وجود

... loading ...

وجود
وجود

پرشکوہ بروزن جوابِ شکوہ

هفته 07 نومبر 2015 پرشکوہ بروزن جوابِ شکوہ

urdu words

ہمارے وفاقی وزیر چودھری نثار تو ذمہ داری کو ذمہ واری کہتے رہیں گے، انہیں ان کی ذمہ واری پر چھوڑتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب جناب شہبازشریف شمسی توانائی کی کارکردگی پر وضاحت پیش کرتے ہوئے ’’اوسط‘‘ کو بروزن دوست‘ گوشت وغیرہ کہتے رہے اور بار بار کہتے رہے۔ لیکن یہ تو حکمران طبقہ ہے۔ اسے زیبا ہے کہ جو چاہے کہے۔ البتہ جن کا تعلق صحافت سے ہے اور بہت پرانا ہے، انہیں دوبارہ اردو پڑھ لینی چاہیے۔

ٹی وی چینل ڈان کے نمائندۂ حیدرآباد جناب علی حسن بڑے سینئرصحافی ہیں۔ وہ حیدرآباد کی ایک قدیم عمارت کا نوحہ کررہے تھے اور بتارہے تھے کہ کبھی یہ عمارت بڑی ’’پرشکوہ‘‘ تھی۔ چونکہ یہ نوحہ تھا اس لیے شکوہ بھی اس کے وزن پر تھا جیسے حلوہ، جلوہ، میوہ وغیرہ۔ معلوم ہوتا ہے وہ علامہ اقبال کی نظمیں ’’شکوہ، جوابِ شکوہ‘‘ سے بہت متاثر ہیں چنانچہ عمارت کو بھی پرشکوہ ہی کہتے ہیں۔ جانے وہ شاہجہاں کے بیٹے داراشکوہ یا مغل شہزادے سلمان شکوہ کو کیا کہتے ہوں گے! اس میدان میں جناب علی حسن اکیلے نہیں ہیں اور بھی کچھ لوگ ہیں جو شان و شکوہ کو شان و شکوہ (شکوا) کہتے پائے گئے ہیں۔ یہ شکوہ تو ’’کوہ‘‘ کے قافیے میں ہے۔ (شی کوہ)۔

ایک صاحب نے مخبری کی ہے کہ ایک چینل پر خبر دی جارہی تھی کہ ’’جان اچکزئی اپنی پاٹی کو خیرآباد کہہ گئے‘‘۔ بلاول زرداری کی لاہور میں پُرجوش تقریر کے دوران ڈان چینل پر پٹّا چل رہا تھا کہ ’’پیپلزپارٹی نے مفاہمت کی سیاست کو خیرآباد کہہ دیا‘‘۔ پٹی کی جگہ ’’پٹا‘‘ ہم نے اس لیے لکھا ہے کہ پٹی تو ٹی وی کے پردے پر نیچے کی طرف چل رہی ہوتی ہے لیکن بعض چینل کسی اہم نکتے کو واضح کرنے کے لیے پردے کے نصف حصے پر خبر چلاتے ہیں تو اسے پٹّا ہی کہا جائے گا۔ بہرحال ڈان نے تھوڑی دیر بعد ہی اصلاح کرلی۔ ممکن ہے سیاست میں خیر کو آباد کرنے کی بھی کوئی صورت ہو۔ نکڑ پر ایک خیرآباد کافی ہاؤس تو ہے۔

ایک خاتون ٹی وی چینل پر مہنگائی کے بارے میں بتارہی تھیں کہ یہ بہت ہوشر۔ با ہے۔ اب اگر ہوشربا ملاکر لکھا جائے تو انگریزی اداروں سے فارغ التحصیل خاتون کچھ بھی پڑھ سکتی ہیں جبکہ چینل بھی ایک انگریزی اخبار کا ہو۔ کوئی تصحیح کرنے والا بھی دستیاب نہیں ہوتا، چنانچہ خاتون ہر بلیٹن میں ہوش رُبا کے ٹکڑے کرتی رہیں۔ ویسے بھی لفظ ’’رُبا‘‘ ان کے لیے نامانوس ہی ہوگا اور ہمارا گمان ہے کہ وہ رُبا کے مطلب نہیں جانتی ہوں گی۔ لیکن کیا وہ ہوشر۔با کے مطلب جانتی ہوں گی؟

ایک ٹی وی چینل پر بلاول کے خطاب کے حوالے سے پٹی چل رہی تھی: ’’لاہور میں بلاول کا کھڑاگ‘‘۔ یہ کھڑاگ کسی اور چینل پر بھی نظر آیا۔ کھڑاگ پنجاب کا خاص لفظ ہے۔ ایک فلم بھی بنی تھی’’جٹ دا کھڑاگ‘‘۔ بلاول کے قول و عمل سے قطع نظر‘ وہ جٹ تو ہرگز نہیں ہیں۔ لیکن یہ لفظ کھڑاگ بے معنی ہے۔ اصل میں یہ کھٹراگ (کھٹ راگ) تھا لیکن ملا کر لکھنے کی وجہ سے کھڑاگ ہوگیا جیسے ’’غت ربود‘‘ غتربود ہوگیا۔ اس کا پس منظر بھی دل چسپ ہے۔ کھٹ راگ، پکھیڑے، جھمیلے، جھگڑے، قضیے، جنجال، فضول سامان کے علاوہ جس راگ میں سب راگوں کے سُر شامل ہوں اسے بھی کھٹ راگ کہتے ہیں۔ کھٹ راگ میں پڑنا یا بکھیڑے میں پڑنا۔ کھاٹ (پلنگ) کی چڑچوں کو بھی کھٹ راگ کہتے ہیں۔ لیکن جو بات کھڑاگ میں ہے وہ کھٹ راگ میں کہاں!

اتواری مخزن (سنڈے میگزین) میں ایک نوجوان ادیب و شاعر کا بڑا دلچسپ جملہ پڑھنے میں آیا ’’6 ستمبر بروز اتوار کا دن‘‘۔ بروز کے ساتھ دن غالباً تصدیقِ مزید کے لیے ہے۔ یہ سہو ہوسکتا ہے لیکن ایک ابھرتے ہوئے ادیب و شاعر کو ابھی سے اپنی تحریر پر توجہ دینی چاہیے ورنہ یہ غلطی ہو یا لاپروائی، پختہ ہوجائے گی۔ اپنی تحریر کو کم از کم دوسری بار تنقیدی نظر سے پڑھ لینا چاہیے۔ اردو کا ایک محاورہ ہے ’’کاتا اور لے دوڑی‘‘۔ یہ نہیں ہونا چاہیے، مگر ہم خود یہی کرتے ہیں۔

شاعری پر یاد آیا، شام کے ایک اخبار میں ’’آج کا شعر‘‘ کے عنوان سے کسی کا شعر دیا جاتا ہے۔ ارشد صابری کا شعر کچھ یوں تھا:

ساتھیو وہ مدح خضراء جو نظر آجائے
بحر تعظیم جھکو، جھک کر مقرر دیکھو

اس شعر کا مطلب تو شاعر ہی کو معلوم ہوگا لیکن یہ ’’بحر تعظیم‘‘ کیا ہے؟ ہم اپنی ایک مضمون نگار خاتون پر یہی اعتراض کرتے رہے ہیں کہ بہرحال کو ’بحرحال‘ لکھ کر حال کو سمندر برد کیوں کرتی ہیں۔ لیکن اب وہ سند میں مذکورہ شعر پیش کرسکتی ہیں خواہ وہ ارشد صابری ہی کا ہو۔

اردو کے نفاذ کے بارے میں عدالتِ عظمیٰ فیصلہ دے چکی ہے اور جماعت اسلامی یوم نفاذِ اردو بھی مناچکی۔ لیکن برقی اور ورقی ذرائع ابلاغ میں انگریزی کے غیر ضروری الفاظ کی ٹھونس ٹھانس کم نہیں ہوئی۔ کئی الفاظ ایسے ہیں جن کا مناسب متبادل اردو میں موجود ہے۔ مثلاً کرپٹ اور کرپشن۔ بدعنوان اور بدعنوانی لکھنے میں کیا قباحت ہے؟ ایسے ہی چیمبر آف کامرس ہے۔کچھ ہی عرصہ پہلے اسے ایوانِ تجارت لکھا جاتا رہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو بھی ایوان تجارت و صنعت لکھا اور سمجھا جاتا رہا ہے۔ کئی شہروں کے ہوں تو ’’ایوانہائے‘‘ کی صورت میں جمع بنالی جاتی تھی، لیکن اب شاید رپورٹر اور اردو کی خبر ایجنسیوں میں کام کرنے والے لڑکے اس سے گریزاں ہیں کیونکہ ان کو بھی ’’کامرس رپورٹر‘‘ کہا جاتا ہے، کوئی تجارتی رپورٹر نہیں کہتا۔

اخبارات میں آج کل یہ خبریں لگ رہی ہیں کہ عید کے موقع پر اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ اب ٹرین اور ریل تو اردو ہی کا حصہ بن گئے ہیں۔ اسپیشل کو خصوصی لکھنے سے ریل کی حالت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا جو پہلے ہی خستہ ہے۔ البتہ کئی الفاظ انگریزی کے ایسے ہیں جن کا ترجمہ کیا تو دشواری ہوگی، ہم ROBOT کا ترجمہ تلاش کررہے تھے جو یوں ہے: ’’کلدار آدمی، کل پرزوں کا آدمی، مصنوعی انسان‘‘ وغیرہ۔ اس سے بہتر تو روبوٹ ہی ہے جس سے بچے بھی واقف ہیں۔ ان کو بتاؤ کہ یہ کلدار آدمی ہے تو ضرور کہیں گے ’’اردو میں بتایئے ناں‘‘۔

اردو سکھانے کی سب سے زیادہ ضرورت ٹی وی چینلوں کے باورچیوں کو ہے۔ وہ اپنی قابلیت جھاڑنے کے لیے مرچ، مسالے کا نام بھی انگریزی میں بتاتے ہیں اور کم تعلیم یافتہ خواتین پوچھتی پھرتی ہیں کہ بلیک پیپر اور جنجر کیا ہے‘کہاں سے ملے گا؟ یہ شاید ان کا احساسِ کمتری ہے اور وہ یہ نہیں سوچتے کہ اب تو گاؤں، دیہات اور چھوٹے شہروں میں ٹی وی دیکھا جارہا ہے۔ ٹیبل سپون اور ٹی سپون، پنچ آف سالٹ، لیمن اسپائسی وغیرہ جیسے الفاظ تو اتنے عام ہیں جیسے گوبھی گوشت بھی انگریزوں کے لیے بن رہا ہو۔ ٹی وی چینل کے مالکان ان باورچیوں کو سمجھائیں جو ’’شیف‘‘ کہلوانے لگے ہیں، باورچی کہلوانا شاید توہین کا باعث ہو۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ہندی میں ان کو مہاراج کہہ کر عزت دی جاتی ہے بشرطیکہ وہ برہمن بھی ہو، ورنہ تو ’’رسوئیا‘‘ کافی ہے جو رسوئی میں کام کرے۔ ہمارے ہاں باورچی خانہ ہوتا ہے مگر عام گھروں میں اس پر خاتونِ خانہ کا راج ہوتا ہے، لیکن کوئی انہیں باورچن کہنے کی جرأت نہیں کرتا۔

لانڈھی سے ایک قاری فیصل صاحب نے توجہ دلائی ہے کہ آپ نے ڈپریشن اور کنفیوژن کا مطلب قارئین پر چھوڑ دیا۔ کنفیوژن تو سیدھا سادہ ’’ابہام‘‘ ہے۔ نسلِ نو شاید اس کا مطلب پوچھ بیٹھے۔ رہی بات ڈپریشن کی، تو اسے دباؤ کہہ لیجیے۔ ملال، افسردگی، بددلی وغیرہ۔ اس کا مطلب جھکاؤ، نشیب اور ہوا کا دباؤ کم ہونا بھی ہے، جو پسند آئے۔ ویسے افسردگی مناسب ہے۔


متعلقہ خبریں


فصل کی برداشت اور تابع دار اطہر علی ہاشمی - بدھ 22 جون 2016

پنجاب میں زراعت کے تعلق سے ایک اصطلاح نظر سے گزری جو ہمارے لیے نئی ہے اور ممکن ہے بہت سے لوگوں کے لیے بھی نئی ہو۔ یہ ہے ’’برداشت‘‘ کا استعمال۔ ویسے تو عوام ہی بہت کچھ برداشت کررہے ہیں اور صورتِ حال پر برداشتہ خاطر (بیزار، اداس، آزردہ) بھی ہیں۔ لیکن ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے، فیصل ...

فصل کی برداشت اور تابع دار

خودرا فضیحت اطہر علی ہاشمی - اتوار 12 جون 2016

فارسی کی ایک مثل ہے ’’خودرا فضیحت دیگراں را نصیحت‘‘۔ یعنی خود تو غلط کام کرنا، دوسروں کو نصیحت کرنا۔ فضیحت کا مطلب رسوائی، ذلت، بدنامی بھی ہے۔ یہ محاورہ یوں یاد آیا کہ کچھ قارئین غلطیوں کی نشاندہی کرکے یہی مثل سنا دیتے ہیں۔ اب ہم کیا کریں کہ اپنے جن صحافی ساتھیوں کی زبان درست کرن...

خودرا فضیحت

’’غیر معمولی ترقیاں و مراعاتیں‘‘ اطہر علی ہاشمی - بدھ 20 اپریل 2016

ایک ہفت روزہ کے سرورق پر سرخی ہے ’’پیپلزپارٹی تتّر بتّر ہوسکتی ہے‘‘۔ یعنی دونوں جگہ ’ت‘ پر تشدید ہے۔ پڑھ کر خوشگوار حیرت ہوئی، کیونکہ عموماً لوگ بغیر تشدید کے تتربتر کردیتے ہیں جب کہ تشدید کے ساتھ ہی صحیح ہے۔ فرہنگ آصفیہ، فیروزاللغات وغیرہ میں بھی اسی طرح ہے، اور اردو کی کلاسیکی ...

’’غیر معمولی ترقیاں و مراعاتیں‘‘

دار۔و۔گیر پر پکڑ اطہر علی ہاشمی - بدھ 03 فروری 2016

گزشتہ تحریر میں ہم نے ’دارو‘ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’یاد رہے دارو گیر میں بھی دارو موجود ہے لیکن یہ ایک الگ لفظ ہے۔ دارو گیر کا دارو سے کیا تعلق ہے، یہ ماہرین ہی بتاسکتے ہیں‘‘۔ یہ معاملہ ازراہِ تفنن ہم نے ماہرین پر چھوڑ دیا تھا۔ چنانچہ سب سے پہلے تو جسارت کے پروف ریڈر گزجن...

دار۔و۔گیر پر پکڑ

’’مولک‘‘ اور ’’ایلم‘‘ اطہر علی ہاشمی - جمعه 29 جنوری 2016

علامہ طاہر اشرفی علماء کے سرخیل ہیں۔ انہوں نے غالباً عربی بھی پڑھی ہوگی، ورنہ اردو تو ضرور پڑھی ہوگی۔ اب اگر اتنے کلّے‘ ٹھلے کے اور جسیم عالم بھی ملک کو ’’مولک‘‘ کہیں تو تھوڑی سی حیرت تو ہوگی۔ اگر پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اﷲ علم کو ’’ایلم‘‘کہیں تو یہ اُن کو زیب دیتا ہے بلکہ ا...

’’مولک‘‘ اور ’’ایلم‘‘

یہ وطیرہ کیا ہے؟ اطہر علی ہاشمی - پیر 16 نومبر 2015

جناب پرویز رشید وفاقی وزیر اطلاعات ہیں اور اس لحاظ سے تمام صحافیوں کے سرخیل ہیں۔ ان کا فرمانا ہمارے لیے سند ہے۔ لاہور کا معرکہ جیتنے پر وہ فرما رہے تھے کہ فلاں کی تو ضمانت تک ضَبَطْ (بروزن قلق‘ شفق‘ نفخ وغیرہ یعنی ضَ۔بَط) ہوگئی۔ اب جو مثالیں ہم نے دی ہیں نجانے ان کا تلفظ وہ کیا ک...

یہ وطیرہ کیا ہے؟

لالچ مذکر یا مونث؟ اطہر علی ہاشمی - جمعرات 05 نومبر 2015

آئیے، آج ایک بچے کے خط سے آغاز کرتے ہیں جو غالباً بچوں کے رسالے ’ساتھی‘ کا قاری ہے۔ برخوردار نے لکھا ہے کہ ’’انکل‘ آپ ہمیں تو سمجھاتے ہیں کہ ’’لالچ‘‘ مونث نہیں مذکر ہے، لیکن سنڈے میگزین (6 تا 12 ستمبر) میں ایک بڑے قلمکار نے صفحہ 6 پر اپنے مضمون میں کم از کم چھ بار لالچ کو مونث لک...

لالچ مذکر یا مونث؟

نقص ِامن یا نقضِ امن اطہر علی ہاشمی - هفته 31 اکتوبر 2015

عدالتِ عظمیٰ کے حکم پر آئین کے مطابق قومی زبان اردو کو اس کا جائز مقام دینے کی کوششیں شروع ہوگئی ہیں۔ 1973ء کے آئین میں اردو کو سرکاری زبان بنانے کے لیے غالباً 10 سال کی مدت طے ہوئی تھی۔ ایسے کئی دس سال گزر گئے۔ لیکن اب عدالت نے نہ صرف حکم جاری کیا ہے بلکہ نئے منصفِ اعلیٰ نے اپنا...

نقص ِامن یا نقضِ امن

امرت سر اطہر علی ہاشمی - جمعرات 15 اکتوبر 2015

محترم عمران خان نیا پاکستان بنانے یا اسی کو نیا کرنے کی جستجو میں لگے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک نیا محاورہ بھی عنایت کردیا ہے۔10 اگست کو ہری پور میں خطاب کرتے ہوئے سانحہ قصور کے حوالے سے انہوں نے پُرجوش انداز میں کہا ’’میرا سر شرم سے ڈوب گیا‘‘۔ انہوں نے دو محاوروں کو ی...

امرت سر

اینچا تانی کی کھینچا تانی اطہر علی ہاشمی - پیر 12 اکتوبر 2015

عزیزم آفتاب اقبال معروف شاعر ظفر اقبال کے ’’اقبال زادے‘‘ ہیں۔ اردو سے محبت اپنے والد سے ورثے میں پائی ہے۔ ایک ٹی وی چینل پر پروگرام کرتے ہیں۔ پروگرام کی نوعیت تو کچھ اور ہے تاہم درمیان میں آفتاب اقبال اردو کے حوالے سے چونکا دینے والے انکشافات بھی کر جاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے ...

اینچا تانی کی کھینچا تانی

بیرون ممالک اطہر علی ہاشمی - بدھ 16 ستمبر 2015

چلیے، آغاز اپنی غلطی سے کرتے ہیں اور اس یقین کے ساتھ کہ آئندہ بھی کریں گے۔ پچھلے شمارے میں سرزد ہونے والے سہو کی نشاندہی روات سے ایک ذہین شخص ذہین احمد نے کی ہے۔ روات اسلام آباد کے قریب ایک چھوٹا سا قصبہ تھا، ممکن ہے اب بڑا شہر ہوگیا ہو، اسلام آباد کی قربت کا فائدہ ضرور ہوا ہوگا۔...

بیرون ممالک

رفاعی یا رفاہی اطہر علی ہاشمی - اتوار 06 ستمبر 2015

صوبہ خیبرپختون خوا کے شہر کرک سے ایک اخبار ’’دستک‘‘ کے نام سے شائع ہوتا ہے۔ زبان کے حوالے سے یہ سلسلہ وہاں بھی شائع ہورہا ہے، جس کا فائدہ یہ ہے کہ پشتو بولنے والے اُن بھائیوں سے بھی رابطہ ہورہا ہے جو اردو میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اردو کو قومی سطح پر تو اب تک رائج نہیں کیا گیا لیکن ا...

رفاعی یا رفاہی

مضامین
لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

خوابوں کی تعبیر وجود جمعرات 28 مارچ 2024
خوابوں کی تعبیر

ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں ! وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں !

ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟

مردہ قومی حمیت زندہ باد! وجود بدھ 27 مارچ 2024
مردہ قومی حمیت زندہ باد!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر