وجود

... loading ...

وجود

واٹر بورڈ کی نااہلی،کراچی پر نگلیریا کا حملہ

پیر 10 جولائی 2017 واٹر بورڈ کی نااہلی،کراچی پر نگلیریا کا حملہ


کراچی کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور گندے پانی کی نکاسی کے ذمہ دار ادارے واٹر بورڈ کے عملے کی کام چوری اور افسران کی نااہلی کی وجہ سے صاف پانی میں پنپنے والے جان لیوا جرثومے نگلیریا فلوری نے ایک دفعہ پھر کراچی کے شہریوںکو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد سیدھا دماغ کا رخ کرنے اور دماغ کو کھاکر ختم کردینے والے اس جرثومے کا نشانا بن کر گزشتہ صرف ایک ہفتہ کے دوران میں کراچی کے دونوجوان جان کی بازی ہار چکے ہیں۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس سال صوبہ سندھ میں نگلیریا فلوری کانشانا بن کر مجموعی طورپر 3 افراد جان سے ہاتھ دھوچکے ہیں۔ جن میں ٹنڈو الہٰ یارکارہائشی 23 سالہ نوجوان بھی شامل ہے جسے نگلیریا کے حملے کے بعد علاج کے لیے کراچی لایاگیاتھا۔
محکمہ سندھ کے نگلیریا فلوری سے متعلق مانیٹرنگ سیل کے ترجمان ڈاکٹر ظفر مہدی نے نہ صرف ان تینوں افراد کی اموات کی تصدیق کی ہے بلکہ یہ بھی بتایا ہے کہ یہ تینوں افراد صاف پانی میں پرورش پانے والے جرثومے نگلیریا فلوری کاشکار ہوئے ہیں۔ماہرین کاکہناہے کہ نگلیریا فلوری صرف پینے کے پانی کے ذریعے ہی جسم میں داخل نہیں ہوتا بلکہ گھروں میں نہانے یا سوئمنگ پول ،جھیل ،تالاب یا دریا میں نہاتے ہوئے بھی ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتاہے اور جسم میں داخل ہوتے ہی یہ دماغ کا رخ کرتاہے اور دماغ کو کھاکر انسان کو ہلاک کردیتاہے۔
ایک طرف نگلیریا فلوری نامی جرثومہ اس شہر کے لوگوں کے جان کے درپے ہے اور دوسری طرف کراچی کے شہریوںکے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے بھاری تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے والے واٹر بورڈ کے ارکان اور اہلکار اپنے فرائض سے غافل ٹھنڈے کمروں میں بیٹھے خوش گپیوں میں مصروف ہیں اور اس طرح شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے اور گندے پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام کرنے کے واضح عدالتی احکامات کا مذاق اڑارہے ہیں۔
کراچی کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے حوالے سے واٹر بورڈ کے حکام کی نااہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ دنوں شہر کے بعض گنجان آباد علاقوںجن میں گلشن اقبال، نارتھ کراچی اور اورنگی ٹائون کے علاقے شامل ہیں، سے حاصل کیے گئے پانی کے نمونوں سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آئی ہے کہ شہریوں کو صاف پانی کے نام پر پینے کے لیے فراہم کیے جانے والے پانی میں سے 40 فیصد پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے اس میں کلورین کی سر ے سے آمیزش ہی نہیں کی گئی تھی یعنی شہریوں کو بغیر کلورین ملائے اور صاف کیے بغیر پینے کاپانی فراہم کیاجارہاتھا،اس رپورٹ سے کراچی واٹر بورڈ کے افسران اور عملے کی کرپشن کا بھی اندازا لگایاجاسکتاہے کیونکہ شہریوں کو کلورین ملاکر صاف شدہ پانی کی فراہمی کے لیے کلورین کی بھاری مقدار خریدی جاتی ہے اور جب شہر کی کم وبیش 40 فیصد آبادی کو کلورین ملائے بغیر پانی فراہم کیاجارہاہے تو کلورین کی اس مقدار کی رقم یقینا متعلقہ افسران اورعملے کی جیب میں جارہی ہوگی۔
ماہرین کاکہناہے کہ نگلیریا فلوری کی افزائش کاموسم شروع ہوچکاہے اور اگر فوری طورپر اس کے سدباب کی کوششیں نہ کی گئیں تو یہ ہلاکت خیز جرثومہ یابیکٹیریا مزید قیمتی جانیں نگل سکتاہے، محکمہ سندھ کے نگلیریا فلوری سے متعلق مانیٹرنگ سیل کے ترجمان ڈاکٹر ظفر مہدی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نگلیریا فلوری کی افزائش کاموسم نہ صرف یہ کہ شروع ہوچکاہے ،بلکہ ان دنوں عروج پر ہے اور یہ موسم اگست تک جاری رہے گا،اس دوران پانی کے ذخائر کی مکمل حفاظت اور اس جرثومے کی افزائش روکنے اور اسے ختم کرنے کی بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ظفر مہدی نے دعویٰ کیاہے کہ سندھ کے محکمہ صحت نے اس حوالے سے کام شروع کردیاہے،انھوں نے بتایا کہ نگلیریا فلوری کا جرثومہ عام طوپر تالابوں، سوئمنگ پولز، دریا یا دوسرے آبی ذخائر میں نہاتے یا تیراکی کے دوران ناک کے راستے جسم میں داخل ہوتاہے اور پھر دماغ میں گھس کر دماغ کے ٹشوز کو ناکارہ بنادیتاہے جس کے نتیجے میں انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے،اور اس کی روک تھام کاواحد طریقہ پانی میں کلورین کی آمیزش ہے۔
ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا کہ اس ہلاکت خیز جرثومے پر قابو پانے کے لیے محکمہ صحت نے ایک کمیٹی قائم کردی ہے جس کو اس مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مناسب اقدام کی ذمہ داری سونپی گئی ہے لیکن یہ کمیٹی ابھی تک اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود صوبے کے صرف 30 فی صد پانی کے ذخائر، جھیلوں،
تالابوں اور دریا کے پانی کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوسکی ہے، ڈاکٹر ظفر مہدی نے دعویٰ کیا کہ شہریوں کوفراہم کیا جانے والا 60 فیصد صاف پانی اب انسانی استعمال کے قابل ہے یعنی اس میں کلورین کی مناسب مقدار شامل ہے تاہم ابھی پانی کومکمل طورپر قابل استعمال بنانے کے لیے مزید40 فیصد پانی میں کلورین کی آمیزش کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے بتایا کہ لوگوں کو اس ہلاکت خیز جرثومے کے حملے سے بچانے کے لیے کمیٹی نجی سوئمنگ پولز کابھی جائزہ لے رہی ہے اور گزشتہ ہفتہ ایئرپورٹ ہوٹل کے سوئمنگ پول کے پانی میں کلورین کی مناسب آمیزش نہ ہونے کی وجہ سے سوئمنگ پول کوسیل کردیاگیاتھا۔ڈاکٹر ظفر مہدی نے اعتراف کیا کہ کمیٹی نے جن علاقوں کو فراہم کئے جانے والے پانی میں کلورین کی افزائش کو یقینی بنایاہے ان میں اورنگی ٹائون شامل ہے لیکن اورنگی ٹائون سے حاصل کیے جانے والے پانی کے نمونوں سے ظاہرہوتاہے کہ اس علاقے کے پانی میں کلورین کی مناسب مقدار شامل نہیں کی گئی ہے اس پر کارروائی کی جارہی ہے۔ڈاکٹر ظفر مہدی نے اس حوالے سے مناسب مقدار میں کلورین کی عدم دستیابی کی بھی شکایت کی ،انھوں نے بتایا کہ کراچی واٹر بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کوپانی کی فراہمی سے قبل اس میں مناسب مقدار میں کلورین ملائی جائے لیکن یہاں صورت حال یہ ہے کہ بعض علاقوں کو فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی میں سیوریج کے پانی کی آمیزش بھی پائی گئی ہے تاہم اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر ظفر مہدی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پانی میں خواہ کلورین کی کتنی ہی مقدار ملادی جائے پائپ لائن کے آخری حصے کے صارفین کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی کمی کی شکایت پیداہوسکتی ہے۔ دوسری جانب واٹر بورڈ کا یہ حال ہے کہ اس کے پاس پینے کے پانی میں کلورین کی آمیز ش کرنے کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں ہے جبکہ پانی کا معیار جانچنے کا بھی واٹر بورڈ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔جس کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کو دریائے سندھ سے فراہم کیے جانے والے یومیہ 550 ملین گیلن پانی میں سے 200ملین گیلن پانی میں کلورین سرے سے شامل ہی نہیں ہوتی۔ڈاکٹر ظفر مہدی کاکہنا ہے واٹربورڈ کے حکام کو پمپنگ اسٹیشنز پر پانی میں کلورین ملانے کاانتظام کرنا چاہئے۔ اس طرح پوے شہر کے لوگوں کوکلورین ملے صاف اور قابل استعمال پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکتی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ نگلیریا فلوری کے تازہ ترین حملوں کے بعد شہریوں کو ان کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے واٹر بورڈ کے حکام اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر کس حد تک توجہ دیتے ہیں اور شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کی ذمہ داری پوری کرنے سے گریز کرنے یا کوتاہی اور غفلت کے مرتکب افسران اور عملے کے خلاف کیاکارروائی کی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں


استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

مضامین
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر