وجود

... loading ...

وجود

استقبال کتب

اتوار 08 اپریل 2018 استقبال کتب

کتاب:تمھارے شہر کا موسم(شعری انتخاب)
شاعر:نذیر قیصر
قیمت:۵۰۰؍روپے
ناشر:رنگ ادب پبلی کیشنز،اُردو بازار،کراچی
نذیر قیصر کا شمار ان شعرامیں ہوتاہے جن کو اللہ رب العزت نے شہرت سے نوازاہے۔
تمھارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے
میں اک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے
نذیر قیصر کی مشہورزمانہ غزل ہے۔زیرنظر کتاب ان کی منتخب غزلیات کا انتخاب ہے جسے نوجوان شاعر اسامہ امیر نے ترتیب دیاہے۔اس کتاب کا دیباچہ کراچی کے معروف شاعرو نقاد جناب سرورجاوید نے لکھا ہے جب کہ اقتباسات فیض احمد فیض،احمد ندیم قاسمی، بانو قدسیہ، امرتا پریتم،ظفر اقبال،حسن نثار اور شہر یار کے دیے گئے ہیں۔
دیواروں سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے
یہ زبان زدعام غزل بھی نذیر قیصر کی ہے جو پاکستان کے بچے بچے کی زبان پر ہے اور اسے متعدد مایہ ناز گلوکاروں نے اپنی آواز میں ریکارڈ بھی کیا ہے۔نذیرقیصر قابل مبارک باد ہیں۔
………
کتاب :روحِ قدیم کی قسم(چالیسواں شعری مجموعہ)
شاعر:صابر ظفر
قیمت:۲۰۰؍روپے
ناشر:رنگ ادب پبلی کیشنز،اُردو بازار،کراچی
صابر ظفر کی شاعری کا چالیسواں مجموعہ’’روح قدیم کی قسم‘‘کے عنوان سے شائع ہواہے۔ اندھیرے میں تیر چلانے والے کم علم لوگ صابر ظفر کے مجموعوں کی تعداد کا سن کر عجلت پسند تحریک کے شعراسے ان کا مقابلہ کرنے لگ جاتے ہیں اورکہتے ہیں کہ فلاں شاعرکے تو ۸۰ مجموعے شائع ہوچکے ہیں،وہ ناقص عقل لوگ یہ نہیں دیکھتے کہ صابر ظفر کے اگر چالیس مجموعے شائع ہوئے ہیں تو ان میں موضوعاتی شاعری کے مجموعوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جو ناقابل تسخیر ہے اور وہ لوگ صابر ظفر کو چھو کر بھی نہیں گزرتے جن کے مجموعوں کی تعداد ان سے دوگنی ہے اگر وہ تین گنا بھی ہو جائے تو صابر ظفر کا پلہ یوں بھی بھاری رہے گا کہ ان کے مجموعوں میں غزلوں کو دہرانے (Repeatation)کا عمل نہیں ہے۔ صابرظفر کا ہر مجموعہ ایک نیا اور اچھوتا موضوع لیے ہوتاہے جیسے ’’رانجھا تخت ہزارے کا‘‘اس موضوع پر اُردو ادب میں یہ پہلی بار کام ہواہے ہیر وارث شاہ کو اُردو میں منظوم کرنے کا اولین اعزاز صابر ظفر کوحاصل ہواہے۔ ان کی ہر کتاب قابل مطالعہ ہے۔
………
کتاب:تاخیر(۳۱ واں شعری مجموعہ)
شاعر:ظفر اقبال
قیمت:۳۰۰؍روپے
ناشر:رنگ ادب پبلی کیشنز،اُردو بازار،کراچی
جناب ظفر اقبال اس وقت پاکستان میں سب سے زیادہ Discussہونے والے شاعر ہیں۔نہ صرف ان کے حلیف ان کی غزلیات پر بات کر رہے ہیں بلکہ ان کے حریف بھی ان کی شاعری پر کھل کر اظہار خیال کر رہے ہیں۔ان کیے کلیات ’’اب تک‘‘ کی آج تک پانچ جلدیں شائع ہوچکی ہیں ہر ایک جلد میں 6+6مجموعہ ہائے کلام شامل ہیں لہٰذاان کے تیس مجموعے شائع ہوچکے ہیں ’’تاخیر ‘‘ان کا ۳۱واں مجموعہ کلام ہے۔جس پر ڈاکٹر آصف فرخی نے اپنی مثبت رائے کا اظہار کیاہے۔ وہ لکھتے ہیں:
’’ظفرؔ اقبال اُردو شاعری میں تخلیقی وفور کی غیر معمولی مثال ہی نہیں… اگرچہ یوں بھی ہے اور ان کے مسلسل زیرِ تعمیر اور ہنوز زیر تحریر کلیات کا حجم اب میرؔ و مصحفیؔ کے کارنامے سے بڑھ کر حجم اختیار کر چکا ہوگا اور ظاہر ہے کہ اپنی جگہ یہ بھی کوئی کم اہم بات نہیں۔ اس شعری کائنات کا پھیلائو اس قدر وسیع ہو چکا ہے کہ اندازے میں نہیں آتا۔ مگر اس سے بھی بڑھ کر جو بات حیران کن ہے، وہ ان کی دنیائے غزل کا تنوع، رنگوں کی افراط ہے، کیفیت کا بہائو ہے، ایک موج کسی انداز میں بہتی چلی آتی ہے اور دوسری کا رنگ بالکل فرق۔ غزل کی مخصوص دھیمی دھیمی حزن و ملال کی کیفیت، دنیا کی ناپائیداری پر افسوس جیسے انداز سے لے کر، جو اس صنف کا خاص مزاج معلوم ہوتا ہے، ایک مختلف ہی انداز میں چٹاخ پٹاخ باتیں جن میں کہیں شوخی کا مزہ آتا ہے اور کہیں معاملہ بندی کا گماں ہوتا ہے۔ بلکہ وہ تو دھول دھپّے پر اُتر آنے کے لیے بھی آستینیں چڑھائے تیار معلوم ہوتے ہیں۔ اس بات کی پروا کیے بغیر کہ یہ غزل کی سی سراپا ناز صنف کا شیوہ کہاں ہے۔ اتنے بہت سے رنگ، ایسی کیفیتوں کی بھرمار کسی اور شاعر کے ہاں بھلا کہاں نظر آتی ہے۔
ہزاروں بار دُہرائی جانے والی باتوں کو بھی ظفرؔ اقبال اپنے تخلیقی انداز کی وجہ سے غیر معمولی بنا دینے کی قدرت رکھتے ہیں۔ وہ خود تو اچھے شاعر ہیں اور اس میں بھلا اب کیا شُبہ رہ گیا ہے مگر اُردو شاعری کی پوری روایت کے پس منظر میں دیکھیے تو یہ انتہائی منفرد شاعر اپنی اختیار کردہ غزل کی صنف اور پوری اُردو شاعری پر ایمان تازہ کر دیتے ہیں۔ غزل کے کتنے ہی امکانات پیدا ہونے لگتے ہیں اور کتنے ہی خُفتہ گوشے قیامت ڈھانے کے لیے انگڑائیاں لے کر بیدار ہونے لگتے ہیں۔
چھوٹی سے چھوٹی سمٹی سُکڑتی ہوئی، اختصاص کی منحنی، محدود اور پابند زندگی ہمارے دور کا مزاج بن گئی ہے۔ ایسے میں ظفرؔاقبال کے کارنامے کی تحسین بھی ناممکن سی معلوم ہوتی ہے۔ دنیا کی چادر سے پائوں پھیلا کر باہر جھانکیں تب اندازہ ہوگا کہ یہ غزل گو کیا کارنامہ سر انجام دے رہا ہے جس کے آگے امکانات کا دائرہ بھی چھوٹا پڑنے لگتا ہے۔ ایک کے بعد ایک نئی کائنات دو مصرعوں میں ڈھلنے لگتی ہے اور وہ بھی ہر بار۔‘‘
………
کتاب:توفیق(۳۲واں شعری مجموعہ)
شاعر:ظفر اقبال
قیمت:۳۰۰؍روپے
ناشر:رنگ ادب پبلی کیشنز،اُردو بازار،کراچی
جناب ظفر اقبال کے ۳۱ویں مجموعہ کلام ’’تاخیر‘‘کے بعد ’’توفیق‘‘۳۲واں شعری مجموعہ ہے جو’’ تاخیر‘‘ کی طرح ان کے غیر مطبوعہ کلام پر مشتمل ہے۔تاخیر کا انتساب معروف ڈراما نگار جناب اصغر ندیم سید اور توفیق کا انتساب معروف شاعر جناب محمد اظہارالحق کے نام کیا گیاہے۔بیک ٹائٹل پر شمس الرحمن فاروقی کی Latestرائے شائع کی گئی ہے ملاحظہ ہو:
’’ظفر اقبال کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے نہ صرف اپنی شاعری کو بلکہ بہت سے دوسرے شاعروں کو، حتیٰ کہ پوری جدید شاعری کو گم راہ کیا ہے۔
اگر یہ صحیح ہے تو یہ بہت بڑا اعزاز ہے کیوں کہ ایک پوری شاعری کو گم راہ کرنے کا مطلب ہے، شاعری کا پورا رُخ بدل دینا ہے۔‘‘


متعلقہ خبریں


پی ٹی آئی کا سینیٹ میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان وجود - منگل 02 ستمبر 2025

جعلی انتخابات کا حصہ نہیں بنوں گی، پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ دوٹوک پیغام ہے،اہلیہ سلمیٰ اعجاز سینیٹ میں اعجاز چوہدری کی خالی نشست کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا جائے گا،پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے بعد سینیٹ کے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعل...

پی ٹی آئی کا سینیٹ میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

ہم کالا باغ کی تعمیر کیلئے حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں،وزیراعلیٰ گنڈا پور وجود - منگل 02 ستمبر 2025

دیگر صوبے بھی حصہ ڈالیں تاکہ منصوبہ ممکن ہوسکے، ڈیم نہ بننے کی وجہ سے بارشوں اور سیلاب سے اتنی زیادہ تباہی ہوئی ہے کالا باغ ڈیم ریاست کیلئے ضروری ہے ، جن کو تحفظات ہیں اُن سے بات کی جائے،پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ک...

ہم کالا باغ کی تعمیر کیلئے حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں،وزیراعلیٰ گنڈا پور

افغانستان زلزلے میں زخمیوں کو بغیر ویزا پاکستان منتقل کیا جائے،(خیبرپختونخوا اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور) وجود - منگل 02 ستمبر 2025

صو بائی اور وفاقی حکومتیںادویات اور دیگر ضروری طبی سامان فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں روانہ کریں زلزلے میں جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت، پاکستان اخلاقی طور پر اپنی ذمہ داری نبھائے، قرارداد خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے زخمیوں کو طبی امداد فراہم ک...

افغانستان زلزلے میں زخمیوں کو بغیر ویزا پاکستان منتقل کیا جائے،(خیبرپختونخوا اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور)

بھارت نے بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا، بڑے سیلاب کا خدشہ وجود - پیر 01 ستمبر 2025

  بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ،پانی چھوڑنے کی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی، پنجاب ہیڈ مرالہ کے مقام پر بڑے سیلاب کا خدشہ ، تریموں ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ سلال ڈیم کے گیٹ کھولنے سے 8لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان پہنچے گا، پنجاب کے تین...

بھارت نے بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا، بڑے سیلاب کا خدشہ

سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، مراد علی شاہ کی محکمہ آبپاشی کو الرٹ رہنے کی ہدایت وجود - پیر 01 ستمبر 2025

  9 لاکھ کیوسک کا ریلا بھی آیا تو کچے کا پورا علاقہ ڈوب جائے گا، لوگوں کا انخلا کریں گے ، انسانی زندگی اور لائیواسٹاک کا تحفظ ہماری ترجیح ہے ، کچے کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے 8لاکھ سے 11لاکھ کیوسک پانی آئے گا ، اگر 9لاکھ کیوسک کا ریلا آیا تو شاہی بند کو خطرہ ہے ، ...

سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، مراد علی شاہ کی محکمہ آبپاشی کو الرٹ رہنے کی ہدایت

چینی ٹیکنالوجی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے سودمند ثابت ہوگی ، وزیراعظم وجود - پیر 01 ستمبر 2025

  انٹرنیشنل میڈیکل سینٹر ، پاک چین جوائنٹ لیب منصوبوں کومزید فعال بنایا جائے، شہباز شریف وزیراعظم کی نیشنل ارتھ کوئیک سمیولیشن سینٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو ٹیکنالوجیز پر بریفنگ وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی...

چینی ٹیکنالوجی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے سودمند ثابت ہوگی ، وزیراعظم

پنجاب میں بارشیں، سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ وجود - پیر 01 ستمبر 2025

چنیوٹ، وزیرآباد، گجرات، ننکانہ صاحب ، نارووال میں صورت حال مزید خراب دریاؤں میں طغیانی برقرار،پاکپتن، اوکاڑہ، وہاڑی، ملتان میں بھی بارش ریکارڈ پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش نے سیلاب میں ڈوبے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، متعدد علاقے بجلی س...

پنجاب میں بارشیں، سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں ،14لاکھ افراد کی نقل مکانی، 1500 دیہات سیلاب کی لپیٹ میں ،اموات 30 ہوگئیں وجود - هفته 30 اگست 2025

  پنجاب کو 4دہائیوں کے تباہ کن سیلاب کا سامنا، سیکڑوں دیہات کو تہس نہس کر دیا اور اناج کی فصلیں ڈبو دیں،چناب سے بڑا سیلابی ریلہ جھنگ میں داخل، رواز برج کے قریب شگاف لگا دیا گیا،پی ڈی ایم اے ہر متاثرہ خاندان کو 10 لاکھ معاوضہ ملے گا،گھوٹکی میں سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی گنا،کپ...

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں ،14لاکھ افراد کی نقل مکانی، 1500 دیہات سیلاب کی لپیٹ میں ،اموات 30 ہوگئیں

فیلڈ مارشل کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی وجود - هفته 30 اگست 2025

  سیلاب سے متاثرہ تمام مذہبی مقامات کو اصل حالت میں بحال کیا جائیگا، سیالکوٹ سیکٹر، شکرگڑھ، نارووال اوردربار صاحب کرتارپور کے علاقوں کا جائزہ لیا،سید عاصم منیر کی متاثرہ سکھ برداری سے ملاقات اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ ریاست اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ، پا...

فیلڈ مارشل کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

وزیرِ اعظم کاسیلابی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس بلانے کا فیصلہ وجود - هفته 30 اگست 2025

  شہباز شریف نے آبی ذخائر کی تعمیر کی حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ، ورکنگ پیپر صوبائی حکومتوں سے شیٔر کیا جائیگا موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت،مون سون کے اثرات سے بروقت نمٹنے کیلئے موثر پالیسی مرتب کرنے پر کام جاری وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے احکامات پر موسمیاتی تبدیل...

وزیرِ اعظم کاسیلابی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی وجود - هفته 30 اگست 2025

محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر کی ملاقات، امریکا میں مطلوب پاکستانیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال گفتگو میںبارڈر سکیورٹی، انسداد منشیات، کوسٹ گارڈز اور فرانزک کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق وزیر داخلہ محسن نقوی نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ہر ممکن سہولتیں فراہم ک...

امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی

پاکستان کی نئی راکٹ فورس کمانڈ کا قیام،پاک فوج نے مودی سرکارکے مذموم جنگی عزائم خاک میں ملا دیے وجود - هفته 30 اگست 2025

  مودی کے بڑھتے جنگی جنون کے پیشِ نظر پاکستان نے یومِ آزادی پر آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان کیا ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار کی جنگی جنونیت کیلئے مستقل ڈراؤنا خواب ہے،الجزیرہ رپورٹ پاکستان کی نئی راکٹ فورس کمانڈ کا قیام مودی سرکار ...

پاکستان کی نئی راکٹ فورس کمانڈ کا قیام،پاک فوج نے مودی سرکارکے مذموم جنگی عزائم خاک میں ملا دیے

مضامین
کچھ نیا ہونے والا ہے ؟ وجود منگل 02 ستمبر 2025
کچھ نیا ہونے والا ہے ؟

بھارتی ووٹر لسٹوں سے مسلمانوں کا اخراج وجود منگل 02 ستمبر 2025
بھارتی ووٹر لسٹوں سے مسلمانوں کا اخراج

روشن مثالیں وجود منگل 02 ستمبر 2025
روشن مثالیں

ہم اپنے مجرم آ پ ہیں! وجود منگل 02 ستمبر 2025
ہم اپنے مجرم آ پ ہیں!

نائب صدر کے انتخاب میں امیت شاہ کا سیلف گول وجود پیر 01 ستمبر 2025
نائب صدر کے انتخاب میں امیت شاہ کا سیلف گول

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر