وجود

... loading ...

وجود

پنجاب کی سیاسی ڈائری تختِ لاہور میں ڈکیتوں کا راج وزیر قانون پنجا ب بیان بدلتے رہے ، ڈاکوئوں نے ’’کارکردگی‘‘ نہیں بدلی

منگل 29 نومبر 2016 پنجاب کی سیاسی ڈائری   تختِ لاہور میں ڈکیتوں کا راج  وزیر قانون پنجا ب بیان بدلتے رہے ، ڈاکوئوں نے ’’کارکردگی‘‘ نہیں بدلی

سگنل پر سرکاری افسر کی فیملی ڈاکوئوں کے ہتھے چڑھ گئی ،ٹریفک وارڈن کو معطل، جب سرکار نے امن و امان کیلئے ڈولفن فورس بنائی ہے تو ڈکیتی پرٹریفک وارڈن کی معطلی کیوں ،اہلکارسراپا سوال
’’لاہور میں جرائم کی صورتحال پرمکمل کنٹرول ‘‘۔۔’’ لاہور میں صرف ایک گروہ متحرک ہے ، 72گھنٹوں میں پکڑ لیا جائے گا‘‘ رانا ثنا اللہ کے بیانات دھرے رہ گئے ، اہل لاہور لٹتے رہے
گزشتہ ہفتے سرحدوں پر جہاں بھارتی جارحیت جاری رہی وہیں پر ڈاکوئوں نے صوبائی دارالحکومت کو اپنا سسرال سمجھ کر پورے ہفتے خوب دھما چوکڑی مچائی ۔ پورے ہفتے لاہور کی سڑکوں پر دہشت کا راج رہا جہاں پر درجنوں واقعات میں ڈاکو شہریوں کو لوٹتے رہے ۔ لاہور کے شہریوں کی جان بڑی مشکل سے بچہ چور گینگ سے چھوٹی تھی اورانہوں نے سکھ کا سانس لینے کی کوشش کی تھی کہ موٹر سائیکل پر سوار ڈاکوئوں نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ پورے ہفتے لاہور کے مختلف علاقوں فیصل ٹائون ٗ نشتر کالونی ٗ ہربنس پورہ ٗ کوٹ لکھپت ٗ گلشن راوی ٗ سمن آباد ٗ گلبرگ و دیگر علاقوں میں ڈاکو اشاروں پر کھڑی گاڑیوںٗ سڑکوں پر چلتے شہریوں ٗ موٹرسائیکلوں کو لوٹتے رہے۔ اس سلسلہ میں ایک بہت افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسٹیج کی ایک ڈانسرقسمت بیگ کو جمعرات کی صبح گھر جاتے ہوئے نامعلوم موٹر سائیکلوں سواروں نے فائرنگ کر کے ملک عدم روانہ کر دیا۔ اس موقع پر ڈانسر کا ڈرائیور بھی بری طرح زخمی ہوا ۔ مقتولہ کے لواحقین نے احتجاج کے طورپر مال روڈ پر احتجاج کیا جہاں پر پولیس حکام نے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کرا کے انہیں گھر بھجوا دیا ۔ اسی طرح کے ایک اور واقعے میں فیصل آباد میں بھی اسٹیج کی ایک ڈانسر پر حملہ کیا گیا لیکن وہ اس حملے میں محفوظ رہیں۔ خادم اعلیٰ پنجاب نے لاہور میں امن و امان کی اس صورتحال پر شدید غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ عوام کے جان و مال کے ذمہ دار ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈاکوئوں کو 72گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کر لیا جائے لیکن شاید ڈاکوئوں تک خادم اعلیٰ کا یہ پیغام نہیں پہنچ سکا کیونکہ کسی ڈاکو نے بھی گرفتاری کیلئے خود کو پیش نہیں کیا ۔ خادم اعلیٰ کے بیان پر صرف ڈاکو ہی عمل کر سکتے ہیں کیونکہ پنجاب پولیس اگر اس قابل ہوتی تو یہ بدامنی اور واقعات ہوتے ہی کیوں۔فیصل ٹائون میں ایک سرکاری افسر کی فیملی کو دن دیہاڑے اشارے پر لوٹے جانے کے بعدسگنل پر عدم موجودگی کی بنا پر ٹریفک وارڈن کو معطل کر دیا گیا جس پر پولیس کے وارڈنز کے اندرونی حلقوں میں یہ سوال گردش کرتا رہا کہ جب آپ نے امن و امان کیلئے ڈولفن فورس بنائی ہے تو ٹریفک وارڈن کو ڈکیتی پر معطل کرنے کی کیا وجہ تھی۔ ٹریفک وارڈن اگر اشارے پر موجود بھی ہوتا تو اس نے ڈاکوئوں کیخلاف کیا کر لینا تھا، یہ کام تو ڈولفن فورس یا پولیس کا تھا۔ ایک طرف ڈاکو پورے شہر میں دندناتے پھرتے رہے اوردوسری طرف صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اس بار بھی مذاق میں موڈ میں رہے۔ پہلے تو ان کا بیان آیا کہ لاہور میں جرائم کی صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے لیکن جب ایک روز بعد انہیں اپنے بیان کی گہرائی کی اندازہ ہوا تو انہوں نے بیان داغ دیا کہ لاہور میں صرف ایک گروہ متحرک ہو گیا ہے جس کو 72گھنٹوں میں پکڑ لیا جائے گا لیکن یہ گروہ شاید اس بار بیانات سے قابو میں آنے والا نہیں ہے کیونکہ ڈاکوئوں نے رانا صاحب کے بیان کو بھی سنجیدگی سے نہیں لیا اور 72گھنٹے گزرنے کے بعد ابھی تک کوئی گروہ یا اس کا کوئی کارندہ نہیں پکڑا گیا۔
جنرل راحیل شریف الوداعی ملاقاتوں کے سلسلے میں اوائلِ ہفتہ میںلاہور تشریف لائے جہاں پر انہوں نے قریبی احباب سے ملاقاتوں کے علاوہ لاہور گیریژن میں پاک فوج اور رینجرز کے جوانوں سے خطاب میں اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان کی طرف کسی دشمن کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس ہفتے کے ابتدائی دن لاہور میں گزارے اور پارٹی کے رہنمائوں سے ملاقاتیں جاری رکھیں۔ مختلف مواقع پر اپنے بیانات میں انہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ کسی کو پاکستان کے پانی کا ایک قطرہ بھی چوری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلاول کی چاچو پر چوٹیں بھی جاری رہیںلیکن دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے یہ ہفتہ بھی بہت مصروف اور مسلسل سفر میں گزارا ۔ پنجاب میں صحت کے مخدوش حالات اور مریضوں کے مسائل کی طرف خادم اعلیٰ پنجاب کی خاص نظر ہے جس کے تحت انہوں نے ڈسٹرکٹ ہسپتال ننکانہ کا 5ماہ بعد دوبارہ دورہ کیا جہاں پر وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر بالکل بھی عمل نہیں کیا گیا تھا جس پر خادم اعلیٰ نے ایم ایس سمیت6افسران کو فوری طور پر معطل کر دیا ۔ شہباز شریف نے اس ہفتے لاہور کے اہم ہسپتالوں کے ہنگامی دورے بھی کئے اور مریضوں سے ان کے مسائل کا پوچھتے رہے۔
محمد اویس غوری


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی مشکل میں،پی ٹی آئی کیلئے بری خبر وجود - جمعه 05 دسمبر 2025

وزیر اعلیٰ پختونخوا کیخلاف عدالت میں حاضر نہ ہونے پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع مینا آفریدی اور ڈاکٹر امجدبھی شامل ، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات نے سماعت کی خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کیخلاف عدالت میں حاضر نہ ہونے پر اشتہاری قرار دینے کی کارر...

سہیل آفریدی مشکل میں،پی ٹی آئی کیلئے بری خبر

امن معاہدہ کے باوجود صیہونی ظلم و ستم کا سلسلہ جاری،غزہ میں مزید 7فلسطینی شہید وجود - جمعه 05 دسمبر 2025

المواسی کیمپ میںمتعدد زخمی ، اسرائیلی فوج کا رفح کراسنگ جزوی طور پر کھولنے کا اعلان جنوبی رفح کے علاقے میں صیہونیوں نے بارود برسا دیا،متعدد خیموں میں آگ بھڑک اُٹھی امن معاہدہ کے باوجود صیہونی ظلم و ستم کا سلسلہ جاری، گزشتہ 24 گھنٹے میں غزہ میں مزید 7فلسطینی شہید اور متعدد زخ...

امن معاہدہ کے باوجود صیہونی ظلم و ستم کا سلسلہ جاری،غزہ میں مزید 7فلسطینی شہید

آئی ایم ایف کرپشن رپورٹ، ذمہ داربچ نکلے، سینیٹ کمیٹی حکومت پر برہم وجود - جمعرات 04 دسمبر 2025

اراکین کی ایس آئی ایف سی کی کارکردگی، معاہدوں کے فقدان اور ملکی معاشی صورتحال پر بھی سخت تنقید، وزارت خزانہ، ایف بی آر افسران کی رشوت پر لڑائی ہوتی ہے، سینیٹر دلاور رپورٹ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر جاری ، وزات خزانہ کیا حکومت رپورٹ اور 5300 ارب کی کرپشن کو تسلیم کرتی ہے؟ متعلق...

آئی ایم ایف کرپشن رپورٹ، ذمہ داربچ نکلے، سینیٹ کمیٹی حکومت پر برہم

جن لوگوں کا سیاست میں کام نہیں، وہ پھربھی مداخلت کررہے ہیں، سہیل آفریدی وجود - جمعرات 04 دسمبر 2025

صوبے میں ہرحال میں امن بحال کریں گے، بند کمروں کے فیصلے اب مزید قبول نہیں،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ہم نے عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کو ریلیف دینا ہے، ان کیلئے ہی فیصلہ سازی کرنی ہے، خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ جن لوگوں کا سیاست میں کام نہیں ہے، و...

جن لوگوں کا سیاست میں کام نہیں، وہ پھربھی مداخلت کررہے ہیں، سہیل آفریدی

آزادی کیلئے اٹھنا ہو گا لڑناہوگا،عمران خان کا قوم کو پیغام وجود - بدھ 03 دسمبر 2025

عمران خان سے 29 روز بعد بہن کی ملاقات، انہیں سارا دن کمرے میں بند رکھا جاتا ہے اور کبھی کبھی باہر نکالتے ہیں، ذہنی ٹارچر کا الزام، سہیل آفریدی فرنٹ فٹ پر کھیلیں، شاہد خٹک پارلیمانی لیڈر نامزد بانی بہت غصے میں تھے کہا کہ یہ مجھے ذہنی ٹارچر کر رہے ہیں، کہا جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ...

آزادی کیلئے اٹھنا ہو گا لڑناہوگا،عمران خان کا قوم کو پیغام

پی ٹی آئی کاہائیکورٹ کے باہر احتجاج، عمران کی رہائی کا مطالبہ وجود - بدھ 03 دسمبر 2025

پشاور و صوابی انٹرچینج میں احتجاج جاری، پارٹی قیادت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے سہیل آفریدی کا صوابی احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ،احمد نیازی کی میڈیا سے گفتگو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے حوالے سے پشاور اور صوابی میں پی ٹی آئی کا احتجاج جاری ہے جبکہ احتجاج...

پی ٹی آئی کاہائیکورٹ کے باہر احتجاج، عمران کی رہائی کا مطالبہ

مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا،وزیراعظم وجود - بدھ 03 دسمبر 2025

معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اُٹھا رہے ہیںکاروباری شخصیات اور سرمایہ کار قابل احترام ہیں مختلف ورکنگ گروپس کی تجاویز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا،شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافے پر مبنی ملکی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اُ...

مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا،وزیراعظم

افغان ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں،دھماکے برداشت نہیں کر سکتے ، وزیر داخلہ وجود - منگل 02 دسمبر 2025

سوشل میڈیا پر 90 فیصد فیک نیوز ہیں، جلد کریک ڈاؤن ہوگا،کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے ،بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا، محسن نقوی تینوں صوبوں میں افغان باشندوں کیخلاف کارروائی جاری ، پختونخوا میں تحفّظ دیا جا رہا ہے، ج...

افغان ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں،دھماکے برداشت نہیں کر سکتے ، وزیر داخلہ

مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت،سندھ اسمبلی میں احتجاج، اپوزیشن کا واک آؤٹ وجود - منگل 02 دسمبر 2025

حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کریگی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ،بی آر ٹی ریڈ لائن پر تیسرا واقعہ ہے،اپوزیشن ارکان کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے،بچے کی تصویر ایوان میں دکھانے پر ارکان آبدیدہ، خواتین کے آنسو نکل ...

مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت،سندھ اسمبلی میں احتجاج، اپوزیشن کا واک آؤٹ

لکی مروت،پولیس موبائل پر خودکش حملہ، اہلکار شہید، 6 زخمی وجود - منگل 02 دسمبر 2025

دونوں حملہ آور سڑک کنارے کھڑے تھے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی پولیس اسٹیشن تجوڑی کی موبائل قریب آنے پر ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 6زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق لکی مروت میں خو...

لکی مروت،پولیس موبائل پر خودکش حملہ، اہلکار شہید، 6 زخمی

اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دیکھیں، سہیل آفریدی کا انتباہ وجود - منگل 02 دسمبر 2025

صوبے میں کسی اور راج کی ضرورت نہیں،ہم نہیں ڈرتے، وفاق کے ذمے ہمارے 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ پیسے ہیں بند کمروں کی پالیسیاں خیبر پختونخوا میں نافذ کرنے والوں کو احساس کرنا چاہیے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی نجی ٹی وی سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ص...

اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دیکھیں، سہیل آفریدی کا انتباہ

راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے ، مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 01 دسمبر 2025

  ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...

راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے ، مولانا فضل الرحمان

مضامین
مہنگائی کی آگ اور غریب کا بجھتا ہوا چولہا وجود جمعه 05 دسمبر 2025
مہنگائی کی آگ اور غریب کا بجھتا ہوا چولہا

پاکستان میں عدلیہ :کامیابیوں اور ناکامیوں کا ملا جلا سفر وجود جمعه 05 دسمبر 2025
پاکستان میں عدلیہ :کامیابیوں اور ناکامیوں کا ملا جلا سفر

آسام میں نیلی کا قتل عام اور کشمیر کی سیاست وجود جمعه 05 دسمبر 2025
آسام میں نیلی کا قتل عام اور کشمیر کی سیاست

صرف رجسٹرڈ وی پی اینز کا استعمال کریں! وجود جمعه 05 دسمبر 2025
صرف رجسٹرڈ وی پی اینز کا استعمال کریں!

خیالات کو قید نہیں کیا جا سکتا وجود جمعرات 04 دسمبر 2025
خیالات کو قید نہیں کیا جا سکتا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر