وجود

... loading ...

وجود

ڈالرکی بلندپرواز‘پاکستانی روپے کودھوبی پٹکا

پیر 01 جنوری 2018 ڈالرکی بلندپرواز‘پاکستانی روپے کودھوبی پٹکا

ڈالر نے پھر پاکستانی روپے کودھوبی پٹکا دے مارا۔یہ خبر ہر چینل پرتڑکے لگاکر چلائی جا رہی ہے۔اخبارات چیخ رہے ہیں ڈالر بے لگام ہوگیا ، سٹہ باز میدان میں آگئے، منی چینجرز راتوں رات لکھ پتی سے کروڑ پتی بن گئے۔ ڈالر کی قدر مارکیٹ میں بڑھتے دیکھ کر ڈالر مافیا سرگرم ہوگیا۔۔ملک میں اتنا شور شرابا مچا کہ خداکی پناہ لیکن آفرین ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور حکومت پاکستان پر کہ چپ سادھ رکھی ہے۔ کسی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔ ملک میں ڈالر کی بڑھتی قیمت کی وجہ برآمدات میں اضافے کی کوششیں بتائی جا رہی ہے۔
جب ملک میں ڈالر ساٹھ روپے ہوا تو حکومت کی طرف سے کہا گیا برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ جب ڈالر سو روپے کا کیا گیا تو بھی کہا گیا کہ ملک کی ایکسپورٹ بڑھے گی اور ڈالر ملک میں آئیں گے۔ اب ڈالر ایک سو دس روپے سے بھی تجاوز کرگیا ملک کی ایکسپورٹ تو نہ بڑھی ہاں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بے قدر ہوگیا اتنا کچھ ہونے کے بعد بھی اسٹیٹ بنک خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔ سوال اٹھایا گیاکہ روپے کو اس کی اصل قیمت پرواپس لانے کیلیے عدلیہ یا فوج کو میدان میں آنا پڑے گا؟۔مسئلے کاایک ہی حل نظر آرہاہے کہ یا تو عدلیہ سوموٹو ایکشن لے اسٹیٹ بنک سمیت منی چینجرز کے نمائندوں کو عدالت میں طلب کرے یا پھر فوج کمانڈو ایکشن کرے تاکہ راتوں رات ڈالرکو نایاب کرنے والے بے نقاب ہوسکیں۔
کرنسی مافیا نے خاموشی سے ڈالر کے ریٹ بڑھا دیئے برسراقتدار پارٹی کے سربراہ اور ان کی ٹیم کے ارکان سیاسی الجھنوں میں الجھے ہوئے کرنسی پر نظر رکھنے والا کوئی والی وارث نہیں ہے کرنسی مافیاکیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا ایسے میں سابق صدر پرویز مشرف کا دور یاد آتاہے جب جنرل پرویز مشرف نے اقتدار پر قبضہ کیا تو کرنسی مافیا نے ساٹھ روپے کا ڈالر سو روپے میں پہنچا دیا تھا ایسے میں پرویز مشروف نے کرنسی مارکیٹ بند کردی اس کے بعد کرنسی ڈیلرز نے یقین دہانی کرائی کے ڈالر کو اس کے اصل ریٹ پر لایا جائے اور ڈالر ساٹھ روپے پر آگیا۔۔ جب تک پرویز مشرف برسراقتدار رہے ڈالر اپنی جگہ منجمد رہا۔۔۔ کیا وجہ ہے کہ اوپن مارکیٹ میں اسٹیٹ بنک ڈالر کو بڑھنے سے نہیں روک سکتا منی چینجرز نے خاموشی سے ڈالر ایک سو سات روپے سے بھی اوپر پہنچا دیا۔
ادھر روپے کی قدر میں 5 فیصد سے زائد کمی نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ، ادائیگیوں کا توازن بگڑنے سے درآمدات میں مسلسل اضافے اور برآمدات میں کمی دیکھی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جولائی میں اچانک ایک دن میں روپے کی قدر میں 3 روپے 50 پیسے کی گراوٹ دیکھی گئی، جولائی میں انٹربینک میں ایک امریکی ڈالر 108 روپے 50 پیسے تک جا پہنچا تاہم وزیر خزانہ کے نوٹس لینے پر 2 سے 3 روز میں نیچے آگیا تھا اس کے بعد نومبر تک روپے کی قدر میں استحکام رہا۔ دوسری جانب ادائیگیوں کا توازن بگڑنے سے درآمدات میں مسلسل اضافے اور برآمدات میں کمی دیکھی گئی۔دسمبر میں ایک بار پھر کرنٹ اکانٹ خسارے کے دبا نے اپنا اثر دکھایا، اس بار انٹربینک میں روپے کی قدر میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ڈالر 5 روپے مہنگا ہوکر بلند ترین سطح 110 روپے 50 پیسے پر جاپہنچا۔درآمدکنندگان نے کہا ہے کہ اس سے درآمدی اشیا مہنگی ہوں گی اور بوجھ عوام کو ہی اٹھانا پڑے گا۔ صنعتکاروں نے کہا ہے کہ اگر ڈالر مہنگا کرنا ہی ہے تو حکومت ایک مربوط پالیسی مرتب کریتاکہ روپے کی قدر میں گراوٹ کا اثر کو کم کیا جاسکے ۔
اوپن مارکیٹ جہاں سے اربوں ڈالرز ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے غیرقانونی طور پر پاکستان سے باہر بھیجے گئے کئی منی چینجرز اس غیرقانونی کام میں پیش پیش رہے اور ماضی میں کئی منی چینجرز حوالہ کیس میں گرفتار بھی ہوئے۔ آئے دن ملک کے کسی نہ کسی ائیر پورٹ پر کرنسی اسمگلنگ کے الزام میں کوئی نا کوئی مسافر پکڑا جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مسافر کے پاس اتنی کرنسی آتی کہاں سے ہے ، اسمگلرز نے بھاری مقدار میں غیر ملکی کرنسی کہاں سے خریدی اور یہ کس کی ملکیت ہے۔ کیا اسمگلرز نے یہ کرنسی بینکوں سے جمع کی یا اس ساری کارستانی کے پیچھے منی چینجرز مافیا ہے۔ کرنسی مافیا بڑے فخر سے کہتی ہے ہم حکومت کو ٹیکس دیتے ہیں سب کو پتہ ہے کہ حکومت کو کرنسی ایکسچینج سے ٹیکس اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ملتا ہے اور حکومت اور عوام کو نقصان ملک میں مہنگائی کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔ملک میں بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی اشیاء کے دام آسمان پرپہنچ جاتے ہیں ۔ عوام کوشدید مشکلات کاسامنا کرناپڑتاہے۔
ملک سے غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے منی چینجرز پر پابندی لگادی جائے ماضی میں بھی پاکستان میں عوامی سطح پر ڈالر کی خرید و فروخت غیر قانونی تھی منی چینجرز نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔جس کو ڈالرز کی ضرورت ہوتی تھی بینک سے لیتا تھا اگر بینک کے پاس ڈالرز نہیں ہوتے تھے تو ٹریولز چیک ملتے تھے غرض یہ کہ ملک سے باہر جانے والے کو ڈالر مل جاتے تھے۔
اسٹیٹ بینک اور حکومت کو چاہیئے کہ ڈالرز پرکنٹرول کرنے کے لیے منی چینجرز پر فوری پابندی لگائے اور ملک سے باہر جانے والوں کو ویزا دیکھ کر اس کی ضرورت کے مطابق کیش ڈالرز یا ٹریول چیک دے تاکہ
ملک میں ڈالرز کی بلیک میلنگ ختم ہوسکے اگر حکومت اور اسٹیٹ بینک نے ڈالر مافیا پر گرفت مضبوط نہ کی تو کوئی بعید نہیں کہ ڈالر کی بلند پرواز ملک کے لیے سنگین بحران پیدا کر دے۔


متعلقہ خبریں


خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے سے تباہی،210 شہری جاں بحق،بونیر میں 100 اموات وجود - هفته 16 اگست 2025

بادلوں کے پھٹنے کے بعد ندی نالوں میں طغیانی، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 18 افراد جاں بحق،پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ، اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ، بونیر میں ایمر جنسی نافذ بھاری مشینری کے ذریعے امدادی کارروائیاںتیز، فرنٹیئر کور نے متاثرین کیلئے راشن، ادویہ، خیمے او...

خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے سے تباہی،210 شہری جاں بحق،بونیر میں 100 اموات

ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ وجود - هفته 16 اگست 2025

ظاہر کردہ آمدن اور بینک اکائونٹس میں فرق کی صورت میں کارروائی ہوگی، ایف بی آرکو اختیارات مل گئے بینکوںسے فراہم کردہ معلومات خفیہ رکھی جائیں گی، ڈیٹا شیئرنگ کیلئیقائم کمیٹی نے کام شروع کر دیا،ذرائع ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، ظاہر ...

ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر گرکر تباہ،پائلٹ سمیت 5 افراد شہید وجود - هفته 16 اگست 2025

آج سوگ کا منانے کا اعلان، قومی پرچم سرنگوں رہے گا، یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا شہداء کی ڈیڈ باڈیز کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور کا بیان باجوڑ کے بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے لئے امدادی سامان لے جانے والا صوبائی حک...

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر گرکر تباہ،پائلٹ سمیت 5 افراد شہید

قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک شکست پر سابق کرکٹر برس پڑے وجود - هفته 16 اگست 2025

پنڈی کی پچ لیکر نہیں گھوم سکتے،گیند ہلکی سی سیم ہو تو بیٹرز کو مصیبت پڑجاتی ہے، شعیب اختر کورٹ مارشل کیا جائے ، بیٹر باسط علی ، بورڈ کی میٹنگ بلاکراحتساب کیا جائے،کامران اکمل پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں 202 رنز کی شرمناک شکست پر سابق کرکٹرز سخت غ...

قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک شکست پر سابق کرکٹر برس پڑے

غزہ میں یہودی فوج کے ہاتھوں 21 مسلمان قتل وجود - هفته 16 اگست 2025

امداد کے منتظر 7افراد کو براہ راست نشانہ بنایا ، مختلف علاقوں میں حملے جاری ہیں ابو فلاح گاں پر اسرائیلی آبادکاروں کا حملہ ،زمین خالی کرنے کی دھمکی دینے لگے سورج طلوع ہونے کے بعد سے غزہ میں شہادتوں کی تعداد21 تک پہنچ گئی، طبی ذرائع کے مطابق، صبح سے اب تک غزہ بھر میں اسرائیلی...

غزہ میں یہودی فوج کے ہاتھوں 21 مسلمان قتل

آزادی و خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرینگے،پاک فوج ہائبرڈخطرات سے نمٹنے کیلئے تیار(فیلڈ مارشل) وجود - جمعه 15 اگست 2025

دہشتگردی کے عفریت کو شکست دینے کیلئے پاکستان نے بے پناہ جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں، پاکستان عالم اسلام کا ایک مضبوط اور ناقابلِ تسخیر قلعہ ہے،سید عاصم منیر ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کسی مہم جوئی کا بلا جھجک فوری جواب دیا جائیگا،پاکستان فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑاہے، اہل...

آزادی و خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرینگے،پاک فوج ہائبرڈخطرات سے نمٹنے کیلئے تیار(فیلڈ مارشل)

ثابت قدم رہیں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں( چیف جسٹس کا جشن آزادی پر پیغام) وجود - جمعه 15 اگست 2025

آئین ناصرف بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے بلکہ آزادیوں کی حفاظت بھی کرتا ہے پوری قانونی برادری اور پاکستان کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ آئین ناصرف بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے بلکہ آزادیوں کی حفاظت...

ثابت قدم رہیں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں( چیف جسٹس کا جشن آزادی پر پیغام)

قومی اسمبلی میںانسداد دہشتگردی بل منظور، فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار وجود - جمعرات 14 اگست 2025

بل کی حمایت میں 125جبکہمخالفت میں 45 ووٹ آئے ، جے آئی ٹی کی منظوری سے حراست تین سے بڑھا کر چھ ماہ تک کی جاسکے گی، جے یو آئی، پی ٹی آئی نے کالا قانون قرار دیدیا اپوزیشن کا بل کی منظوری کے دوران احتجاج اور نعرے لگائے،جے یو آئی کا احتجاجاً واک آؤٹ ،یہ قانون بنانا ضروری ہے، ہ...

قومی اسمبلی میںانسداد دہشتگردی بل منظور، فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار

پنجاب کیلئے شہبازا سپیڈ، کراچی کیلئے سلو بن گیایہ نہیں ہوسکتا(بلاول بھٹو) وجود - جمعرات 14 اگست 2025

وزیراعظم سے کہیں گے کے فور منصوبے پر کام جلد مکمل کیا جائے، کراچی میں نئی حب کینال منصوبے کا افتتاح پہلی بار کراچی اور حیدرآباد کا بلدیاتی نظام نفرتیں پھیلانے کی بجائے عوام کی خدمت کر رہا ہے، تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور کیلئے...

پنجاب کیلئے شہبازا سپیڈ، کراچی کیلئے سلو بن گیایہ نہیں ہوسکتا(بلاول بھٹو)

کراچی کے نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند ہیں( حافظ نعیم) وجود - جمعرات 14 اگست 2025

پی پی تعصب کو فروغ دے رہی ہے، پیپلز پارٹی کی نسل پرست ذہنیت نے معاشرے کو آلودہ کردیا، سربراہ جماعت اسلامی سندھ سالڈ ویسٹ میں کرپشن کا دہندہ چل رہا ہے، کے فور منصوبے پر 3 ارب ملے جب کہ 40 ارب روپے کی ضرورت ہے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا ہے کہ کراچی کے نوجوانوں کے لیے س...

کراچی کے نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند ہیں( حافظ نعیم)

سپریم کورٹ بینچ کی بحریہ ٹا ؤن کیخلاف کیس سننے سے معذرت وجود - جمعرات 14 اگست 2025

مناسب ہوگا کہ یہ کیس پرانا بینچ ہی سنے، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے ریمارکس بینچ میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل،نیلامی کیخلاف درخواست کی سماعت سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، چیف جسٹ...

سپریم کورٹ بینچ کی بحریہ ٹا ؤن کیخلاف کیس سننے سے معذرت

باجوڑ میں خوارج سے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوت وجود - هفته 09 اگست 2025

خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشت گرد اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں،رپورٹ اگر قبائل خوارج کو خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کیلئے علاقہ خالی کردیں،دوٹوک انداز میں پیغام سکیورٹی ذرائع کی جانب سے دوٹوک انداز میں واضح کیا گیا ہے کہ باجوڑ میں ریاست کی خوارج سے...

باجوڑ میں خوارج سے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوت

مضامین
امن معاہدہ اور ٹرمپ راہداری! وجود اتوار 17 اگست 2025
امن معاہدہ اور ٹرمپ راہداری!

ٹرمپ ۔۔مودی اور پوتن وجود اتوار 17 اگست 2025
ٹرمپ ۔۔مودی اور پوتن

15 اگست، کشمیری سراپا احتجاج وجود اتوار 17 اگست 2025
15 اگست، کشمیری سراپا احتجاج

وقت کے ''پول پاٹ '' وجود اتوار 17 اگست 2025
وقت کے ''پول پاٹ ''

تمغے نہیں طوق وجود هفته 16 اگست 2025
تمغے نہیں طوق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر