... loading ...
پاکستان میں سیاسی چالوں کا موسم عروج پر ہے۔ سابق وزیر اعظم میا ں نواز شریف وزارت عظمیٰ سے نکالے جانے پر سراپا احتجاج ہیں ۔ وہ گزشتہ چار روز سے جی ٹی روڈ پر جلسے ، جلوسوں سے خطاب اور ریلی کی قیادت کرتے ہوئے لاہور پہنچے ۔ ان کے لاہور پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل اچانک ایک خبر چلی جس میں کہا گیا کہ نواز شریف نے حلقہ این اے 120سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں ۔ یہ خبر اس قدر حیران کن تھی کہ نواز شریف کے چاہنے والے خوشیوں کے شادیانے بجانے لگے اور اپنی طرف سے تعبیریں ڈھونڈنے لگے کچھ تو اسے جسٹس (ر) افتخار چیمہ کیس سے ملانے لگے اور بعض نے اسے جہلم کے ہوٹل میں ہونے والی ’’ڈیل‘‘ قرار دیا ۔ دوسری جانب نواز شریف کے مخالفین پر یہ خبر بجلی بن کر گری اور وہ بھی اسے ’’ڈیل‘‘ سمجھ کر سخت غصے میں دکھائی دیے ، جب اس شخص کی تفصیلات معلوم کی گئی تو پتہ چلا کاغذات نامزدگی جمع کرانے والا شخص قصور کا رہائشی نواز شریف ہے ۔
یہ ایک سیاسی چال ہی ہے جو ممکنہ طور پر تحریک انصاف نے چلی ماضی میں بھی اس طرح کی مثالیں موجود ہیں جب کسی پاپولر لیڈر کے ہم نام کواستعمال کیا گیا۔ اس کا مقصد اس شخصیت یا پارٹی کے ووٹ بنک کو نقصان پہنچانا اور مخالف امیدوار کو فائدہ پہنچانا ہوتا ہے ۔سیاسی چالوں پر نظر دوڑائیں تو اس ملک کو بنے 70سال ہوچکے ہیں ۔ ان میں سے نصف سے زائد عرصہ غیر سیاسی حکمران رہے ہیں ، وطن عزیز کی بدقسمتی ہے کہ غیر سیاسی لوگ ہی سب سے خطرناک ’’سیاسی چال‘‘ چلتے رہے ہیں ۔ ان چالوں سے ملک کو کو ئی فائدہ تو نہیں پہنچا البتہ بے پناہ نقصان ضرور ہوا ہے۔ ان میں ایک مشرقی پاکستان کا ہم سے جدا ہونا بھی شامل ہے ، پاکستان میں اب تک کسی بھی وزیر اعظم کو اپنی آئینی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی۔ کبھی مارشل لاء نے سول حکومت کو نکالا تو کبھی صدر پاکستان نے۔ اس بار عدالت عظمیٰ نے یہ ’’روایت‘‘ آگے بڑھائی ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاس ایک منتخب وزیر اعظم کو گھر بھجوانے کے یقیناََ ناقابل تردید ثبوت ہوں گے، اگر اس ملک میں ہونے والے ماضی کے واقعات پر نظر ڈالی جائے تو عدلیہ کا کردار قابل فخر معلوم نہیں ہوگا ۔
حال میں جب ایک منتخب وزیر اعظم میاں نواز شریف کو ایک عدالتی فیصلے کے نتیجہ میں رخصت کیا گیا تو انہوں نے اس فیصلے پر عمل توکیا البتہ اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ، وہ گزشتہ چار روز سے اپنی سب سے مضبوط حمایت والے علاقوں جی ٹی روڈ سے گزر کر لاہور پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ایک اندازے کے مطابق اس جلسہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد موجود تھے ، مسلم لیگ ن کا کارکن ہمیشہ سے ہی سہل پسند سمجھا جاتا رہا ہے لیکن چار روز میں ان کارکنوں نے اپنے اوپر لگی سہل پسندی کی چھاپ اتارنے کی بھر پور کوشش کی ہے، وہ اس میں کتنے کامیاب ہوتے ہیں یہ وقت ہی بتائے گا البتہ اب تک میاں نواز شریف کی آواز پر گھروں سے باہر نکلنے والے عوام کی تعداد کو قابل ذکر کہا جاسکتا ہے ، وہ جب گزشتہ روز گوجرانوالہ سے لاہور کی جانب روانہ ہوئے تو جی ٹی روڈ پر ان کا جگہ جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔ انہوں نے کا نوکی ، مرید کے ، کالاشاکاکو ، شاہدرہ اور لاہور میں اپنے کارکنوں سے خطاب میں ایک ہی سوال کیا کہ وہ انہیں جب بھی بلائیں گے تو کیا آپ لوگ میرا ساتھ دو گے، میاں نواز شریف جو ایک آمر جنرل ضیاء الحق کی سیاسی پیدائش اور پاکستان کی سیاست میں تاجروں ، صنعت کاروں اور مڈل کلاس کے نمائندہ سمجھے جاتے رہے ہیں ،اب
انقلاب کی بات کررہے ہیں ، پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے کرپشن کی ہوتی تو کان سے پکڑکر باہر نکال دیتے، آنکھ شرم سے نہ اٹھتی،آپ وزیراعظم بناتے ہیں ، وہ پرچی کو پھاڑکرہاتھوں میں تھمادیتے ہیں ۔ انشاء اللہ مسلم لیگ ن ووٹ کااحترام کروائے گی،یہ فیصلہ دنیامیں پاکستان کی رسوائی کا فیصلہ ہے، پاکستان کے عوام نے فیصلہ کو مستردکردیا ہے، جلد میراپیغام آپ تک پہنچے گا، انقلاب کے لیے تیار رہنا، پریشان مت ہونا، یہ آپ کی جیت ہورہی ہے،آپ لوگ مجھے سوچ کر بتائیں کہ پاکستان کے اصلی مالک کون ہیں ؟ یہ 20 کروڑ عوام ہیں ۔ پاکستان کو بنے70 سال ہوگئے، اب ہم عوام کومالک بنائیں گے نوازشریف آج آپ کے پاس آیاہے، آپ نے نوازشریف کو وزیراعظم بنا کراسلام آباد بھیجا تھا۔انہوں نے واپس بھیج دیا سابق وزیر اعظم نے کہاکہ آپ کوعدالت کافیصلہ منظورہے؟نوازشریف نے ایک پائی کی بھی کرپشن کی ہوتی تومجھے کان سے پکڑکرباہرنکال دیتے، میری شرم سے آنکھ نہ اٹھتی میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے،کوئی کرپشن نہیں کی نہ ہی ہیراپھیراہوئی ہے،مجھے کہہ رہے ہیں کہ آپ نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ لی ہے،کوئی باپ بھی تنخواہ لیتاہے؟کیا آپ لوگوں کویہ فیصلہ منظورہے؟نوازشریف نے کہا کہ آپ کے ووٹ کی پرچی کی کیاحیثیت ہے؟وہ پھاڑکرہاتھوں میں تھمادیتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ آپ نے وزیراعظم بنایامیں خدمت کررہاتھا،بجلی پیداکی سڑکیں بن رہی تھیں موٹرویز بن رہے تھے،کراچی سے لاہور موٹروے بن رہے تھے سی پیک بن رہا تھا
نوجوانوں کو روزگار ملنا شروع ہوگیا تھا اگر ترقی کی یہی اسپیڈ جاری رہتی تو اگلے دو تین سالوں میں پاکستان سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو جاتا، ٹیوب ویل، پنکھا، کارخانہ 2013میں نہیں چلتا تھا، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے سوا دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں جہاں یہ کھیل تماشا ہورہا ہو،یہ گھناؤنا مذاق صرف پاکستان میں ہورہاہے،انشاء اللہ آپ کے ووٹ کااحترام مسلم لیگ ن کروائے گی،آپ نے ایک وزیراعظم کی تذلیل کرکے باہرنکال دیا،کیا یہ ووٹ کااحترام ہے؟انہوں نے کہاکہ اس ملک میں پھر کیا ہونا چاہیے؟انقلاب آناچاہیے یانہیں ؟یہ فیصلہ دنیامیں پاکستان کی رسوائی کافیصلہ ہے،پاکستان کے عوام اس فیصلے کومستردکررہے ہیں ،پاکستان کی دنیامیں توقیراور عزت پرآنچ آرہی ہے جومجھے منظورنہیں ،انہوں نے کہاکہ اگرآپ کاجذبہ سلامت ہے توپھرآپ عزت دارشہری بنیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ترقی کی بلندیوں پرجائے گا۔ہم نے ملک کے اندرانقلاب لے کرآناہے،کیاآپ نوازشریف کاساتھ دوگے؟ نوازشریف بھی آپ کوکبھی دھوکا نہیں دے گابلکہ نوازشریف آپ کیساتھ ہمیشہ وفاکرے گا،انہوں نے کارکنوں سے وعدہ لیاکہ نوازشریف کاجلد آپ تک پیغام پہنچ جائے گاپھرمیرے قدم سے قدم ملاکرچلنا،سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قافلے کے ہمراہ لاہور کی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہیلی کاپٹر کے ذریعے تمام راستوں کی فضائی نگرانی کی جاتی رہی جبکہ شاہدرہ اور داتا دربار میں جلسوں کے مقامات کے اطراف بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی کی جاتی رہی،سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور آمد کے پیش نظر میٹرو بس سروس کا روٹ محدود کردیا گیا جبکہ داتا دربار اور کچہری روڈ سے ملحقہ سڑکیں بھی بند کر دی گئی تھیں ،گجومتہ سے شاہدرہ تک چلنے والی میٹرو بس گجومتہ سے ایم اے او کالج تک چلتی رہی ، جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ، دوسری جانب نواز شریف کی لاہور آمد کے باعث داتا دربار، کچہری روڈ اور شاہدرہ سے ملحقہ سٹرکیں عام ٹریفک کے لیے بند کردی گئیں ، پورے شہر کو بینرز ، پینا فلیکس،ا سٹیمرز اور دیگر اشتہاری مواد سے بھر دیا گیا ، نواز شریف کی قد آدم تصاویر نصب کی گئیں ، ہزاروں من پھولوں کی پتیاں نواز شریف کے قافلے پر نچھاور کی گئیں ،لاہور جلسے میں ن لیگ کے اہم رہنما خواجہ آصف، رانا تنویر، ماروی میمن، طلال چودھری، عابد شیر علی سمیت متعدد رہنما ریلیوں کی صورت میں شامل ہوئے ۔نواز شریف کے جلسہ کے مقام کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے ناقدین داتا دربار کے سامنے جلسہ کرنے اور نواز شریف کی داتا دربار پر حاضری کے کئی مطلب نکال رہے ہیں ، نواز شریف خاندان بنیادی طور پر بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے اسی لیے ڈاکٹر طاہر القادری شریف فیملی کی بنائی اتفاق مسجد کے امام رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف ، شہباز شریف داتا دربار پر حاضری دیا کرتے تھے بعد میں ان کا رجحان دیو بندی مکتبہ فکر کی جانب بھی ہوا اور میاں نواز شریف ،عباس شریف اور ان کے دیگر عزیز و اقارب رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع میں باقاعدگی سے شرکت کرتے رہے ،سابق گورنر سلمان تاثیر پر شان رسالت میں گستاخی کا الزام عائد کرکے اسے قتل کرنے والے ممتاز قادری کو پھانسی دینے پر بریلوی مکتبہ فکر کے لوگ میاں نواز شریف کے ساتھ سخت ناراض تھے۔ اب جلسہ کے لیے اس مقام کو منتخب کرنے کو بریلوی مکتبہ فکر کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔ نواز شریف ایک جانب انقلاب کی بات کررہے ہیں اور دوسری جانب وہ وسیع تر ڈائیلاگ کی بات بھی کرتے ہیں ، تجزیہ کار اسے بھی نواز شریف کی ایک سیاسی چال قرار دے رہے ہیں جبکہ ناقدین اسے نئے این آر او کے حصول کی کوشش سمجھتے ہیں ۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...