وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار

پیر 06 فروری 2017 ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار

امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر” اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن یہ اپیل بھی رد کردی گئی۔اپیل میں صدر ٹرمپ کے انتظامی حکم کا دفاع کرتے ہوئے اسے “مناسب اور قانون کے مطابق” ثابت کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں سیاٹل کے جج کے فیصلے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اس حکم کو دوبارہ واپس لایا جائے گا۔ تاہم اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے امریکا کا جائز ویزہ رکھنے والوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔محکمہ داخلہ کے ایک عہدے دار نے ہفتے کوبتایا کہ یہ اقدام سیاٹل کے ایک وفاقی جج کے حکم کے تحت کیا گیا ہے، جس نے سفری پابندی سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایکزیکٹو آرڈر کو ملک بھر کے لیے معطل کر دیا تھا۔محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جن افراد کے پاس امریکا میں داخلے کے ایسے ویزے موجود ہیں جو منسوخ نہیں کیے گئے ، وہ اس ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔اس حکم کے بعد فضائی کمپنیوں نے بھی امریکا کےلیے ان سات مسلم اکثریتی ملکوں کے مسافروں کو اپنے طیاروں میں سوار کرانا شروع کر دیا ہے جنہیں پہلے انکار کیا جا رہا تھا۔ان میں مشرق وسطی کی قطر، اتحاد، امارات سمیت دوسری ایئر لائنز شامل ہیں۔
ادھر امریکی کانگریس کے ارکان نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم ممالک کے باشندوں پر امریکا میں داخلے پرپابندی کے حکم نامے کو ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک غلط اور انتہا پسندانہ فیصلہ قرار دیاہے، امریکی رکن کانگریس آندرے کارسن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس طرح کے فیصلے کر کے داعش کے سہولت کار کاکردار ادا کررہے ہیں کیونکہ اس سے داعش کاکام آسان ہوگا اور داعش کے جنگجو اسے ڈونلڈ کی مسلمانوں سے نفرت کے طورپر تشریح کرکے نوجوانوں کو اپنے ساتھ ملانے اور امریکی مفادات کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کریں گے۔
سیاٹل میںاس حکم کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے امریکی ڈسٹرکٹ جج جیمز رابرٹ نے فیصلے میںلکھاہے کہ واشنگٹن اور منیسوٹا کی ریاستوں طرف سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے حکم نامے کے لیے قانونی جواز موجود ہے۔واشنگٹن کی ریاستی حکومت نے رواں ہفتے کے اوائل میں اس حکم نامے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا جس کے فوراً بعد ریاست منیسوٹا نے بھی اس کی پیروی کی۔اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے واشنگٹن کے اٹارنی جنرل باب فرگوسن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ “آج آئین غالب آیا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلہ فوری طور پر ان کے بقول “صدر ٹرمپ کے غیرآئینی اور غیر قانونی ایگزیکٹو آرڈر” کو معطل کرتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ “قانون ایک طاقتور چیز ہے۔ یہ ہر کسی کا احتساب کر سکتا ہے اور جس میں امریکا کے صدر بھی شامل ہیں”۔
سوشل میڈیا پر داعش کے پیغام کے زیر اثر ہم کئی ملکوں میں چھوٹے پیمانے کے دہشت گرد حملے دیکھ چکے ہیں، اس حوالے سے یہ چیز ممکنہ طور پر جلتی پر مزید تیل چھڑکنے کا معاملہ ہے۔کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ جیسے جہادی گروپ امریکا کی جانب سے سات اسلامی ملکوں پر حالیہ سفری پابندیوں کو اپنی صفوں میں رنگروٹ بھرتی کرنے کے ایک حربے کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔دہشت گردی کی نگرانی سے متعلق امریکا میں قائم ایک گروپ ایس آئی ٹی ای انٹیلی جینس کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عارضی پابندیوں پر مبنی نافذالعمل ایگزیکٹو آرڈر سے یہ تاثر ملا ہے کہ امریکا مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے۔ وہائٹ ہاﺅس یہ کہہ چکا ہے کہ پابندیاں امریکی سرحدوں کے تحفظ کے لیے ہیں۔ اس حکم سے متاثر ہونے والے ممالک عراق، ایران، لیبیا، یمن، شام اور صومالیہ ہیں۔رائے عامہ کے جائزوں میں بتایا گیا ہے کہ 90 روز کی پابندیوں کے اس انتہائی غیر مقبول اقدام کو صدر ٹرمپ کی جانب سے اپنی انتخابی مہم کے دوران بار بار کیے جانے والے وعدوں کے ساتھ امریکا کی کثیرآبادی کی حمایت حاصل ہے۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کے سربراہ جان کیلی نے پچھلے ہفتے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ اس پابندی کا نشانہ خصوصی طور پر مسلمان نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے ادارے کا عزم اپنے ملک میں امریکیوں اور ان کی اقدار کی حفاظت کرنا ہے۔ایک تھنک ٹینک رینڈ کارپوریشن کے سینئر سیاسی تجزیہ کار جونا بلینک کا کہنا ہے کہ داعش اس انتظامی حکم کو اپنی بھرتیوں کے لیے ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اس گروپ کے حامی سوشل میڈیا پر اسے مختلف انداز میں اپنے مفاد کی خاطر استعمال میں لا رہے ہیں۔ٹیکساس میں قائم ایک تھنک ٹینک ا سٹریٹ فر کے نائب صدر اسکاٹ سٹوارٹ کہتے ہیں کہ اگر ہم فی الواقع یہ جائزہ لیں کہ امریکا گزشتہ 15 برسوں کے دوران جنگوں میں اپنی شرکت کے طور پر کیا کرتا رہا ہے تو میرا نہیں خیال کہ یہ چیز لمبے عرصے کے لیے اتنی زیادہ موثر ہو سکے گی۔
سینٹر فار ا سٹرٹیجک اینڈ انٹر نیشنل اسٹڈیز کے ایک اسکالر گریک پولنگ کہتے ہیں کہ داعش اپنا پیغام پھیلانے اور اپنے پیروکاروں پر اپنا اثر ورسوخ بڑھانے کے لیے سوشل میڈیا کو مختلف انداز میں استعمال کر رہا ہے۔ ان کے اثر کے تحت ہم گزشتہ چند برسوں کے دوران کئی ملکوں میں چھوٹے پیمانے کے دہشت گرد حملے دیکھ چکے ہیں، اس حوالے سے یہ چیز ممکنہ طور پر جلتی پر مزید تیل چھڑکنے کا معاملہ ہے۔ پولنگ کا کہنا تھا کہ بہت سے ملک اپنے اندر بڑھتی ہوئی انتہا پسندی سے خائف ہیں اور انہیں اس سے زیادہ فکر یہ ہے کہ اگر اسلامک اسٹیٹ کو شکست ہو جاتی ہے اور جنگجو اپنے ملکوں کو واپس لوٹ جاتے ہیں تو پھر کیا صورت حال ہوگی؟ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ انڈونیشیا اور پاکستان جیسے سب سے زیادہ مسلم آبادی کے ملک پابندی کی اس فہرست میں شامل نہیں ہیں، لیکن اگر ان میں یہ احساس تقویت پکڑتا ہے کہ انہیں امریکا میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا اور وہ اپنے طالب علموں کو امریکا کی بجائے برطانیہ یا آسٹریلیا بھیجنا شروع کر دیتے ہیں تو یہ امریکی تعلیمی اداروں کے لیے کتنا برا ہوگا۔
ریاست انڈیانا سے تعلق رکھنے والے کانگریس رکن آندرے کارسن نے کہا ہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسلمان اکثریت والے سات ملکوں کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر عارضی پابندی کے حکم نامے کے طویل المدتی اثرات ہونگے اور اس سے داعش اور القائدہ جیسی تنظیموں کو مزید بھرتیوں میں ممکنہ طور پر مدد ملے گی۔وائس آف امریکا کے ڈیوا ریڈیو سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے سفری پابندی والے حالیہ ایگزیکٹیو آرڈر پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کارسن کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے خوف بڑھے گا اور امریکا بہت سال پیچھے چلا جائے گا کیونکہ یہ ایک غیر امریکی اقدام ہے اور یہ حب الوطنی پر مبنی نہیں ہے۔“اس فیصلے سے اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور تارکین وطن کے خلاف جذبات کا اظہار ہوتا ہے”ٹرمپ کے مطابق یہ پابندی مسلمانوں کو نشانا بنانے کا اقدام نہیں ہے، برعکس اس کے ا±نھوں نے اسے احتیاطی اقدامات کے سلسلے کا پہلا قدم قرار دیا ہے، جس کا مقصد امریکا کو محفوظ بنانا ہے۔صدر ٹرمپ نے جس انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے تھے اس کے تحت آئندہ 120 روز کے لیے پناہ گزینوں کے امریکا میں داخلے پر قدغن جب کہ ایران، عراق، شام، صومالیہ، سوڈان، لیبیا اور یمن کے شہریوں کے امریکا آنے پر 90 دن کی پابندی عائد کی گئی۔کانگرس رکن کا کہنا تھا کہ اس سے وہ لوگ متاثر ہوں گے جو یہاں خاندانوں کی شکل میں آئے ہیں۔ ان مسلمانوں میں وکیل، ڈاکٹر، پولیس افسر اور کاروبار کرنے والے لوگ بھی ہیں جو اس اقدام کے بعد امریکا جیسے ملک میں اکیلے رہ جائیں گے جو ہر طرح کے لوگوں کے لئے کھلا ہے۔ہوم لینڈ سکیورٹی کے وزیر، جان کیلی نے کہا ہے کہ ”یہ سفری پابندی کا معاملہ نہیں ہے، یہ عارضی بندش ہے جس سے مہاجرین سے متعلق مروجہ ضوابط اور ویزا کے نظام کی کڑی نگرانی کا جائزہ لینے میں مدد ملتی ہے“۔ا±نھوں نے کہا ہے کہ نئے حکم نامے کا مقصد دہشت گردوں کو ملک سے دور رکھنا ہے۔ لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ ”مسلمانوں پر بندش“ کا معاملہ نہیں ہے۔لیکن اس فرمان کے نافذ ہونے پر خاص طور پر امریکا کے مختلف ہوائی اڈوں پر اس وقت صورتحال الجھن کا شکار نظر آئی جب کئی ایسے افراد جن کے پاس امریکا میں مستقل رہائش کا “گرین کارڈ” بھی تھا، انھیں مزید پوچھ گچھ کے لیے حکام نے روک لیا۔ کانگرس کے رکن آندرے کارسن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے اس حکم نامے سے مسلمان ملکوں اور دنیا کو یہ پیغام ملتا ہے کہ ہم آپ پر اعتبار نہیں کرتے، ہم امن و سلامتی کے تعلقات میں آپ کو اہم نہیں سمجھتے اور ان اختلافات کے خاتمے میں آپ کے کسی کردار کو نہیں مانتے جو گزشتہ کچھ سالوں سے درپیش ہیں۔ایران، شام اور سوڈان دہشت گردوں کی معاونت کرنے والی ریاستوں کی امریکی محکمہ خارجہ کی فہرست میں شامل ہیں جب کہ عراق، لیبیا، یمن اور صومالیہ کا شمار ان ملکوں کی فہرست میں ہوتا ہے جہاں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں۔دوسری طرف اس حکم نامے کے خلاف امریکا بھر میں ہزاروں افراد سراپا احتجاج ہیں اور ڈیموکریٹس اس پابندی کے خلاف قانون لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
٭٭


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری وجود - پیر 10 اپریل 2017

[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...

ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار ایچ اے نقوی - هفته 25 مارچ 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ وجود - اتوار 19 مارچ 2017

امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا وجود - جمعرات 16 مارچ 2017

امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ شہلا حیات نقوی - منگل 07 مارچ 2017

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ شہلا حیات نقوی - جمعه 03 مارچ 2017

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں شہلا حیات نقوی - جمعه 24 فروری 2017

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے وجود - جمعه 17 فروری 2017

جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کی...

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!! ایچ اے نقوی - هفته 04 فروری 2017

امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا وجود - هفته 04 فروری 2017

امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی شہلا حیات نقوی - اتوار 29 جنوری 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی

غاصب ریاست اسرائیل کی باچھیں کھل گئیں شہلا حیات نقوی - منگل 24 جنوری 2017

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا صدارتی منصب پر بیٹھتے ہی اسرائیل کے ساتھ پینگیں بڑھانا شروع کردی ہیں اور اطلاعات کے مطابق صدارتی انتخابات کی مہم اورانتخابات میں کامیابی کے بعد سے عہدہ صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد تک ان کے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار ہے۔وائس آف ا...

غاصب ریاست اسرائیل کی باچھیں کھل گئیں

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر