وجود

... loading ...

وجود
وجود

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

اتوار 22 جنوری 2017 سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے عقیدت کا سفر سر کے بل چل کر کیا۔ نبی کریم ﷺ کی محبت ہمارے ایمان کاحصہ ہے اور نبی کریم صلی علیہ وسلم نے مدینہ شریف کو اپنی محبت سے سرفراز فرمایا۔ مدینہ منورہ ایک زرخیز و سر سبز نخلستان ہے،اس کے شمال مغرب میں جبل سلع، جنوب میں جبل عیر اور وادیٔ عقیق ، شمال میں جبل احد واقع ہے، مدینے کا قدیم نام یثرب تھا، علما نے مدینہ کے پچانوے نام بتائے ہیں جن میں مشہور طابہ، طیبہ،مدینۃ الرسولﷺ، بیت رسول اللہ ، دارالفتح ، حرم رسول اللہ وغیرہ ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کو مدینہ سے اس قدر محبت تھی کہ جب کہیں سفر پر تشریف لے جاتے تو واپسی پر جب مدینہ قریب آجاتا اور اس کی عمارتیں دکھائی دینے لگتیں تو آپ ﷺاپنی سواری کو کمال شوق میں تیز کردیتے اور فرماتے طابہ آگیا۔ آپﷺ مدینہ کے قریب اپنی چادر مبارک شانہ اقدس سے گرا دیتے اور فرماتے کہ یہ طابہ کی ہوائیں ہیں ، صحابہ میں جو کوئی بوجہ گرد و غبار اپنا منہ ڈھانپ لیتا تو آپﷺ منع فرماتے کہ مدینہ کی خاک میں شفا ہے۔
ہماری بس راستے میں دو چھوٹے چھوٹے شہروں میں مختصر رکنے کے بعد شام پانچ بجے کے قریب مدینہ شریف پہنچی ، دل میں نبی اکرم ﷺ کا شہر، پیارے نبی کا روضہ دیکھنے کا ارمان مچل رہا تھا، بیگ ہوٹل میں رکھا اور فوری طور پرمسجد نبوی کی حاضری کے لیے نکل پڑے۔ سبز گنبد کی دید کے اشتیاق میں نظریں راستے پر یہاں وہاں بھٹک رہی تھیں، قدم اور دل کی دھڑکنیں تیزی میں ایک دوسرے کا مقابلہ کر رہی تھیں۔ جیسے ہی سبز گنبد پر نگاہ پڑی دل میں اطمینان کی ٹھنڈی لہر دوڑ گئی۔ ذرا دیر میں ہم مسجد نبویﷺ کے فرش پر سجدہ ریز تھے، شکرانے کے نفل ادا کرتے ہی ہم روضہ رسول اللہ کی جانب چل دیے، روضہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم پر حاضری اور درود و سلام پیش کرنے کا موقع ملا تو گویا زندگی کا حقیقی مقصد حاصل ہوگیا۔
روضہ رسول صلی علیہ وسلم کے سامنے کھڑے ہوئے تو روضہ پاک کی طرف دیکھنے کی تاب نہیں لاسکے۔ اپنا سر جھکا کر اپنی نظریں روضہ رسول کے دَر کی اس مقدس ترین زمین پر مرکوز کردیں جس کے مقدس ذرّوں پر رسول اللہ کے مقدس قدم پڑے تھے۔ کہاں نبی کریم کا دَر اور کہاں ہم سا دنیادار، گناہگار بندہ۔ پھر نبی اکرم کی رحمت گویا بادل بن کر قلب پر چھا گئی ،درِ نبی صل اللہ علیہ و آلہ و سلم پر حاضری کے وقت آنکھوں میں آنسوؤں کی جھڑی لیے ہم نے اپنے لیے، اپنے گھروالوں کیلیے، رشتہ داروں اور تمام دوستوں کے لیے بطور خاص دعا کی۔ مسجد نبوی میں جگہ بدل بدل کر نوافل ادا کیے۔ سعودی حکومت نے مسجد نبوی میں عظیم الشان توسیع کی ہے، اب رسول اللہ کے زمانے کا تقریبا پورا مدینہ شریف مسجد نبوی میں سما گیا ہے۔ مسجد نبوی کی بنیاد رسول اللہ نے اپنے دست مبارک سے رکھی۔ اس مسجد کی ایک فضیلت ہے کہ اس میں پڑھی ایک نماز کا ثواب دیگر مساجد میں پڑھی جانے والی ہزار نمازوں سے افضل ہے۔ علما کرام اس بات پر متفق ہیں کہ مسجد میں جتنی بھی توسیع ہوئی یا قیامت تک جتنی بھی ہو گی ، نئی جگہ پر بھی نماز پڑھنے کا ثواب اتنا ہی ہو گا جتنا ثواب اللہ کے رسول ﷺ کے دور میں بنی ہوئی مسجد میں تھا۔ مسجد نبوی کے مختلف گوشوں کو چومتے اور نفلی عبادات کرتے ہم نے عشا ادا کی۔ نبی پاک کی مسجد میں کئی گھنٹے گزارنے کے بعد بھی نہ بھوک پیاس کا احساس تھا نہ کسی قسم کی تھکن محسوس ہو رہی تھی۔ مجبوری تھی کہ بس کو واپس مکہ روانہ ہونا تھا اس لیے نا چاہتے ہوئے بھی مسجد نبوی کو الوداع کہنا پڑا۔ آنکھوں میں آنسوؤں کی لڑی لیے ہم نے بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں الوداعی حاضری دی، درِ رسول پر سلام کا نذرانہ پیش کرنے کے بعد بوجھل دل کے ساتھ ہوٹل پہنچے، جہاں بس روانگی کے لیے تیار کھڑی تھی۔ اپنا بیگ اٹھا کر بس میں سوار ہوگئے، واپسی کے سفر میں پورے راستے دل مدینہ منورہ میں ہی اٹکا رہا۔ رات کو مکہ پہنچے اور سیدھے حرم پاک کا رخ کیا کعبہ شریف کے سامنے دیر تک نوافل اور نماز فجر ادا کرنے کے بعد ہوٹل پہنچے جہاں کچھ دیر کے لیے آنکھ لگ گئی۔ ریاض سے روانہ ہونے سے پہلے ہم جدہ میں موجود ایک دوست کو اپنی آمد کی اطلاع دے چکے تھے اور صبح دس بجے اس کا آنا طے تھا۔۔۔ جاری ہے


متعلقہ خبریں


سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ ایچ اے نقوی - جمعه 14 اپریل 2017

[caption id="attachment_44110" align="aligncenter" width="784"] تیل کی عالمی قیمتوںاور کھپت میں کمی پر قابو پانے کے لیے حکام کی تنخواہوں مراعات میں کٹوتی،زرمبادلہ کی آمدنی کے متبادل ذرائع کی تلاش اور سیاحت کی پالیسیوں میں نرمی کی جارہی ہے سیاسی طور پر اندرونی و بیرونی چیلنجز نے ...

سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت وجود - پیر 03 اپریل 2017

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو سعودی قیادت میں قائم دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی اجازت کے حوالے سے ملک کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات...

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت

سفر یاد۔۔۔ آخری قسط شاہد اے خان - منگل 31 جنوری 2017

سیمی خوش مزاج آدمی تھا اس کے ساتھ کام کرنا اچھا تجربہ ثابت ہوا تھا اس کے مقابلے میں یہ نیا انچارج شنکر کمار بہت بد دماغ اور بداخلاق واقع ہوا تھا۔ ہماری پہلے ہی دن سے اس سے ٹھن گئی ، مشکل یہ تھی کہ وہ نیا تھا اور ابھی اسے کام سمجھنا تھا اس لئے وہ ہم سے زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتا تھ...

سفر یاد۔۔۔ 		آخری قسط

سفر یاد۔۔۔ قسط49 شاہد اے خان - پیر 30 جنوری 2017

سیمی کو گئے کئی مہینے ہو گئے تھے اس کی واپسی کا کوئی اتا پتہ نہیں تھا، اس کا کام بھی ہمارے زمے ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے کام کی تھکن بڑھتی جا رہی تھی۔ کئی بار کام کی زیادتی کی وجہ سے ہمیں دیر تک رکنا پڑتا تھا۔ ہمیں سیمی کا بھی کام کرنے کی وجہ سے کوئی مالی فائدہ بھی نہیں مل رہا تھا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط49

سفر یاد۔۔۔ قسط48 شاہد اے خان - اتوار 29 جنوری 2017

سیمی کے جانے کے بعد ہمارا کام کافی بڑھ گیا تھا، اب ہمیں اپنے کام کے ساتھ سیمی کا کام بھی دیکھنا پڑ رہا تھا لیکن ہم یہ سوچ کر چپ چاپ لگے ہوئے تھے کہ چلو ایک ماہ کی بات ہے سیمی واپس آجائے گا تو ہمارا کام ہلکا ہو جائے گا۔ ایک ماہ ہوتا ہی کتنا ہے تیس دنوں میں گزر گیا، لیکن سیمی واپس ...

سفر یاد۔۔۔ قسط48

سفر یاد۔۔۔ قسط47 شاہد اے خان - هفته 28 جنوری 2017

اگلے روز یعنی جمعے کو ہم عزیزیہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں ناشتہ کرنے کے بعد مکہ شریف کے لیے روانہ ہوئے، جدہ حدود حرم سے باہرحِل کی حدود میں ہے۔ حرم شریف اور میقات کے درمیان کے علاقے کو حِل کہا جاتا ہے اس علاقے میں خود سے اگے درخت کو کاٹنا اور جانور کا شکار کرنا حلال ہے جبکہ اس علا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط47

سفر یاد۔۔۔ قسط46 شاہد اے خان - جمعرات 26 جنوری 2017

ہمارے دوست اظہار عالم کافی عرصے سے جدہ میں مقیم تھے ہم نے عمرہ پر روانگی سے پہلے انہیں فون کرکے اپنی ا?مد کی اطلاع دیدی تھی، طے ہوا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح دس بجے باب فہد کے سامنے ایک بینک کے پاس پہچیں گے۔ ہم ساڑھے نو بجے جا کر اس بینک کے سامنے جا کر کھڑے ہوگئے۔ وہاں کافی لوگ موج...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط46

سفر یاد۔۔۔ قسط44 شاہد اے خان - جمعه 20 جنوری 2017

صبح فجر سے پہلے ہماری بس مکہ مکرمہ کے ہوٹل پہنچ گئی، دل میں عجب سی ہلچل مچی ہوئی تھی، کعبہ شریف کے اس قدر قریب ہونیکا احساس جیسے دل کو الٹ پلٹ کر رہا تھا ، کوشش تھی کہ فوری طور پر حرم شریف پہنچیں اور اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ اللہ کا گھردنیا میں وہ پہلی عبادت گاہ ہے جو انسانوں ک...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط44

سفر یاد۔۔۔ قسط43 شاہد اے خان - جمعرات 19 جنوری 2017

نسیم ولا اور کالج میں شب و روز اپنی مخصوص چال سے گزر رہے تھے۔ روز صبح کو شام کرنا اور شام کو صبح کا قالب بدلتے دیکھنا اور اس کے ساتھ لگی بندھی روٹین کو فالو کرنا یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت بن چکی تھی۔ ایک بے قراری تھی، ایک بے کلٰی تھی جو دل میں بسنے لگی تھی۔ ہم لوگ روٹین کے ایس...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط43

سفر یاد۔۔۔ قسط42 شاہد اے خان - بدھ 11 جنوری 2017

نسیم ولا میں دن اچھے گزر رہے تھے۔ ایک دن باتوں کے دوران ہم نے کہا لگتا ہے ریاض میں کوئی گھومنے کی جگہ نہیں ہے ،ہوتی تو ہم لوگ وہاں کا چکر لگا آتے، نسیم کے علاقے میں جہاں ہمارا ولا تھا وہاں ہمیں نہ تو کوئی پارک نظر آیا تھا نہ کوئی اور ایسی جگہ جہاں آپ تفریح کے لیے جا سکیں۔ سنیم...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط42

سفر یاد۔۔۔ قسط41 شاہد اے خان - هفته 07 جنوری 2017

رات کے نو بج رہے تھے ہمیں پی ٹی وی سے خبر نامے کا انتظار تھا لیکن خبریں شروع نہیں ہوئیں، ہم نے علی سے کہا نو بج گئے خبرنامہ شروع نہیں ہو رہا پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے، علی بولا نو ہماری گھڑی میں بجے ہیں وہاں پاکستان میں رات کے گیارہ بج رہے ہیں ہمیں احساس ہوا کہ سعودی عرب میں ہم پاکست...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط41

سفر یاد۔۔۔ قسط40 شاہد اے خان - جمعه 06 جنوری 2017

ڈش انٹینا اور اس کا متعلقہ سامان لائے کئی دن گزر چکے تھے۔ ہم چاروں روز سوچتے تھے کہ آج ضرور ڈش انٹینا لگالیں گے لیکن کالج سے آنے کے بعد کھانا پکانے اور کھانے کے بعد اتنا وقت ہی نہیں بچتا تھا کہ چھت پر جائیں اور ڈش انٹٰینا کی تنصیب کا کام مکمل کریں۔ پھر طے پایا کہ یہ کام جمعے کو...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط40

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر