وجود

... loading ...

وجود
وجود

سفر یاد۔۔۔ قسط22

هفته 03 دسمبر 2016 سفر یاد۔۔۔ 		قسط22

گلزار کا ایسے وقت پرملنا کسی مسیحا اورخضر سے ملنے سے زیادہ بہتر محسوس ہوا۔ ورنہ ہم تو اس خیال سے ہولے جا رہے تھے کہ جمعہ یعنی چھٹی کا دن کیسے گزرے گا۔کیمپ میں تو ایک گھنٹہ گزارنا بھی مشکل ہوتا، پھر کھانے کا مسئلہ الگ رہتا۔گلزار ہم کو لیکر اپنی دکان کی جانب چل دیاہم نے پوچھا کیا آج بھی دکان کھولو گے، آج تو چھٹی ہے،گلزار بولا بھائی ہمارے لیے کیسی چھٹی ؟کہاں کی چھٹی ؟جمعے کی نماز کے بعد دکان کھول لیتے ہیں۔ یہاں کام کرنے اور کمانے کے لیے آئے ہیں بھائی اس لیے جمعے کو بھی آدھے دن دکان کھولتے ہیں۔ ہم نے پوچھا اتنے عرصے سے یہاں ہو ،تمہارے تو کافی پاکستانی دوست احباب ہوں گے۔گلزا ر نے مسکراتے ہوئے کہا بھائی یہاں سب مطلب کے یار ہیں ، یہاں سلام دعا بہت لوگوں سے ہوتی ہے دوستی کسی سے نہیں ہوتی۔ ہم نے گلزار کی بات سے اتفاق کیاکیونکہ ہماری گلزار سے جمعہ جمعہ آٹھ دن کی دوستی میں ہماری یہ غرض شامل تھی کہ ہم تنہائی کے عذاب سے گزر رہے تھے اورہمیں کوئی ہمدم و غم خوار درکار تھا،کوئی ایسا جو اپنا سا لگے، کوئی ایسا جس سے اپنی زبان میں بات ہوسکے۔ویسے پردیس میں”کام چلاؤ“ قسم کی دوستیاں بہت تیزی سے پروان چڑھتی ہیں۔ سب ہی اپنے گھروں سے دور ہوتے ہیں سب ہی اپنے خاندانوں کے بہتر مستقبل کے لیے اپنے حال کو مشکل میں ڈالے ہوئے ہوتے ہیں۔ایسے میں کام کاج سے واپس آکر سب کا ساتھ مل بیٹھنا ، گپ شپ لگانا ، ایک دوسرے سے اپنے مسائل بیان کرنا ، کسی کاگھر سے خط آیا ہو تو اس بارے میں بات کرنا ، گھر والوں سے فون پر بات ہوئی ہو تو ان کی فرمائشیں ، کسی جاننے والے یا رشتے دار کی دکھ بیماری کی خبر ، کوئی مر گیا تو اس کا پرسہ اور جنازے میں شریک نہ ہونے کا غم ، کسی بھانجے بھتیجے کی شادی میں شرکت نہ کرسکنے کی خلش ،پردیسی کہتے ہیں اکثر جب پاکستان سے کالیں آتی ہیں تو کال سننے سے پہلے ڈر سا جاتے ہیں، محتاط سا ہو جاتے ہیں، دل میں یہ سوچتے ہیں خدا خیر کرے، کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگیا۔ کیوں کہ 75فیصد فون کالز ایسی ہی ہوتی ہیں جن میں یا تو پیسوں کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے اور یا پھر فلاں کے ساتھ یہ مسئلہ ہوگیا، ان کو فون کر لو۔ یا فلاں کے گھر فوتگی ہوگئی ہے ان کے گھر فون کر لو۔الغرض یہ سب باتیں ایک دوسرے سے شیئر کی جاتی ہیں۔کیمپوں یا ڈیروں میں جمعرات کی رات کو تاش کی بازی جمتی ہے ، کچھ لوڈو یا کیرم لیکر بیٹھ جاتے ہیں ، ایسی محفلوں میں صرف اپنے کیمپ کے ہی نہیں دوسرے کیمپوں سے بھی لوگ شریک ہوتے ہیں ،چائے چلتی ہے ،گپ شپ ہوتی ہے اور پھر تین بجے کے قریب لوگ اٹھنا شروع ہوجاتے ہیں ، جمعے کی نماز کی تیاری بھی کرنی ہوتی ہے اس لیے سونابھی ضروری ہوتا ہے۔بعض دفعہ یہ محفلیں لمبی چلتی ہیں لیکن فجر کی اذان کے ساتھ ہی محفل لپیٹ دی جاتی ہے۔ لوگ اپنے اپنے کمروں ،گھروں یا کیمپوں کی راہ لیتے ہیں۔
گلزار نے کہا بھائی کچھ دیر بیٹھیں میں تھوڑا سا کام نمٹا لوں اس کے بعد آپ کو لیکر نکلتا ہوں کچھ دیگر پاکستانیوں سے آپ کو ملواتا ہوں ، آپ کو اچھا لگے گا،اندھا کیا چاہے دو آنکھیں، ہم خوش ہو گئے۔ کچھ دیر کے بعد ایک گاڑی دکان کے باہر آکر رکی ، گلزار نے گاڑی دیکھی تو کہا وسیم آگیا ، گلزار نے ہم سے اٹھنے کے لیے کہا۔ ہم باہر آئے ،گلزار نے دکان بند کی اور ہمیں لے کر گاڑی میں بیٹھ گیا،گاڑی میں پہلے سے ڈرائیور کے ساتھ دو لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ گلزار نے ہمارا تعارف کروایا، پھر ان سب کا تعارف ہم سے کروایا۔گاڑی وسیم وٹو چلا رہا تھا ، دیگر دو افراد کے نام رانا شاکراور شمشاد چوہدری تھے۔ان کا زور نام سے ز یاد ہ وٹو، رانا اور چوہدری پر تھا،تینوں کم پڑھے لکھے تھے اور جنادریہ کے آپ پاس رہتے تھے جہاں ایک صاحب کا بقالہ تھا دوسرے کی لانڈری تھی، وسیم کسی کمپنی میں کام کرتا تھا، گاڑی اس کو کمپنی کی طرف سے ملی ہوئی تھی۔گلزار اور ان تینوں کی گپ شپ ہونے لگی ہم خاموشی سے بیٹھے باہر کے مناظر دیکھنے لگے۔ نہ کوئی درخت نہ سبزہ، چھٹی کا دن ہونے کے باوجود سڑکو ں پر کسی قسم کی چہل پہل نہیں تھی۔جلد ہی ہم آبادی سے باہر نکل آئے یہاں لق و دق میدان تھا لیکن شائد کسی نئی آبادی کی پلاٹنگ شروع ہو رہی تھی اس لیے سڑکیں موجود تھیں۔کچھ دور سڑک پر کچھ گاڑیاں اور لوگ کھڑے نظر آئے۔ ہماری گاڑی بھی وہاں پہنچ کر رک گئی۔ہم سب گاڑی سے باہر نکلے۔شمشاد نے ڈکی سے کرکٹ بیٹ نکالا، باقی لوگوں کے پاس بھی بیٹ نظر آرہے تھے کچھ شلوار قمیض میں تھے کچھ نے جاگنگ سوٹ پہن رکھا تھا۔ کچھ دیر میںمیچ شروع ہوا،سڑک کو پچ بنالیا گیا تھا، دوستانہ میچ تھا دونوں جانب آٹھ آٹھ کھلاڑی تھے ، کچھ لو گ کھیل میں شریک نہیں تھے وہ ہماری طرح میچ دیکھنے بیٹھ گئے۔ سورج آگ برسا رہا تھا ، شدید گرمی تھی لیکن کرکٹ کا جنون سر چڑھ کر بول رہا تھا۔ ہمارا گرمی سے برا حال تھا ، کوئی سایہ دار جگہ بھی نہ تھی کہ اس کے نیچے ہی بیٹھ جاتے ، باقی لوگ شائد اس صورتحال کے عادی تھے اور تیاری کے ساتھ آئے تھے، ہمارے پاس تو پانی کی بوتل تک نہ تھی۔۔۔ جاری ہے


متعلقہ خبریں


خلیج تنازع پاک سعودی تعلقات میں نوازشریف بوجھ بننے لگے! ایچ اے نقوی - بدھ 26 جولائی 2017

سعودی عرب اورخلیج کی بعض دیگر ریاستوں کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ کے بعد پاکستان کیلئے اس خطے میں اپنی حیثیت خاص طورپر خطے میں توازن پیداکرنے والی قوت کے طورپر اپنی حیثیت برقرار رکھنا بہت مشکل ہوگیاہے۔اب سے پہلے شاید کبھی بھی اس طرح کی مشکل صورت حال کاتصور بھی نہ کیاگیاہوگا۔ نواز ...

خلیج تنازع پاک سعودی تعلقات میں نوازشریف بوجھ بننے لگے!

سعودی عر ب پریمن کا 63 فیصد تیل چرانے کاالزام وجود - هفته 11 مارچ 2017

تازہ ترین اطلاعات سے انکشاف ہواہے کہ سعودی عرب اور امریکہ نے یمن کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنے کے لیے خفیہ طورپر گٹھ جوڑ کرلیا ہے اور اسی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں سعودی عرب کی زیر قیادت بننے والے اتحاد کے طیارے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ حکومت کے خلاف نبرد آزما مجاہدین پر اندھادھن...

سعودی عر ب پریمن کا 63 فیصد تیل چرانے کاالزام

سفر یاد۔۔۔ آخری قسط شاہد اے خان - منگل 31 جنوری 2017

سیمی خوش مزاج آدمی تھا اس کے ساتھ کام کرنا اچھا تجربہ ثابت ہوا تھا اس کے مقابلے میں یہ نیا انچارج شنکر کمار بہت بد دماغ اور بداخلاق واقع ہوا تھا۔ ہماری پہلے ہی دن سے اس سے ٹھن گئی ، مشکل یہ تھی کہ وہ نیا تھا اور ابھی اسے کام سمجھنا تھا اس لئے وہ ہم سے زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتا تھ...

سفر یاد۔۔۔ 		آخری قسط

سفر یاد۔۔۔ قسط49 شاہد اے خان - پیر 30 جنوری 2017

سیمی کو گئے کئی مہینے ہو گئے تھے اس کی واپسی کا کوئی اتا پتہ نہیں تھا، اس کا کام بھی ہمارے زمے ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے کام کی تھکن بڑھتی جا رہی تھی۔ کئی بار کام کی زیادتی کی وجہ سے ہمیں دیر تک رکنا پڑتا تھا۔ ہمیں سیمی کا بھی کام کرنے کی وجہ سے کوئی مالی فائدہ بھی نہیں مل رہا تھا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط49

سفر یاد۔۔۔ قسط47 شاہد اے خان - هفته 28 جنوری 2017

اگلے روز یعنی جمعے کو ہم عزیزیہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں ناشتہ کرنے کے بعد مکہ شریف کے لیے روانہ ہوئے، جدہ حدود حرم سے باہرحِل کی حدود میں ہے۔ حرم شریف اور میقات کے درمیان کے علاقے کو حِل کہا جاتا ہے اس علاقے میں خود سے اگے درخت کو کاٹنا اور جانور کا شکار کرنا حلال ہے جبکہ اس علا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط47

سفر یاد۔۔۔ قسط46 شاہد اے خان - جمعرات 26 جنوری 2017

ہمارے دوست اظہار عالم کافی عرصے سے جدہ میں مقیم تھے ہم نے عمرہ پر روانگی سے پہلے انہیں فون کرکے اپنی ا?مد کی اطلاع دیدی تھی، طے ہوا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح دس بجے باب فہد کے سامنے ایک بینک کے پاس پہچیں گے۔ ہم ساڑھے نو بجے جا کر اس بینک کے سامنے جا کر کھڑے ہوگئے۔ وہاں کافی لوگ موج...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط46

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط44 شاہد اے خان - جمعه 20 جنوری 2017

صبح فجر سے پہلے ہماری بس مکہ مکرمہ کے ہوٹل پہنچ گئی، دل میں عجب سی ہلچل مچی ہوئی تھی، کعبہ شریف کے اس قدر قریب ہونیکا احساس جیسے دل کو الٹ پلٹ کر رہا تھا ، کوشش تھی کہ فوری طور پر حرم شریف پہنچیں اور اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ اللہ کا گھردنیا میں وہ پہلی عبادت گاہ ہے جو انسانوں ک...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط44

سفر یاد۔۔۔ قسط43 شاہد اے خان - جمعرات 19 جنوری 2017

نسیم ولا اور کالج میں شب و روز اپنی مخصوص چال سے گزر رہے تھے۔ روز صبح کو شام کرنا اور شام کو صبح کا قالب بدلتے دیکھنا اور اس کے ساتھ لگی بندھی روٹین کو فالو کرنا یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت بن چکی تھی۔ ایک بے قراری تھی، ایک بے کلٰی تھی جو دل میں بسنے لگی تھی۔ ہم لوگ روٹین کے ایس...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط43

سفر یاد۔۔۔ قسط42 شاہد اے خان - بدھ 11 جنوری 2017

نسیم ولا میں دن اچھے گزر رہے تھے۔ ایک دن باتوں کے دوران ہم نے کہا لگتا ہے ریاض میں کوئی گھومنے کی جگہ نہیں ہے ،ہوتی تو ہم لوگ وہاں کا چکر لگا آتے، نسیم کے علاقے میں جہاں ہمارا ولا تھا وہاں ہمیں نہ تو کوئی پارک نظر آیا تھا نہ کوئی اور ایسی جگہ جہاں آپ تفریح کے لیے جا سکیں۔ سنیم...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط42

سفر یاد۔۔۔ قسط41 شاہد اے خان - هفته 07 جنوری 2017

رات کے نو بج رہے تھے ہمیں پی ٹی وی سے خبر نامے کا انتظار تھا لیکن خبریں شروع نہیں ہوئیں، ہم نے علی سے کہا نو بج گئے خبرنامہ شروع نہیں ہو رہا پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے، علی بولا نو ہماری گھڑی میں بجے ہیں وہاں پاکستان میں رات کے گیارہ بج رہے ہیں ہمیں احساس ہوا کہ سعودی عرب میں ہم پاکست...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط41

سفر یاد۔۔۔ قسط40 شاہد اے خان - جمعه 06 جنوری 2017

ڈش انٹینا اور اس کا متعلقہ سامان لائے کئی دن گزر چکے تھے۔ ہم چاروں روز سوچتے تھے کہ آج ضرور ڈش انٹینا لگالیں گے لیکن کالج سے آنے کے بعد کھانا پکانے اور کھانے کے بعد اتنا وقت ہی نہیں بچتا تھا کہ چھت پر جائیں اور ڈش انٹٰینا کی تنصیب کا کام مکمل کریں۔ پھر طے پایا کہ یہ کام جمعے کو...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط40

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر