وجود

... loading ...

وجود

نوازشریف کی مہم جوئی، دباؤ کے ذریعے این آراو کی کوشش

اتوار 13 اگست 2017 نوازشریف کی مہم جوئی، دباؤ کے ذریعے این آراو کی کوشش

پاکستان میں سیاسی چالوں کا موسم عروج پر ہے۔ سابق وزیر اعظم میا ں نواز شریف وزارت عظمیٰ سے نکالے جانے پر سراپا احتجاج ہیں ۔ وہ گزشتہ چار روز سے جی ٹی روڈ پر جلسے ، جلوسوں سے خطاب اور ریلی کی قیادت کرتے ہوئے لاہور پہنچے ۔ ان کے لاہور پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل اچانک ایک خبر چلی جس میں کہا گیا کہ نواز شریف نے حلقہ این اے 120سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں ۔ یہ خبر اس قدر حیران کن تھی کہ نواز شریف کے چاہنے والے خوشیوں کے شادیانے بجانے لگے اور اپنی طرف سے تعبیریں ڈھونڈنے لگے کچھ تو اسے جسٹس (ر) افتخار چیمہ کیس سے ملانے لگے اور بعض نے اسے جہلم کے ہوٹل میں ہونے والی ’’ڈیل‘‘ قرار دیا ۔ دوسری جانب نواز شریف کے مخالفین پر یہ خبر بجلی بن کر گری اور وہ بھی اسے ’’ڈیل‘‘ سمجھ کر سخت غصے میں دکھائی دیے ، جب اس شخص کی تفصیلات معلوم کی گئی تو پتہ چلا کاغذات نامزدگی جمع کرانے والا شخص قصور کا رہائشی نواز شریف ہے ۔
یہ ایک سیاسی چال ہی ہے جو ممکنہ طور پر تحریک انصاف نے چلی ماضی میں بھی اس طرح کی مثالیں موجود ہیں جب کسی پاپولر لیڈر کے ہم نام کواستعمال کیا گیا۔ اس کا مقصد اس شخصیت یا پارٹی کے ووٹ بنک کو نقصان پہنچانا اور مخالف امیدوار کو فائدہ پہنچانا ہوتا ہے ۔سیاسی چالوں پر نظر دوڑائیں تو اس ملک کو بنے 70سال ہوچکے ہیں ۔ ان میں سے نصف سے زائد عرصہ غیر سیاسی حکمران رہے ہیں ، وطن عزیز کی بدقسمتی ہے کہ غیر سیاسی لوگ ہی سب سے خطرناک ’’سیاسی چال‘‘ چلتے رہے ہیں ۔ ان چالوں سے ملک کو کو ئی فائدہ تو نہیں پہنچا البتہ بے پناہ نقصان ضرور ہوا ہے۔ ان میں ایک مشرقی پاکستان کا ہم سے جدا ہونا بھی شامل ہے ، پاکستان میں اب تک کسی بھی وزیر اعظم کو اپنی آئینی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی۔ کبھی مارشل لاء نے سول حکومت کو نکالا تو کبھی صدر پاکستان نے۔ اس بار عدالت عظمیٰ نے یہ ’’روایت‘‘ آگے بڑھائی ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاس ایک منتخب وزیر اعظم کو گھر بھجوانے کے یقیناََ ناقابل تردید ثبوت ہوں گے، اگر اس ملک میں ہونے والے ماضی کے واقعات پر نظر ڈالی جائے تو عدلیہ کا کردار قابل فخر معلوم نہیں ہوگا ۔
حال میں جب ایک منتخب وزیر اعظم میاں نواز شریف کو ایک عدالتی فیصلے کے نتیجہ میں رخصت کیا گیا تو انہوں نے اس فیصلے پر عمل توکیا البتہ اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ، وہ گزشتہ چار روز سے اپنی سب سے مضبوط حمایت والے علاقوں جی ٹی روڈ سے گزر کر لاہور پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ایک اندازے کے مطابق اس جلسہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد موجود تھے ، مسلم لیگ ن کا کارکن ہمیشہ سے ہی سہل پسند سمجھا جاتا رہا ہے لیکن چار روز میں ان کارکنوں نے اپنے اوپر لگی سہل پسندی کی چھاپ اتارنے کی بھر پور کوشش کی ہے، وہ اس میں کتنے کامیاب ہوتے ہیں یہ وقت ہی بتائے گا البتہ اب تک میاں نواز شریف کی آواز پر گھروں سے باہر نکلنے والے عوام کی تعداد کو قابل ذکر کہا جاسکتا ہے ، وہ جب گزشتہ روز گوجرانوالہ سے لاہور کی جانب روانہ ہوئے تو جی ٹی روڈ پر ان کا جگہ جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔ انہوں نے کا نوکی ، مرید کے ، کالاشاکاکو ، شاہدرہ اور لاہور میں اپنے کارکنوں سے خطاب میں ایک ہی سوال کیا کہ وہ انہیں جب بھی بلائیں گے تو کیا آپ لوگ میرا ساتھ دو گے، میاں نواز شریف جو ایک آمر جنرل ضیاء الحق کی سیاسی پیدائش اور پاکستان کی سیاست میں تاجروں ، صنعت کاروں اور مڈل کلاس کے نمائندہ سمجھے جاتے رہے ہیں ،اب
انقلاب کی بات کررہے ہیں ، پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے کرپشن کی ہوتی تو کان سے پکڑکر باہر نکال دیتے، آنکھ شرم سے نہ اٹھتی،آپ وزیراعظم بناتے ہیں ، وہ پرچی کو پھاڑکرہاتھوں میں تھمادیتے ہیں ۔ انشاء اللہ مسلم لیگ ن ووٹ کااحترام کروائے گی،یہ فیصلہ دنیامیں پاکستان کی رسوائی کا فیصلہ ہے، پاکستان کے عوام نے فیصلہ کو مستردکردیا ہے، جلد میراپیغام آپ تک پہنچے گا، انقلاب کے لیے تیار رہنا، پریشان مت ہونا، یہ آپ کی جیت ہورہی ہے،آپ لوگ مجھے سوچ کر بتائیں کہ پاکستان کے اصلی مالک کون ہیں ؟ یہ 20 کروڑ عوام ہیں ۔ پاکستان کو بنے70 سال ہوگئے، اب ہم عوام کومالک بنائیں گے نوازشریف آج آپ کے پاس آیاہے، آپ نے نوازشریف کو وزیراعظم بنا کراسلام آباد بھیجا تھا۔انہوں نے واپس بھیج دیا سابق وزیر اعظم نے کہاکہ آپ کوعدالت کافیصلہ منظورہے؟نوازشریف نے ایک پائی کی بھی کرپشن کی ہوتی تومجھے کان سے پکڑکرباہرنکال دیتے، میری شرم سے آنکھ نہ اٹھتی میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے،کوئی کرپشن نہیں کی نہ ہی ہیراپھیراہوئی ہے،مجھے کہہ رہے ہیں کہ آپ نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ لی ہے،کوئی باپ بھی تنخواہ لیتاہے؟کیا آپ لوگوں کویہ فیصلہ منظورہے؟نوازشریف نے کہا کہ آپ کے ووٹ کی پرچی کی کیاحیثیت ہے؟وہ پھاڑکرہاتھوں میں تھمادیتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ آپ نے وزیراعظم بنایامیں خدمت کررہاتھا،بجلی پیداکی سڑکیں بن رہی تھیں موٹرویز بن رہے تھے،کراچی سے لاہور موٹروے بن رہے تھے سی پیک بن رہا تھا
نوجوانوں کو روزگار ملنا شروع ہوگیا تھا اگر ترقی کی یہی اسپیڈ جاری رہتی تو اگلے دو تین سالوں میں پاکستان سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو جاتا، ٹیوب ویل، پنکھا، کارخانہ 2013میں نہیں چلتا تھا، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے سوا دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں جہاں یہ کھیل تماشا ہورہا ہو،یہ گھناؤنا مذاق صرف پاکستان میں ہورہاہے،انشاء اللہ آپ کے ووٹ کااحترام مسلم لیگ ن کروائے گی،آپ نے ایک وزیراعظم کی تذلیل کرکے باہرنکال دیا،کیا یہ ووٹ کااحترام ہے؟انہوں نے کہاکہ اس ملک میں پھر کیا ہونا چاہیے؟انقلاب آناچاہیے یانہیں ؟یہ فیصلہ دنیامیں پاکستان کی رسوائی کافیصلہ ہے،پاکستان کے عوام اس فیصلے کومستردکررہے ہیں ،پاکستان کی دنیامیں توقیراور عزت پرآنچ آرہی ہے جومجھے منظورنہیں ،انہوں نے کہاکہ اگرآپ کاجذبہ سلامت ہے توپھرآپ عزت دارشہری بنیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ترقی کی بلندیوں پرجائے گا۔ہم نے ملک کے اندرانقلاب لے کرآناہے،کیاآپ نوازشریف کاساتھ دوگے؟ نوازشریف بھی آپ کوکبھی دھوکا نہیں دے گابلکہ نوازشریف آپ کیساتھ ہمیشہ وفاکرے گا،انہوں نے کارکنوں سے وعدہ لیاکہ نوازشریف کاجلد آپ تک پیغام پہنچ جائے گاپھرمیرے قدم سے قدم ملاکرچلنا،سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قافلے کے ہمراہ لاہور کی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہیلی کاپٹر کے ذریعے تمام راستوں کی فضائی نگرانی کی جاتی رہی جبکہ شاہدرہ اور داتا دربار میں جلسوں کے مقامات کے اطراف بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی کی جاتی رہی،سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور آمد کے پیش نظر میٹرو بس سروس کا روٹ محدود کردیا گیا جبکہ داتا دربار اور کچہری روڈ سے ملحقہ سڑکیں بھی بند کر دی گئی تھیں ،گجومتہ سے شاہدرہ تک چلنے والی میٹرو بس گجومتہ سے ایم اے او کالج تک چلتی رہی ، جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ، دوسری جانب نواز شریف کی لاہور آمد کے باعث داتا دربار، کچہری روڈ اور شاہدرہ سے ملحقہ سٹرکیں عام ٹریفک کے لیے بند کردی گئیں ، پورے شہر کو بینرز ، پینا فلیکس،ا سٹیمرز اور دیگر اشتہاری مواد سے بھر دیا گیا ، نواز شریف کی قد آدم تصاویر نصب کی گئیں ، ہزاروں من پھولوں کی پتیاں نواز شریف کے قافلے پر نچھاور کی گئیں ،لاہور جلسے میں ن لیگ کے اہم رہنما خواجہ آصف، رانا تنویر، ماروی میمن، طلال چودھری، عابد شیر علی سمیت متعدد رہنما ریلیوں کی صورت میں شامل ہوئے ۔نواز شریف کے جلسہ کے مقام کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے ناقدین داتا دربار کے سامنے جلسہ کرنے اور نواز شریف کی داتا دربار پر حاضری کے کئی مطلب نکال رہے ہیں ، نواز شریف خاندان بنیادی طور پر بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے اسی لیے ڈاکٹر طاہر القادری شریف فیملی کی بنائی اتفاق مسجد کے امام رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف ، شہباز شریف داتا دربار پر حاضری دیا کرتے تھے بعد میں ان کا رجحان دیو بندی مکتبہ فکر کی جانب بھی ہوا اور میاں نواز شریف ،عباس شریف اور ان کے دیگر عزیز و اقارب رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع میں باقاعدگی سے شرکت کرتے رہے ،سابق گورنر سلمان تاثیر پر شان رسالت میں گستاخی کا الزام عائد کرکے اسے قتل کرنے والے ممتاز قادری کو پھانسی دینے پر بریلوی مکتبہ فکر کے لوگ میاں نواز شریف کے ساتھ سخت ناراض تھے۔ اب جلسہ کے لیے اس مقام کو منتخب کرنے کو بریلوی مکتبہ فکر کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔ نواز شریف ایک جانب انقلاب کی بات کررہے ہیں اور دوسری جانب وہ وسیع تر ڈائیلاگ کی بات بھی کرتے ہیں ، تجزیہ کار اسے بھی نواز شریف کی ایک سیاسی چال قرار دے رہے ہیں جبکہ ناقدین اسے نئے این آر او کے حصول کی کوشش سمجھتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


پاکستان اورآئرلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیموں کا آج مقابلہ وجود - بدھ 06 اگست 2025

دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ 8اگست کوہوگا دلچسپ مقابلے کی توقع ،ویمنز ٹیم کو فاطمہ ثنا لیڈ کریں گی ، شائقین کرکٹ بے چین آئرلینڈ اور پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج (بدھ کو...

پاکستان اورآئرلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیموں کا آج مقابلہ

یہودی فو ج کے ہاتھوں یومیہ 28 مسلم بچے قتل وجود - بدھ 06 اگست 2025

بمباری ، بھوک سے ہونے والی شہادتوں پر یونیسف کی رپورٹ 7 اکتوبر 2023 ء سے اب تک 18 ہزار بچوں کی شہادتیں ہوئیں غزہ میں اسرائیلی بمباری اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹوں کے باعث بچوں کی ہلاکتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کے مطا...

یہودی فو ج کے ہاتھوں یومیہ 28 مسلم بچے قتل

بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی وجود - بدھ 06 اگست 2025

ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا پارلیمنٹ میں دو ٹوک مؤقف آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں جذباتی خطاب ...

بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی

اڈیالہ جیل میں 2 سال مکمل، عمران خان عوامی حاکمیت کی علامت بن گئے وجود - بدھ 06 اگست 2025

سیاسی کارکنان اور عوام انہیں نئے پاکستان کا بانی قرار دے رہے ہیں ، وہ طاقت کے مراکز سے سمجھوتہ کیے بغیر عوام کی آزادی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی پاکستان میں ایسی جمہوری سیاست کے داعی ہیں جہاں اقتدار کا سرچشمہ عوام ہوں، اور ادارے قانون کے تابع رہیں،سیاسی مبصرین عمران...

اڈیالہ جیل میں 2 سال مکمل، عمران خان عوامی حاکمیت کی علامت بن گئے

عمران خان کی قید کو دوسال،پی ٹی آئی کااڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ وجود - منگل 05 اگست 2025

قومی اسمبلی اراکین اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلالیا،احتجاج تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا،صوبائی صدور اورچیف آرگنائزرزسے مشاورت مکمل ارکان صوبائی اسمبلی اپنے متعلقہ حلقوں میں احتجاج کریں گے، نگرانی سلمان اکرم راجا کریں گے، تمام ٹکٹس ہولڈرز الرٹ، شیڈول اعلیٰ قیاد...

عمران خان کی قید کو دوسال،پی ٹی آئی کااڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ

سیکیورٹی کے سخت انتظامات، پی ٹی آئی کا احتجاج وجود - منگل 05 اگست 2025

غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی،صحافیوں اور ارکان اسمبلی کے مہمانوں کے پاسز منسوخ پی ٹی آئی اراکین کا سیاسی قتل کیا گیا( عامر ڈوگر) مخصوص نشستوں پر ارم حامد نے حلف اٹھا لیا قومی اسمبلی اجلاس میں مخصوص نشستوں پر منتخب رکن قومی اسمبلی ارم حامد نے حلف اٹھا لیا، پی ٹی آئی ن...

سیکیورٹی کے سخت انتظامات، پی ٹی آئی کا احتجاج

گلگت بلتستان ، انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 4 ارب کے فنڈز کا اعلان وجود - منگل 05 اگست 2025

وفاق اور گلگت بلتستان حکومت قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ بارشوں،سیلاب سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کیے،خطاب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کر دیا۔وزیراع...

گلگت بلتستان ، انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 4 ارب کے فنڈز کا اعلان

ہمارا مقابلہ سپرپاورز کو ہرانے والے دہشت گردوں سے ہے،علی امین گنڈاپور وجود - منگل 05 اگست 2025

پاک فوج اور پولیس دہشت گردوں کا مقابلہ کررہی ہیں، شہدا کیلئے 50 ہزار فی فیملی دینے کا اعلان پختونخوا پولیس نے امن و امان کیلئے قربانیاں دی ہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اکاتقریب سے خطاب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاک فوج اور پولیس دہشت گردوں کا مقابلہ کر...

ہمارا مقابلہ سپرپاورز کو ہرانے والے دہشت گردوں سے ہے،علی امین گنڈاپور

پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف وجود - پیر 04 اگست 2025

وزیراعظم اور ایرانی صدر کے درمیان بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کے لیے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے پر گفتگو دونوں رہنماؤں کی حالیہ پاک ایران تجارتی مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار،دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ار...

پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف

عمران خان کی گرفتاری پر 5؍ اگست کویومِ سیاہ وجود - پیر 04 اگست 2025

تحریک انصاف کا اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ خیبر پختونخواہ کے تمام اضلاع میں ریلیاںنکالی جائیںگی احتجاجی دائرہ ضلعی سطح پر پھیلانے کا منصوبہ،اسلا م آباد پر چڑھائی یا جلسہ مؤخر ،وزیر اعلیٰ امین گنڈا پور کی قیادت میںایک روزہ احتجاج پر اتفاق، افغانستان سے تجارتی راستے کھولنے کا...

عمران خان کی گرفتاری پر 5؍ اگست کویومِ سیاہ

غزہ میں مسلمان بچوں کے سر اور سینے پر گولیوں کا نشانہ وجود - پیر 04 اگست 2025

12 سال سے کم عمر مسلم بچے دوران کھیل اسرائیلی فوج کی درندگی کا شکار میڈیکل رپورٹس کے مطابق95 فیصد بچوں کا براہ راست قتل،رپورٹ اسرائیلی فوج کی جانب سے بچوں کو نشانہ بنانے کا انکشاف، 95 فیصد بچوں کو سر یا سینے میں گولی ماری گئی،غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں سے متعلق ایک چو...

غزہ میں مسلمان بچوں کے سر اور سینے پر گولیوں کا نشانہ

وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم وجود - پیر 04 اگست 2025

بین الاقوامی برادری سے مسلسل مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسرائیلی قابض اہلکاروں کے اقدامات روکے اسرائیل کو مسجد اقصی اور الحرم الشریف پر خودمختاری حاصل نہیں ، خلاف ورزیوں کے نتائج ہوں گے سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن...

وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم

مضامین
بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں چھ سالہ فوجی محاصرہ وجود بدھ 06 اگست 2025
بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں چھ سالہ فوجی محاصرہ

جسم جل گئے ذہن زندہ رہے! وجود بدھ 06 اگست 2025
جسم جل گئے ذہن زندہ رہے!

بی جے پی رہنما باعزت بری وجود بدھ 06 اگست 2025
بی جے پی رہنما باعزت بری

ایک اور اسرائیل بسانے کی سازش وجود منگل 05 اگست 2025
ایک اور اسرائیل بسانے کی سازش

واہ کیا بات ہے! وجود منگل 05 اگست 2025
واہ کیا بات ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر