وجود

... loading ...

وجود

بھارتی دفاعی کمزوری بے نقاب ایئر شو میں ناکامی

اتوار 23 نومبر 2025 بھارتی دفاعی کمزوری بے نقاب ایئر شو میں ناکامی

پروفیسر شاداب احمد صدیقی

بھارت کو اپنی دفاعی صلاحیتوں پر بہت گھمنڈ ہے ۔بڑی تعداد میں جنگی ہتھیار اور جدید ترین طیارے سپر پاور ممالک سے خریدتا ہے جس کا اچھا خاصا بجٹ ہوتا ہے مگر یہی طیارے بھارت کے لیے شرمندگی کا باعث بنتے ہیں۔آپریشن سندور کے دوران جدید ترین رافیل طیارے پاکستانی شاہینوں نے تباہ کر دیے ۔رافیل طیاروں پر مودی کو بہت ناز تھا۔
گزشتہ دنوں دبئی ائیر شو کے دوران بھارت کو اس وقت سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب اس کے لڑاکا طیارے تیجاس کا آئل ٹینکر لیک ہو گیا۔ دبئی ائیر شو میں شریک بھارتی لڑاکا طیارے کے آئل ٹینکر سے تیل لیک ہونے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی۔وائرل ویڈیو کے بعدبھارتی فائٹر جہاز تیجاس کی فروخت اور اسکروٹنی پر سنجیدہ سوالات پیدا ہوگئے ۔بھارتی طیارے کے آئل ٹینکر سے فیول لیک ہونے کی ویڈیو ائیر شو میں شریک کسی سیاح کی جانب سے بنائی گئی جس میں واضح طور پر طیارے کے نچلے حصے سے آئل لیک ہوتے دیکھا جا سکتا ہے ۔ وائرل ویڈیو میں بھارتی فضائیہ کے اہلکار کو لڑاکا طیارے سے لیک ہونے والے کے نیچے کاغذ کا تھیلا رکھتے بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔تیجاس طیارے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی دفاعی صنعت کی جانب سے طیارے کی بین الاقوامی سطح پر فروخت اور اس کی اسکرونٹی پر سنجید نوعیت کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔
یہ ویڈیو سوشل پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہوگئی، جس کے بعد ناقدین کی طرف سے طنز اور ہوا بازی کے ماہرین کی جانب سے
بحث شروع ہوگئی۔دنیا کے بڑے ہوائی مظاہرے ہمیشہ سے عسکری قوت کے اظہار، تکنیکی مہارت کے فروغ اور عالمی تجارتی مواقع کے لیے
سب سے معتبر فورم سمجھے جاتے ہیں۔ یہاں پیش کیے جانے والے جنگی طیارے اور دفاعی سازوسامان صرف ایک مشینی نمائش نہیں ہوتے ،
بلکہ ان کے پیچھے ممالک کی طویل محنت، انجینئرنگ کا معیار، تکنیکی دیانت اور تحقیق کی گہری روایت کھڑی ہوتی ہے ۔یہ منظر اس لیے زیادہ
غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے کہ جدید جنگی طیاروں میں ایندھن کا محفوظ رہنا بنیادی ترین تقاضا ہے ۔ ایندھن کے کسی بھی مقام سے رِساؤ نہ
صرف فنی کمزوری کی علامت ہے بلکہ ایک ایسے خطرے کا اشارہ بھی ہے جو طیارے کی مکمل کارکردگی پر اثرانداز ہو سکتا ہے ۔ اگر ایسی خرابی
پرواز کے دوران پیدا ہو جائے تو یہ طیارے اور پائلٹ دونوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بڑے ہوائی
مظاہروں میں پیش کیے جانے والے طیارے عام طور پر کئی بار انسپکشن سے گزرتے ہیں، اور ذرا سی خرابی بھی فوری طور پر دور کی جاتی ہے ۔
ایسے ماحول میں تیجاس جیسے طیارے سے اس نوعیت کی خرابی کا سامنے آنا عالمی ماہرین کے لیے بھی حیرت کا باعث بنا۔بھارت گزشتہ کئی
برسوں سے دفاعی خود انحصاری کا دعویٰ کرتے ہوئے تیجاس کو اپنی فنی کامیابی کا روشن نشان قرار دیتا رہا ہے ۔ اس طیارے کی تیاری میں طویل
عرصہ لگا، اور بھارت اسے ایک بڑے عسکری منصوبے کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے ۔ لیکن دبئی کے واقعے نے ان بلند دعوؤں کو دھندلا کر دیا ہے ۔ دفاعی ماہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اگر ایک ایسا طیارہ، جو دنیا بھر کے سامنے بھارت کی انجینئرنگ صلاحیت
کا مظہر بن کر پیش ہو رہا تھا، اس طرح کی بنیادی خرابی کا شکار ہو جائے تو پھر اس پر اعتماد کس بنیاد پر کیا جائے گا؟
یہ حقیقت بھی مدنظر رہنی چاہیے کہ عالمی دفاعی منڈی میں خریدار صرف طیارے کی رفتار، وزن یا قیمت نہیں دیکھتے بلکہ اس کی ساکھ، قابلِ
بھروسہ کارکردگی، خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت اور انجینئرنگ کے معیار کو بنیادی پیمانے کے طور پر پرکھتے ہیں۔ ایک خرابی خاص طور پر
عالمی نمائش کے دوران کسی بھی ملک کی کئی دہائیوں کی محنت کو کمزور کر سکتی ہے ۔ دبئی کے واقعے نے یہی نقصان بھارت کے دفاعی حلقوں کو
پہنچایا ہے ۔ وہ ممالک جو مستقبل میں تیجاس کی خریداری پر غور کر رہے تھے ، اب ان کے ذہنوں میں بھی شکوک پیدا ہو گئے ہیں کہ کہیں یہ
طیارہ طویل مدتی استعمال میں مسائل تو پیدا نہیں کرے گا۔دفاعی ماہرین اس بات پر بھی زور دے رہے ہیں کہ اس خرابی کا تعلق صرف ایک
پائپ یا جوڑ سے نہیں ہو سکتا بلکہ یہ ممکن ہے کہ یہ مسئلہ تیاری کے کسی بڑے مرحلے ، اسمبلی کے معیار، یا فنی نگرانی میں کسی کوتاہی کی نشاندہی کرتا
ہو۔ اگر یہ مسئلہ واقعی گہرائی رکھتا ہے تو بھارت کو مستقبل میں مزید بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ جنگی طیارے معمولی غلطیوں سے
بھی متاثر ہو جاتے ہیں، اس لیے ان کی تیاری انتہائی باریک بینی اور معیاری کنٹرول کا تقاضا کرتی ہے ۔بھارت کے اندر بعض حلقے اس
واقعے کو معمولی تکنیکی مسئلہ قرار دے کر اس کی اہمیت گھٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن عالمی دفاعی تجزیہ کار ایسا نہیں سمجھتے ۔ ان کا کہنا ہے کہ
معمولی خرابی دنیا کے سب سے بڑے ہوائی مظاہرے کے دوران نہیں ہونی چاہیے تھی، کیونکہ یہاں صرف دنیا ہی نہیں بلکہ ممکنہ خریدار بھی
دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ ایک ایسے ماحول میں جہاں دفاعی سازوسامان کے معیار پر معمولی سا نشان بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے ، اس طرح کی
خرابی کو معمولی نہیں سمجھا جا سکتا۔
یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اہم سبق بھی رکھتا ہے ۔ اسے نہ صرف تیجاس کی مکمل فنی جانچ ازسرِنو کرنی ہوگی بلکہ اپنے پورے معیارِ
نگہداشت کے نظام کا جائزہ بھی لینا ہوگا۔ دنیا کے سامنے کھلے ماحول میں پیش کیے جانے والے طیارے کو ہر زاویے سے بے عیب ہونا
چاہیے ۔ اگر بھارت چاہتا ہے کہ مستقبل میں اس کی دفاعی مصنوعات عالمی سطح پر خریدی جائیں تو اسے شفافیت، سچائی اور معیاری تحقیق کو
اپنے نظام کا حصہ بنانا ہوگا۔ دنیا کے خریدار صرف وہی مصنوعات خریدتے ہیں جن کے بارے میں ہر سوال کا جواب واضح ہو۔ تیجس 30
سال میں تیار ہونے والا 4۔5 جنریشن کا ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے ، جو بھارت کے ‘میک اِن انڈیا’ دفاعی پروگرام کی بنیادوں میں سے ایک
ہے ۔ایئر شو میں موجود بھارتی وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ کر رہے ہیں، انہوں نے اس وائرل ویڈیو پر تاحال کوئی
سرکاری ردِعمل نہیں دیا ہے ۔ان کی پیشکش اب بھی بھارتی فضائیہ کے منصوبہ بند فلائٹ شوز کے گرد گھوم رہی ہے ، جن کا مقصد تیجاس کی عملی
صلاحیتیں ممکنہ غیر ملکی خریداروں کو دکھانا ہے ۔ہندوستان ایرو ناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) اس طیارے کو تیار کرتی ہے ، اس نے اور بھارتی
فضائیہ نے بھی اس مخصوص واقعے پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ، تیجاس حسبِ منصوبہ ایئر شو کے فلائٹ ڈسپلے شیڈول میں حصہ لے رہا
ہے ۔ بھارت کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اس کے گراؤنڈ عملے کی تربیت، اس کے انسپکشن مراحل، اور تیاری کے پورے عمل میں کہاں کمی رہ گئی جس
کے باعث اتنی بڑی سطح پر اس کے طیارے کی خرابی سب کے سامنے آگئی۔ مستقبل کے لیے اس کا بہترین حل یہی ہے کہ تمام کمزوریوں کا
احتیاط سے جائزہ لیا جائے ، ان کی سائنسی بنیاد پر درستی کی جائے ، اور ایسے طریقے اپنائے جائیں جن سے آئندہ دنیا کے سامنے کوئی بھی
کمزوری نہ آئے ، بلکہ بھارت کی دفاعی مصنوعات اعتماد کا نشان بن کر ابھریں۔بھارت کے جنگی جنون کے باوجود اس کے طیاروں کی
کمزوریاں دنیا کے سامنے بارہا آ چکی ہیں۔ تیجاس کی اس تازہ ناکامی نے ایک بار پھر بھارتی فضائیہ کی ساکھ کو شدید دھچکا پہنچایا ہے ۔
پاکستان کو دھمکیاں دینے والے بھارت کے دفاعی نظام کی حقیقی کمزوریاں ایک مرتبہ پھر کھل کر سامنے آگئی ہیں۔
بین الاقوامی فورم پر بھارتی جنگی جہاز کی ناقص کوالٹی بے نقاب ہوگئی ہے ۔پاکستان کو گیدڑ بھبکیاں دینے والے بھارت کی دفاعی
صنعت کی کمزوری اور ناقص تیاری کا پردہ چاک ہو چکا ہے ۔یہ واقعہ بھارتی دفاعی صنعت کی بین الاقوامی فروخت اور اسکرونٹی پر سوالات
پیدا کر رہا ہے ۔بھارتی فضائیہ کی ٹیم شیڈول کے مطابق تیجاس کی خصوصیات بین الاقوامی خریداروں کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کر رہی
ہے ۔یہ واقعہ بھارت کے دفاعی پروجیکٹس اور بین الاقوامی تصویر کے لیے سنجیدہ چیلنج تصور کیا جا رہا ہے ، اور سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب
سے شدید تنقید سامنے آ رہی ہے ۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارتی شہریوں کیلئے ایران میں پابندیاں وجود اتوار 23 نومبر 2025
بھارتی شہریوں کیلئے ایران میں پابندیاں

بھارتی دفاعی کمزوری بے نقاب ایئر شو میں ناکامی وجود اتوار 23 نومبر 2025
بھارتی دفاعی کمزوری بے نقاب ایئر شو میں ناکامی

عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت وجود هفته 22 نومبر 2025
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت

زور پکڑتی خالصتان تحریک وجود هفته 22 نومبر 2025
زور پکڑتی خالصتان تحریک

جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان وجود هفته 22 نومبر 2025
جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر