وجود

... loading ...

وجود
وجود

سفر یاد ...قسط دوم

بدھ 02 نومبر 2016 سفر یاد ...قسط دوم

فضا میں بلند ہونے سے پہلے ہوائی جہاز ائیرپورٹ کے رن وے پرآہستہ آہستہ چلنا شروع ہوا۔ ہماری سیٹ کھڑکی کے ساتھ تھی اس لیے باہر کے مناظر دیکھنے کا موقع مل رہا تھا ۔یہ بہت دلچسپ منظر تھاایئرپورٹ پر مختلف سائز کے کھڑے جہازاور ٹرمینل کی عمارت بھی نظر آرہی تھی، ایئرپورٹ پر مختلف قسم کی گاڑیاں بھی دوڑتی پھررہی تھیں۔ جہازگھوم کر مین رن وے پر آیا۔ پائلٹ نے جہاز دوڑاتے ہوئے ٹیک آف کیلیے انجن آن کئے۔ انجن کی بڑھتی ہوئی آواز کے ساتھ جہاز کی رفتار بھی تیز سے تیز ہوتی گئی اور پھر جہاز کے پہیوں نے زمین چھوڑ دیا۔ جہاز کی کھڑکی سے یہ منظر بڑا دلفریب لگ رہا تھا ، جہاز جیسے جیسے فضاء میں بلند ہو رہا تھا ویسے ویسے نیچے زمین پر مکان ،سڑکیں ،گاڑیاں چھوٹی اور چھوٹی ہوتی چلی جا رہی تھیں۔ جلد ہی جہازبادلوں میں پہنچ گیا۔اب باہر دیکھنے کو کچھ نہیں تھا سو ہم نے بھی آنکھیں بند کرلیں، لیکن دماغ میں خیالات کے جھکڑ سے چل رہے تھے۔ گھر ،دفتر،عزیز، دوست سب یاد آرہے تھے۔ کس سے کیا کہا ،کس نے کیا کہا ،کس نے ٹھیک کہا ،کس سے غلط کہا، سود وزیاں کا ایک دفتر تھا اورہم فکر کے ربر سے بیتے کل کے کھاتے مٹا کر ٹھیک کرنے کی کوشش میں لگے تھے۔ پھر آنے والے دن کیسے ہوں گے کی فکر نے وہم کے دروازے پردستک دی اور ہم اندیشہ ہائے دور دراز میں الجھ کر کہیں دور نکل گئے۔ ایئر ہوسٹس کی کھانے کی پکار سے ہم جہاز میں واپس آگئے۔ کراچی سے ریا ض کا سفرتین گھنٹے میں تمام ہوا۔ہم نے صبح دس بجے اڑان بھری تھی ایک بجے ہمارا جہاز ریاض ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔ جہاز میں ایک دم افرا تفری مچ گئی،ہر ایک کو جہاز سے نکلنے کی جلدی تھی، جلد بازی شائد ہماری قومی عادت بن گئی ہے، حالانکہ ہمارے مذہب میں جلد بازی کو شیطان کا کام کہا گیا ہے مگر کیا مجال جو کوئی اس طرف توجہ دے۔ گھر ہو یا بازار ہوں یا بس اور ریلوے ا سٹیشن، سڑک ہو یا ایئرپورٹ پوری قوم ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچ کر آگے نکلنے کی مشق کرتی نظر آتی ہے۔خیر جہاز سے نکل کر ہم جیسے تیسے امیگریشن ہال میں پہنچے جہاں لوگوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی تھیں۔ ریاض ایئرپورٹ خطے کے مصروف ترین ایئرپورٹس میں سے ایک ہے ،اس لیے یہاں ہروقت پروازوں کا سلسلہ جاری اور مسافروں کا رش لگا رہتا ہے۔ سست روی سے بڑھتی لائن میں لگ کر ہم ارد گرد کے لوگوں کا جائز ہ لینے میں مصروف ہوگئے۔ ہمارے پاکستانی بھائیوں میں زیادہ تر مزدور طبقے سے تعلق رکھنے والے تھے، پختون بھائی بھی بڑی تعداد میں موجود تھے جو اپنے آہنی ہاتھوں سے اپنی قسمت پانے کی کوشش میں دیار غیر آئے تھے۔ جو لوگ پہلی بار بیرون ملک پہنچے تھے ان کے چہروں سے کنفیوژن عیاں ہو رہی تھی۔
امیگریشن سے فارغ ہوکر سامان لینے کا مرحلہ آیا جس کے بعد سب سے سخت مرحلہ شروع ہوا یعنی سامان کی کسٹم چیکنگ۔ یہاں پاکستانیوں کو الگ قطاروں میں کھڑا کرایا گیا، ہمارے پہنچنے تک قطاریں طویل ہو چکی تھیں، ہم ایک قطار میں کھڑے ہو گئے، کسٹم کی قطاریں چیونٹی کی رفتار سے چل رہی تھیں۔ سعودی عرب میں سامان کی سخت ترین چیکنگ کی جاتی ہے۔ خاص طور پر منشیات اور نشہ آور اشیاء لانا سخت منع ہے۔ ہم سامان کے ساتھ قطار میں کھڑے ادھر اْدھر دیکھ رہے تھے، ایک صاحب جو پتلون قمیض میں ملبوس تھے ،قطاروں میں کھڑے لوگوں پر خاص نظر رکھے ہوئے تھے اور گاہے گاہے کسی شخص کو قطار سے نکال کر سب سے آخر میں واقع قطار میں لے جا کر کھڑا کر دیتے تھے، ہمیں ان لوگوں کی قسمت پر رشک آیا کیونکہ اس قطار میں لوگ کم تھے۔ وہ صاحب ہمارے قریب سے گزرے تو ہم نے انگریزی میں اس سے پوچھا وہ آخری قطار کن لوگوں کی ہے، انہوں نے جواب دینے کے بجائے ہمارا ہاتھ پکڑا اور اس آخری قطار میں لے جا کر کھڑا کردیا۔ ہم خوش ہوئے کہ چلو اب ہمارا نمبر جلدی آجائے گا۔ لیکن اس آخری قطار میں لگ کر پتہ چلا یہاں تو کسٹم سے بڑھ کر چیکنگ ہو رہی ہے، ایک بندے پر جتنا وقت عام قطار میں لگ رہا تھا اس سے دوگنا وقت اس قطار میں لگتا تھا۔ یہاں لوگوں کے بیگ اور جوتے تک پھاڑ کر چیک کیے جا رہے تھے۔ ہم نے کہا لو بھئی !جو نئے جوتے لیے تھے وہ تو گئے کام سے۔ اس قطار سے اکثر لوگوں کو سامان سمیت کہیں اور لے جایا جا رہا تھا شائد کہیں اور بھی چیکنگ کی جا رہی تھی۔ ہمارے آگے صرف دو آدمی رہ گئے تو وہ پتلون قمیض والا دوبارہ آیا اور ہمیں قطار سے نکال کر دوسری لائن میں لگنے کا کہا، دوسری لائن میں ہمارا سب سے آخری نمبر تھالیکن دیر پر سوا دیر۔ لیکن دیر تو انہیں ہوتی ہے جنہیں کہیں جانا ہوہم کو تو یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ ایئرپورٹ سے باہر نکل کر جانا کہاں ہے۔ ہم کسٹم آفیسر تک پہنچنے والے آخری فرد تھے، وہ بھی کئی گھنٹے کی مشقت سے نڈھال سا نظر آرہا تھا۔ ہمیں دیکھا ،بیگ کھولنے کا کہا ، بیگ کھلا تو اس کو الٹ دیا اور ہم سے عربی میں کہا ، یلا خلاص، یعنی جاؤ کام ختم۔ اس کے چیک کرنے سے زیادہ وقت ہمیں سامان دوبارہ بیگ میں ڈالنے میں لگ گیا۔ سامان اٹھا کر باہر نکلے جہاں ہمارے گروپ کے دیگر لوگ ہمارے منتظر تھے،سامنے ریاض شہر پھیلا ہوا تھا۔۔۔۔ جاری ہے


متعلقہ خبریں


سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ ایچ اے نقوی - جمعه 14 اپریل 2017

[caption id="attachment_44110" align="aligncenter" width="784"] تیل کی عالمی قیمتوںاور کھپت میں کمی پر قابو پانے کے لیے حکام کی تنخواہوں مراعات میں کٹوتی،زرمبادلہ کی آمدنی کے متبادل ذرائع کی تلاش اور سیاحت کی پالیسیوں میں نرمی کی جارہی ہے سیاسی طور پر اندرونی و بیرونی چیلنجز نے ...

سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت وجود - پیر 03 اپریل 2017

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو سعودی قیادت میں قائم دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی اجازت کے حوالے سے ملک کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات...

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت

سفر یاد۔۔۔ آخری قسط شاہد اے خان - منگل 31 جنوری 2017

سیمی خوش مزاج آدمی تھا اس کے ساتھ کام کرنا اچھا تجربہ ثابت ہوا تھا اس کے مقابلے میں یہ نیا انچارج شنکر کمار بہت بد دماغ اور بداخلاق واقع ہوا تھا۔ ہماری پہلے ہی دن سے اس سے ٹھن گئی ، مشکل یہ تھی کہ وہ نیا تھا اور ابھی اسے کام سمجھنا تھا اس لئے وہ ہم سے زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتا تھ...

سفر یاد۔۔۔ 		آخری قسط

سفر یاد۔۔۔ قسط49 شاہد اے خان - پیر 30 جنوری 2017

سیمی کو گئے کئی مہینے ہو گئے تھے اس کی واپسی کا کوئی اتا پتہ نہیں تھا، اس کا کام بھی ہمارے زمے ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے کام کی تھکن بڑھتی جا رہی تھی۔ کئی بار کام کی زیادتی کی وجہ سے ہمیں دیر تک رکنا پڑتا تھا۔ ہمیں سیمی کا بھی کام کرنے کی وجہ سے کوئی مالی فائدہ بھی نہیں مل رہا تھا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط49

سفر یاد۔۔۔ قسط48 شاہد اے خان - اتوار 29 جنوری 2017

سیمی کے جانے کے بعد ہمارا کام کافی بڑھ گیا تھا، اب ہمیں اپنے کام کے ساتھ سیمی کا کام بھی دیکھنا پڑ رہا تھا لیکن ہم یہ سوچ کر چپ چاپ لگے ہوئے تھے کہ چلو ایک ماہ کی بات ہے سیمی واپس آجائے گا تو ہمارا کام ہلکا ہو جائے گا۔ ایک ماہ ہوتا ہی کتنا ہے تیس دنوں میں گزر گیا، لیکن سیمی واپس ...

سفر یاد۔۔۔ قسط48

سفر یاد۔۔۔ قسط47 شاہد اے خان - هفته 28 جنوری 2017

اگلے روز یعنی جمعے کو ہم عزیزیہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں ناشتہ کرنے کے بعد مکہ شریف کے لیے روانہ ہوئے، جدہ حدود حرم سے باہرحِل کی حدود میں ہے۔ حرم شریف اور میقات کے درمیان کے علاقے کو حِل کہا جاتا ہے اس علاقے میں خود سے اگے درخت کو کاٹنا اور جانور کا شکار کرنا حلال ہے جبکہ اس علا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط47

سفر یاد۔۔۔ قسط46 شاہد اے خان - جمعرات 26 جنوری 2017

ہمارے دوست اظہار عالم کافی عرصے سے جدہ میں مقیم تھے ہم نے عمرہ پر روانگی سے پہلے انہیں فون کرکے اپنی ا?مد کی اطلاع دیدی تھی، طے ہوا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح دس بجے باب فہد کے سامنے ایک بینک کے پاس پہچیں گے۔ ہم ساڑھے نو بجے جا کر اس بینک کے سامنے جا کر کھڑے ہوگئے۔ وہاں کافی لوگ موج...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط46

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط44 شاہد اے خان - جمعه 20 جنوری 2017

صبح فجر سے پہلے ہماری بس مکہ مکرمہ کے ہوٹل پہنچ گئی، دل میں عجب سی ہلچل مچی ہوئی تھی، کعبہ شریف کے اس قدر قریب ہونیکا احساس جیسے دل کو الٹ پلٹ کر رہا تھا ، کوشش تھی کہ فوری طور پر حرم شریف پہنچیں اور اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ اللہ کا گھردنیا میں وہ پہلی عبادت گاہ ہے جو انسانوں ک...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط44

سفر یاد۔۔۔ قسط43 شاہد اے خان - جمعرات 19 جنوری 2017

نسیم ولا اور کالج میں شب و روز اپنی مخصوص چال سے گزر رہے تھے۔ روز صبح کو شام کرنا اور شام کو صبح کا قالب بدلتے دیکھنا اور اس کے ساتھ لگی بندھی روٹین کو فالو کرنا یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت بن چکی تھی۔ ایک بے قراری تھی، ایک بے کلٰی تھی جو دل میں بسنے لگی تھی۔ ہم لوگ روٹین کے ایس...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط43

سفر یاد۔۔۔ قسط42 شاہد اے خان - بدھ 11 جنوری 2017

نسیم ولا میں دن اچھے گزر رہے تھے۔ ایک دن باتوں کے دوران ہم نے کہا لگتا ہے ریاض میں کوئی گھومنے کی جگہ نہیں ہے ،ہوتی تو ہم لوگ وہاں کا چکر لگا آتے، نسیم کے علاقے میں جہاں ہمارا ولا تھا وہاں ہمیں نہ تو کوئی پارک نظر آیا تھا نہ کوئی اور ایسی جگہ جہاں آپ تفریح کے لیے جا سکیں۔ سنیم...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط42

سفر یاد۔۔۔ قسط41 شاہد اے خان - هفته 07 جنوری 2017

رات کے نو بج رہے تھے ہمیں پی ٹی وی سے خبر نامے کا انتظار تھا لیکن خبریں شروع نہیں ہوئیں، ہم نے علی سے کہا نو بج گئے خبرنامہ شروع نہیں ہو رہا پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے، علی بولا نو ہماری گھڑی میں بجے ہیں وہاں پاکستان میں رات کے گیارہ بج رہے ہیں ہمیں احساس ہوا کہ سعودی عرب میں ہم پاکست...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط41

مضامین
کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا وجود اتوار 19 مئی 2024
کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا

اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر