وجود

... loading ...

وجود
وجود

عوام تیار رہیں، کسی بھی وقت اسلام آباد بلاؤں گا،عمران خان

جمعه 22 اپریل 2022 عوام تیار رہیں، کسی بھی وقت اسلام آباد بلاؤں گا،عمران خان

سابق وزیر اعظم و تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فوری انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن سے بھی غلطی ہو گئی ہے اسے ٹھیک کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ فوری انتخابات کرائو،ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے لیکن ہم کسی صورت اس سلیکٹڈ امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیںکریں گے، جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ مینار پاکستان کے جلسے کے بعد تحریک ختم ہو جائے گی وہ بھول میں ہیں یہ تحریک ابھی زور پکڑے گی ،ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، اپنے پارٹی کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ لوگوںکو سازش سے آگاہ کرنے کیلئے ملک کے ہر کونے میں جائیں ،عوام میری کال کا انتظار کریں میںانہیںکب بلائوں گا ،میں عدلیہ سے بڑے ادب سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کا کام نہیں کہ جن افسران نے اربوں روپے کی کرپشن کرنے والے شریف خاندان کے خلاف کیس کی تحقیقات کیں ان کا تحفظ کیا جائے ،یہ بہت تکلیف دہ ہے جو بھی طاقتو ر ہیں ان کو ہمارا انصاف کا نظام قانون کے نیچے لا ہی نہیں سکتا ،میں جب تک زندہ ہوں میں اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کروں گا ،میں اپنے ملک کے لوگوں سے کہتاہوں کہ اگر انہوںنے لوٹوںکوجیتنے دیا تو آپ اپنے ملک سے غداری کریں گے،عدالتیں بھی بارہ بجے کھل جاتی ہیں،ہمارے آئین میں پارلیمنٹ کی طاقت تھی لیکن ہم نے اس کو جاتے دیکھا،ہم آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہونے کی طرف جارہے تھے تب ہماری حکومت کو سازش کر کے گرایا گیا ،نہ نیب میرے نیچے تھی، عدلیہ آزاد ، سوائے ایف آئی اے کیسز ہیں وہ بھی افسران نے ڈر ڈر کر کئے، میرے ہاتھ میں کیا تھا ، جن کے ہاتھ میں اختیار تھا وہ کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھتے تھے ،ان کیلئے کرپشن بری چیز ہی نہیں تھی ، کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے یہ ملک کے ساتھ بڑا المیہ ہے ،ہم مراسلے پر کسی کمیشن کو نہیں مانتے،صرف سپریم کورٹ کے کمیشن کو مانیں گے جس کی عدالت کے اندر کھلی سماعت ہو تاکہ سب کو پتہ ہو کتنی بڑی سازش ہوئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے مینار پاکستان گرائونڈ میں بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں لاہور والوں کا جتنا بھی شکریہ ادا کروں وہ کم ہے ، مجھے پتہ تھا کہ آپ مجھے مایوس نہیںکریں گے، میں نے کبھی اتنے بڑے جلسے سے خطاب نہیں کیا ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے دل میں شعور ڈالا آپ کو جگایا ہے ، یہ اللہ کا کرم ہے ،یہ اللہ کا خاص کرم ہوتاہے جب وہ ایک قوم کو جگادیتاہے ، ایک انسانوں کے ہجوم کو قوم بنا دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ غلامی قبول کرنی ہے نہ امپورٹڈ حکومت کو قبول کرنا ہے ، سلیکٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے جو باہر سے سلیکٹڈ ہو کر باہرسے مسلط کی جاتی ہے ،جو انتخابات کرانے سے ڈرتی ہے ، جو پیسے لگا کر ضمیر خرید کر لائی جائے ،جو سامراج کے جوتے پالش کر کے مسلط کی گئی ہے ،میںکسی صورت اس حکومت کو قبول نہیںکروں گا،میں غلاموںکو اور کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی قبول نہیںکروںگا۔ انہوںنے کہا کہ یہ سازش کیوں ہوئی ، میں جب سے وزیر اعظم بنا میری سب سے بڑی کوشش یہ تھی ہماری آزاد خارجہ پالیسی بنے تاکہ ہم جو بھی فیصلے کریںوہ اپنے لوگوںکے مفادات کے لئے کریں ، اپنے لوگوں کوبیرون ملک کے مفادات پر قربان نہ کروں ،میرے فیصلے میری قوم کیلئے ہوں ۔جو اس سے عادی تھے جو حکم دیتے تھے،دھمکیاں دیتے تھے، ایک ہی ٹیلیفون پر ساری باتیں منوا لیتے تھے انہیں یہ چیز پسند نہیں آئی ۔ میںنے فیصلہ کیا تھا جس دن وزیر اعظم بنا ہر انٹر نیشنل فورم پر بات اسلامو فوبیا،ہمارے نبی ۖکی شان میں جوگستاخی کرتے اقوام متحدہ اور او آئی سی میں آوازاٹھائوں گا ، ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو تکلیف دیتے تھے وہ بھی پسند نہیں آئی، میری جتنی خارجہ پالیسی تھی اس میں یہ تھاکہ چین اور روس سے ،مسلمان ممالک سے تعلقات مضبوط ہوں تاکہ میری قوم کو فائدہ ہو ۔ میں نے کبھی کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی ۔ باہر سے حکم آیاروس کیوں چلے گئے ،پاکستان میں گیس ختم ہو رہی ہے اس کا معاہدہ کرنا تھا ، روس ہمیں تیل 30فیصد کم قیمت پردے رہا تھا،ہم پیٹرول اورڈیزل کو عوام کو30فیصد کم پر بیچ سکتے تھے،ہمیں20لاکھ ٹن گندم منگوانی تھی وہ بھی ہمیں30فیصد کم قیمت پرملنا تھی اور اس میںہماری عوام کو فائدہ تھا او رمیں مہنگائی کم کر سکتا تھا۔انہوںنے کہاکہ بھارت جو امریکہ کا قریبی سٹریٹجک اتحادی ہے وہ روس سے تیل منگوا رہاہے ، امریکہ نے بھارت سے کہا کہ روس سے تیل نہ خریدو لیکن اس نے سیدھا جواب دیا ہم اپنے لوگوںکے مفادات کیلئے فیصلے کرتے ہیں۔ بھارت کی خارجہ پالیسی ان کے لوگوںکے مفادات کیلئے ہے اور ہماری پالیسی کسی اورقوم کے مفادات کیلئے ہو ۔ انہیںچین سے تعلقات پسند نہیں آئے ۔ تب باہر سے سازش ہونی شروع ہوئی ۔ یہ یاد رکھیں سازش کبھی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک ملک کے اندر میر جعفر او رمیر جعفر نہ بیٹھے ہوں۔ یہاں بھی میر صادق او رمیر جعفر بیٹھے ہوئے تھے جنہوںنے باہر کی سازش میں پورا حصہ لیا ۔ اوربھی لوگ ملوث تھے اور تاریخ کبھی ان کو معاف نہیں کرے گی جنہوںنے ایک حکومت کو اس وقت گرایا ۔ جب ہماری حکومت سب سے بہترین کارکردگی دکھا رہی تھی ۔ معیشت صحیح طرف جارہی تھی ،5.6فیصد سے معیشت گروتھ کر رہی تھی ، ہماری برآمدات32ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں اوریہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ۔ ترسیلات زر سے31ارب ڈالر ز آئے ،ٹیکسزمیں 6ہزار ارب روپے سے اوپر اکٹھا کیا ، سارے برصغیر جس میں بیروزگاری تھی جبکہ پاکستان نے بیروزگاری ختم کی۔ انہوںنے کہاکہ شوگرمافیا جو کسانوںکو قیمت پوری نہیں دیتا تھا وقت پر پیسے نہیںدیتے تھا ،دونوں پارٹیوں میں شوگرمافیا تھے ، ہم نے شوگر مافیا کا مقابلہ کیا ، کسانوںکو پیسے دلوائے ، پانچ فصلوںمیں پچھلے سال ریکارڈ پیداوار ہوئی ۔ دنیا کہہ رہی تھی پاکستان کی معیشت صحیح راستے پر جارہی ہے ،ہم آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہونے کی طرف جارہے تھے تب ہماری حکومت کو سازش کر کے گرایا ، پہلے حکومتیں کرپشن کی وجہ سے گریں ، چیلنج کرتا ہوں کیاعمران خان نے لندن میں کوئی فلیٹ لئے ، فیکٹریاں لگائیں ، میرے اوپر الزام لگایا جارہا ہے کہ توشہ خان سے تحائف لئے ۔بیرون ممالک سے وزیر اعظم یا وزراء کو ججوملتاہے وہ توشہ خانہ میں جاتاہے ، ان کے دور میں 15فیصد دے کر خرید سکتے تھے ہم نے اسے 50فیصد پررکھا،جوبھی خریدے سب ریکارڈ کے اوپر ہیں سب قانون کے اندر رہ کر خریدے ، میں گھرکے باہر سڑک کرائی تو حکومت کا پیسہ نہیںلیا ، قانون کے مطابق کیمپ بنا کر سارے اخراجات حکومت سے لے سکتا تھا ،میں اپنے اخراجات خود کرتاہوں، لاہورکا گھراپنے پیسے سے چلایا ، حفاظتی دیوار اپنی جیب سے بنوائی ۔ یہ پراپیگنڈا کر رہے ہیں ، میںچیلنج کرتاہوںکہ کسی وزیر اعظم نے اپنے اوپر کم پیسہ خرچ نہیں کیا جتنا میں نے کیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ سامراج جو باہر بیٹھاہے اس نے ملک کے خلاف کتنی بڑی سازش کی ہے ۔ میں پہلے دن سے جس دن جنرل مشرف نے امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیکے ،میںپہلے دن سے اس کے خلاف تھا، میں نے ہر فورم پر کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے ، کسی اورکی جنگ میںپاکستانیوںکو قربان کر رہے ہو ،افغانستان میں کوئی فوجی حل نہیں ،بات چیت سے مسئلہ حل ہوگا، اس پر مجھے طالبان خان کاکہاگیا ،کردار کشی ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ خارجہ پالیسی اپنے لوگوںکے لئے بنتی ہے لیکن ہمارے 80ہزار لوگ شہید ہوئے ،6500فوج کے جوان شہید ہوئے ، قبائلی علاقہ اجڑ گیا ، سو ارب ڈالر سے زیادہ ملک کو نقصان ہوا، کیا کبھی اس پر کوئی کمیشن بیٹھا،انٹرویو میں پوچھا کہ امریکہ کو اڈے دیںگے وہ مجھ سے ایبسلیوٹی ناٹ کے علاوہ کیا امید رکھتے تھے ،میںامریکہ کیلئے کیوں اپنے لوگوں کوقربان کروں، انہیںیہ بھی تکلیف تھی ، چیری بلاسم بوٹ پالش کرنے والا کہتا ہے کہ کیونکہ ہم مقروض ہیں ہم غلام ہے ہم آپ کے جوتے پالش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں قوم سے کہنا چاہتاہوں کہ بیشک ہمیں ووٹ نہ دو لیکن کبھی اس جماعت کوووٹ نہ دو جن کے لیڈرز کی جائیدادیں اور دولت ملک سے باہر پڑے ہیں،یہ کبھی سامراج کا دبائو قبول نہیں کر سکتے ، سامراج کو اس طرح کے کرپٹ غلام پسند ہیں یہ ان کے سامنے ہمیشہ جھکیں رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں چار سو ڈرون حملے ہوئے ، دنیا میں مثال ہی نہیں جس ملک کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں وہ آپ پر ہی بمباری کررہا ہے ، ایک دفعہ نوازشریف کے منہ سے نکلاکہ آپ بڑا غلط کر رہے ہیں ،میں اس کے خلاف سڑکوںپر نکلااوردھرنے دئیے کیونکہ یہ اپنے پیسے کے غلام ہیں ۔عمرا ن خان نے کہاکہ سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ہمیں مراسلہ آتا ہے ، امریکی آفیشل کی ہمارے ملک کے سفیر سے میٹنگ ہوتی ہے ، اس کا تکبر یہ تھا کہ اگرتم نے عمران خان کو عدم اعتماد سے نہ ہرایا تو پاکستان کو بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے گا، اگر تحریک عدم کامیاب ہو گئی تو ہم پاکستان کو معاف کر دیں گے، ہم نے کیا جرم کیا ہے کہ ہمیںمعاف کر دو گے ، یہ جرم کیا کہ اپنے ملک کیلئے روس چلا گیا ،کیا یہ کہ ہم آپ کو فضائی اڈے نہیں دیں گے ، بھارت کو کیوں یہ نہیں کہتے ، میںچیف ایگزیکٹو ہوں ،آپ کس کوکہہ رہے ہیں ۔جب امریکی آفیشل کی بات ہوئی اگلے دن عدم اعتماد کی تحریک جمع کراتے ہیں اور ہمارے 20لوگ سندھ ہائوس جانا شرع ہو جاتے ہیں ،بیس بیس کروڑ میں ان کے ضمیر بکنا شروع ہو جاتے ہیں،مونس الٰہی خراج تحسین پیش کرتا ہوں آپ واحد رہ گئے باقی سارے چلے گئے ، اس طرح گئے جیسے عید پر بکرے بکتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میںبڑے ادب سے عدالتوں سے پوچھتا ہوں کیا یہ آئین و قانون کے خلاف نہیں ہے ،لوگ بکروںکی طرح بک رہے ہیں ، ہماری ٹکٹ پر ووٹ لے کر آئے اور وہاں بولیاںلگ گئیں۔انہوںنے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے وعدہ کرنا ہے آپ ہمیںووٹ دیں یا نہ دیں کبھی ان لوٹوں کو ساری زندگی ووٹ نہیں دینا، ضمیر فروشوں کو جن کا نہ کوئی دین اور نہ ایمان ہے اورنہ شرم ہے ، ان کے بچوں پر دھبہ لگے گا ،ساری زندگی مہر لگے ،یہ کبھی سیاست کی طرف نہ آئیں،میںلوگوںسے کہناچاہتاہوںکہ اگر آپ نے لوٹوںکو جیتنے دیا تو آپ اس ملک سے غداری کریں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ عدالتیں بھی بارہ بجے کھل جاتی ہیں،اسد قیصر اور قاسم سوری دونوںہیرو ہیں، ہمارے آئین میں پارلیمنٹ کی طاقت تھی لیکن ہم نے اس کو جاتے دیکھا،اس ملک کے سب سے بڑے ڈاکوجو تیس سال سے لوٹ رہے تھے جن پر کرپشن کے کیسز تھے جو ضمانت پر تھے ان کو قوم پر مسلط کیا گیا وزیر اعظم بنا دیا گیا ، اس کے بیٹے کوسارالاہورجانتاہے ایک ایک چیز پر رشوت لیتا تھا اسے وزیر اعلیٰ کا امیدوار بنا دیا ہے ۔ یہ ایک دوسرے کو چور کہتے رہے ہیں ، چیری بلاسم نے نہیں کہا تھاکہ آصف زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پیسہ نکالوں گا،نواز شریف نے آصف زرداری کو دوبارکرپشن پر جیل نہیں ڈالا تھا،حدیبیہ پیپر ملزکا اربوں کاکیس آصف زرداری نے نہیں بنایا تھا، دونوں مل کر فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہتے تھے۔میںجب تک زندہ ہوں ان کامقابلہ کروں گا اوران کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا۔ملک پر اتنا بڑا ظلم کیا ہے کہ آپ کو اندازہ نہیں ہے ، اس سے معاشرے میں وہ تباہی ہو گی جوایٹم بم بھی نہیں کر سکتا۔انہوںنے کہا کہ چالیس ارب روپے کے شہباز شریف اور اس کے بیٹوں پر ایف آئی اور نیب میں کیسز ہیں، ایف آئی اے نے 16ارب روپے ان کے نوکروںکے نام پر پکڑے ہیں او راس کو وزیر اعظم بنا دیا گیاہے ،ان پر 95فیصد کیسز ہمارے دور سے پہلے کے ہیں ، کون سا افسر ان کے خلاف ایکشن لے گا، انہوںنے دلیر آفیسر کو فارغ کیا جس نے ان کے کیسز پکڑے تھے۔میںعدلیہ سے بڑے ادب سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کا کام نہیں ان افسران کی حفاظت کریں ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے کوشش کی کہ ہمارے حکومت میں کیسزآگے بڑھیں ، زرداری کے اوپر اربوں روپے کے کیس تھے ، بلاول بھٹو کو بھی جعلی اکائونٹ سے پیسہ جارہا تھا وہیں سے جہاں سے ایان علی کو جارہا تھا، لیکن یہاںکچھ ہوتا ہی نہیں تھا ،نہ نیب میرے نیچے تھی، عدلیہ آزاد ، سوائے ایف آئی اے کیسز ہیں ، وہ بھی افسران نے ڈر ڈر کر کئے، میرے ہاتھ میں کیا تھا ، جن کے ہاتھ میں اختیار تھا وہ کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھتے تھے ،ان کیلئے کرپشن بری چیز ہی نہیں تھی ، کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے یہ ملک کے ساتھ بڑا المیہ ہے ، جن کو جیل میں ہونا چاہیے تھا وہ وزیر اعظم یا وزیر بن گئے یا وزیر اعلیٰ بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کوئی قوم یہ برداشت نہیں کر سکتی ، جب تک زندہ ہوں نا انصافی اور ظلم کا مقابلہ کرتارہوں گا۔یہ بہت تکلیف دہ ہے جو بھی طاقتو ر ہیں ان کو ہمارا انصاف کا نظام قانون کے نیچے لا ہی نہیں سکتا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم آئی ایم ایف سے 6ارب ڈالر کا قرض لیتے ہیں تو ہر بات ماننا پڑتی ہے گلے میں زنجیر ڈل جاتی ہے ۔ ہر سال غریب ملکوں سے جوپیسہ امیر ملکوں میں جاتا ہے وہ1700ارب ڈالر ہے ،ہر سال 15ارب ڈالر ہمارے ملک سے باہر جاتا ہے ، ہم نے ان کامقابلہ کرنا ہے ، یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے اس کیلئے آپ کو تیار کرنے آیا ہوں ۔انہوںنے کہا کہ سنا ہے کہ میر جعفر کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے مراسلے پر کمیشن بنائیں گے،شہباز شریف تمہارے اور تمہاری فیملی سے زیادہ جھوٹے اور کرپٹ لوگ دنیا میں آئے ہی نہیں ہیں،لاہور ہائیکورٹ میں گارنٹی دی تھی نواز شریف واپس آ جائے گا۔ہم صرف کمیشن مانیں گے تو سپریم کورٹ کے کمیشن کو مانیں گے جس کی عدالت کے اندر سماعت ہو تاکہ سب کو پتہ ہو کتنی بڑی سازش ہوئی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اس کو تو(ن) لیگ کے اندرکوئی عہدہ دے دو، اس نے تحریک انصاف کے خلاف کام کیا ہے ، سارے فیصلے ہمارے خلاف ہوئے۔ہم بار بار کہہ رہے ہیںکہ جب بھی تحقیقات کریں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی بھی کریں ،جب بھی تحقیقات ہوں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔تحریک انصاف وہ پارٹی ہے جو سیاسی فنڈ ریزنگ کرتی ہے ،انہیں وہ بزنس مین پیسے دیتے ہیں جن کے ساتھ مل کر یہ پیسے بناتے ہیں مجھے ایک ایک نام پتہ ہے ۔چیلنج کرتا ہوں تینوںکے اکٹھے کیس سنو قوم کے سامنے آئے کہ کس نے صحیح اور کس نے دو نمبری سے پیسے اکٹھے کئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ خودغلام ہیں اور22کروڑ لوگوںکو غلام بنا کر رکھ دیا ہے ، میںآپ کو آزاد کرانے آیا ہوں ،عہد لینے آیا ہوں ،ہم نے اقبال کا شاہین بننا ہے ،ہم نے کسی صورت کسی کے سامنے جھکنا نہیں ، ہم نے فیصلہ کرناہے ہم اوپر جانا چاہتے ہیں یا زمین پر رینگنا چاہتے ہیں۔جس دن لاالہ اللہ کا مطلب سمجھ گئے غلامی کی زنجیریں ٹوٹ جائیں گی۔انہوںنے کہا کہ جب تک یہ چور اور ڈاکو مسلط رہیں گے ملک کبھی آگے نہیںبڑھے گا نیچے جائے گا ، بھٹو کے زمانے کے علاوہ کبھی خارجہ پالیسی آزاد نہیں ہوئی۔اسامہ بن لادن کو پاکستان میں ختم کیا ، یہاں تین دن تک کوئی نہیںبولا ،اوبامہ اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ مجھے بڑا خوف تھاکہ جب میں صدر زرداری کو ٹیلیفون کروں گا وہ بڑی مذمت کروں گا،تین روز بعد ٹیلیفون کیا تو مجھے اس نے مبارک دینی شروع کر دی ۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک چلانی ہے ، سیاسی مخالفین یہ کہتے ہیں کہ مینار پاکستان کے بعد کیا ہو گا تو کان کھول کر سن لو اصل پارٹی تو اب شروع ہوئی ہے ۔میں تحریک انصاف کو نہیںبلکہ سارے ملک (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگوںکو جو ملک میں آزادی چاہتے ہیں ان کو بھی پیغام دے رہا ہوں سب نے تیاری کرنی ہے گلی گلی محلے محلے میں جا کر تیاری شروع کریںاورکال کی انتظار کریں جب میںاسلام آباد بلائوں گا۔ میں واضح کر دوں میں کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتا ، یہ میرا ملک ہے ۔ میرے پاس باہر جانے کی جگہ نہیں،ان پر تو تھوڑی مشکل آتی ہے تویہ باہر بھاگ جاتے ہیں جیسے برطانیہ کی ملکہ ان کی کوئی رشتہ دار ہے ۔ میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہماری فوج ہے ہماری پولیس ہے ، اگر ایک طاقتو ر فوج نہ ہوتی آج پاکستان کے تین ٹکڑے ہوئے ہوتے۔ دشمن اس لئے کامیاب نہیں ہوئے کیونکہ ہماری قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے ،ہم اپنی فوج اور پولیس کو داد دیتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے لیکن ہم کسی صورت اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیںکریں گے، یہ سوچ رہے ہیںکہ تحریک ختم ہو جائے گی توایسانہیںیہ ابھی زور پکڑے گی ،سینئرز رہنمائوںسے کہاہے کہ سارے پاکستان میں نکل جائیں لوگوں کو تیار کریں ، سینئرز لیڈر شپ نے جانا ہے تیار ہوں، جلدی سے جلدی انتخابات کا اعلان کیا جائے ، ہم ایک جمہوری پارٹی ہے ، ہم جمہوریت چاہتے ہیں ۔ ہم کبھی بھی اس سلیکٹڈامپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیںکریں گے،ایک ہی طریقہ ہے کہ جن سے بھی غلطی ہو گئی ہے ان کے پاس اسے ٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ فوری انتخابات کرائو۔ہم27ویں رمضان کی شب حقیقی آزادی کی تحریک کو کامیاب کرنے کی دعا مانگیںگے۔انہوںنے شرکاء سے کہا کہ میں آپ سے عہدلینا چاہتا ہوںکہ آپ نے اپنے ملک کی حقیقی آزادی اورجمہوریت کیلئے ہر وقت جدوجہد کریں گے ،تب تک جدوجہد کریں گے جب تک انتخابات کااعلان نہیں ہوتا۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر