... loading ...
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے پنڈورا لیکس میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔جماعت اسلامی پاکستان نے پینڈوراپیپرز میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کے لئے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی ہے جس میں وفاق ودیگر کو فریق بناتے ہوئے استدعاکی گئی ہے کہ جن لوگوں کے نام پینڈورا پیپرز میں سامنے آئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ جماعت اسلامی کی جانب سے دائر 32صفحات پر مشتمل متفرق درخواست میں پاناما پیپرز میں شامل لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ۔اشتیاق احمد راجہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنڈورا پیپرز میں بڑے بڑے پاکستانی شہریوں کے نام سامنے آئے،پینڈورا پیپرز پاناما لیکس کا تسلسل ہے، پینڈورا پیپرز میں بھی پاناما کی طرح بڑے لوگوں کے نام سامنے آئے، پنڈورا پیپرز پر حکومت نے تحقیقات کا عمل شروع کیا لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، پاناما لیکس کی درخواست پہلے سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے عدالت پانامہ کے ساتھ پینڈورا پیپرز کی بھی تحقیقات کرائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پاناما پیپرز کا معاملہ پہلے ہی عدالت کے پاس زیر سماعت ہے لیکن پنڈوراپیپرز کے معاملے کے حوالے سے دائر یہ درخواست منظور کی جائے اور پینڈورا پیپرز میں آنے والے لوگوں کے نام بھی ریکارڈپر لائے جائیں تاکہ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جاسکے۔درخواست کے ساتھ قومی اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں بھی منسلک کی گئی ہیں جن میں وفاقی وزراء سمیت دیگر کاسات سو سے زائد لوگوں کے نام بھی شامل ہیں۔ اس موقع پرامیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنڈورا پیپر سامنے آنے کے بعد وفاقی حکومت کو فوری سپریم کورٹ آنا چاہیے تھا لیکن 50 دن گزر گئے حکومت نے کچھ نہیں کیا، موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، وہ بے بس ہے۔ حکومت جے آئی ٹی بناتی لیکن حکومت نے پنڈورا پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا، حکومت نے پنڈورا پیپرز پر بنائے گئے سیل تمام سرکاری افسران کو شامل کردیا، 50 دن گزرنے کے بعد بھی حکومتی سیل حرکت میں نہیں آیا۔ اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن دونوں خاموش ہیں، کیونکہ اس میں بڑے لوگ شامل ہونے کی وجہ سے سب خاموش ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج ہر چوک میں پاکستانی کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں، کرپشن کے خلاف نظام نہ ہونے کی وجہ سے آج تک کرپشن ختم نہ ہوسکی، پاناما لیکس میں 436 افراد کے نام شامل تھے، سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں شامل افراد کے خلاف فیصلہ دینے کی بجائے نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا، چار سال گزر گئے بار بار درخواستوں کے باوجود پاناما میں شامل دیگر لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، پنڈورا پیپر میں 700 سے زیادہ لوگ شامل ہیں، پاناما اور پنڈورا میں شامل تمام لوگوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے، سپریم کورٹ کا فرض ہے حقیقی انصاف قائم ہو، ملک میں احتساب کے ادارے ناکام اور جانبدار ہو گئے۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی تباہی کے لئے آستین کے سانپ کافی ہیں، عمران خان کہتے تھے لیڈر ٹھیک ہو تو سب ٹھیک ہوجائے گا، وزیراعظم بننے سے پہلے عمران خان نیب کو آزاد کرنے کی باتیں کرتے تھے، آج عمران خان چاہتے ہیں نیب اور الیکشن کمیشن ان کے ہاتھ کی لاٹھی بن جائے، پی ٹی آئی کی حکومت نے نیب کے پر کاٹ کر اس کو کھلونا بنا دیا، آج نیب صرف غریب پر ہاتھ ڈال سکتا ہے۔ عمران خان کے چاروں طرف مافیاز بیٹھے ہیں، سوا تین سال کے دوران سامنے آنے والے تمام اسکینڈلز میں حکومت کے لوگ شامل ہیں، چینی بحران سے 184 ارب اور آٹا بحران سے 220 ارب کا نقصان پہنچایا گیا۔
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...
بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...
متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...
کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...