وجود

... loading ...

وجود

نیپرا کا عوام کش کردار

جمعه 15 ستمبر 2023 نیپرا کا عوام کش کردار

بظاہر نیپرا کا ادارہ بجلی سپلائی کرنے والے اداروں کی چیکنگ اور عوام کو ان کی زیادتیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس ادارے کا کام ہی یہ تھا کہ وہ یہ چیک کرے کہ الیکٹرک سپلائی کرنے والی کمپنیاں عوام کے ساتھ کوئی ناانصافی اور زیادتی تو نہیں کررہی ہیں لیکن نیپرا کی اب تک کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی زیادتیوں کو روکنے کے بجائے ان کو بجلی کے نرخ بڑھانے کی اجازت دینے کے سوا اور کچھ نہیں کیا ہے،نیپرا جس انداز سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت مرحمت فرماتی ہے اسے دیکھ کر یہ صاف ظاہرہوتاہے کہ یہ سب کچھ بجلی کمپنیوں کی ملی بھگت سے کیا جارہاہے،طریقہ کار یہ اختیار کیاگیاہے کہ لیسکو، حیسکو، واپڈا اور کے الیکٹرک کو اپنے یہاں ریٹ بڑھانے کے حوالے سے جتنی ضرورت ہوتی ہے اس سے زیادہ کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے، مثلاً اگر 3روپے 40 پیسے فی یونٹ حقیقت میں اضافے کی ضرورت ہے تو اداروں کی طرف سے 4روپے 80 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا مطالبہ کیا جاتاہے جس کے بعد بڑے اہتمام سے نیپرا کا اجلاس بلایا جاتا ہے اور فیصلہ کیا جاتا ہے کہ نیپرا نے بجلی کمپنی کا 4روپے 80 پیسے کا مطالبہ مسترد کردیا اور بجلی کمپنی کو حکم دیا ہے کہ وہ 3روپے 50 پیسے فی یونٹ بڑھائے۔ اس طریقہ کار سے یہ واضح ہوتاہے کہ نیشنل الیکٹرانک پاور ریگولیٹری اتھارٹی یعنی نیپرا عوام کی سہولت کے لیے نہیں بلکہ کے الیکٹرک سمیت پورے ملک میں عوام کو الیکٹرک سپلائی کرنے جتنے ادارے ہیں ان کی سہولت کاری کے لیے بنایا گیا۔بعض اوقات تو یہ گمان گزرتاہے کہ حکومت نے یہ ادارہ بنایا ہی اس لیے ہے کہ اس کے کاندھوں پر رکھ کر بجلی کے ریٹ بڑھائے جاتے رہیں تاکہ کے الیکٹرک سمیت پاکستان میں اور جتنے بجلی سپلائی کرنے والے ادارے لیسکو حیسکو و غیرہ ہیں عوام کا غصہ براہ راست ان اداروں کے خلاف نہ ہو۔پاکستان کے عوام کی سمجھ میں آج تک یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ نیپرا کا ادارہ کیوں بنایا گیا ہے اس کا کام کیا ہے اگر اس کا کام عوام کی فلاح و بہبود اور الیکٹرک سپلائی کرنے والے اداروں کے ظلم سے عوام کو نجات دلانا ہے، تو نیپرا یہ بتائے اس حوالے سے اس کی کیا کارکردگی رہی ہے۔ نیپرا کو اپنے قیام سے لے کر اب تک کی رپورٹ پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا میں دینا چاہیے تاکہ عوام اس کی
کارکردگی سے واقف ہوسکیں، اب تک تو عوام یہی دیکھ رہے ہیں کہ نیپرا کا کام بجلی کے ریٹ بڑھانا رہ گیا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ الیکٹرک کراچی کے عوام پر جو ظلم کررہی ہے نیپرا نے اس طرف سے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ کے الیکٹرک پر نیپرا کی نوازشات کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتاہے کہ اب سے چار پانچ سال قبل کے الیکٹرک نے تین ارب سے زائد کے تانبے کے تار اتار کر بیچ دیے اور اس کی جگہ سلور کے تار لگائے گئے جس کی کارکردگی تانبے کے تاروں سے بہت کم ہے۔ نیپرا نے اس سلسلے میں کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں اور یہ تک نہیں پوچھا کہ اس نے یہ کام کیوں کیا؟ نیب وقتاً فوقتاً مختلف سرکاری اور اداروں کے ملازمین کے اثاثے کی تفصیلات مانگتا رہتاہے، لیکن نیب نے آج تک نیپرا کے افسران کے اثاثوں کی تفصیل نہیں مانگی غالباً نیب کے ارباب اختیار اس ادارے کے ملازمین کو فرشتہ صفت تصور کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود - اتوار 19 نومبر 2023

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک کی جانب سے یہودی مخالف پوسٹ کی حمایت کی وائٹ ہاؤس نے شدید مذمت کی ہے اور والٹ ڈزنی سمیت اہم کمپنیوں نے ایکس کو اشتہارات دینے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) ...

یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

اسرائیلی جارحیت کا تیسرا ہفتہ وجود - جمعه 27 اکتوبر 2023

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو اب تیسرا ہفتہ شروع ہوچکاہے اور امریکہ اور برطانیہ کی لامحدود امداد اور غیر مشروط حمایت سے اسرائیلی فوج تاریخ کی بدترین بربریت میں مشغول ہے اور وہ ہر قیمت پر غزہ کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے تاہم بہادر حماس کی فدائی ابھی تک اس کی ہر کوشش کو ناکام بنائے ہ...

اسرائیلی جارحیت کا تیسرا ہفتہ

غزہ موت وزیست کی کشمکش میں وجود - بدھ 25 اکتوبر 2023

غزہ بدستور محاصرے میں ہے اور اسرائیل نے اپنی سرحد پر پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی روک دی ہے۔ طبی خیراتی ادارے ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں زخمیوں کی ’اگلے چند گھنٹوں‘ میں ہلاکتوں کا خطرہ ہے۔پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ س...

غزہ موت وزیست کی کشمکش میں

ایس ایم ظفر بھی اس فانی دنیا میں نہیں رہے وجود - پیر 23 اکتوبر 2023

معروف قانون دان،پارلیمنٹرین اور حقوق انسانی کے علمبردار سابق وفاقی وزیر ایس ایم ظفر بھی اب اس فانی دنیا میں نہیں رہے(اناللہ وانا الیہ راجعون)۔ مرحوم طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کاشمار انتہائی قابل قانون دان اور علم و دلیل اور شائستگی سے گفتگو کرنے والے انسانوں میں ہوتا تھا،ایسے لوگ...

ایس ایم ظفر بھی اس فانی دنیا میں نہیں رہے

مسجد اقصیٰ کی فضیلت وجود - جمعه 20 اکتوبر 2023

مولانا قاری محمد سلمان عثمانی مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور یہ مسجد حرام، مسجد نبوی کے بعد مسلمانوں کیلئے تیسرا سب سے مقدس ترین مقام ہے، یہ مسجد فلسطین کے شہر یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں کثیر تعداد میں نمازیوں کی گنجائش ہے اور مسجد کے خارجی صحن میں بھی ہزاروں ف...

مسجد اقصیٰ کی فضیلت

کراچی فضائی آلودگی میں سر فہرست وجود - جمعرات 19 اکتوبر 2023

ایک خبر کے مطابق آلودہ ترین شہروں میں کراچی فضائی آلودگی میں سر فہرست آگیا، امریکا کے مشہور ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انوائرمینٹل ہیلتھ سائنسز کے مطابق کراچی میں آلودگی کی سطح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، کسی بھی مقام پر فضائی آلودگی کی کئی وجوہات بتائی جاتی ہیں ان میں چند، سڑک پر چلن...

کراچی فضائی آلودگی میں سر فہرست

فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں اور مغربی ممالک کا مجرمانہ کردار وجود - بدھ 18 اکتوبر 2023

فلسطین کے نہتے عوام کے خلاف اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیاں جاری ہیں اور عالمی برادری خاموشی سے یہ مناظر دیکھ رہی ہے یہاں تک کہ ایران کے سواکوئی اسلامی ملک بھی ایسا نہیں ہے جس نے اب تک کھل کر فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہو،تاہم پوری دنیا کے آزادی اور انصاف پسند عوام نے اسرائیل ...

فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں اور مغربی ممالک کا مجرمانہ کردار

حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ وجود - جمعه 29 ستمبر 2023

مولانا قاری محمد سلمان عثمانی   اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو ایسا عظیم الشان مقام عطا فرمایا ہے کہ کوئی بشر،حتیٰ کہ نبی یا رسول بھی اس مقام تک نہیں پہنچ سکتا، چنانچہ اللہ تعالیٰ اپنے پاک کلام میں ارشاد فرماتا ہے (اے پیغمبر!) کیا ہم نے تمہاری خاطر تمہارا سینہ کھول نہیں دیا؟ اور ہ...

حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ

جعلی ادویات کی لعنت سے چھٹکارا کب ملے گا؟ وجود - جمعرات 28 ستمبر 2023

پنجاب کے مختلف شہروں میں آننکھوں کے علاج کیلئے لگائے جانے والے انجکشن سے اطلاعات کے مطابق افراد کی بینائی ضائع ہونے کے بعد اس انجکشن کو مارکیٹ سے واپس لینے کا کام شروع کردیا گیا ہے تاہم یہ انجکشن تیار کرنے اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت دینے اور یہ انجکشن لگانے کی تشخیص کرنے ...

جعلی ادویات کی لعنت سے چھٹکارا کب ملے گا؟

متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود - هفته 23 ستمبر 2023

    ایک غیرجانبدار سروے رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ کے دوران سفید پوش طبقے کے مزید 9فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں،اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے مسلسل پیٹرول بم گرانا معمول بن گیا ہے جس سے مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے لوگ زندہ رہنے ک...

متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود - بدھ 20 ستمبر 2023

٭جن کیسز میں نواز شریف کو سزا سنائی گئی اس میں ان کو حفاظتی ضمانت نہیں مل سکتی، قانون کے مطابق ان کیسز میں تب تک اپیل دائر نہیں ہو سکتی جب تک آپ جیل نہ جائیں٭وکلا عدالت میں درخواست دیں گے کہ نواز شریف جیل میں تھے اور عدالت نے علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے انہیں ملک سے باہر بھیج...

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی وجود - منگل 19 ستمبر 2023

   اخباری اطلاعات کے مطابق ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ترسیل زر میں حالیہ مہینوں کے دوران ہونے  والے معمولی اضافے کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر کو خاطر خواہ سہار ا نہیں مل سکا جبکہ ہماری برآمدی مسلسل روبہ زوال ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ شہباز حکومت کے دور میں ...

زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی

مضامین
حقیقی امن کی راہ،کیسے؟ وجود منگل 05 دسمبر 2023
حقیقی امن کی راہ،کیسے؟

شریف خاندان کی 15سالہ مزید حکمرانی ؟ وجود منگل 05 دسمبر 2023
شریف خاندان کی 15سالہ مزید حکمرانی ؟

عدالتی نظام اور وحشی درندے وجود منگل 05 دسمبر 2023
عدالتی نظام اور وحشی درندے

نِک نے دنیا کے سامنے ملک کی ناک کاٹ دی! وجود منگل 05 دسمبر 2023
نِک نے دنیا کے سامنے ملک کی ناک کاٹ دی!

ہالینڈ میں اسلام مخالف کی پزیرائی اور حکومت سازی کا مرحلہ وجود اتوار 03 دسمبر 2023
ہالینڈ میں اسلام مخالف کی پزیرائی اور حکومت سازی کا مرحلہ

اشتہار

تجزیے
غزہ موت وزیست کی کشمکش میں وجود بدھ 25 اکتوبر 2023
غزہ موت وزیست کی کشمکش میں

فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں اور مغربی ممالک کا مجرمانہ کردار وجود بدھ 18 اکتوبر 2023
فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں اور مغربی ممالک کا مجرمانہ کردار

متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود هفته 23 ستمبر 2023
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

اشتہار

دین و تاریخ
مسجد اقصیٰ کی فضیلت وجود جمعه 20 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ کی فضیلت

اسلام اور طہارت وجود منگل 17 اکتوبر 2023
اسلام اور طہارت

حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ وجود جمعه 29 ستمبر 2023
حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات

مودی اور احمد آباد اسٹیڈیم کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی وجود هفته 07 اکتوبر 2023
مودی اور احمد آباد اسٹیڈیم کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

بھارت کی سیکم ریاست میں سیلاب ،23 فوجی لاپتا وجود بدھ 04 اکتوبر 2023
بھارت کی سیکم ریاست میں سیلاب ،23 فوجی لاپتا
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
ملی نغموں کے خالق نامور شاعر جمیل الدین عالی کی آٹھویں برسی آج منائی جائے گی وجود جمعرات 23 نومبر 2023
ملی نغموں کے خالق نامور شاعر جمیل الدین عالی کی آٹھویں برسی آج منائی جائے گی

دنیا کی 100 با اثر خواتین کی فہرست جاری، 2 پاکستانی بھی شامل وجود بدھ 22 نومبر 2023
دنیا کی 100 با اثر خواتین کی فہرست جاری، 2 پاکستانی بھی شامل

وفاقی حکومت کا یوم اقبال پر ملک میں عام تعطیل کا اعلان وجود جمعه 03 نومبر 2023
وفاقی حکومت کا یوم اقبال پر ملک میں عام تعطیل کا اعلان
ادبیات
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے