وجود

... loading ...

وجود

املا مذکر یا مونث؟

هفته 13 اگست 2016 املا مذکر یا مونث؟

urdu words

اسلام آباد میں جا بیٹھنے والے عزیزم عبدالخالق بٹ بھی کچھ کچھ ماہر لسانیات ہوتے جارہے ہیں۔ زبان و بیان سے گہرا شغف ہے۔ ان کا ٹیلی فون آیا کہ آپ نے ’’املا‘‘ کو مذکر لکھا ہے، جبکہ یہ مونث ہے۔ حوالہ فیروزاللغات کا تھا۔ اس میں املا مونث ہی ہے۔ دریں اثنا حضرت مفتی منیب مدظلہ کا فیصلہ بھی آگیا۔ گزشتہ منگل کو جسارت میں ان کا مضمون ’’دُم پر پاؤں‘‘ شائع ہوا ہے۔ اس کی پہلی سطر ہے ’’اس لفظ (پاؤں) کی صحیح املا پانو ہے‘‘۔ مفتی صاحب کے فتوے کے مطابق بھی املا مونث ہے۔ ان کے فتوے پر تو ہم روزہ رکھتے اور عید منا لیتے ہیں۔ لیکن جہاں تک املا کا تعلق ہے تو ’’فرہنگ آصفیہ‘‘ میں یہ مذکر ہے اور ’’علمی اردو لغت‘‘ میں اسے مذکر مونث دونوں ہی قرار دیا گیا ہے۔ ماہر لسانیات جناب وارث سرہندی کی کتاب ’’زبان و بیان (لسانی مقالات)‘‘ جو 1989ء میں مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد نے شائع کی اور اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے جناب ملک نواز احمد اعوان نے ہم پر نوازش کی، اس میں بھی وارث سرہندی نے املا کو مذکر ہی لکھا ہے۔ مثلاً یہ جملہ ’’عربی الفاظ کا املا……‘‘ لیکن اس مضمون ’’اردو املا اور عربی الفاظ‘‘ میں ایک جگہ املا کو مونث بھی لکھا ہے، مثلاً ’’عربی زبان کی املا میں تصرف ہوچکا ہے‘‘۔ یہ مضمون نومبر 1982ء میں اخبار اردو میں شائع ہوا تھا۔ اب قارئین جیسے چاہیں استعمال کریں۔ ہمیں تو اسکول میں املا کرایا جاتا تھا۔

فرہنگ آصفیہ میں املا کے ذیل میں ’’اش اش‘‘ پر بھی نظر پڑی۔ کچھ طالبانِ علم استفسار کرتے ہیں کہ یہ اش اش ہے یا عش عش۔ ہم تو اپنی کم علمی چھپانے کے لیے کہہ دیتے ہیں کہ اس کا انحصار کیفیت پر ہے۔

فرہنگ آصفیہ میں املا کے ذیل میں ’’اش اش‘‘ پر بھی نظر پڑی۔ کچھ طالبانِ علم استفسار کرتے ہیں کہ یہ اش اش ہے یا عش عش۔ ہم تو اپنی کم علمی چھپانے کے لیے کہہ دیتے ہیں کہ اس کا انحصار کیفیت پر ہے۔ انبساط کی کیفیت شدید ہو تو یہ عش عش ہے۔ لیکن فرہنگ آصفیہ میں صراحت کی گئی ہے کہ یہ اش اش ہے جو عربی کے لفظ ’’اشاش‘‘ کا بگاڑ ہے۔ اشاش کا مطلب ہے نہایت خوش ہونا، خوشی کے مارے وجد کرنا۔ اردو والوں نے الف کی جگہ ’ع‘ لگا دیا، جب کہ عربی میں عشعش کے معنی گھونسلے کے آئے ہیں۔ ہم نے اشاش کے دو ٹکڑے کردیے جس پر اش۔ اش کرنا چاہیے۔ اخبارات میں ایسی غلطیاں عام ہیں۔ مثلاً 23 فروری کے اخبار جنگ میں حسن نثار کا مضمون بھی کمپوزنگ کا شاہکار ہے۔ ’’ڈاکٹر عاصماپنا‘‘، ’’عزیر بلوچاپنا‘‘، ’’ایان علیا پنا‘‘ وغیرہ۔ یہاں اپنا کا الف نام میں شامل ہوگیا ہے اور اشاش کا دوسرا الف ہم نے الگ کردیا۔ ہوسکتا ہے کبھی یہ سہو کسی کاتب سے ہوگیا ہو۔

املا کے لغوی معنی ہیں: یاد سے کچھ لکھنا۔ اصطلاحی معنوں میں رسم خط کے موافق صحت سے لکھنا، یا بتائی ہوئی عبارت کو درست لکھنا۔

محترم مفتی منیب نے لکھا ہے کہ پاؤں کی صحیح املا ’’پانو‘‘ ہے۔ یہ بات درست ہے، لیکن یہ املا متروک ہوچکا ہے اور اب پاؤں ہی فصیح ہے۔ مرزا غالب نے بھی اپنی مشہور غزل کی ردیف میں ’’پانو‘‘ ہی لکھا ہے۔ مطلع ہے:

دی سادگی سے جان پڑوں کوہکن کے پانو
ہیہات کیوں نہ ٹوٹ گئے پیر زن کے پانو

اسی غزل میں ایک بڑی خامی ’’تعقید لفظی‘‘ کا شاہکار بھی ہے، ’’ہلتے ہیں خودبخود مرے اندر کفن کے پانو‘‘۔ صرف پانو ہی نہیں، اردو کے ایسے کئی الفاظ ہیں جن کا املا بدل گیا ہے اور اب یہ بدلا ہوا املا ہی فصیح ہے۔ مثلاً تڑپنے کا پرانا املا ’’تڑفنے‘‘ ہے۔ استاد کا یہ شعر دیکھیے:

ناوک نے ترے صید نہ چھوڑا زمانے میں
تڑفے ہے مرغ قبلہ نما آشیانے میں

مولانا حسرت موہانی نے ’نکاتِ سخن‘ میں اس پر پورا ایک باب باندھا ہے۔ کچھ الفاظ ایسے ہیں جن کا املا اور تلفظ ہم نے ازخود بدل دیا ہے، مثلاً مہندی اور مہنگا میں نون ’ہ‘ سے پہلے ہے یعنی ’’منہدی‘‘ (م ن ہ د ی) اور ’’منہگا‘‘ (م ن ہ گ ا)۔ اب اس طرح لکھو تو اسے کتابت یا کمپوزنگ کی غلطی سمجھا جائے گا۔ لیکن ’’منہ‘‘ بھی تو ہے جس میں ن، ہ سے پہلے ہے۔

رشید حسن خان نے ’’کلاسکی ادب کی فرہنگ‘‘ میں پانو کا املا پاؤں لکھ کر پانو کے کئی محاورے بھی درج کیے ہیں مثلاً ’’پانو اکھڑے، پانو پانو صندل کے پانو (جب بچہ پہلے پہل کھڑے ہوکر چلتا ہے تو ماں بہنیں وغیرہ صندل گھس کر اس کے پانوؤں میں لگاتی اور یہ فقرے بار بار کہتی ہیں۔ لیکن اب صندل کا حصول اور اس کا گھسنا کارِدارد ہے)۔ پانو پر گر پڑا، یعنی خوشامد کرنے لگا۔ اس حوالے سے مثنوی سحرالبیان کا ایک شعر:

یہ سن، پانو پر گر پڑا بے نظیر
کہا: کیا کروں آہ بدر منیر

خیال رہے کہ مثنوی میں بے نظیر شہزادہ ہے، کوئی خاتون نہیں۔ پانو پڑنا یعنی قربان جانا پر بھی سحرالبیان کا ایک شعر:

کسی کے کہاں ہاتھ وہ پانو آئے
جواہر جہاں پانو پڑ پڑ کے جائے

علاوہ ازیں پانو پڑنا، پانو پوجنا ، پانو پھیرنے جانا وغیرہ متعدد محاورے ہیں۔ لیکن اب اگرکوئی پانو کہے تو مذاق بنے گا۔ اس کا تلفظ بھی پا۔نو (بروزن بانو) کیا جائے گا۔ نام کا املا بھی تو ’’ناؤں‘‘ہے جیسے ’’ہاتھی پھرے گاؤں گاؤں، جس کا ہاتھی اس کا ناؤں‘‘ یا ’’گاؤں تمہارا، ناؤں ہمارا‘‘۔ اب کوئی کہے کہ نام کی جگہ ناؤں کہا اور لکھا جائے کہ یہی صحیح ہے تو شاید یہ صحیح نہ ہو۔

آج کل ایک اصطلاح بہت عام ہو رہی ہے ’’اختتام پزیر‘‘۔ لاہور کا ادبی میلہ ختم ہوا تو برقی اور ورقی ذرائع ابلاغ میں یہی تھا کہ میلہ اختتام پزیر ہو گیا۔ خود جسارت میں بھی کچھ خبروں میں یہی دیکھا، یعنی ختم کے بجائے اختتام پزیر۔ جب کہ اختتام پزیر کا مطلب ہے اختتام کی طرف بڑھتا ہوا، جاتاہوا۔ اس کا مطلب ختم ہونا نہیں ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر ترقی پزیر یا انحطاط پزیر کا کیا مطلب ہو گا؟ اگرہم کہیں کہ پاکستان ایک ترقی پزیر ملک ہے تو کیا یہ مفہوم ہو گا کہ پاکستان میں ترقی ختم ہوگئی؟ ٹی وی چینلوں کو تو کیا کہیں، اخبارات میں موجود صحافیوں کو اس پر غور کرنا چاہیے۔

’پزیر‘ لاحقہ فاعلی ہے اور فارسی مصدر پزیرفتن سے صیغہ امر ہے۔ یہ کسی اسم کے بعد آکر اسے اسم فاعل ترکیبی بنا دیتا ہے اور قبول کرنے والا، پکڑنے والا کے معنی دیتا ہے، جیسے ترقی پزیر، زوال پزیر وغیرہ۔ پزیرائی کا مطلب ہے منظوری یا قبولیت۔ چنانچہ جب کسی میلے، کسی تقریب کے لیے اختتام یا ختم کی جگہ اختتام پزیر لکھا جائے تو اس کا مطلب یہی ہوگاکہ تقریب اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے، ابھی ختم نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں


تلفظ کا بگاڑ اطہر علی ہاشمی - جمعه 05 اگست 2016

اردو میں املا سے بڑا مسئلہ تلفظ کا ہے۔ متعدد ٹی وی چینل کھُمبیوں کی طرح اگ آنے کے بعد یہ مسئلہ اور سنگین ہوگیا ہے۔ اینکرز اور خبریں پڑھنے والوں کی بات تو رہی ایک طرف، وہ جو ماہرین اور تجزیہ کار آتے ہیں اُن کا تلفظ بھی مغالطے میں ڈالنے والا ہوتا ہے۔ مغالطہ اس لیے کہ جو کچھ ٹی وی س...

تلفظ کا بگاڑ

تلفظ میں زیر و زبر اطہر علی ہاشمی - پیر 01 اگست 2016

ہم یہ بات کئی بار لکھ چکے ہیں کہ اخبارات املا بگاڑ رہے ہیں اور ہمارے تمام ٹی وی چینلز تلفظ بگاڑ رہے ہیں۔ ٹی وی چینلوں کا بگاڑ زیادہ سنگین ہے کیونکہ ان پر جو تلفظ پیش کیا جاتا ہے، نئی نسل اسی کو سند سمجھ لیتی ہے۔ بڑا سقم یہ ہے کہ ٹی وی پر جو دانشور، صحافی اور تجزیہ نگار آتے ہیں وہ...

تلفظ میں زیر و زبر

گیسوئے اردو کی حجامت اطہر علی ہاشمی - هفته 23 جولائی 2016

علامہ اقبالؒ نے داغ دہلوی کے انتقال پر کہا تھا : گیسوئے اردو ابھی منت پذیر شانہ ہے ایم اے اردو کے ایک طالب علم نے اس پر حیرت کا اظہار کیا کہ داغ نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کس کے شانے کی بات کی جارہی ہے جب کہ غالب نے صاف کہا تھاکہ: تیری زلفیں جس کے شانوں پر پریشاں ہو گ...

گیسوئے اردو کی حجامت

’’کھُد بُد‘‘ اور ’’گُڈمُڈ‘‘ اطہر علی ہاشمی - پیر 11 جولائی 2016

مجاہد بک اسٹال، کراچی کے راشد رحمانی نے لکھا ہے کہ آپ کو پڑھ کر ہم نے اپنی اردو درست کی ہے لیکن 11 اپریل کے اخبار میں مشتاق احمد خان کے کالم نقارہ کا عنوان ’’لمحہ فکریہ‘‘ ہے۔ ہے نا فکر کی بات! صحیح ’لمحہ فکریہ‘ ہے یا ’لمحہ فکر‘؟ عزیزم راشد رحمانی، جن لوگوں نے سید مودودیؒ کو ن...

’’کھُد بُد‘‘ اور ’’گُڈمُڈ‘‘

’’پیشن گوئی‘‘ اور ’’غتربود‘‘ اطہر علی ہاشمی - هفته 04 جون 2016

پچھلے شمارے میں ہم دوسروں کی غلطی پکڑنے چلے اور یوں ہوا کہ علامہ کے مصرع میں ’’گر حسابم را‘‘ حسابم مرا ہوگیا۔ ہرچند کہ ہم نے تصحیح کردی تھی لیکن کچھ اختیار کمپوزر کا بھی ہے۔ کسی صاحب نے فیصل آباد سے شائع ہونے والا اخبار بھیجا ہے جس کا نام ہے ’’ لوہے قلم‘‘۔ دلچسپ نام ہے۔ کسی کا...

’’پیشن گوئی‘‘ اور ’’غتربود‘‘

اعلیٰ یا اعلا اطہر علی ہاشمی - اتوار 03 اپریل 2016

سب سے پہلے تو جناب رؤف پاریکھ سے معذرت۔ ان کے بارے میں یہ شائع ہوا تھا کہ ’’رشید حسن خان اور پاکستان میں جناب رؤف پاریکھ کا اصرار ہے کہ اردو میں آنے والے عربی الفاظ کا املا بدل دیا جائے۔‘‘ انہوں نے اس کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ خود رشید حسن خان سے متفق نہیں ہیں۔ چلی...

اعلیٰ یا اعلا

فِحش یا فحش؟ اطہر علی ہاشمی - پیر 22 فروری 2016

لاہور سے ایک بار پھر جناب محمد انور علوی نے عنایت نامہ بھیجا ہے۔ لکھتے ہیں: ’’خط لکھتے وقت کوئی 25 سال پرانا پیڈ ہاتھ لگ گیا۔ خیال تھا کہ بھیجتے وقت ’’اوپر سے‘‘ سرنامہ کاٹ دوں گا مگر ایسا نہ ہوسکا۔ اگر خاکسار کے بس میں ہوتا تو آپ کی تجویز کے مطابق اردو میں نام بدلنے کی کوشش ...

فِحش یا فحش؟

استیصال کا دلیرانہ استعمال اطہر علی ہاشمی - اتوار 07 فروری 2016

’’زبان بگڑی سو بگڑی تھی‘‘…… کے عنوان سے جناب شفق ہاشمی نے اسلام آباد کے اُفق سے عنایت نامہ بھیجا ہے۔ وہ لکھتے ہیں:’’دیرپائیں کے رفیق عزیز کا چار سالہ بچہ اپنے والد سے ملنے دفتر آیا تو لوگوں سے مل کر اسے حیرت ہوئی کہ یہ لوگ آخر بولتے کیوں نہیں ہیں۔ ایک حد تک وہ یقینا درست تھا کہ ی...

استیصال کا دلیرانہ استعمال

’’معاملات ٹھن گئے‘‘ اطہر علی ہاشمی - منگل 08 دسمبر 2015

عدالتِ عظمیٰ کے منصفِ اعظم جناب انور ظہیر جمالی نے گزشتہ منگل کو ایوانِ بالا سے بڑی رواں اور شستہ اردو میں خطاب کرکے نہ صرف عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے کی لاج رکھی بلکہ یہ بڑا ’’جمالی‘‘ خطاب تھا اور اُن حکمرانوں کے لیے آئینہ جو انگریزی کے بغیر لقمہ نہیں توڑتے۔ حالانکہ عدالتِ عظمیٰ کے ا...

’’معاملات ٹھن گئے‘‘

ایک ’’لاجواب‘‘ تحقیق اطہر علی ہاشمی - پیر 30 نومبر 2015

عزیزم آفتاب اقبال، نامور شاعر ظفر اقبال کے ماہتاب ہیں۔ اردو سے خاص شغف ہے۔ ایک ٹی وی چینل پر زبان کی اصلاح کرتے رہتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ پروگرام مزاحیہ ہے، چنانچہ ان کی اصلاح بھی کبھی کبھی مزاح کے دائرے میں داخل ہوجاتی ہے۔ گزشتہ اتوار کو ان کا پروگرام دیکھا جس میں انہوں نے بڑا ...

ایک ’’لاجواب‘‘ تحقیق

’’لیے‘‘ اور ’’لئے‘‘ کا آسان نسخہ اطہر علی ہاشمی - منگل 24 نومبر 2015

اردو کے لیے مولوی عبدالحق مرحوم کی خدمات بے شمار ہیں۔ اسی لیے انہیں ’’باباے اردو‘‘کا خطاب ملا۔ زبان کے حوالے سے اُن کے قول ِ فیصل پر کسی اعتراض کی گنجائش نہیں۔ گنجائش اور رہائش کے بھی دو املا چل رہے ہیں، یعنی گنجایش، رہایش۔ وارث سرہندی کی علمی اردو لغت میں دونوں املا دے کر ابہام ...

’’لیے‘‘ اور ’’لئے‘‘ کا آسان نسخہ

اردو میں لٹھ بازی اطہر علی ہاشمی - بدھ 11 نومبر 2015

چلیے، پہلے اپنے گریبان میں جھانکتے ہیں۔ سنڈے میگزین (4 تا 10 اکتوبر) میں صفحہ 6 پر ایک بڑا دلچسپ مضمون ہے لیکن اس میں زبان و بیان پر پوری توجہ نہیں دی گئی۔ مثلاً ’لٹھ‘ کو مونث لکھا گیا ہے۔ اگر لٹھ مونث ہے تو لاٹھی یقینا مذکر ہوگی۔ لٹھ کو مونث ہی بنانا تھا تو ’’لٹھیا‘ لکھ دیا ہوتا...

اردو میں لٹھ بازی

مضامین
محمود غزنوی اور سلطنت غزنویہ وجود جمعه 22 ستمبر 2023
محمود غزنوی اور سلطنت غزنویہ

بوڑھوں کا ملک وجود جمعه 22 ستمبر 2023
بوڑھوں کا ملک

چیف جسٹس کے 404 دن اور عوام کے 56 ہزار مقدمے وجود جمعه 22 ستمبر 2023
چیف جسٹس کے 404 دن اور عوام کے 56 ہزار مقدمے

احتساب کی چھلنی وجود جمعه 22 ستمبر 2023
احتساب کی چھلنی

نئے چیف جسٹس سے توقعات وجود جمعرات 21 ستمبر 2023
نئے چیف جسٹس سے توقعات

اشتہار

تجزیے
نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود بدھ 20 ستمبر 2023
نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

نیپرا کا عوام کش کردار وجود جمعه 15 ستمبر 2023
نیپرا کا عوام کش کردار

مہنگائی میں مزید اضافے کا خطرہ وجود جمعرات 14 ستمبر 2023
مہنگائی میں مزید اضافے کا خطرہ

اشتہار

دین و تاریخ
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش وجود هفته 23 ستمبر 2023
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش

جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے وجود جمعه 15 ستمبر 2023
جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے

مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج وجود جمعه 08 ستمبر 2023
مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج
تہذیبی جنگ
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے

مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی وجود جمعرات 03 اگست 2023
مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی

کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے
بھارت
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم وجود منگل 19 ستمبر 2023
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم

آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا

بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا وجود بدھ 06 ستمبر 2023
بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا

چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ وجود پیر 28 اگست 2023
چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ
افغانستان
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا

افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی وجود پیر 14 اگست 2023
افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی

بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام وجود منگل 08 اگست 2023
بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام
شخصیات
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے وجود جمعه 22 ستمبر 2023
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے

معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال
ادبیات
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال

محتسب (عالمی ادب سے منتخب افسانہ) وجود پیر 10 جولائی 2023
محتسب  (عالمی ادب سے منتخب افسانہ)