وجود

... loading ...

وجود
وجود

میرے لعل اب کتنا عرصہ قبر میں گزارو گے

جمعرات 24 نومبر 2016 میرے لعل اب کتنا عرصہ قبر میں گزارو گے

دانش کی ماں کے نوحے سے ہر ذی حس کا جگر پھٹ سکتا ہے ۔روتے روتے تھکی تسلیمہ اپنے پندرہ سالہ بیٹے کا نام لیکر نوحہ کرتی ہے ’’دانش ‘‘میرے دولہے ،اب کتنا عرصہ قبر میں گزار و گے۔تم مجھے اس طرح چھوڑ کے نہیں جاسکتے،میرے بچے آجا،خدارا اب واپس آجا،تومیرے لیے سب کچھ تھادانش ،پہلے مجھے جانا چاہیے تھا، آخر یہ کیا غضب کر دیا کہ جو میرا تابوت اٹھاتا ، وہی قبر میں جا کر روٹھ بیٹھا،دانش اب تو آجامیرے لعل‘‘۔دانش کی ماں اپنے لخت جگر سے فریاد کرتے کرتے دیوانی محسوس ہوتی ہے ۔شہادت کے روزدانش اچھہ بل دودھ لانے گیاتھا لیکن وہاں احتجاجی مظاہرے جاری دیکھ کر وہ بھی ان میں شامل ہوا۔اس دوران اچھہ بل میں تعینات پولیس اہلکاروں نے اسے نزدیک سے گولیاں داغ دیں جو اس کے سر میں لگیں اور وہ وہیں خون میں لت پت گر گیا۔لوگوں نے اس کو اسپتال پہنچایاجہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیدیا ۔شہید دانش کے والدمحمد ایوب کے مطابق وہ اپنے بچوں کی اچھی پڑھائی اور تعلیم و تربیت کے لیے بہت محنت کررہا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میرا بڑا بیٹا جو کہ پڑھائی میں اچھا تھا اور اپنے مستقبل کے لیے کافی فکر مند تھااس طرح ہمیں داغ مفارقت دیکر اس دنیائے فانی سے کوچ کرے گا۔
کمپیوٹر انجینئراور نجی کمپنی میں کام کر نے والا’’ 24سالہ معروف کرکٹرعامر بشیر خان‘‘ اہل خانہ کا چہیتا تھا۔عامر کمپیوٹر انجینئر تھا۔ 9جوالائی کو ویری ناگ قصبہ میں مکمل ہڑتال تھی۔ چند نوجوان نزدیکی بس اڈے میں کر کٹ کھیلنے میں مشغول تھے اور عامر بشیر جو قصبے کا مایا ناز کرکٹر تصور کیا جاتا تھا،وہ بھی کھیل میں شامل تھا۔تقریباََدوگھنٹے کر کٹ کھیلنے کے بعد عامر ساڑھے گیارہ بجے واپس گھر پہنچا اور اپنے ذاتی لیپ ٹاپ پر کام کر نے بیٹھا۔چند منٹ کے بعد ہی وہ دوبارہ گھر سے باہر آیا اور نزدیکی مغل باغ میں اپنے دوستوں کے ساتھ گھومنے چلا گیا۔ اسی دوران ویری ناگ کے ملحقہ گاؤں سے ایک بڑا جلوس بر آمد ہوا، جلوس میں شامل لوگ اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے ۔اس دوران چند لڑکے باغ کے اندر داخل ہوئے اور اْنہوں نے وہاں قائم سی آر پی ایف کیمپ پر پتھراؤ کیا۔ کیمپ میں موجود سی آر پی ایف اہلکاروں نے براہ راست گولیاں چلائیں جن میں ایک گولی عامر کی چھاتی میں جالگی ،اگر چہ وہ لڑکھڑاتے ہوئے چند قدم چلا ،تاہم اْسکی سانسیں رْک گئیںتھیں اور وہ دارفانی کو کوچ کر گیا۔عامر بشیر کے والد بشیر احمدکا کہنا ہے کہ میرے بڑھاپے کا سہارا ظالموں نے چھین لیا ،جوبیٹا باپ کے تابوت کو کندھا دیتا،آج اسی باپ کوبیٹے کے تابوت کوکندھا دینا پڑا ہے ،یہ قیامت ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔
سجاد احمد فرسٹ ائر کا طالب عالم تھا اورکم عمری کے باوجود گھرکا کفیل تھا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 9 جولائی کو ایک پرامن جلوس وترسو سے شانگس کی طرف جا رہا تھا کہ اس پر پولیس نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے دوران ایک گولی سجاد احمد کے سینے میں بھی پیوست ہوئی اور خون میں لت پت ہوا ، اس کو اسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیدیا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سجاد ایک نیک اور نرم طبیعت نوجوان تھا جو ہمیشہ اپنے کام سے کام رکھتا تھا۔ کشمیر یونیورسٹی میں ریاضی کے مضمون میں پوسٹ گریجویشن کرنے والے سجاد احمد کے برادر اصغر منظور احمد کا کہنا ہے ’میرا بھائی کھبی بھی اپنے مستقبل کے بارے میں فکر مند نہیں تھا بلکہ مجھے اچھی پوزیشن پر دیکھنا چاہتا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ جب میرا داخلہ کشمیر یونیورسٹی میں ہوا تو وہ پھولے نہیں سماتا تھا۔منظور احمد نے کہا کہ یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے بعد قریب ہی کرایہ پر کمرہ لیا اور جب سجاد وہاں آتا تھا تو وہ میرا ہر کام کرتا تھا بلکہ کھانا پکانے کے علاوہ برتن بھی صاف کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ سجاد میرے لیے ایک دوست تھا اور وہ ہمارے والد کو ٹھیک ہوتا دیکھنا چاہتا تھا جیسے وہ چارسال قبل تھے، مگر سجاد کی موت نے ہمارے والد کے مرض میں مزید اضافہ کردیاجو متواتر علاج و معالجہ کے باوجود سو نہیں پا رہے ہیں اور گھنٹوں تک روتے رہتے ہیں بلکہ کئی بار انہوں نے بھاگ کر خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی۔ بیمار شوہر کے بستر پر بیٹھی سجاد کی والدہ خاموش مجسمہ بنی اپنے لخت جگر کے چھن جانے کے غم میں آنسوبہا رہی ہے۔
حزب کمانڈر برہان وانی کی شہادت پر کولگام کے کولہ پورہ سرندو علاقے سے بھی ایک جلوس برآمد ہوا جس میں عینی شاہدین کے مطابق ہزاروں کے قریب لوگ شامل تھے جس میں زبیر بھی شامل تھا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ جلوس بو گنڈ اور نو پورہ سے گزر کر کیموہ کی جانب پیش قدمی کر رہا تھا لیکن کیموہ میں پولیس کیمپ کے نزدیک جلوس پرفائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک گولی زبیر احمد کے سر میں پیوست ہوئی جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔زبیر کے والد عبدالرشید کا کہنا ہے کہ اگر چہ انکے لخت جگر کو پہلے کیموہ اور بعد میں اسلام آباد ہسپتال پہنچایا گیا تاہم کاتب تقدیر نے اس کی زندگی کے لیے17سال ہی لکھے تھے جو پورے ہو کر وہ خالق حقیقی سے جا ملا۔زبیر کے والدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ ’جو داغ انکا لخت جگر انکے دل پر دیکر چلا گیا وہ داغ قبر میں ہی جاکر مٹ پائے گا‘‘۔ زبیرتین بہنوں کا بھا ئی تھا جو زبیر کی جدائی میں خون کے آنسو رو رہی ہیں۔زبیر کا ایک اور بھائی بھی ہے جو اپنے برادر کے غم میں نڈھال ہے جبکہ زبیر کی بہنوں کی حالت نا قابل بیان ہے۔ والدین پر تو جیسے غم کا پہاڑ ٹوٹ چکا ہے اور انہیں یقین ہی نہیں ہوتا کہ زبیر اب ان میں موجود نہیں۔اپنے اہل خانہ کا لاڈلا اور ہنس مکھ زبیر ایک زندہ دل اور ہونہار طالب علم تھا جس نے میٹرک کے امتحان میں75فیصد نمبرات حاصل کئے تھے اور اب 11ہویں جماعت میں امتحان کے لیے کافی محنت کر رہا تھا۔زبیر اپنے دوستوں کے لیے بھی خاص تھا کیونکہ ان میں کئی ایک خصائل موجود تھے جن کو فراموش کرنا انکے دوستوں کے لیے آسان نہیں۔17سالہ طالب علم زبیرکا والد زمینداری کا کام کرتا ہے اور اسکی نیم مردہ والدہ گھریلو خاتون ہے۔جولائی اور اگست کے مہینوں میں لگے زخم آج بھی ہرے اور رستے ہو ئے نظر آتے ہیں۔ یہ کشمیر ہے جہاں اپنے حق کے لیے احتجاج جیسے تسلیم شدہ حق کے باوجود بھی معصومین کا قتلِ عام جاری ہے ۔دنیا تماشائی بنی ہو ئی ہے اس لیے کہ ’’مفاد پرست تاجر ذہنیت کی حامل بین الاقوامی برادری‘‘کو کشمیر میںاپنا خاص مفاد نظر نہیں آتا ہے ورنہ اس چنگیزیت پر انھیں خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے تھا ۔


متعلقہ خبریں


عوامی مسائل اور شہری و صوبائی اداروں کا کردار وجود - جمعه 28 جولائی 2017

ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہرِ کراچی کے عوام گزشتہ 8سال سے بلدیاتی سہولتوں سے محروم چلے آرہے ہیں۔ سرکاری سطح پر ملک بھر کی چاروں صوبائی حکومتیں8 سال تک بلدیاتی اداروں کو منتخب نمائندوں سے دور رکھنے کی کوشش میں کامیاب رہیں۔ حالانکہ بلدیاتی انتخابات بنیادی جمہوریت کی روح گردانے جا...

عوامی مسائل اور شہری و صوبائی اداروں کا کردار

انتظامیہ کی غفلت نے باران رحمت کو زحمت بنا دیا!!! شہلا حیات نقوی - هفته 01 جولائی 2017

کراچی میں بارش نے شہر قائد کوجل تھل کردیا ۔بارش کی ابتدا میں لوگوں نے بارش کو خوب انجوائے کیا مگردو دن کی باران رحمت کوانتظامیہ کی غفلت نے زحمت بنا دیا۔شہر قائد میں دو دن کی موسلا دھار بارش کے بعد مختلف علاقے تالاب اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔کراچی میں موسم بدستو...

انتظامیہ کی غفلت نے باران رحمت کو زحمت بنا دیا!!!

کراچی میں بارش شاہد اے خان - هفته 01 جولائی 2017

کراچی میں بارش ہو گئی مبارک ہو۔ بارشوں سے عام طور پر سڑکیں دْھل جاتی ہیں لیکن کراچی میں سڑکیں ڈوب اور شہری رْل جاتے ہیں۔ سڑکوں پر صرف پانی جمع ہو تو ذرا احتیاط سے گاڑی چلاتے ہوئے گزرا جا سکتا ہے لیکن بارش کے بعد کراچی کی سڑکوں پر صرف پانی ہی نہیں اس میں تیرتا ٹنوں کچرا بھی مسائل...

کراچی میں بارش

کراچی کی زمین کے 15 دعوے دار، کوئی ادارہ شہریوں کوسہولیات فراہم کرنے کو تیار نہیں!! شہلا حیات نقوی - بدھ 24 مئی 2017

بہت کم لوگوں کومعلوم ہوگا کہ سندھ حکومت سے اختیارات کی بھیک مانگنے والے دنیا کے ساتویں سب سے بڑے شہر کراچی کے میئر کے زیر انتظام بلدیہ کراچی ،ڈی ایم سیز اور یونین کونسلوں کو اس شہر کی ایک تہائی زمین پر بھی دسترس حاصل نہیں ۔ اس شہر کی باقی دوتہائی سے زیادہ زمینیں مختلف سرکاری ادار...

کراچی کی زمین کے 15 دعوے دار، کوئی ادارہ شہریوں کوسہولیات فراہم کرنے کو تیار نہیں!!

کراچی میں مردم شماری کے لیے نفری کم پڑگئی وجود - پیر 27 فروری 2017

کراچی پولیس نے مردم شماری میں نفری فراہم کرنے کیلئے اہم شخصیات کو دی جانے والی سیکورٹی ایک ماہ کیلئے واپس کرنے کی درخواست کردی۔اس ضمن میں پولیس کی جانب سے شہر کی اہم شخصیات کو خطوط ارسال کردیے گئے جس میں پولیس نے اہم شخصیات کو ایک ماہ کے لیے اپنی سیکورٹی پر پرائیویٹ گارڈ رکھنے کا...

کراچی میں مردم شماری کے لیے نفری کم پڑگئی

واٹربورڈکے سالانہ36کروڑ روپے ہائیڈرینٹس اور ٹینکر مافیا پینے لگی وجود - پیر 13 فروری 2017

کراچی میں پانی سے محروم علاقوں کو پانی کی فراہمی کے لئے قائم واٹر بورڈ کے 26ہائیڈرنٹس کو پیپلزپارٹی کی اعلیٰ شخصیات کے کارندوں پر مشتمل بااثر مافیا کو نوازنے کے لئے بند کیا گیاتھا۔ سرکاری خزانے کو 30کروڑ روپے کا چونا لگانے والی مافیا سرکاری طور پر بند ظاہر کیے گئے تمام ہائیڈرینٹس...

واٹربورڈکے سالانہ36کروڑ روپے ہائیڈرینٹس اور ٹینکر مافیا پینے لگی

خرید وفروخت کیلئے ضابطہ جاری،موبائل لاک کھولنے والے 2ملزمان گرفتار وجود - جمعرات 02 فروری 2017

چوری اور چھینے گئے موبائل فونز کے ای ایم آئی نمبر تبدیل کرکے ان موبائل فونز کو قابل استعمال بنانے والے گروہ کے دو ملزمان کو اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے گرفتار کرکے ان کے قبضے سے آٹھ موبائل فونز اور سات ان لاکنگ ڈیوائس برآمد کر لی ہیں، ملزمان اب تک سینکڑوں چوری اور چھینے گئے موبائ...

خرید وفروخت کیلئے ضابطہ جاری،موبائل لاک کھولنے والے 2ملزمان گرفتار

غیر ملکی قرضے اور کراچی کے ناکام ترقیاتی منصوبے ؟ شہلا حیات نقوی - منگل 10 جنوری 2017

کراچی میں غیر ملکی قرضوں سے شروع کیے جانے والے ترقیاتی پروجیکٹس کی تاریخ بہت اچھی نہیں رہی ہے، عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ کسی بھی ملک سے کسی بھی منصوبے کیلئے قرضوں کے حصول کے مذاکرات کے بعد اولین فرصت میں شہر کے کسی متمول علاقے میں ایک شاندار دفتر حاصل کیاجاتاہے، اس کی تزئین وآرائ...

غیر ملکی قرضے اور کراچی کے ناکام ترقیاتی منصوبے ؟

شہر ناپرساں کے باسی ۔۔جائیں تو جائیں کہاں!! ایچ اے نقوی - هفته 24 دسمبر 2016

دنیا کے تمام ممالک اپنی رہائش اور ملازمت کے مقام کا انتخاب ٹرانسپورٹ کی دستیابی کی صورتحال دیکھ کر کرتے ہیں، دنیا کے دیگر ممالک کی طرح کراچی میں بھی لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لیے مختلف ادوار میں مختلف تجربات کیے جاتے رہے ہیں اور گزشتہ برسوں کے دوران اس مقصد ...

شہر ناپرساں کے باسی ۔۔جائیں تو جائیں کہاں!!

کراچی کی زمینوں سے2ماہ میں ریکارڈ توڑ تعداد میں ہتھیار برآمد وجود - پیر 14 نومبر 2016

رینجرز اور پولیس نے دوماہ میں جتنی بھاری مقدار میں گولہ باروداوراسلحہ برآمد کیا اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی،مالیت کروڑوں روپے میں ہے ،ذرائعکراچی میں گزشتہ دو ماہ کے عرصے کے دوران رینجرز اور پولیس نے کارروائیوں کے دوران جتنی بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد...

کراچی کی زمینوں سے2ماہ میں ریکارڈ توڑ تعداد میں ہتھیار برآمد

لانڈھی میں ٹرینوں کا تصادم.. ریلوے خودکار سگنل نظام پر سوالیہ نشان وجود - جمعه 04 نومبر 2016

جاں بحق ہونے والوں میں 5سالہ 2 جڑواں بچیاں سکینہ اور زاراسمیت ایک ہی گھر کے 4افراد بھی شامل ہیں،حادثے میں 11بچے بھی زخمی ہوئے وزیر ریلوے سعد رفیق نے 10روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے دیا ،تحقیقات فیڈرل انسپکٹر آف ریلوے کرے گا کراچی میں لانڈھی کے علاقے قذافی ٹاؤن کے قریب فری...

لانڈھی میں ٹرینوں کا تصادم..  ریلوے خودکار سگنل نظام پر سوالیہ نشان

مضامین
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی وجود منگل 30 اپریل 2024
قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی

بھارتی مسلمانوں کی حالت زار وجود منگل 30 اپریل 2024
بھارتی مسلمانوں کی حالت زار

مودی کاجنگی جنون اورتعصب وجود منگل 30 اپریل 2024
مودی کاجنگی جنون اورتعصب

پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر