس حوالے سے ٹھیکیداروں کو ادائی کا طریقۂ کار بھی پراسرار رکھا گیا اور ٹھیکیداروں کو ادائی چیک کے ذریعہ کرنے کے بجائے کیش کی گئی اور رقم کی ادائی اور وصولی کی کسی مجاز افسر سے تصدیق کرانے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔آڈیٹرز نے اس طرح کے اخراجات کو غیر قانونی اور خلاف ضابطہ قرار دیاہے۔
پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی آڈیٹرز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ دھرنے کے دوران پولیس افسران نے سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کے بجائے کرائے پر گاڑیاں حاصل کیں اور ان گاڑیوں کے کرائے کے طورپر 10 کروڑ 15 لاکھ روپے ادا کردیے گئے،گاڑیاں کرائے پر حاصل کرنے کے حوالے سے مروجہ قانون اور اصولوں پر عمل نہیں کیاگیا اس طرح یہ اخراجات بھی خلاف ضابطہ اور ناجائز تصور کیے جائیں گے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ محکمہ پولیس نے کھانا فراہم کرنے والے اداروں کو کی جانے والی ادائیگیوں پر ایکسائز اور انکم ٹیکس واضح نہیں کیا اور اس طرح سرکاری خزانے کو مجموعی طورپر 2 کروڑ18 لاکھ روپے کانقصان پہنچایاگیا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ اخراجات میں اس طرح کی گڑ بڑ کی تفصیلی انکوائری کرکے ذمہ دار افسران کا تعین کیاجانا چاہئے اور ان سے سرکاری خزانے کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کرائی جانی چاہئے تاکہ آئندہ اس طرح کے گھپلوں کاامکان کم ہوجائے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ یہ رقم متعلقہ افسران سے وصول کرکے سرکاری خزانے میں ہرحال میں جمع کرائی جانی چاہئے۔
آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں دھرنے کے دوران دوسرے شہروں سے طلب کیے گئے پولیس افسران کی رہائش کے لیے ہوٹل کے کمرے حاصل کرنے اور ان کے حوالے سے ادائیگیوں میں بھی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے،اس کے علاوہ آڈیٹرز کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاگیاہے کہ اسلام آباد پولیس نے دھرنے کے دوران پولیس اہلکاروں کے لیے خیمے لگانے کاٹھیکہ پتھر توڑنے اور ریت سپلائی کرنے والے ایک ادارے کو دیا اور اس ادارے کو اس مد میں 11 لاکھ 90 ہزار روپے کی ادائیگی کردی گئی ،آڈیٹر جنرل اس ادائیگی کو بھی مشکوک قرار دیتے ہوئے اس کی بھی انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے ،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیاہے کہ پولیس نے ایک فرم کو کنٹینر فراہم کرنے کے لیے بھی 24 لاکھ روپے ادا کردئے یہ کنٹینر ز اگست میں حاصل کیے گئے تھے جبکہ اس کے ٹینڈر 10 نومبر کو طلب کیے گئے ، اس حوالے حاصل کیے گئے کنٹینرز کی کسی تعداد کا کوئی ذکرنہیں ہے جس سے معلوم ہوسکے کے مجموعی طورپر کتنے کنٹینر کتنے دن کے لیے حاصل کیے گئے تھے اور ان کاکرایہ کس حساب سے ادا کیاگیا،کنٹینرز کے حصول کے لیے ٹینڈر دھرنے کے تین ماہ بعد محض خانہ پری کے لیے طلب کیے گئے اور اس طرح اس مد میں ادائیگیوں کاکوئی باقاعدہ حساب کتاب موجود نہیں ہے ۔آڈیٹرز جنرل کی رپورٹ میں لکھا گیاہے کہ پولیس کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جہاں بے قاعدگی اور قانون کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو۔ آڈیٹرز کی یہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے باوجود ابھی تک حکومت نے اس حوالے سے ہونے والی مبینہ خورد برد کے خلاف ابھی تک کسی کارروائی کاآغاز نہیں کیاہے جس سے اس شبہ کوتقویت ملتی ہے کہ دیگر محکموں کی خورد برد کی طرح اس معاملے کو بھی خاموشی سے دبانے کی تیاری کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں


سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیںگے، وزیر دفاع وجود - پیر 03 نومبر 2025

افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی...

سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیںگے، وزیر دفاع

سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، اہلکار جاں بحق ،2 زخمی وجود - پیر 03 نومبر 2025

مال خانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ، اطراف کا علاقہ سیل کر دیا گیا دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، واقعہ کی تحقیقات جاری پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔کیپیٹل سٹی پولیس آف...

سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، اہلکار جاں بحق ،2 زخمی

کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے وجود - پیر 03 نومبر 2025

کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تباد...

کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے

عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی وجود - پیر 03 نومبر 2025

کارکنان کا یہ جذبہ بانی پی ٹی آئی سے والہانہ محبت کا عکاس ہے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پی ٹی آئی سندھ کے کارکنان و دیگر کی ملاقات ، وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پاکستان تحریک انصاف (...

عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی

علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی وجود - اتوار 02 نومبر 2025

ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،ا...

علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی

پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد وجود - اتوار 02 نومبر 2025

سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو...

پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد

پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا وجود - اتوار 02 نومبر 2025

پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکست...

پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان وجود - اتوار 02 نومبر 2025

حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، ...

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان

پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار وجود - اتوار 02 نومبر 2025

دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد،خود کش جیکٹ بنانے کا سامان برآمدہوا خطرناک دہشتگرد شہرمیں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کرچکا تھا،سی ٹی ڈی حکام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 18 دہشت گرد گرفتار کرلئے ۔دہشتگردی کے خدشات ...

پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار

بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت وجود - هفته 01 نومبر 2025

مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، تحفظ کیلئے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے،اسپیکرپنجاب اسمبلی مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے،بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے پارلیمنٹ ہو ہی نہیں،ملک احمد خان کی پریس کانفرنس اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک مح...

بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ وجود - هفته 01 نومبر 2025

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے سات...

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل وجود - هفته 01 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا،محکمہ داخلہ پنجاب سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات بانی پی ٹی آئی کے خلاف 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کردیٔے گئے،ان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت میں چلیں گے...

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل

مضامین
بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان وجود پیر 03 نومبر 2025
بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان

مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں وجود پیر 03 نومبر 2025
مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں

نفرت انگیز بیانیہ نہیں وطن پرستی وجود اتوار 02 نومبر 2025
نفرت انگیز بیانیہ نہیں وطن پرستی

مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ وجود اتوار 02 نومبر 2025
مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ

ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران وجود اتوار 02 نومبر 2025
ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر