وجود

... loading ...

وجود

کورونا وبا،سندھ میں پابندیاں مزید دو ہفتوں کیلئے برقرار رکھنے کا فیصلہ

اتوار 23 مئی 2021 کورونا وبا،سندھ میں پابندیاں مزید دو ہفتوں کیلئے برقرار رکھنے کا فیصلہ

کورونا کیسز میں اضافے اور اموات کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے موجودہ پابندیاں مزید دو ہفتوں کے لیے برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کے لیے مزید سختی اختیار کی جائے ، ان خیالات کا اظہار وزیراعلی سندھ نے کورونا وائرس کے صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس بروز ہفتہ کو وزیراعلی ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، سعید غنی ، وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی پولیس مشتاق مہر، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، کمشنر کراچی نوید شیخ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران منہاس، ڈاکٹر باری ، ڈاکٹر فیصل ، ڈاکٹر سجاد قیصر، ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر سارا خان، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری تعلیم ، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی، ڈائو یونیورسٹی کے پروفیسر سعید قریشی، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایاگیا کہ سندھ میں کل بروز 21 مئی کو سب سے زیادہ 24299 نمونوں کی جانچ کی گئی جس کے نتیجے میں 2136 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو تشخیص کی شرح کا 8.8 فیصد بنتا ہے اور 22 اموات رپورٹ ہوئیں جوکہ خطرناک ہے ۔ اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ 5 سے 21 مئی 2021 کے دوران 17197 افراد جناح ٹرمینل پرآئے جہاں ان کا فوری طورپر اینٹیجن ٹیسٹ کیاگیا جس کے نتیجے میں 38 یعنی 0.22 فیصد کیسز مثبت رپورٹ ہوئے ۔ عید الفطر کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ 13 مئی یعنی عید کے دن 1232 کیسز رپورٹ ہوئے جوکہ 21 مئی 2021 کو خطرناک حد تک بڑھ کر 2136 تک جاپہنچے ہیں۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے کہاکہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عید کے 8 دنوں میں 904 کیسز کا اضافہ ہوا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ 7 دنوں یعنی 15 تا 21 مئی کے دوران کراچی میں کیسز کی شرح ضلع شرقی میں 27 فیصد، جنوبی میں 15 فیصد، ضلع وسطی 13 فیصد ، کورنگی ، ضلع غربی اور ملیر میں 10 فیصد رہی اور اسی ہفتے حیدرآباد اور دادو میں 11 فیصد کیسز کی شرح رپورٹ کی گئی۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ گزشتہ 30 دنوں میں کورونا وائرس کے 232 مریض انتقال کرگئے ، ان میں سے 164 یعنی 71 فیصد اسپتالوں میں وینٹیلیٹرز پر جبکہ 42 یعنی 18 فیصد اسپتالوں میں بنا وینٹیلیٹرز کے اور 26 یعنی 11 فیصد مریض اپنے گھروں میں انتقال کرگئے ۔ وزیراعلی سندھ نے کہاکہ اپریل میں کورونا وائرس سے 154 افراد انتقال کرگئے اور تین ہفتوں کے دوران 232 اموات ریکارڈ ہوئیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے محکمہ صحت نے وزیراعلی سندھ کو بیڈز کی گنجائش کے حوالے سے بتایا کہ 664 آئی سی یو وینٹیلیٹرز بیڈز میں سے 68 پر مریض ہیں جن میں 64 کراچی ، 2 حیدرآباد اور 2 شہید بے نظیر آباد میں ہیں۔ اسی طرح 1815 ایچ ڈی یو بیڈز میں سے 558 پر مریض، جن میں 441 کراچی میں، 45 حیدرآباد، 36 سکھر، 17 شہید بے نظیر آباد میں ہیں۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ حکومت سینو فارم ویکسین کی 1007000 ڈوزز، 47000 کیسینو، 485000 سینوویک اور 107500 اسٹرا زینیکا وصول کر چکی ہے ۔پہلی ڈوز میں 725،587 ویکسینز اور دوسری ڈوز میں 255،132 ویکسین استعمال کی گئیں۔کیسز کی سنگین صورتحال اور اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے آئندہ دو ہفتوں تک موجودہ پابندیوں کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور 7/6 جون کو دوبارہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ تمام تفریحی مقامات بشمول سی ویو ، ہاکس بے ، تفریحی پارکس اور دیگر مقامات بند رہیں گے ، تاہم پارکوں میں پیدل چلنے والی ٹریکس صرف چلنے / ٹہلنے کے مقاصد کے لئے کھلے رہیں گے ۔ کاروباری اوقات کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ کاروباری اوقات صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک ہوں گے ۔ سپر مارکیٹوں سمیت تمام دکانیں شام 6 بجے اپنی کاروباری سرگرمیاں بند کردیں گی۔وزیراعلی سندھ نے اسکولوں کے حوالے سے کہا کہ صوبے میں تعلیمی ادارے اس وقت کھولے جائیں گے جب کورونا کی صورتحال بہتر ہوگی ورنہ وہ بند ہی رہیں گے اور وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ تمام تعلیمی اداروں میں اساتذہ کو ویکسین کرانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کو 50 فیصد مسافروں کے ساتھ چلنے کی اجازت ہوگی، اگر خلاف ورزی ہوئی تو بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں


جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت وجود - هفته 03 مئی 2025

  پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ وجود - هفته 03 مئی 2025

متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم وجود - هفته 03 مئی 2025

  کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

مضامین
بھارتی جنگی جنون وجود هفته 03 مئی 2025
بھارتی جنگی جنون

چکر اور گھن چکر وجود هفته 03 مئی 2025
چکر اور گھن چکر

سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر