وجود

... loading ...

وجود

املا مذکر یا مونث؟

هفته 13 اگست 2016 املا مذکر یا مونث؟

urdu words

اسلام آباد میں جا بیٹھنے والے عزیزم عبدالخالق بٹ بھی کچھ کچھ ماہر لسانیات ہوتے جارہے ہیں۔ زبان و بیان سے گہرا شغف ہے۔ ان کا ٹیلی فون آیا کہ آپ نے ’’املا‘‘ کو مذکر لکھا ہے، جبکہ یہ مونث ہے۔ حوالہ فیروزاللغات کا تھا۔ اس میں املا مونث ہی ہے۔ دریں اثنا حضرت مفتی منیب مدظلہ کا فیصلہ بھی آگیا۔ گزشتہ منگل کو جسارت میں ان کا مضمون ’’دُم پر پاؤں‘‘ شائع ہوا ہے۔ اس کی پہلی سطر ہے ’’اس لفظ (پاؤں) کی صحیح املا پانو ہے‘‘۔ مفتی صاحب کے فتوے کے مطابق بھی املا مونث ہے۔ ان کے فتوے پر تو ہم روزہ رکھتے اور عید منا لیتے ہیں۔ لیکن جہاں تک املا کا تعلق ہے تو ’’فرہنگ آصفیہ‘‘ میں یہ مذکر ہے اور ’’علمی اردو لغت‘‘ میں اسے مذکر مونث دونوں ہی قرار دیا گیا ہے۔ ماہر لسانیات جناب وارث سرہندی کی کتاب ’’زبان و بیان (لسانی مقالات)‘‘ جو 1989ء میں مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد نے شائع کی اور اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے جناب ملک نواز احمد اعوان نے ہم پر نوازش کی، اس میں بھی وارث سرہندی نے املا کو مذکر ہی لکھا ہے۔ مثلاً یہ جملہ ’’عربی الفاظ کا املا……‘‘ لیکن اس مضمون ’’اردو املا اور عربی الفاظ‘‘ میں ایک جگہ املا کو مونث بھی لکھا ہے، مثلاً ’’عربی زبان کی املا میں تصرف ہوچکا ہے‘‘۔ یہ مضمون نومبر 1982ء میں اخبار اردو میں شائع ہوا تھا۔ اب قارئین جیسے چاہیں استعمال کریں۔ ہمیں تو اسکول میں املا کرایا جاتا تھا۔

فرہنگ آصفیہ میں املا کے ذیل میں ’’اش اش‘‘ پر بھی نظر پڑی۔ کچھ طالبانِ علم استفسار کرتے ہیں کہ یہ اش اش ہے یا عش عش۔ ہم تو اپنی کم علمی چھپانے کے لیے کہہ دیتے ہیں کہ اس کا انحصار کیفیت پر ہے۔

فرہنگ آصفیہ میں املا کے ذیل میں ’’اش اش‘‘ پر بھی نظر پڑی۔ کچھ طالبانِ علم استفسار کرتے ہیں کہ یہ اش اش ہے یا عش عش۔ ہم تو اپنی کم علمی چھپانے کے لیے کہہ دیتے ہیں کہ اس کا انحصار کیفیت پر ہے۔ انبساط کی کیفیت شدید ہو تو یہ عش عش ہے۔ لیکن فرہنگ آصفیہ میں صراحت کی گئی ہے کہ یہ اش اش ہے جو عربی کے لفظ ’’اشاش‘‘ کا بگاڑ ہے۔ اشاش کا مطلب ہے نہایت خوش ہونا، خوشی کے مارے وجد کرنا۔ اردو والوں نے الف کی جگہ ’ع‘ لگا دیا، جب کہ عربی میں عشعش کے معنی گھونسلے کے آئے ہیں۔ ہم نے اشاش کے دو ٹکڑے کردیے جس پر اش۔ اش کرنا چاہیے۔ اخبارات میں ایسی غلطیاں عام ہیں۔ مثلاً 23 فروری کے اخبار جنگ میں حسن نثار کا مضمون بھی کمپوزنگ کا شاہکار ہے۔ ’’ڈاکٹر عاصماپنا‘‘، ’’عزیر بلوچاپنا‘‘، ’’ایان علیا پنا‘‘ وغیرہ۔ یہاں اپنا کا الف نام میں شامل ہوگیا ہے اور اشاش کا دوسرا الف ہم نے الگ کردیا۔ ہوسکتا ہے کبھی یہ سہو کسی کاتب سے ہوگیا ہو۔

املا کے لغوی معنی ہیں: یاد سے کچھ لکھنا۔ اصطلاحی معنوں میں رسم خط کے موافق صحت سے لکھنا، یا بتائی ہوئی عبارت کو درست لکھنا۔

محترم مفتی منیب نے لکھا ہے کہ پاؤں کی صحیح املا ’’پانو‘‘ ہے۔ یہ بات درست ہے، لیکن یہ املا متروک ہوچکا ہے اور اب پاؤں ہی فصیح ہے۔ مرزا غالب نے بھی اپنی مشہور غزل کی ردیف میں ’’پانو‘‘ ہی لکھا ہے۔ مطلع ہے:

دی سادگی سے جان پڑوں کوہکن کے پانو
ہیہات کیوں نہ ٹوٹ گئے پیر زن کے پانو

اسی غزل میں ایک بڑی خامی ’’تعقید لفظی‘‘ کا شاہکار بھی ہے، ’’ہلتے ہیں خودبخود مرے اندر کفن کے پانو‘‘۔ صرف پانو ہی نہیں، اردو کے ایسے کئی الفاظ ہیں جن کا املا بدل گیا ہے اور اب یہ بدلا ہوا املا ہی فصیح ہے۔ مثلاً تڑپنے کا پرانا املا ’’تڑفنے‘‘ ہے۔ استاد کا یہ شعر دیکھیے:

ناوک نے ترے صید نہ چھوڑا زمانے میں
تڑفے ہے مرغ قبلہ نما آشیانے میں

مولانا حسرت موہانی نے ’نکاتِ سخن‘ میں اس پر پورا ایک باب باندھا ہے۔ کچھ الفاظ ایسے ہیں جن کا املا اور تلفظ ہم نے ازخود بدل دیا ہے، مثلاً مہندی اور مہنگا میں نون ’ہ‘ سے پہلے ہے یعنی ’’منہدی‘‘ (م ن ہ د ی) اور ’’منہگا‘‘ (م ن ہ گ ا)۔ اب اس طرح لکھو تو اسے کتابت یا کمپوزنگ کی غلطی سمجھا جائے گا۔ لیکن ’’منہ‘‘ بھی تو ہے جس میں ن، ہ سے پہلے ہے۔

رشید حسن خان نے ’’کلاسکی ادب کی فرہنگ‘‘ میں پانو کا املا پاؤں لکھ کر پانو کے کئی محاورے بھی درج کیے ہیں مثلاً ’’پانو اکھڑے، پانو پانو صندل کے پانو (جب بچہ پہلے پہل کھڑے ہوکر چلتا ہے تو ماں بہنیں وغیرہ صندل گھس کر اس کے پانوؤں میں لگاتی اور یہ فقرے بار بار کہتی ہیں۔ لیکن اب صندل کا حصول اور اس کا گھسنا کارِدارد ہے)۔ پانو پر گر پڑا، یعنی خوشامد کرنے لگا۔ اس حوالے سے مثنوی سحرالبیان کا ایک شعر:

یہ سن، پانو پر گر پڑا بے نظیر
کہا: کیا کروں آہ بدر منیر

خیال رہے کہ مثنوی میں بے نظیر شہزادہ ہے، کوئی خاتون نہیں۔ پانو پڑنا یعنی قربان جانا پر بھی سحرالبیان کا ایک شعر:

کسی کے کہاں ہاتھ وہ پانو آئے
جواہر جہاں پانو پڑ پڑ کے جائے

علاوہ ازیں پانو پڑنا، پانو پوجنا ، پانو پھیرنے جانا وغیرہ متعدد محاورے ہیں۔ لیکن اب اگرکوئی پانو کہے تو مذاق بنے گا۔ اس کا تلفظ بھی پا۔نو (بروزن بانو) کیا جائے گا۔ نام کا املا بھی تو ’’ناؤں‘‘ہے جیسے ’’ہاتھی پھرے گاؤں گاؤں، جس کا ہاتھی اس کا ناؤں‘‘ یا ’’گاؤں تمہارا، ناؤں ہمارا‘‘۔ اب کوئی کہے کہ نام کی جگہ ناؤں کہا اور لکھا جائے کہ یہی صحیح ہے تو شاید یہ صحیح نہ ہو۔

آج کل ایک اصطلاح بہت عام ہو رہی ہے ’’اختتام پزیر‘‘۔ لاہور کا ادبی میلہ ختم ہوا تو برقی اور ورقی ذرائع ابلاغ میں یہی تھا کہ میلہ اختتام پزیر ہو گیا۔ خود جسارت میں بھی کچھ خبروں میں یہی دیکھا، یعنی ختم کے بجائے اختتام پزیر۔ جب کہ اختتام پزیر کا مطلب ہے اختتام کی طرف بڑھتا ہوا، جاتاہوا۔ اس کا مطلب ختم ہونا نہیں ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر ترقی پزیر یا انحطاط پزیر کا کیا مطلب ہو گا؟ اگرہم کہیں کہ پاکستان ایک ترقی پزیر ملک ہے تو کیا یہ مفہوم ہو گا کہ پاکستان میں ترقی ختم ہوگئی؟ ٹی وی چینلوں کو تو کیا کہیں، اخبارات میں موجود صحافیوں کو اس پر غور کرنا چاہیے۔

’پزیر‘ لاحقہ فاعلی ہے اور فارسی مصدر پزیرفتن سے صیغہ امر ہے۔ یہ کسی اسم کے بعد آکر اسے اسم فاعل ترکیبی بنا دیتا ہے اور قبول کرنے والا، پکڑنے والا کے معنی دیتا ہے، جیسے ترقی پزیر، زوال پزیر وغیرہ۔ پزیرائی کا مطلب ہے منظوری یا قبولیت۔ چنانچہ جب کسی میلے، کسی تقریب کے لیے اختتام یا ختم کی جگہ اختتام پزیر لکھا جائے تو اس کا مطلب یہی ہوگاکہ تقریب اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے، ابھی ختم نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں


تلفظ کا بگاڑ اطہر علی ہاشمی - جمعه 05 اگست 2016

اردو میں املا سے بڑا مسئلہ تلفظ کا ہے۔ متعدد ٹی وی چینل کھُمبیوں کی طرح اگ آنے کے بعد یہ مسئلہ اور سنگین ہوگیا ہے۔ اینکرز اور خبریں پڑھنے والوں کی بات تو رہی ایک طرف، وہ جو ماہرین اور تجزیہ کار آتے ہیں اُن کا تلفظ بھی مغالطے میں ڈالنے والا ہوتا ہے۔ مغالطہ اس لیے کہ جو کچھ ٹی وی س...

تلفظ کا بگاڑ

تلفظ میں زیر و زبر اطہر علی ہاشمی - پیر 01 اگست 2016

ہم یہ بات کئی بار لکھ چکے ہیں کہ اخبارات املا بگاڑ رہے ہیں اور ہمارے تمام ٹی وی چینلز تلفظ بگاڑ رہے ہیں۔ ٹی وی چینلوں کا بگاڑ زیادہ سنگین ہے کیونکہ ان پر جو تلفظ پیش کیا جاتا ہے، نئی نسل اسی کو سند سمجھ لیتی ہے۔ بڑا سقم یہ ہے کہ ٹی وی پر جو دانشور، صحافی اور تجزیہ نگار آتے ہیں وہ...

تلفظ میں زیر و زبر

گیسوئے اردو کی حجامت اطہر علی ہاشمی - هفته 23 جولائی 2016

علامہ اقبالؒ نے داغ دہلوی کے انتقال پر کہا تھا : گیسوئے اردو ابھی منت پذیر شانہ ہے ایم اے اردو کے ایک طالب علم نے اس پر حیرت کا اظہار کیا کہ داغ نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کس کے شانے کی بات کی جارہی ہے جب کہ غالب نے صاف کہا تھاکہ: تیری زلفیں جس کے شانوں پر پریشاں ہو گ...

گیسوئے اردو کی حجامت

’’کھُد بُد‘‘ اور ’’گُڈمُڈ‘‘ اطہر علی ہاشمی - پیر 11 جولائی 2016

مجاہد بک اسٹال، کراچی کے راشد رحمانی نے لکھا ہے کہ آپ کو پڑھ کر ہم نے اپنی اردو درست کی ہے لیکن 11 اپریل کے اخبار میں مشتاق احمد خان کے کالم نقارہ کا عنوان ’’لمحہ فکریہ‘‘ ہے۔ ہے نا فکر کی بات! صحیح ’لمحہ فکریہ‘ ہے یا ’لمحہ فکر‘؟ عزیزم راشد رحمانی، جن لوگوں نے سید مودودیؒ کو ن...

’’کھُد بُد‘‘ اور ’’گُڈمُڈ‘‘

’’پیشن گوئی‘‘ اور ’’غتربود‘‘ اطہر علی ہاشمی - هفته 04 جون 2016

پچھلے شمارے میں ہم دوسروں کی غلطی پکڑنے چلے اور یوں ہوا کہ علامہ کے مصرع میں ’’گر حسابم را‘‘ حسابم مرا ہوگیا۔ ہرچند کہ ہم نے تصحیح کردی تھی لیکن کچھ اختیار کمپوزر کا بھی ہے۔ کسی صاحب نے فیصل آباد سے شائع ہونے والا اخبار بھیجا ہے جس کا نام ہے ’’ لوہے قلم‘‘۔ دلچسپ نام ہے۔ کسی کا...

’’پیشن گوئی‘‘ اور ’’غتربود‘‘

اعلیٰ یا اعلا اطہر علی ہاشمی - اتوار 03 اپریل 2016

سب سے پہلے تو جناب رؤف پاریکھ سے معذرت۔ ان کے بارے میں یہ شائع ہوا تھا کہ ’’رشید حسن خان اور پاکستان میں جناب رؤف پاریکھ کا اصرار ہے کہ اردو میں آنے والے عربی الفاظ کا املا بدل دیا جائے۔‘‘ انہوں نے اس کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ خود رشید حسن خان سے متفق نہیں ہیں۔ چلی...

اعلیٰ یا اعلا

فِحش یا فحش؟ اطہر علی ہاشمی - پیر 22 فروری 2016

لاہور سے ایک بار پھر جناب محمد انور علوی نے عنایت نامہ بھیجا ہے۔ لکھتے ہیں: ’’خط لکھتے وقت کوئی 25 سال پرانا پیڈ ہاتھ لگ گیا۔ خیال تھا کہ بھیجتے وقت ’’اوپر سے‘‘ سرنامہ کاٹ دوں گا مگر ایسا نہ ہوسکا۔ اگر خاکسار کے بس میں ہوتا تو آپ کی تجویز کے مطابق اردو میں نام بدلنے کی کوشش ...

فِحش یا فحش؟

استیصال کا دلیرانہ استعمال اطہر علی ہاشمی - اتوار 07 فروری 2016

’’زبان بگڑی سو بگڑی تھی‘‘…… کے عنوان سے جناب شفق ہاشمی نے اسلام آباد کے اُفق سے عنایت نامہ بھیجا ہے۔ وہ لکھتے ہیں:’’دیرپائیں کے رفیق عزیز کا چار سالہ بچہ اپنے والد سے ملنے دفتر آیا تو لوگوں سے مل کر اسے حیرت ہوئی کہ یہ لوگ آخر بولتے کیوں نہیں ہیں۔ ایک حد تک وہ یقینا درست تھا کہ ی...

استیصال کا دلیرانہ استعمال

’’معاملات ٹھن گئے‘‘ اطہر علی ہاشمی - منگل 08 دسمبر 2015

عدالتِ عظمیٰ کے منصفِ اعظم جناب انور ظہیر جمالی نے گزشتہ منگل کو ایوانِ بالا سے بڑی رواں اور شستہ اردو میں خطاب کرکے نہ صرف عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے کی لاج رکھی بلکہ یہ بڑا ’’جمالی‘‘ خطاب تھا اور اُن حکمرانوں کے لیے آئینہ جو انگریزی کے بغیر لقمہ نہیں توڑتے۔ حالانکہ عدالتِ عظمیٰ کے ا...

’’معاملات ٹھن گئے‘‘

ایک ’’لاجواب‘‘ تحقیق اطہر علی ہاشمی - پیر 30 نومبر 2015

عزیزم آفتاب اقبال، نامور شاعر ظفر اقبال کے ماہتاب ہیں۔ اردو سے خاص شغف ہے۔ ایک ٹی وی چینل پر زبان کی اصلاح کرتے رہتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ پروگرام مزاحیہ ہے، چنانچہ ان کی اصلاح بھی کبھی کبھی مزاح کے دائرے میں داخل ہوجاتی ہے۔ گزشتہ اتوار کو ان کا پروگرام دیکھا جس میں انہوں نے بڑا ...

ایک ’’لاجواب‘‘ تحقیق

’’لیے‘‘ اور ’’لئے‘‘ کا آسان نسخہ اطہر علی ہاشمی - منگل 24 نومبر 2015

اردو کے لیے مولوی عبدالحق مرحوم کی خدمات بے شمار ہیں۔ اسی لیے انہیں ’’باباے اردو‘‘کا خطاب ملا۔ زبان کے حوالے سے اُن کے قول ِ فیصل پر کسی اعتراض کی گنجائش نہیں۔ گنجائش اور رہائش کے بھی دو املا چل رہے ہیں، یعنی گنجایش، رہایش۔ وارث سرہندی کی علمی اردو لغت میں دونوں املا دے کر ابہام ...

’’لیے‘‘ اور ’’لئے‘‘ کا آسان نسخہ

اردو میں لٹھ بازی اطہر علی ہاشمی - بدھ 11 نومبر 2015

چلیے، پہلے اپنے گریبان میں جھانکتے ہیں۔ سنڈے میگزین (4 تا 10 اکتوبر) میں صفحہ 6 پر ایک بڑا دلچسپ مضمون ہے لیکن اس میں زبان و بیان پر پوری توجہ نہیں دی گئی۔ مثلاً ’لٹھ‘ کو مونث لکھا گیا ہے۔ اگر لٹھ مونث ہے تو لاٹھی یقینا مذکر ہوگی۔ لٹھ کو مونث ہی بنانا تھا تو ’’لٹھیا‘ لکھ دیا ہوتا...

اردو میں لٹھ بازی

مضامین
امن دستوں کا عالمی دن وجود منگل 30 مئی 2023
امن دستوں کا عالمی دن

محسنوں کو خراج عقیدت وجود منگل 30 مئی 2023
محسنوں کو خراج عقیدت

الحمرا آرٹ کونسل اور لوٹ سیل وجود منگل 30 مئی 2023
الحمرا آرٹ کونسل اور لوٹ سیل

عمرانی انقلاب کی ناکامی وجود پیر 29 مئی 2023
عمرانی انقلاب کی ناکامی

بخشش کا بہانہ وجود پیر 29 مئی 2023
بخشش کا بہانہ

اشتہار

تجزیے
نوجوانوں کو کڑی سزاؤں کی نہیں محبت کی ضرورت ہے وجود منگل 23 مئی 2023
نوجوانوں کو کڑی سزاؤں کی نہیں محبت کی ضرورت ہے

کراچی میں میئرشپ کی دوڑ وجود منگل 23 مئی 2023
کراچی میں میئرشپ کی دوڑ

قومی اسمبلی میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی وجود پیر 22 مئی 2023
قومی اسمبلی میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی

اشتہار

دین و تاریخ
پڑوسیوں کے حقوق شریعت اسلام کی نظر میں وجود جمعرات 11 مئی 2023
پڑوسیوں کے حقوق شریعت اسلام کی نظر میں

غزوہ احد، پس منظر، حقائق اور نتائج وجود جمعه 05 مئی 2023
غزوہ احد، پس منظر، حقائق اور نتائج
تہذیبی جنگ
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا وجود هفته 04 فروری 2023
توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا

برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی وجود بدھ 01 فروری 2023
برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی
بھارت
بھارت میں تمام 62 کنٹونمنٹ بورڈ ختم کرنے کا اعلان وجود بدھ 03 مئی 2023
بھارت میں تمام 62 کنٹونمنٹ بورڈ ختم کرنے کا اعلان

بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا وجود جمعه 21 اپریل 2023
بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا

اترپردیش میں 76 فیصد طلباء کا کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا ہونے کا انکشاف وجود جمعه 07 اپریل 2023
اترپردیش میں 76 فیصد طلباء کا کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا  ہونے کا انکشاف

راہول گاندھی کی نا اہلی، کانگریس پارٹی کا قانونی جنگ لڑنے کا اعلان وجود هفته 25 مارچ 2023
راہول گاندھی کی نا اہلی، کانگریس پارٹی کا قانونی جنگ لڑنے کا اعلان
افغانستان
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک وجود جمعرات 23 فروری 2023
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک

طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید وجود هفته 18 فروری 2023
طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید

سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا وجود پیر 06 فروری 2023
سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا
شخصیات
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے وجود اتوار 12 مارچ 2023
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے

جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے وجود جمعه 17 فروری 2023
جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے

معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے وجود پیر 13 فروری 2023
معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے
ادبیات
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت وجود جمعرات 12 جنوری 2023
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت

کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد وجود هفته 26 نومبر 2022
کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد

مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع کردار پرنئی کتاب شائع وجود هفته 23 اپریل 2022
مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع  کردار پرنئی کتاب شائع