... loading ...
جاپان کی انتہائی دائیں بازو کے خیالات رکھنے والی انتہا پسند پارٹی کی طلبا تنظیم نے دعویٰ کیاہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شنزو اَے بے نے 2015ء کے دوران ان کو مالی امداد فراہم کی تھی۔اگر چہ جاپان کے وزیر اعظم نے اس دعوے کی فوری طورپر سختی کے ساتھ تردید کی ہے اور اس حوالے سے اپنے اکائونٹس کی جانچ پڑتال کرانے کی بھی پیشکش کی ہے لیکن اس گروپ کے اس دعوے کے بعد ان کے خلاف ایک نیا اسکینڈل کھڑ اہوگیاہے اورانتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی انتہا پسند جماعتوں کے ساتھ ان کے مبینہ تعلقات اور رابطوں کے حوالے سے اعتراضات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم پر لگائے جانے والے یہ الزامات اگر درست ثابت ہوتے ہیں یا ان میں معمولی سی صداقت ثابت ہوجاتی ہے تو اس سے نہ صرف یہ کہ وزیر اعظم شنزو اَے بے بلکہ پوری حکمراں جماعت کو زبردست سیاسی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔تاہم وزیر اعظم شنزو سے امداد حاصل کرنے والے گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے نے ابھی تک اپنے اس دعوے کے ثبوت میںکچھ پیش کرنے سے گریز کیاہے، یعنی یہ دعویٰ ابھی تک زبانی حد تک ہی محدود ہے اوریہی وجہ ہے کہ جاپان کے عوام اس حوالے سے شک وشبہے کا اظہار تو کررہے ہیں ، وزیر اعظم شنزو کے مخالفین اس دعوے کو جاپان کے عوام کے سامنے درست ثابت کرنے کے لیے وزیر اعظم شنزو اَے بے کی سابقہ تقریروں سے ایسے حوالے تلاش کرکے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جن سے دائیں بازو کی جانب ان کے جھکائو کو ثابت کیا جاسکے۔
جاپان کی انتہائی دائیں بازو کے خیالات رکھنے والی انتہا پسند پارٹی کے تعلیمی گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کے اس انکشاف کے بعد کہ ان کا گروپ حکومت سے مالی امداد وصول کرتارہاہے ایک اسکینڈل کی شکل اختیار کرلی ہے اور جاپان کے تمام اخبارات نے اس انکشاف کو نہ صرف شہہ سرخیوں میں شائع کیاہے بلکہ وہ اس حوالے سے دیگر الزامات اور اپوزیشن رہنمائوں کے بیانات کو بھی خصوصی اہمیت دے رہے ہیں۔
اس انکشاف کے بعد جاپان کی بااثر نیوز ایجنسی نیٹ ورک نیوز نے انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کے آبائی علاقے کے بعض ارکان پارلیمنٹ سے رابطہ کیا اور ان تمام ارکان پارلیمنٹ نے کہاہے کہ وہ اس معاملے پر وزیر اعظم شنزے سے جواب طلب کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اجلاس کے منتظر ہیں ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس انکشاف کے بعد اب پارلیمنٹ کا اگلا اجلاس دھماکہ خیز ثابت ہوسکتاہے ۔
انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کے جاپان کے بعض اہم سیاسی رہنمائوں کے ساتھ تعلقات ہیں جس کی وجہ سے ان کی جانب سے وزیر اعظم شنزو پر لگائے جانے والے الزام یا ان سے مالی مدد حاصل کرنے کے اعتراف نے وزیر اعظم کا سیاسی مستقبل دائو پر لگادیا ہے۔یاسو نوری کیگولکے چین اورکوریاکے شدید مخالفین میں تصور کیے جاتے ہیں اور وہ جاپان میں فوجی تیاریوں کے حامی ہیں اور اس کے لیے جاپان کے پورے تعلیمی نظام میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ جاپان کے تعلیمی نظام میں بچوں کو ذہنی طورپراپنے دشمنوں کامقابلہ کرنے کا جذبہ ابھارا جانا چاہیے۔
یاسو نوری کیگولکے کے گروپ کے حکومت کے اعلیٰ حلقوںتک رسائی اور تعلقات کی خبریں سب سے پہلے اس وقت منظر عام پر آئی تھیں جب یہ انکشاف ہواتھا کہ اعلیٰ حکام نے یاسو نوری کیگولکے کے موریٹومو گاکوئین گروپ کو رعایتی شرح سے سرکاری زمین خریدنے کی اجازت دینے کافیصلہ کیاہے۔یہ سرکاری زمین ایک ایلیمنٹری اسکول کے قیام کے لیے استعمال کی جائے گی۔ یاسو نوری کیگولکے جس کی تعمیر اور جسے چلانے کے لیے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی جماعتوں اور دائیں بازو کے خیالات رکھنے والے لوگوں سے چند ہ جمع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ بھی کہاجاتاہے کہ وزیر اعظم شنزو کی اہلیہ اکی اس گروپ سے گہری ہمدردی رکھتی ہیں اور حال ہی تک وہ اس مجوزہ اسکول کی پرنسپل کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہی تھیںتاہم اس حوالے سے اعتراضات کی بھرمار ہونے کے بعد گزشتہ ماہ ہی انہوںنے اس عہدے سے استعفیٰ دیاہے۔لیکن وزیر اعٖظم شنزو اَے بے کاکہناہے کہ ان کا اس گروپ سے براہ راست کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔انہوں نے نہ تو خود اس گروپ کو کوئی عطیہ دیا نہ اپنی اہلیہ کے ذریعہ اور نہ ہی حکومت میں شامل یا انتظامیہ کے کسی فرد کے ذریعے اس گروپ کی کوئی مدد کی ہے ۔چیف کیبنٹ سیکریٹری یوشی ہائیڈ سوگا نے بھی یاسو نوری کیگولکے نے اس انکشاف کے فوری بعد اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہاتھا کہ حکومت کی جانب سے اس گروپ کو کبھی کوئی امداد نہیں دی گئی۔وزیراعظم شنزو اَے بے اس سے قبل یہ اعلان کرچکے ہیں کہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ انہوں نے یا ان کی اہلیہ نے اس گروپ کی مدد کی ہے ، کسی پر بھی کسی طرح کاکوئی دبائو ڈالا ہے یا کوئی ترغیب دی ہے تو وہ سیاست ہی سے ریٹائر ہوجائیں گے۔
جاپان کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کاراٹسو ایٹو کاکہنا ہے کہ وزیراعظم اگر کسی کو اپنی جیب سے کوئی عطیہ دیتے ہیں تو وہ ایسا کرسکتے ہیں اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن اگر یہ ثابت ہوجائے کہ انہوںنے اس گروپ کو کوئی عطیہ دیاہے تو اس حوالے سے ان کے سابقہ بیانات کی روشنی میں یہ ثابت ہوگا کہ وہ اب تک قوم کے سامنے جھوٹ بولتے رہے۔ جو ایک اخلاقی جرم ہے اور اس سے پوری سیاست میں ہلچل مچ سکتی ہے۔دوسری جانب انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کاکہناہے کہ انہیں یاد پڑتاہے کہ ستمبر 2015ء میں وزیر اعظم شنزو اَے بے نے انہیں نقد رقم کے علاوہ دیگر عطیات دیے تھے، اگرچہ انہوں نے اس حوالے سے تفصیلات ظاہر نہیں کیں لیکن کہا کہ وہ اس حوالے سے تفصیلات پارلیمنٹ میں بتائیں گے۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اوساکا میں انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے نے ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ کو بتایاہے کہ ستمبر 2015ء میں وزیر اعظم کی اہلیہ نے انہیں 10 لاکھ ین کا عطیہ دیاتھا ۔یہ عطیہ اس وقت دیاگیاتھا جب وزیر اعظم کی اہلیہ نے کنڈرگارٹن اسکول میں تقریر کی تھی۔یاسو نوری کیگولکے سے بات چیت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کاکہناہے کہ یاسونوری کاکہناہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس رقم میں سے کچھ رقم وزیراعظم کی تھی۔
اس حوالے سے حقیقت کیا ہے، اس کاپتہ تو اب پارلیمنٹ کے اجلا س میںیاسو نوری کیگولکے کی جانب سے اپنے الزامات کے حوالے سے پیش کیے جانے والے ثبوت دیکھ کر اور اس حوالے سے
ان پر ہونے والی بحث سے ہی چل سکے گا لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ یاسو نوری کیگولکے کے اس انکشاف نے پورے جاپان کی سیاست میں ہلچل مچادی ہے اور وزیر اعظم شنزو اَے بے کی حکومت کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔
جوناتھن سوبل
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...
وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...
غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...
حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...
درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...
سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...
امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...
کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...
کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...