... loading ...
کیا امریکا کے خاتمے کا آغاز ہو چکا ہے؟ تمام بڑی طاقتیں بالآخر ختم ہو جاتی ہیں اور امریکا کو کوئی استثنا حاصل نہیں۔ اس عظیم طاقت کے زوال کے بارے میں لکھنے والے زیادہ تر افراد نے بیرونی خطروں کا ذکر کیا ہے اور بلاشبہ امریکا کو درپیش کئی خطرات میں سے ایک ہے۔ لیکن سب سے برا شگون وہ معاشرتی رویہ ہے جو امریکا کو گھن کی طرح چاٹ رہا ہے۔
چند حالیہ سروے یہ بتاتے ہیں کہ 67 فیصد امریکیوں کا سمجھنا ہے کہ ملک غلط راستے پر جا رہا ہے اور صرف 26 فیصد ایسے ہیں جو اسے درست سمت میں سمھجتے ہیں یعنی ایک بہت بڑی اکثریت سمجھتی ہے کہ امریکا کے ساتھ کوئی بہت بڑا مسئلہ ہے۔
معاشی مسائل ایک طرف کہ جہاں زمین کی تاریخ پر قرضوں کا سب سے بڑا پہاڑ امریکا پر ہے گزشتہ سال ملکی تاریخ میں پہلی بار مڈل کلاس اقلیت میں چلی گئی اور 47 فیصد امریکی کسی سے ادھار کرکے یا کوئی چیز بیچے بغیر 400 ڈالرز کا اچانک ہنگامی کمرہ بل تک نہیں دے سکے۔
لیکن یہاں موضوع معاشی و سیاسی یہاں تک کہ جسمانی بھی نہیں کہ امریکی دنیا کے سب سے زیادہ موٹے افراد ہیں۔ عنوان ہے امریکیوں کے اذہان و قلوب کے اندر کیا ہے۔ ذہنی، جسمانی و روحانی مسائل۔ معروف کتاب ‘دی ایکسٹنشن پروٹوکول’ کے لکھاری ایلون کونوے کئی سالوں سے عالمی سانحات کے بارے میں لکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک انٹرنیٹ سرچ گروپ کے مطابق موبائل سے انٹرنیٹ پر کی گئی ہر پانچویں تلاش ‘پورنوگرافی’ کے بارے میں ہے۔ غیر قانونی منشیات امریکا میں بنتی ہے، باہر سے آتی ہے اور اس کے راستے میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی۔ صرف امریکا میں ہی 15 ملین سے زیادہ افراد ادویات کا بطور نشہ استعمال کرتے ہیں، یہ تعداد کوکین، ہیروئن اور دیگر منشیات استعمال کرنے والوں سے بھی زیادہ ہے۔ اگر منشیات کے خلاف جنگ نہیں جیتی گئی تو ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کیسے جیت سکتے ہیں؟ انہوں نے مزید لکھا کہ پیو فورم کے مطابق امریکا میں خود کو مذہبی کہلانے والے افراد کی تعداد بھی گھٹتی جا رہی ہے اور ملک لادین ہوتا جا رہا ہے۔ ریسرچ سینٹر نے پایا کہ بالغان (18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد) میں جو خود کو عیسائی سمجھتے ہیں، مذہبی ہونے کی شرح سات سالوں میں تقریباً 8 فیصد گری ہے۔ 2007ء میں یہ 78.4 فیصد تھی جو 2014ء میں 70.6 فیص رہ گئی ہے۔ اسی دوران کسی مذہب سے خود کو نہ جوڑنے والے امریکیوں کی تعداد جیسا کہ ملحدین، متشککین وغیرہ میں چھ فیصد اضافہ ہوا ہے جو 16.1 فیصد سے بڑھ کر 22.8 فیصد ہوگئے ہیں۔ کونوے آخر میں لکھتے ہيں کہ امریکا کا حال بالکل اس قدیم رومی سلطنت کے زوال سے قبل والا حال لگ رہا ہے۔
کوئی بھی ملک اپنے عوام سے مضبوط ہوتا ہے اور اس وقت امریکا بدترین حالت میں ہے۔ صحت شماریات کے حوالے سے قومی مرکز کے مطابق امریکا میں خودکشی کی شرح 30 سالوں کی بلندی ترین سطح پر ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق خاص طور پر 21 ویں صدی میں امریکا خودکشی کے رحجان میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر خواتین میں۔ گزشتہ دہائی میں کساد بازاری، نشتے کی لت، بڑھاپے میں طلاق، سماجی تنہائی میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے یہاں تک کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا بھی خودکشی کے رحجان میں اضافہ کرتا دکھائی دیا ہے۔ 1999ء سے 2014ء کے درمیان امریکا میں خودکشی کے رحجان میں 24 فیصد کا زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ کیا یہ ایک صحت مند قوم کی علامات ہیں؟
حالت تو یہ ہے کہ ملک میں 70 فیصد پادری تک ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔ امریک یدنیا جہاں کی سہولیات ہونے کے باوجود انتہائی ناخوش اور ناشکری قوم ہیں جو اس کے علاج کے لیے ادویات کا رخ کرتی ہے۔ 59 فیصد بالغ امریکی کم از کم ایک ایسی نشہ آور دوا استعمال کرتے ہیں جبکہ کم از کم پانچ ایسی دوائیں استعمال کرنے والوں کی تعداد بھی 15 فیصد ہے۔ یہ مکمل طور پر ایک نشئی قوم بن چکی ہے۔
1987ء میں 61.1 فیصد امریکیوں نے کہا تھا کہ وہ کام کی جگہ پر خوش ہوتے ہیں، آج یہ 52.3 فیصد کہتے ہیں کہ وہ خوش نہیں ہیں۔ ایک اور سروے کے مطابق 70 فیصد امریکی کہتے ہیں کہ وہ کام کے دوران ذوق و شوق نہیں رکھتے اور نہ ہی اپنے کام سے متاثر ہیں۔ ذہنی تناؤ کے شکار امریکیوں کی تعداد سالانہ 20 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق 30 ملین امریکی ذہنی تناؤ کے خاتمے کے لیے ادویات استعمال کرتے ہیں۔ خاص طور پر مڈل کلاس کی خواتین میں یہ ادویات استعمال کرنے کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔ 40 اور 50 کے پیٹے کی ہر چار میں سے ایک عورت یہ ادویات استعمال کرتی ہے۔ امریکا میں 60 ملین افراد ایسے ہیں جو حد سے زیادہ شراب پیتے ہیں اور 22 ملین ایسے ہیں جو غیر قانونی منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔ امریکا میں غیر قانونی منشیات کے استعمال کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور ساتھ ہی طلاق کی شرح بھی۔ امریکا میں دنیا میں کسی بھی ملک سے زیادہ ایسے گھرانے موجود ہیں جو صرف ایک فرد پر مشتمل ہیں۔ 100 سال قبل اوسط امریکی گھرانہ 4.52 افراد پر مشتمل تھا، آج یہ گھٹ کر صرف 2.59 تک آ چکا ہے۔
امریکی دنیا کی تنہا ترین قوم ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ جس طرح رومیوں کو اندازہ نہیں تھا اسی طرح امریکیوں کو بھی نہیں ہے کہ وہ زوال کے کنارے پر کھڑے ہیں۔
تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...
سول عدالتوں کی تقسیم اوروکلاء پر دہشت گری کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاج شدید ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے کے معاملے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا ، پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج ...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ ...
اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں نو مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے ۔اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟ کے عنوان سے س...
سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے ،تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے ،جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے ،بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے ، اگر ایسے لوگ ا...
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں 2کروڑ 60 لاکھ بچوں کا اسکول نہ جانا بڑا چیلنج ہے ۔تعلیمی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں ک...
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔پیر کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔وفاق...
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ کے غیر مستند ہونے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر مایوسی ہی ہوئی ہے ،فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،کہتے ہیں بس آگے بڑھو، ...
وفاقی وزیر پٹرولیم و فوکل پرسن پاک سعودی شراکت داری ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ 30 سے 35 سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کررہے ہیں،پہلے حکومت سے حکومت کی سطح پر معاہدے ہوئے ،اب بزنس ...
قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)کے چیئرمین کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اس نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے شیر افضل خان مروت کی جگہ شیخ وقاص اکرم کو کمیٹی کا چیئرمین بنانے کیلئے ووٹ دینے پر جماعت کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان اختلافات کو اجاگر کرد...
وزیر اعظم شہباز شریف نے ’ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ‘کرنے کا عہد کیا ہے ، جبکہ وفاقی حکومت میگا اسکینڈل کی جامع تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے درآمدات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے...
سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ایچ ای ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطحی تجارتی وفد پاکستان پہنچا۔ سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دور ان 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں ...