وجود

... loading ...

وجود

سقوط ڈھاکا تاریخ کے آئینے میں!

جمعه 16 دسمبر 2016 سقوط ڈھاکا تاریخ کے آئینے میں!


٭1947ء…… شیخ مجیب الرحمان نے 1947ء میں ہی بنگالی زبان کو قومی زبان بنانے کا نعرہ لگایا۔
٭جنوری 1968ء……اگر تلہ سازش کیس کا انکشاف ہوا۔ صدر پاکستان ایوب خان نے شیخ مجیب کو اس کیس میں گرفتار کرلیا۔ انہی دنوں ایوب خان کے خلاف ایک ملک گیر تحریک چلی جس میں مجیب کو بھی رہا کرنا پڑا۔ مجیب نے رہائی کے فوراً بعد اپنے مشہور چھ نکات پیش کردیئے۔
٭25مارچ 1969ء…… جنرل ایوب خان نے اقتدار یحییٰ خان کے سپرد کردیا۔
٭14اپریل 1969ء……1962 ء کا منسوخ شدہ آئین عارضی طور پر بحال کردیا گیا۔
٭28 اپریل 1969ء…… جسٹس عبدالستار کی سربراہی میں الیکشن کمیشن تشکیل دیا گیا۔
٭یکم ستمبر 1969ء…… وائس ایڈمرل ایس ایم احسن مشرقی پاکستان کے گورنر بنا دیئے گئے اور مارشل لاء مشینری کی سربراہی لیفٹیننٹ جنرل صاحبزادہ یعقوب علی خان کو دے دی گئی۔
٭28نومبر 1969ء…… انتخابات کے لئے 15اکتوبر 1970ء کی تاریخ دی گئی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات قومی اسمبلی میں دستور سازی کی تکمیل کے ساتھ مشروط کر دیئے گئے۔
٭یکم جنوری 1970ء…… سیاسی سرگرمیاں بحال کردی گئیں۔
٭ 30مارچ 1970ء……یحییٰ خان نے ’’ایل ایف او‘‘ (لیگل فریم ورک آرڈر) جاری کیا۔
٭15 ستمبر 1970ء …… چیف الیکشن کمشنر نے مشرقی پاکستان میں سیلاب کے سبب نئے انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا۔ جس کے مطابق قومی اسمبلی کے انتخابات 7دسمبر اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 17دسمبر کو ہونا قرار پائے۔ ٭ انتخابات میں پیپلز پارٹی نے’’روٹی کپڑا اور مکان‘‘ جبکہ عوامی لیگ نے ’’چھ نکات‘‘ کی بنیاد پر اپنی انتخابی مہم چلائی۔٭ مولانا عبدالحمید بھاشانی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔٭قومی اسمبلی کی کل 313 نشستیں تھیں جن میں سے 13خواتین کے لئے مخصوص تھیں۔
٭7دسمبر 1970ء ……عام انتخابات میں مشرقی پاکستان سے عوامی لیگ نے 169 میں سے 167 نشستیں اپنے نام کیں۔
٭3جنوری 1971ء…… مجیب نے عوامی لیگ سے وابستہ قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین کو ڈھاکا میں جمع کیا اوران سے چھ نکات سے وفاداری کا حلف لیا۔
٭12جنوری 1971ء…… جنرل یحییٰ خان مجیب سے ملنے مشرقی پاکستان گئے اور مجیب کو وزیراعظم بنانے کا عندیہ بھی دے آئے۔
٭17 جنوری 1971ء…… جنرل یحییٰ خان‘ ذوالفقار علی بھٹو سے ملاقات کے لئے لاڑکانہ گئے۔
٭27 جنوری 1971ء…… ذوالفقار علی بھٹو اپنی جماعت کے کچھ اراکین کے ساتھ مجیب الرحمن سے ملنے ڈھاکا گئے۔ مگر اپنے مقاصد میں ناکام واپس آئے۔
٭11فروری 1971ء…… بھٹو نے راولپنڈی میں جنرل یحییٰ خان سے ملاقات کی جس کے دو روز بعد قومی اسمبلی کا 13 فروری کا اجلاس ملتوی کردیا گیا اور اگلے اجلاس کی تاریخ 3 مارچ دی گئی‘ اجلاس ڈھاکا میں طلب کیا گیا۔
٭15فروری 1971ء…… بھٹو نے پشاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اجلاس بلانے کی تاریخ ان کے لئے ایک ’’سرپرائز‘‘ ہے۔
٭21فروری 1971ء…… پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے ڈھاکا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
٭22فروری 1971ء…… جنرل یحییٰ نے گورنرز‘ مارشل لاء ایڈمنسٹریٹرز‘ اعلیٰ سطحی فوجی اور سویلین حکام کے ساتھ ایک نشست کی اور ملکی صورتحال پر غور کرتے ہوئے اسمبلی اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا مگر اس کا اعلان یکم مارچ کو کیا۔٭ اجلاس ملتوی کرنے کا مشرقی پاکستان میں شدید رد عمل ہوا۔ اور کچھ دن عوامی احتجاج میں گزرے۔
٭6مارچ 1971ء ……لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان مشرقی پاکستان کے گورنر مقرر کردیئے گئے۔
٭7مارچ 1971ء…… شیخ مجیب الرحمن کا ڈھاکا میں عوامی اجتماع سے خطاب۔مجیب نے اعلان کیا’’ ہماری جدوجہد آزادی کی جدوجہد ہے۔‘‘ ساتھ ہی عدم تعاون کی تحریک بھی شروع کردی گئی۔
٭15مارچ 1971ء…… جنرل یحییٰ نے ڈھاکا میں مجیب سے ملاقات کی۔ مجیب نے اصلاح احوال کے لئے مارشل لاء اٹھانے‘ قومی اسمبلی قانونی اور آئینی طریقے سے فعال کرنے اور اقتدار قومی و صوبائی سطح پر منتقل کرنے کی قابل عمل شرائط پیش کیں۔ مذاکرات کا عمل 21مارچ تک جاری رہا لیکن کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا۔
٭22 مارچ 1971ء…… شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کے مشیروں کے درمیان مذاکرات ہوئے مگر بے نتیجہ رہے۔
٭25,24 مارچ 1971ء…… عوامی لیگ کی تجاویز پر بات چیت کے لئے بھٹو اور یحییٰ خان کے درمیان ملاقاتیں رہیں۔
٭25مارچ 1971ء…… پاک فوج نے ڈھاکا میں آپریشن سرچ لائٹ کے نام پر کریک ڈائون شروع کردیا۔ شیخ مجیب الرحمن کو گرفتار کرلیا گیا۔
٭27 مارچ 1971ء…… پاکستانی فوج کے ایک باغی میجر ضیاء الرحمن نے مجیب الرحمن کی حمایت کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی آزادی کی خاطر اعلان جنگ کردیا۔ اسی روز بھارتی ویزراعظم اندرا گاندھی نے مشرقی پاکستان کے عوام کو بھر پور’’تعاون‘‘ کی یقین دہانی کرادی۔ ساتھ ہی بھارت میں پناہ کے لئے مشرقی پاکستان سے متصل اپنی سرحدیں کھول دیں۔ مغربی بنگال کی حکومت نے بہار‘ آسام‘ میگھالیہ اور تری پورا میں سرحدوں کے ساتھ مہاجر کیمپ قائم کردیئے۔ جہاں پر مشرقی پاکستان کے جلاوطن افسروں اور رضا کاروں نے بھارت کے تعاون سے مکتی باہنی کے گوریلوں کی تربیت شروع کردی۔
٭9اگست 1971ء …… بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے سوویت یونین کے ساتھ دوستی اور باہمی تعاون کے بیس سالہ معاہدے پر دستخط کئے۔
٭31 اگست 1971ء…… ایم اے مالک کو مشرقی پاکستان کا نیا گورنر اور جنرل نیازی کو مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنایا گیا۔
٭16اکتوبر 1971ء…… سابق گورنر مشرقی پاکستان عبدالمعظم خان ایک قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔
٭21 نومبر 1971ء…… بھارت نے مشرقی پاکستان پر حملہ کردیا۔ پاکستانی افواج کی کمک اور سپلائی لائن بند ہوگئی۔
٭23نومبر 1971ء…… پاکستان بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا۔
٭3دسمبر1971ء…… بھارت نے دوسری بھرپور جارحیت باقاعدہ اعلان ِ جنگ کے ساتھ کی۔
٭11دسمبر 1971ء …… بھارت نے اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی قرارداد مسترد کردی۔
٭14دسمبر 1971ء…… آل انڈیا ریڈیو نے پاکستان کی شکست کی خبریں نشر کرنا شروع کردیں۔
٭16 دسمبر 1971ء…… جنرل نیازی نے شکست کی دستاویز پر دستخط کردیئے ۔بھارتی فوج ڈھاکا میں داخل ہوگئی۔

نجم انوار


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا

بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ

پاکستان اور جمہوریت وجود جمعه 19 دسمبر 2025
پاکستان اور جمہوریت

پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن

پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا ! وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر