... loading ...
سپریم کورٹ نے 16 ہزار سے زائد ملازمین کی برطرفی کے خلاف نظرثانی اپیلیں خارج کر دیں تاہم عدالت نے آئین کے آرٹیکل184-3اور آرٹیکل 187کے تحت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے تمام16ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کو برطرفی کی تاریخ سے بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے کہا ہے کہ گریڈ 8 سے 16 تک کے ملازمین محکمانہ ٹیسٹ و انٹرویو دیں گے ،عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ جتنا عرصہ ملازمین برطرف رہے وہ عرصہ چھٹی تصور کیا جائے گا۔ عدالت نے فیصلہ چار ، ایک کے تناسب سے جاری کیا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے لارجر بینچ کے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔ عدالت کی جانب سے مختصر فیصلہ جاری کیاگیا ہے جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت اور16ہزارسے برطرف شدہ ملازمین نے 17اگست2021کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستیں دائر کی تھیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میںجسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس قاضی محمد امین احمد اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بینچ نے وفاقی حکومت اور برطرف شدہ ملازمیں کی جانب سے146دائر درخواستوں پر متعدد ہفتے سماعت کی اور جمعہ کے روز اپنا مختصر فیصلہ سنایا۔ جسٹس عمر عطا بندیا ل نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے1996سے1999تک تمام برطرف شدہ ملازمین کو بحال کردیا ہے،عدالت نے کہا ہے کہ ان ملازمین کو بحال کیا جائے جن کے لیے ٹیسٹ یا انٹرویوز ضروری نہیں تھے، گریڈ 8 سے 16 تک کے جن ملازمین کے لیے ٹیسٹ انٹرویو درکار تھے وہ اب دیں گے تاہم عدالت نے قراردیا ہے کہ مس کنڈکٹ اورکرپشن پر نکالے گئے ملازمین بحال نہیں ہوں گے ۔ عدالت نے ملازمین کی بحالی کے حوالہ سے2010کا قانون آئین سے متصادم قراردیا ہے۔ عدالت نے ملازمین کی بحالی کے حوالہ سے 2010کے قانون کو کالعدم قراردینے کا سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا فیصلہ برقراررکھا ہے۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد اور جسٹس امین الدین خان نے 2010کے ملازمین کے بحال کرنے کے قانون کو کالعدم قراردیتے ہوئے 16ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا تھا۔ جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ آئین کا ایک تقدس ہے جس کے تحفظ کی ذمہ داری ہم پر ہے، کوئی ایسا فیصلہ نہیں دے سکتے جو آئین اور قانون سے متصادم ہو۔ جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ملازمین کے مسائل ایک انسانی ہمدردی کا معاملہ ہے، حکومت انسانی پہلو سے متعلق جو ریلیف دینا چاہے اسے اختیارہے۔ جسٹس عمر عطابندیال کا کہنا تھا کہ یقینی بنائیں گے کہ کوئی چوردروازے سے سرکاری اداروں میں داخل نہ ہو، کسی نااہل شخص کو سرکاری ملازمت کا اہل قرارنہیں دیا جاسکتا۔جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ میں نظرثانی اپیلیں منظور کرلیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ پارلیمانی نظام حکومت میں پارلیمان سپریم ہے، ایکٹ آف پارلیمنٹ کی شق 4 آئین سے متصادم ہے، مضبوط جمہوری نظام میں پارلیمان ہی سپریم ہوتا ہے، پارلیمنٹ کو نیچا دکھانا جمہوریت کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے، سیکشن 4اور سیکشن 10 آئین سے متصادم ہے جس کا جائزہ لینا چاہیئے۔فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کے وکیل نے عدالتی فیصلے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ معزز عدالت نے سرکاری ملازمین کو اسی تاریخ سے بحال کرنے کا کہا ہے جس سے انہیں برخاست کیا گیا تھا۔سرکاری ملازمین کے وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ معزز عدالت نے 16 ہزار ملازمین کو بحال کر کے ایک بڑا انسانی المیہ رونما ہونے سے بچا لیا ہے، یہ ان سب لوگوں کی کامیابی ہے جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں صبر اور ہمت سے کام لیا۔
سوشل میڈیا پر 90 فیصد فیک نیوز ہیں، جلد کریک ڈاؤن ہوگا،کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے ،بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا، محسن نقوی تینوں صوبوں میں افغان باشندوں کیخلاف کارروائی جاری ، پختونخوا میں تحفّظ دیا جا رہا ہے، ج...
حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کریگی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ،بی آر ٹی ریڈ لائن پر تیسرا واقعہ ہے،اپوزیشن ارکان کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے،بچے کی تصویر ایوان میں دکھانے پر ارکان آبدیدہ، خواتین کے آنسو نکل ...
دونوں حملہ آور سڑک کنارے کھڑے تھے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی پولیس اسٹیشن تجوڑی کی موبائل قریب آنے پر ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 6زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق لکی مروت میں خو...
صوبے میں کسی اور راج کی ضرورت نہیں،ہم نہیں ڈرتے، وفاق کے ذمے ہمارے 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ پیسے ہیں بند کمروں کی پالیسیاں خیبر پختونخوا میں نافذ کرنے والوں کو احساس کرنا چاہیے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی نجی ٹی وی سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ص...
ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...
متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...
اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...
پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...
یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...
سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...
جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...