... loading ...
حلب میں بشارالاسد کی فوج کی مشرقی علاقوں پر بڑے حملے کی تیاری ،لڑاکا طیاروں کے حملوں میں 84 افراد جاں بحق، روسی لڑاکا طیارے کی رات بھربمباری
امریکا و اقوام متحدہ کی مذمت،شامی حکومت اور اتحادی روس جان بوجھ کر اسپتالوں پر فضائی حملے کرتے ہیں،انسانی حقوق تنظیم،70لاکھ شہری بھوک و افلاس کا شکار
شام کے شہر حلب میں بشارالاسد کی فوج شہر کے مشرقی علاقوں پر جلد حملے کی تیاری کر رہی ہے۔ کارروائی میں اسے بحیرہ روم میں موجود روسی طیارہ بردار بحری جہاز کی فضائی معاونت بھی حاصل ہو گی۔
قبل ازیں ان علاقوں پر شامی حکومت کے لڑاکا طیاروں کے حملوں میں 84 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔حلب میں شامی اپوزیشن کے زیر کنٹرول مشرقی حصے پر بم باری کی ذمے داری بشار حکومت کے طیاروں نے سنبھالی ہوئی ہے جب کہ روسی لڑاکا طیارے ادلب اور حمص میں دیگر علاقوں کو نشانہ بنانے رہے ہیں۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ شامی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے حلب کے مشرقی حصے پر بمباری کی ہے اور شمالی مغربے صوبے ادلب کے مختلف علاقوں کی فضائی حدود میں روسی لڑاکا طیارے رات بھر سے صبح تک دیکھے گئے ہیں۔رصد گاہ کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز مشرقی حلب پر فضائی حملوں میں پانچ بچوں اور ایک امدادی کارکن سمیت اکیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ رصدگاہ اور مشرقی حلب کے مکینوں کا کہنا ہے کہ لڑاکا جیٹ سے شہری علاقوں پر راکٹ فائر کیے گئے ہیں،ہیلی کاپٹروں سے بیرل بم برسائے گئے ہیں اور سرکاری فوج نے توپ خانے سے بھی گولہ باری کی ہے۔شہری دفاع کے ایک کارکن بیبرس مشعل نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹروں نے ایک لمحے کے لیے بھی شہر پر بمباری نہیں روکی ہے۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ حلب میں تین اسپتالوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔اس بمباری میں طبی عملہ اور متعدد مریض زخمی ہوگئے ہیں۔ایک اور قصبے عطرب پر سوموار کو علی الصباح ایک اسپتال پر پانچ مرتبہ بمباری کی گئی تھی۔ان حملوں میں اسپتال کے کمرے ، فارمیسی اور ایمبولینس گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں اور طبی عملہ زخمی ہوگیا ہے۔عطرب اور کفر نہا میں واقع اسپتالوں کو اس سے پہلے بھی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس پر جان بوجھ کر اسپتالوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنانے کے الزامات عاید کرچکی ہیں لیکن دمشق حکومت اور ماسکو ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔واضح رہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حلب پر حالیہ مہینوں کے دوران متعدد مرتبہ فضائی حملے اور توپ خانے سے تباہ کن بمباری کی جاچکی ہے جس سے شہر کے بڑے اسپتال تباہ ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ ”اس ”بڑی کارروائی” کے دوران مشن انجام دینے والے لڑاکا جیٹ نے طیارہ بردار بحری بیڑے ایڈمرل کوزنتسوف سے اڑان بھری تھی۔یہ طیارہ بردار بحری جہاز گذشتہ ہفتے شام کے ساحل پر لنگر انداز ہوا تھا۔
اس دوران روسی افواج نے اپنے یا بشار حکومت کی جانب سے حلب شہر کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔ یہ موقف خود بشار حکومت کے اپنے اعلان کے متضاد ہے جس نے حلب میں اپوزیشن گروپوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر کاری ضربیں لگانے کا اعتراف کیا ہے۔شام کے سرکاری نیوز چینل نے حلب میں مرکزی محاذوں پر بشار کی افواج اور ان کے حلیفوں کی وسیع پیمانے پر تعیناتی کا ذکر کیا ہے جس کا مقصد بڑے زمینی حملے کی تیاری ہے۔اس سے قبل روسی ذمے داران نے روسی روزنامے “ایزوستیا” کو بتایا تھا کہ حلب کا معرکہ آئندہ چند روز یا ہوسکتا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شروع ہوسکتا ہے۔ منگل کے روز شام کے دیگر علاقوں میں اپوزیشن گروپوں کے جنگجوو¿ں کے خلاف راکٹ حملے کیے تھے۔ اس دوران پہلی مرتبہ لڑائی میں روس کے واحد طیارہ بردار جہاز کا استعمال کیا گیا۔
امریکا اورا قوام متحدہ نے حلب پر تازہ فضائی حملوں کی مذمت کی ہے۔امریکا کا کہنا ہے کہ اس کو ایسی رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ حلب میں اسپتالوں اور کلینکوں کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی نے بھی حلب پر ان نئے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان کے خلاف ایک مذمتی قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شامی حکومت نے اپنے ہی لوگوں کے خلاف تشدد کو جاری رکھا ہوا ہے۔انسانی حقوق کمیٹی میں اس قرارداد کے حق میں 116 رکن ممالک نے ووٹ دیا ہے،15 نے اس کی مخالفت کی ہے اور 49 رکن ممالک رائے شماری کے وقت اجلاس سے غیر حاضر رہے ہیں۔
شام میں جاری لڑائی کے نتیجے میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔عالمی خوراک پروگرام کی ترجمان بیٹینا لوسچر نے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ ”شام میں خوراک کی پیداوار لڑائی ،امن و امان کی خراب صورت حال اور خراب موسمی حالات کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے اور وہ ریکارڈ حد تک کم ہو گئی ہے”۔
مشرقی حلب کے مکینوں کو خاص طور پر خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔شہر کے اس حصے پر باغیوں کا قبضہ ہے اور شامی فورسز نے اس کا چاروں طرف سے محاصرہ کررکھا ہے۔اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق اس وقت بھی مشرقی حلب میں ڈھائی سے پونے تین لاکھ شہری موجود ہیں۔ترجمان لوسچر کا کہنا تھا کہ ”آخری مرتبہ اقوام متحدہ نے جو راشن مہیا کیا تھا،وہ ختم ہوچکا ہے۔یہ کہنا مشکل ہے کہ اب لوگ وہاں کیسے صورت حال کا مقابلہ کررہے ہیں”۔ان کا کہنا تھا کہ شام کی ستر لاکھ سے زیادہ آبادی خوراک کے معاملے میں عدم تحفظ کا شکار ہے۔اس کا یہ مطلب ہے کہ انھیں ہمیشہ سے یہ یقین نہیں ہوتا ہے کہ انھیں اگلا کھانا ملے گا بھی یا نہیں۔نیز وہ کہاں سے آئے گا۔ان کے بہ قول عالمی خوراک پروگرام شام میں ہرماہ چالیس لاکھ سے زیادہ لوگوں میں راشن تقسیم کرتا ہے۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...