وجود

... loading ...

وجود
وجود

واٹربورڈکے سالانہ36کروڑ روپے ہائیڈرینٹس اور ٹینکر مافیا پینے لگی

پیر 13 فروری 2017 واٹربورڈکے سالانہ36کروڑ روپے ہائیڈرینٹس اور ٹینکر مافیا پینے لگی

کراچی میں پانی سے محروم علاقوں کو پانی کی فراہمی کے لئے قائم واٹر بورڈ کے 26ہائیڈرنٹس کو پیپلزپارٹی کی اعلیٰ شخصیات کے کارندوں پر مشتمل بااثر مافیا کو نوازنے کے لئے بند کیا گیاتھا۔ سرکاری خزانے کو 30کروڑ روپے کا چونا لگانے والی مافیا سرکاری طور پر بند ظاہر کیے گئے تمام ہائیڈرینٹس دن رات چلا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں سردی کے موسم میں تو پانی بیچنے والوں کا مندا ہوتا ہے لیکن گرمیوں میں پانی کی غیرمعمولی طلب کے باعث شہر کی واٹر اور ٹینکر مافیا کی چاندی ہوجاتی ہے۔ اب جبکہ موسم گرما سر پر آن کھڑا ہے تو شہر میں پانی فراہم کرنے والے ادارے واٹر بورڈ کی غیر منطقی پالیسی کی وجہ سے واٹر مافیا کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں دکھائی دیتا ہے۔
شہر میں گرمی شروع ہورہی ہے اور پانی سے محروم رکھے گئے علاقوں میں پانی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات یا منصوبہ بندی کی جاتی۔ لیکن ادارے کی جانب سے ڈیکلئیرڈ 26واٹر ہائیڈرنٹس بھی بند کر دیے، ان قانونی ہائیڈرنٹ سے کراچی کے ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کی جاتی رہی جہاں ادارے کی جانب سے پانی کی فراہمی کا انتظام نہیں یا واٹر مافیا کی ملی بھگت سے ادارے کے کارندے لائنوں کے ذریعے پانی جانے نہیں دیتے۔ ماضی میں ان ہائیڈرینٹس سے ادارے کو ماہانہ تین کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی تھی جو سالانہ چھتیس کروڑ روپے سے بھی زائد بنتی تھی۔ اسے مزید بہتر کرکے ادارے کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا تھا مگر مافیا ز کی ملی بھگت سے اس آمدنی کو کم کرنے کے لئے مختلف علاقوں میں بااثر واٹر مافیا کے ہاتھوں غیرقانونی ہائیڈ رینٹس کھلوا دیئے۔ یوں غیرقانونی طور پر قائم ہائیڈرینٹس مالکان کی چاندی ہوگئی اور ادارے کو ہونے والی لگ بھگ 36کروڑ روپے کی سالانہ آمدنی بھی کم ہوکر صرف دس بارہ کروڑ تک محدود ہوگئی۔ باقی ریونیو سے ادارے کے کرپٹ افسران اور ان کی ملی بھگت سے واٹر مافیا کی جیبیں بھرنے لگا۔ یوں سونے کی مرغی نما سرکاری ادارے واٹر بورڈ کو کروڑوں روپے کو تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا گیا۔ اسی پر اکتفا نہیں یومیہ بنیادوں پر سونے کا انڈا کھانے والی مافیا نے پوری مرغی ہی ہڑپنے کی منصوبہ بندی کرلی۔ جس کی آڑ میں مختلف اوقات میں آپریشن بھی کیے گئے اور انہیں مک مکا کے بعد پھر فعال کردیا جاتا رہا۔ اس سے قانونی ہائیڈرینٹس کی آمدنی کم ہونے لگی جو ماضی قریب میں صرف بارہ کروڑ روپے تک ہوگئی تھی۔ اس صوتحال سے مقتدر حلقوں کو ان ہائیڈرینٹس کی ناکامی کا تاثر دیا گیا۔ تو زبانی احکامات کے تحت شہر میں تمام ہائیڈرنٹس کو بند کرادیا گیا۔ جس سے علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوگئی، ادھر واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن کو بھی اس سلسلے میں واٹر بورڈ مافیاز نے متحرک کرکے شارع فیصل بند کرادی جسے جواز بناکر من پسند افراد کے زیرکنٹرول 6ہائیڈ رینٹس دوبارہ کھول دیے گئے۔ جن میں گلشن اقبال میں نیپا چورنگی، لانڈھی میں فیوچر کالونی، گارڈن، نارتھ ناظم آباد میں سخی حسن، بلدیہ ٹاون اور لانڈھی نمبر 2میں واقع ہائیڈرنٹ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم آباد ہائیڈ رینٹ جسے شہریوں کے احتجاج پر سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر بند کیا گیا تھا کو پھر کھولنے کے لئے ساز باز کی گئی۔ اس وقت تک ہائیڈرنٹ کے علاوہ کراچی میں سرگرم قبضہ مافیا اور بااثر واٹر گروپ نے بظاہر بند ہائیڈرنٹس پر بھی ادارے کے افسران کی ملی بھگت سے کام شروع کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ادارے کو لاکھوں روپے یومیہ کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں تاحال پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے کارندے کھلے عام ان ہائیڈرنٹس سے پانی فروخت کررہے ہیں۔ ان کے زیر اثر ہائیڈرنٹس میں کورنگی چکرا گوٹھ، سائٹ، صفورا گوٹھ اور دیگر شامل ہیں جن کی نگرانی کلہوڑ اور شکیل نامی افراد کرتے ہیں جبکہ دیگر علاقوں نیو کراچی صبا سینما، لانڈھی بھینس کالونی، منگھوپیر، ملا حسین بروہی، اورنگی ٹاون، سائٹ نمبر 2، ہائی کورٹ لاجز اور چکرا گوٹھ کورنگی کے ہائیڈرنٹس شامل ہیں۔
ہائیڈرینٹس اور ٹینکر مافیا کے
بعدایک اور مافیا منظم ہوگئی
کراچی میں ہائیڈرنٹ اور ٹینکر مافیا تو موجود ہے ہی، اب پانی چوری کرنے والی ایک اور منظم واٹر مافیا کا انکشاف ہوا ہے۔ کراچی واٹربورڈ کا پانی چوری کرکے شہریوں کو فروخت کرنے والی واٹر ہائیڈرینٹس اور ٹینکرز مافیا تو شہریوں کولوٹ ہی رہی ہے لیکن اس سے کہیں بڑی دوسری واٹر مافیا شہر کے انڈسٹریل ایریاز میں واٹر بورڈ کے مساوی خفیہ اور منظم نیٹ ورک بنا چکی ہے۔ سائٹ میں اس مافیا کے دس بڑے گروہ سرگرم ہیں جن کا نیٹ ورک لگ بھگ گیارہ کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سائٹ میں اس مافیا کے 20پمپنگ اسٹیشن ہیں، جہاں سے 3سے 8انچ کے پائپس کے ذریعے پانی فیکٹریوں کو کمرشل ریٹس پر دیا جاتا ہے۔ اس کام میں واٹر بورڈ کے عملے کی مافیاز سے ملی بھگت کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ انڈسٹریل ایریاز میں واٹر بورڈ کا نیٹ ورک غیرفعال کیا جاچکا ہے اور اگر کہیں واٹر بورڈ کا نیٹ ورک ہے تو اسے استعمال نہیں ہونے دیا جارہا۔ ذرائع کے مطابق حب ڈیم سے فراہمی بند ہونے سے شہر کو پانی کی کمی کا سامنا تھا اور ناغہ سسٹم بنا دیا گیا تھالیکن مافیاز کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل ہے نہ ہی پانی چوری کا ناغہ، بارہ مہینے، سات دن اور چوبیس گھنٹے پانی چوری ہوتا ہے۔ شہر میں لوڈشیڈنگ ہو یا بجلی کا بحران اس مافیا کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہیوی جنریٹرز لگاکر 30سے 100ہارس پاؤر کے پمپس پانی چوری اور سپلائی جاری رکھتے ہیں۔ تاجر کہتے ہیں مقامی سیاسی رہنما اور سائٹ ایسوسی ایشن کے بعض ذمے دار اس واٹر مافیا کاحصہ ہیں، اسی ملی بھگت سے واٹر مافیا سائٹ کی فیکٹریوں سے ماہانہ کئی کروڑ روپے وصول کرتی ہے۔ یہ وصولیاں بھی خفیہ نہیں بلکہ واٹر بلوں کی مد میں بینک اکاونٹس یا کراس چیکس سے وصولیاں ہوتی ہیں۔
پانی کی کمی ختم کرنے کے بجائے
شہریوں کو اعدادوشمار میں الجھا دیا گیا
کراچی کے مختلف علاقوں گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد، نیوکراچی، ماڈل کالونی، ایف سی ایریا، ناظم آباد، بلدیہ ٹائون سائٹ، اورنگی ٹائون، لانڈھی ، کورنگی ، کھارادر، رنچھوڑ لائن، لائنزایریا، منگھوپیر روڈ کے علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی نے شہریوں کو آٹھ آٹھ آنسورلا دیا ہے ،دوسری جانب ٹینکر مافیا پانی کے کمی سے پریشان شہری کی مجبوری کا خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں،پانی کی کمی کا شکار پریشان شہری مہنگے داموں واٹرٹینکر خرید رہے ہیںدوکروڑ سے زائد آبادی کے شہر میں سرکاری اعداد شمار کے مطابق پانی کی طلب ایک ہزارتین سو ملین گیلن یومیہ ہے جبکہ اس کوسات سو ملین گیلن پانی فراہم کیاجاتا ہے،واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پاس صنعتوں کو پانی کی فراہمی بڑھانے کی گنجائش نہیں لیکن ٹینکر مافیا واٹر بورڈ کی لائنوں سے پانی نکال کر پورے شہر کو فراہم کررہی ہیں،ٹینکر مافیا شہر کے متوازی نظام کا حصہ بن چکی ہے، اس پریشان کن صورتحال پر کسی سیاسی جماعت نے نہ تو لاکھوں کا مجمع اکٹھاکیا اور نہ ہی کوئی سونامی آیا ۔ وزرا پانی کی کمی ختم کرنے کے بجائے شہریوں کو اعداد وشمار میں ہی اُلجھا کے رکھنا چاہتے ہیں،کراچی میں پانی کی کمی کا شکار شہری رمضان سے قبل اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ حکومت کواس مسئلے کو حل کرنے کے لیے جلد سے جلد اقدامات کرنا ہوں گے۔شہر قائد میں پانی کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اس شہر کے باسی سمندر کے قریب رہنے کے باوجود پانی کو ترس رہے ہیں۔ عوام کی جانب سے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف کئی بار احتجاج کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود اقتدار کے مزے لوٹنے والے بے حس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ عوام پیاسے اور حکمران کے دسترخوان ٹھنڈے مشروبات سے سجے ہوتے ہیں ۔پانی کے مصنوعی بحران کی سبب اس وقت شہر کراچی کے عوام سراپا احتجاج ہیں لیکن حکمران مسئلہ کو شاید سنجیدگی سے لے ہی نہیں رہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ میں پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے رقم تو مختص کی گئی تھی لیکن تاحال منصوبوں پر کام شروع نہیں کیا گیا۔واٹر ہائیڈرنٹس مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کے غیرمنصفانہ رویے کی وجہ سے شہریوں کو پانی نہیں مل رہا۔
کراچی میں منشیات فروشی کے بعد بڑا کاروبار واٹرہائیڈرینٹس کا مانا جاتا ہے
کراچی میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں واٹر ٹینکر موجود ہیں جو پورے کراچی کا احاطہ کرتے ہیں۔ اس وقت کراچی میں غیر قانونی کاروباروں میں منشیات کے بعد سب سے زیادہ منافع بخش بزنس غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کو سمجھا جاتا ہے جس میں دن دُگنی اور رات چوگنی ترقی ہوتی ہے۔ گزشتہ چند مہینوں سے گلستان جوہر کے متعددبلاکس میں پانی کی فراہمی معمول کے مطابق تھی، اس کی وجہ چند ماہ قبل واٹر ٹینکر اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کیا گیا آپریشن تھا تاہم اب یہ مافیا دوبارہ سرگرم ہو چکی ہے اور بھر پور طریقے سے ایک مرتبہ پھر ان بلاکوں کے حصہ کا پانی چوری کر کے فروخت کیے جانے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے ۔ اس چوری میں واٹر بورڈ کا عملہ ملوث ہے۔ چوری کے نتیجے میں گلستان جوہر کے متعدد بلاکوں کے مکینوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور انھیں اپنے ہی حصہ کا چوری شدہ پانی خرید کر استعمال کرنا پڑ رہا ہے ۔ یہاں ایک مرتبہ پھر ٹینکر مافیا کی چاندی ہے اور بے چارے کراچی کے شہری ان طاقتور جنوں کے سامنے بالکل بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ نئے میئر کراچی وسیم اختر صاحب نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیاہے۔ اگرچہ واٹر بورڈ کو حکومت سندھ نے ایک الگ ادارہ بنا دیا ہے لیکن اس کے باوجود ان سے کراچی کے عوام کی اپیل ہے کہ وہ اس معاملے پر ایکشن لیں اور یہاں کے مکینوں کے اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ اس طرح اس شہر کے بلدیاتی ادارے اور نئے میئر کراچی اپنی موجودگی کا کچھ تو ثبوت دیں۔


متعلقہ خبریں


عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات وجود - بدھ 01 مئی 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری وجود - بدھ 01 مئی 2024

گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان وجود - منگل 30 اپریل 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر