وجود

... loading ...

وجود
وجود

وسیلہ اور وسائل

اتوار 21 فروری 2021 وسیلہ اور وسائل

اگرکوئی بیمار شخص یہ کہے کہ میرے لیے اللہ ہی کافی ہے لیکن وہ اپنی بیماری کا علاج نہ کروائے یا اسے بھوک لگے تو وہ یہ کہتاپھرے اللہ خود مجھے کھلائے پلائے ورنہ میں کچھ کھائوں گا نہ پیوں گا یا وہ کپڑے کا تھان ہاتھ میں لیے پھرے کہ میرا لباس خود بخود سل جائے اور میں پھر زیب تن کروں گا ایسے لوگوں کے بارے میں کیا کہا جاسکتاہے ،درویش نے خلائوںمیں کہیں گھورتے ہوئے کہا یقینا اللہ پربھروسہ کرنا ہی دانائی ہے لیکن اللہ تبارک تعالیٰ کے سسٹم کو فالوکیے بغیر کوئی فلاح نہیں پا سکتا یہ بنیادی شرط ہے جس طرح ایک صحابی ٔ رسول کو سرکار دوعالم ﷺنے ہدایت فرمائی کہ پہلے اپنے جانورکو رسی سے باندھو پھر اللہ پر تکیہ کرو کہ میں نے اس جانورکو اللہ تعالیٰ کے سپردکیا کہ وہ اس کی حفاظت فرمائے اب نکتے کی بات یہ ہے حفاظت کے لیے جانور کو رسی سے باندھنا شرط ہے، اسی طرح تندرستی وصحت کے لیے بیمار کامعالج سے علاج کروانا شرط ہے یا کوئی چیز خریدنے کے لیے کسی متعلقہ دکان پر جانا ضروری ہے اس شرط کو ہم وسیلہ کہتے ہیں اور جو وسیلے کے قائل نہیں وہ اپنی اس اداپر غورکریں تو معاملہ ان کی سمجھ میں آسکتاہے ۔

درویش نے کہا اللہ بھی وسیلے کے ذریعے عطا کرتا ہے دنیا میں کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مبعوث کیے گئے جو انسانیت کی رشد و ہدایت کا وسیلہ ہیں اللہ تو قادر ِ مطلق ہے ہر چیز پر نگہبان ہرکام پرقادر۔ فعال المایرید وہ چاہے تو کن کہہ کر یہ پوری کائنات بناڈالے ہمارے لیے سوچنے ،سمجھنے اور غورکرنے کے لیے یہ کافی نہیں کہ اتنی قدرت رکھنے کے باوجود اس نے اپنے خدا ہونے کااعلان خودکیوں نہیں کیا؟ نبی، پیغمبراور رسول کیوں بھیجے ؟ اس نے ایک سسٹم بنایا ایک نظام دیا یہ پوری کائنات چاند،سورج ستارے الغرض ہر ہر چیزکو باقاعدہ خودکار نظام بنا کراس کے تابع کردیا ،ماہرین ِ فلکیات کا یہ کہناہے کہ ہمارا نظام ِ شمسی اتنا پرفکیٹ ہے کہ ہمیں حیرانی ہوتی ہے دور نہ جائیں اپنے جسم اس کے اجزائے ترکیبی ، جسم کے ہرہر عضو کے فنگشنز کیس جوں جوں ریسرچ کی جارہی ہے اللہ کی وحدانیت اور اس کی قدرت کے معترف ہوئے بغیرکوئی چارہ نہیں ،سورج توانائی کا سب سے بڑا مرکزو محور ہے اگر سورج نہ ہوتا تو اس کائنات کا نظام چل ہی نہیں سکتا تھا، مطلب یہ ہے کہ سورج اس دنیا میں توانائی کا ایک وسیلہ ہے اور جو وسیلے کے قائل نہیں وہ کیوں نہیں سوچتے کہ ڈائریکٹ روشنی سورج کے بغیر ہم تک کیوں نہیں پہنچتی ،ڈائریکٹ تو اللہ نماز بھی نہیں فرض کرتا۔اس کے لیے بھی رسول اللہ ﷺ کو وسیلہ بنادیاگیا۔ ڈائریکٹ تو اللہ وحی بھی نہیں اتار تا اس کے لیے بھی جبرائیل کی ڈیوٹی لگائی ،ڈایریکٹ تو اللہ بارش بھی نہیںبرساتا اس کے لیے بھی میکائل کو مامورکیا گیا، ڈائریکٹ تو اللہ ایمان لانا بھی قبول نہیں کرتا اس کے لیے بھی اس کے رسول پر ایمان لانا ضروری قراردیا ۔ ڈائریکٹ تو اللہ تعالیٰ نے معراج شریف پر حضور پرنور ﷺ کو بھی نہیں بلایا سواری کے لیے براق کاانتخاب کیا۔

جوں جوں غورکرتے جائیں آپ وسیلے کے قائل ہوتے چلے جائیں گے ڈائریکٹ تو اللہ نے زمین اور آسمان بھی نہیں بنایا قرآن میں واضح ہے اس کی تخلیق کے لیے 6 دن اور راتیں لگیں جبکہ وہ تو کن فا یاکون کا مظہر ہے۔ درویش نے مسکراتے ہوئے کہا ڈائریکٹ تو اللہ نے قرآن کا نزول بھی نہیں کیا اس کو بھی 23 سال میں آسان طریقے سے انسانوں تک پہچایا۔ ڈائریکٹ تو اللہ نے انسان کوبھی نہیں بنایا آدم علیہ السلام کی تخلیق کے لیے فرشتوں نے معاونت کی ڈائریکٹ تو دن بھی نہیں بنایا اس کو بھی رات سے کھینچا۔اور ڈائریکٹ اللہ نے موسی علیہ السلام سے بھی کبھی کلام نہیں کیا۔ کبھی کوہ ِ طورپر بلایا کبھی درخت سے آواز آئی موسٰی من ربکَ کبھی آگ سے آواز آئی موسٰی من ربکَ۔۔ ڈائریکٹ تو اللہ نے آدم علیہ السلام کی توبہ بھی قبول نہیں کی آدم کو بھی لفظ سکھایا توبہ قبول کرونے کے۔۔اسی لیے فرمایا رسول اللہ ﷺ نے وہ دعاء کی جو دو درودوں کے درمیان ہوگی وہی قبول ہوگی۔ جو لوگ قران مجید کو سمجھ کر اور تدبر سے پڑھتے ہیں وہ اس بات پر حیرت کا اظہار کیے بغیر نہیں رہ سکتے کہ قرآن پاک میں ایک پوری سورت صرف اور صرف ابو لہب اور اس کی بیوی کو جواب دینے کے لیے نازل کی لوگوں کی حیرت اس بات پر اور بھی دو چند ہو جاتی ہے کہ سورت میں باقاعدہ ابو لہب کا نام لیکر اسے وعید سنائی گئی ہے۔ جبکہ ایسے کفار جنہوں نے سرکار ِ دوعالم ﷺ کوتنگ کیا، ان کا جینا دوبھرکرنے کی جسارت کی حتیٓ کہ دندان مبارک شہید کرنے والے بھی درجنوں تھے لیکن قرآن پاک نے ان لوگوں کو اشارتاً تو کچھ کہا ہے مگر کسی کو باقاعدہ اس کا نام لیکر کچھ نہیں کہا گیا کیا یہ تعجب کی بات نہیں کہ آخری الہامی کتاب میں اللہ تبارک تعالیٰ نے ابو لہب اور اس کی بیوی کا تذکرہ کیا ہے۔ اس سورت کی کل پانچ آیتوں میں دو آیات (40 فیصد سورت) اسی کے بارے میں ہیں۔ سورت کا نام المسد “مونج کی رسی” رکھا گیا ہے جو ابو لہب کی بیوی سے متعلق ہے۔ ابو لہب اور اس کی بیوی کی تاریخ اسلام میں جو ذکر ملتاہے اس کی مسلمانوں اور خود آقا کریم ﷺکے ساتھ کوئی لڑائی یا تشدد ہرگز نہیں تھا نہ انہوں نے کسی پر تلوار سونتی، نہ کسی کو بھالا،پرچھی نیزا دے مارا نہ کسی کو قتل کیا اور نہ ہی انہوں نے کسی کو اغواء کیا یا زخمی کیا۔ تو پھر ایسا کیا ہے کہ اس شخص پر اور اس کی بیوی پر لعن طعن اور عذاب اور بربادی کی وعیدیں؟ سنائی گئی ہیں کیوں اس کی وجہ یہ ہے کہ در اصل یہ شخص اور اس کی بیوی بھی: اپنے زمانے کے ذرائع ابلاغ کے مصادر (Media Giants) نبی پاک ﷺ کے بارے میں، زہریلے تبصرے کرتے تھے اور بھڑکانے والی خبریں پھیلانے والے تھے نبی ٔ مکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کیا کرتے تھے ان کا یہ طرزِ عمل اللہ کو پسند نہ آیا تو قرآن نے خود ان کی وعیدکا اعلان کردیا ۔

درویش نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا لوگو سنو، غور کرو اور خوب جان لو کہ یہ کائنات کی تخلیق بھی نبی پاک ﷺ کے وسیلہ جلیلہ کی مرہون منت ہے ہم تو ہر نماز میں یہ دعا کرتے ہیں کہ یا رب العالمین ہمیں ان لوگوںکے راستہ پر چلا جن پر تونے اپنا فضل و کرم کیا اب یہ راستہ جسے صراط ِ مستقیم کہا گیاہے یہ بھی ایک وسیلہ ہے اللہ یہ بھی تو کہہ سکتا تھا کہ لوگومیرے راستے پر چلو لیکن ہمیں یہ دعا مانگنے کا حکم ہے کہ یا رب العالمین ہمیں ان لوگوںکے راستہ پر چلا جن پر تونے اپنا فضل و کرم کیایعنی اللہ کے پسندیدہ لوگوںکا راستہ اللہ کا راستہ قرارپایا وسیلے کے منکر اللہ کے رسول ﷺ اور ان کے اولیاء کرام کے بارے میں جو کچھ کہتے اور کرتے پھرتے ہیں ان کا یہ طرز ِ عمل بھی گراں گذرتاہے اس تناظرمیں جو لوگ وسیلے کو شرک اور بدعت قراردیتے ہیں وہ کہاں کھڑے ہیں یہ انہیں ضرور سوچنا ہوگا کیونکہ وسیلہ نہ ہوتو دنیا کا نظام تلپٹ ہوکررہ جائے وسیلہ تووسائل کادفترہے کوئی سبزی والے سے سبزی،فارمیسی سے ادویات، سٹوروںسے اشیائے خورونوش الغرض کہ کسی کو کسی سے سروکارنہ رہے اب یہ تو ممکن ہی نہیں کہ کوئی ڈائریکٹ کھیتوں سے سبزی،فارماسوٹیکل کمپنیوں سے ادویات یا اشیائے خوردونوش خریدکرلے آئے ہرکوئی اپنے اپنے دائرہ میں ایک دوسرے کا وسیلہ بناہواہے یہی قدرت کا نظام اور فطرت کا قانون ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی وجود منگل 30 اپریل 2024
قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی

بھارتی مسلمانوں کی حالت زار وجود منگل 30 اپریل 2024
بھارتی مسلمانوں کی حالت زار

مودی کاجنگی جنون اورتعصب وجود منگل 30 اپریل 2024
مودی کاجنگی جنون اورتعصب

پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر