... loading ...
سندھ سے ہی نہیں پورے پاکستان سے کوٹا سسٹم ختم کردیا جائے بلکہ متاثرین کو ازالہ پیکیج دینے کےلیےبھی کوئی پارلیمانی کمیشن قائم کیا جائے، جومطالبہ کسی سیاسی جماعت کی جانب سے ببانگ دہل اور شدت سے ہونا چاہیے تھا وہ بات ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبرنےایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کہہ دی کہ سندھ سے کوٹا سسٹم ختم کرکےتقرریاں اور داخلے میر ٹ پر کیے جائیں، صرف آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔
میجر جنرل بلال اکبر نہ صرف ایک پیشہ ور فوجی ہیں بلکہ انتہادرجے کے معاملہ فہم بھی ہیں ۔وہ بہت ہی مختصرعرصے میں اس راز کو پاگئے کہ سندھ کےشہری علاقوں میں پید اہونے والے شدید احساس محرومی کی وجہ کیاہے؟ اٹھائیس
اگست کو شائع تجزیے میں عرض کیا تھاکہ کوٹاسسٹم کے عملی نفاذنے چالیس سال پہلے ہی مہاجر نوجوانوں کا مستقبل تاریک کردیاتھا ۔کیاکوئی یہ سمجھاسکتاہے کہ ملک کے ایک طبقے کی پسماندگی کا حل یہ ہے کہ ترقی کرنے
والوں کی رفتار سست کردی جائے تاکہ وہ پیچھے رہ جائیں یا پھر پسماندہ طبقے کی رفتار اس قدر تیز کردی جائے کہ وہ آگے بڑھنے والوں کو جالے۔ چالیس برس نہیں صرف بیس برس کے لیے اب ریورس کوٹاسسٹم نافذ کیاجائے تاکہ
مہاجروں کی اشک شوئی ہوسکے اور ایسے اقدامات کیے گئے تومہاجروں اوراسٹیبلشمنٹ کے درمیان قربت اور اعتماد بڑھے گا جو الطاف چیپٹر کا مکمل خاتمہ کردے گابہ صورت دیگر عجلت میں مسمار کیے گئے دفتراور پھینکی گئی تصویریں الطاف حسین کو دل سے نہیں نکال سکیں گی۔
آئینی وقانونی طور پر کوٹاسسٹم کی اب کوئی حیثیت نہیں اس کے باوجود تمام سرکاری اداروں میں یہ عملا موجود ہے کیونکہ انیس سو ترانوے کی سولہویں آئینی ترمیم میں اسے بیس سال کی توسیع دی گئی تھی جو دوہزار تیرہ میں پورے ہوگئے مگر انیس سو تہتر میں اپنے نفاذ کے ساتھ ہی اس پر عمل توشروع کردیاگیاتھا بلکہ حقیقت میں ایسے شواہد موجود ہیں اور ان کی بنیادپریہ کہاجاسکتاہے سندھ میں تو کوٹا سسٹم پر ضرورت سے زیادہ ہی عمل ہوگیا کیونکہ صورت حال تو یہی ہےکہ صوبے میں اردو بولنے والے سیکریٹریزکی تعداد انگلیوں پر گنی جاسکتی ہے ۔اگر سندھ حکومت کے ساڑھے چھ لاکھ ملازمین ہیں تو کوٹے پر عمل کے لحاظ سے شہری سندھ کے لوگوں کوچالیس فیصد دینے کی شرح کے اعتبار سےیہاں کے لوگوں کی تعداد دولاکھ ساٹھ ہزار ہوناچاہیے تھی۔ اگرآج اعداد وشمار اس سے دو چار فیصد کم بھی ہو تونظراندازکیا جاسکتاہے۔ پولیس اور رینجرز میں بھی شرح یہی ہونا چاہیےمگر ایسا نہیں ہےسندھ کے اعداد وشمار پر نظررکھنے والے تو دعوی کرتے ہیں کہ شہری سندھ کا کوٹاچالیس فیصد تو درکنار اعلی سطح پرچار فیصد بھی مل جائے توبھی بڑی بات ہوگی ان کاکہناہے کہ گزشتہ تینتالیس برس کے دوران تو ایک آدھ ماہ کےسوا کبھی شہری سندھ سے تعلق رکھنے والا کوئی وزیراعلی نہیں رہا ،جب اس مسئلے کاجائزہ لیاجارہاہے تو ازالے کی صورت یہی ہے کہ آئندہ دس برس کے لیے شہری سندھ خاص طور پر کراچی حیدرآباد کے عوام کا شدیداحساس محرومی ختم کرنے کےلیے کوٹاساٹھ فیصدکرکے اس پر سولہ آنے عمل کیا جائے کیونکہ اب اس کا خاتمہ تو مزید مسائل کا سبب بنے گا۔ سیاسی جماعتیں تو دیہی سندھ کے افراد کے ردعمل کے باعث کوٹاسسٹم پر حق گوئی سے گریزاں ہیں دیہی سندھ کے عوام کو بھی سوچنا ہوگا کہ وہ اگر پسماندہ ہیں تواس میں شہری سندھ کے لوگوں کا کوئی قصور نہیں ۔اس کے ذمے دار تووہ لوگ ہیں جن کے پاس اختیاررہا ہے۔ کیونکہ جاگیردار طبقے کے لوگ شہری سندھ کی سہولتیں تو کیا
بیرون ملک جاکربھی تعلیم حاصل کرتے رہے اور اپنا اثرورسوخ استعما ل کرکےدیہی سندھ کے کوٹے پر اپنا حصہ وصول کرتے رہے ہیں ۔
میجر جنرل بلال اکبر نے نہایت درست مسئلے کی جانب سے توجہ مبذول کرائی ہے۔ سندھ حکومت بھی اس پر مثبت ردعمل ظاہر کرے تو پیپلز پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ہوسکتاہے کہ اس نے سندھ کے دو بڑے طبقوں کو قریب لانے میں دو مرتبہ اہم کردار ادا کیا جو کوئی بھی سیاسی جماعت نہیں کرسکی وہ جماعت بھی نہیں جو تیس برس تک مہاجروں کو ان کا جائز مقام دلانے کے نعرے کےتحت ووٹ حاصل کرتی رہی۔
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...