... loading ...
بظاہر نیپرا کا ادارہ بجلی سپلائی کرنے والے اداروں کی چیکنگ اور عوام کو ان کی زیادتیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس ادارے کا کام ہی یہ تھا کہ وہ یہ چیک کرے کہ الیکٹرک سپلائی کرنے والی کمپنیاں عوام کے ساتھ کوئی ناانصافی اور زیادتی تو نہیں کررہی ہیں لیکن نیپرا کی اب تک کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی زیادتیوں کو روکنے کے بجائے ان کو بجلی کے نرخ بڑھانے کی اجازت دینے کے سوا اور کچھ نہیں کیا ہے،نیپرا جس انداز سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت مرحمت فرماتی ہے اسے دیکھ کر یہ صاف ظاہرہوتاہے کہ یہ سب کچھ بجلی کمپنیوں کی ملی بھگت سے کیا جارہاہے،طریقہ کار یہ اختیار کیاگیاہے کہ لیسکو، حیسکو، واپڈا اور کے الیکٹرک کو اپنے یہاں ریٹ بڑھانے کے حوالے سے جتنی ضرورت ہوتی ہے اس سے زیادہ کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے، مثلاً اگر 3روپے 40 پیسے فی یونٹ حقیقت میں اضافے کی ضرورت ہے تو اداروں کی طرف سے 4روپے 80 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا مطالبہ کیا جاتاہے جس کے بعد بڑے اہتمام سے نیپرا کا اجلاس بلایا جاتا ہے اور فیصلہ کیا جاتا ہے کہ نیپرا نے بجلی کمپنی کا 4روپے 80 پیسے کا مطالبہ مسترد کردیا اور بجلی کمپنی کو حکم دیا ہے کہ وہ 3روپے 50 پیسے فی یونٹ بڑھائے۔ اس طریقہ کار سے یہ واضح ہوتاہے کہ نیشنل الیکٹرانک پاور ریگولیٹری اتھارٹی یعنی نیپرا عوام کی سہولت کے لیے نہیں بلکہ کے الیکٹرک سمیت پورے ملک میں عوام کو الیکٹرک سپلائی کرنے جتنے ادارے ہیں ان کی سہولت کاری کے لیے بنایا گیا۔بعض اوقات تو یہ گمان گزرتاہے کہ حکومت نے یہ ادارہ بنایا ہی اس لیے ہے کہ اس کے کاندھوں پر رکھ کر بجلی کے ریٹ بڑھائے جاتے رہیں تاکہ کے الیکٹرک سمیت پاکستان میں اور جتنے بجلی سپلائی کرنے والے ادارے لیسکو حیسکو و غیرہ ہیں عوام کا غصہ براہ راست ان اداروں کے خلاف نہ ہو۔پاکستان کے عوام کی سمجھ میں آج تک یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ نیپرا کا ادارہ کیوں بنایا گیا ہے اس کا کام کیا ہے اگر اس کا کام عوام کی فلاح و بہبود اور الیکٹرک سپلائی کرنے والے اداروں کے ظلم سے عوام کو نجات دلانا ہے، تو نیپرا یہ بتائے اس حوالے سے اس کی کیا کارکردگی رہی ہے۔ نیپرا کو اپنے قیام سے لے کر اب تک کی رپورٹ پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا میں دینا چاہیے تاکہ عوام اس کی
کارکردگی سے واقف ہوسکیں، اب تک تو عوام یہی دیکھ رہے ہیں کہ نیپرا کا کام بجلی کے ریٹ بڑھانا رہ گیا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ الیکٹرک کراچی کے عوام پر جو ظلم کررہی ہے نیپرا نے اس طرف سے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ کے الیکٹرک پر نیپرا کی نوازشات کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتاہے کہ اب سے چار پانچ سال قبل کے الیکٹرک نے تین ارب سے زائد کے تانبے کے تار اتار کر بیچ دیے اور اس کی جگہ سلور کے تار لگائے گئے جس کی کارکردگی تانبے کے تاروں سے بہت کم ہے۔ نیپرا نے اس سلسلے میں کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں اور یہ تک نہیں پوچھا کہ اس نے یہ کام کیوں کیا؟ نیب وقتاً فوقتاً مختلف سرکاری اور اداروں کے ملازمین کے اثاثے کی تفصیلات مانگتا رہتاہے، لیکن نیب نے آج تک نیپرا کے افسران کے اثاثوں کی تفصیل نہیں مانگی غالباً نیب کے ارباب اختیار اس ادارے کے ملازمین کو فرشتہ صفت تصور کرتے ہیں۔
ایک غیرجانبدار سروے رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ کے دوران سفید پوش طبقے کے مزید 9فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں،اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے مسلسل پیٹرول بم گرانا معمول بن گیا ہے جس سے مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے لوگ زندہ رہنے ک...
٭جن کیسز میں نواز شریف کو سزا سنائی گئی اس میں ان کو حفاظتی ضمانت نہیں مل سکتی، قانون کے مطابق ان کیسز میں تب تک اپیل دائر نہیں ہو سکتی جب تک آپ جیل نہ جائیں٭وکلا عدالت میں درخواست دیں گے کہ نواز شریف جیل میں تھے اور عدالت نے علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے انہیں ملک سے باہر بھیج...
اخباری اطلاعات کے مطابق ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ترسیل زر میں حالیہ مہینوں کے دوران ہونے والے معمولی اضافے کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر کو خاطر خواہ سہار ا نہیں مل سکا جبکہ ہماری برآمدی مسلسل روبہ زوال ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ شہباز حکومت کے دور میں ...
وزارت خزانہ نے گزشتہ روز ایک بار پھر مہنگائی میں اضافہ ہونے کا عندیہ دیا ہے، وزارت خزانہ نے مہنگائی میں اضافے کا عندیہ ایک ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ مہنگائی سے بدحال عوام پہلے ہی سڑکوں پرہیں،حکومت نے پے درپے مہنگائی کرکے عوام کو زندہ درگور کردیا ہے، 90فیصد عوام مہنگائی کے سبب زندگ...
اخباری ا طلاعات کے مطابق نگران حکومت نے گیس کے شعبے کے بڑھتے ہوئے سرکولر قرض اور نقصانات عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ ہفتے گیس کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق گیس سیکٹر کا سالانہ 350 ارب روپے کا نقصان اور گردشی قرضے2...
اخباری اطلاعات کے مطابق مغربی ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی کینسر کا مرض تیزی سے پھیل رہاہے۔ کینسر جدید طرزِ زندگی کا ایک بھیانک تحفہ ہے اور اطلاعات کے مطابق نوجوانوں پر اس کے اثرات تیزی سے سامنے آرہے ہیں۔ ایک تحقیق کے چونکا دینے والے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پچھلے 30 سال می...
اسٹیٹ بینک نے جولائی 2023 کے اختتام تک حکومت پاکستان کے قرض کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا قرض رواں سال جولائی میں 907 ارب روپے بڑھا ہے۔ جولائی 2023 کے اختتام پر حکومت کا قرض 61 ہزار 700 ارب روپے تھا۔ حکومت کا قرض ایک مہ...
٭حکومت کے لیے ملکی دفاعی اخراجات اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے بعد تیسری سب سے بڑی واجب الادا رقم آئی پی پیز کا بل ہے، اس سال دوکھرب روپے کی ادائیگیاں کرنا ہیں٭یہ رقم اقتصادی بحران کے شکار ملک کے لیے ایک بڑا بوجھ ہے، اسی کو کم کرنے کے لیے حکومتیں بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضا...
٭اگست میں حکومت نے پیٹرول لیوی کی آخری حد یعنی 60 روپے فی لیٹر عائد کر دی ہے، پچھلے 15 روز کی کمی پوری کی جائے گی، 15 ستمبر کو قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے٭حکومت سے ڈالر نہیں سنبھل رہا،حکومت مارکیٹ کو بھی کوئی مثبت پیغام نہیں دے رہی، وزیراعظم کے بیان کے بعد اسٹاک ایکسچینج کریش...
مہنگائی اور بجلی کے زائد بلوں کے خلاف گزشتہ روز ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پرکراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ اور بسیں بھی معمول سے کم دیکھنے میں آئی۔ وکلا نے بھی ہڑتال کی حمایت ...
گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان کے شہر پشین اور خیبر پختونخوا کے پشاور میں سیکورٹی فورسز سے مقابلوں میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔ پچھلے ایک ہفتے کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں سے لگ بھگ 20 ایسے افراد کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں جن کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔ بدھ کو پشاور میں مار...
ہائی کورٹ نے گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سختی کے ساتھ ہدایت کی تھی کہ کوئی اتھارٹی یا ادارہ انہیں دوبارہ گرفتار نہ کرے، عدالت نے پرویز الہٰی کو پولیس کی نگرانی میں گھر روانہ کیاتھا تاہم راستے میں انہیں دوبارہ گرفتار کر...