وجود

... loading ...

وجود

آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں، مزید مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، مفتاح اسماعیل

هفته 11 جون 2022 آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں، مزید مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، مفتاح اسماعیل

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو ڈاکٹر مفتاح اسماعیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں ہے، حکومت کو مزید مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، ملک کو انتظا می طور پر ٹھیک کرنا ہو گا وگرنہ ملک کی معیشت نہیں چلے گی۔ مجھے شہباز شریف پر فخر ہے کہ انہوں نے مشکل فیصلے لئے ہیں،اس سیاست کا کوئی فائدہ نہیں جس میں اس ملک کا نقصان ہو ، سرکاری ملازمیں کی تنخواہوں میں اضافہ 2017کے پے اسکیل پر ہو گااور اس کے بعدایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہ میں ضم ہوں گے۔ اگر جون کے مہینے میں ہمارے پاس ہر قسم کا ایندھن موجود بھی ہوتا تو پھر بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی کیونکہ ہمارے پاس استعدادکار نامکمل تھی۔ آئندہ مالی سال میں ہم تاریخ رقم کریں گے اور ایکسپورٹس کو 35ارب ڈالرز تک لے کر جائیں۔ عمران خان خود بھی نااہل تھے اور ان کی ٹیم بھی نااہل تھی اور خروبر د کے اندر بھی بہت لوگ ملوث تھے۔ میاں محمد نواز شریف تین مرتبہ وزیر اعظم رہے اور وہ نو یا 10سال وزیر اعظم رہے ، تینوں ادوار میں نواز شریف نے جتنا قرضہ لیا، عمران خان نے اس سے دوگنا سے بھی تھوڑا سازیادہ قرضہ پونے چار سال میں لیا ہے کہ مہنگائی کم کرنا بھی ہمارا ٹارگٹ ہے لیکن ہمارا پہلا ٹارگٹ ملک کو ایسی نہج سے ہٹانا ہے جہاں پر عمران خان چھوڑ کر گیا ہے، پہلا ٹارگٹ ہمارایہ ہے کہ ہم سری لنکا کی صورتحال تک نہ چلے جائیں، اور پہلا ٹاگٹ اپنے ملک کے فنانس کو بچانا ہے۔ہمارا دوسرا ٹارگٹ اپنے غریب عوام کو ریلیف دینا ہے ۔ ہم سارا سال یوٹیلیٹی اسٹورز پر سستا آٹا اور سستی چینی بیچتے رہیں گے۔ ان خیالات کااظہار ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ایک بڑا مشکل وقت ہے اور مشکل وقت میں ہم نے بجٹ دیا ہے اور پاکستان ایک مشکل گھڑی پر کھڑا ہوا ہے۔ مجھے امریکہ سے پڑھ کرآئے ہوئے 30سال ہو گئے ہیں اور میں نے اتنا مشکل اور گھمبیر وقت نہیں دیکھا ہے جہاں ایک طرف بین الاقوامی سطح پر ایک چیلنجنگ ماحول ہے اور دوسری طرف ہماری حکومت کی انتظامیہ بد تر سے بد تر ہو کر ایسی جگہ پر پہنچ گئی ہے جہاں پر ہم نے مسائل کو حل کرنے کی کوئی کوشش نہیں بلکہ ہم مسائل بڑھاتے رہے۔ رواں مالی سال کے دوران حکومت پاکستان نے بجلی کے محکموں کو 1100ارب روپے سے زیادہ سبسڈی دی ہے۔ ہم 100ارب یونٹ بنا کر صارفین تک پہنچاتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ بجلی پر ہم نے 11روپے فی یونٹ سبسڈی دی ہے ۔ 500ارب روپے ہم نے سرکولرڈیٹ کی مد میں دینے ہیں جو بجلی کی مدمیں 500ارب روپے کا ایک اور نقصان ہوا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم16روپے فی یونٹ بجلی کی مد میں دے رہے ہیں۔ ہم 30،35روپے فی یونٹ بجلی بنارہے ہیں، ہمارے ہاں دنیا بھر کے مقابلہ میں سستے ترین پاور پلانٹس کام کررہے ہیں ، اس کے باوجود بجلی اتنی مہنگی کیوں پیدا ہورہی ہے اس کی وجہ بدانتظامی، ہمارے بجلی کے ریٹ طے کرنے کے نظام میں کچھ سقم ہیں، ہمارے ٹرانسمیشن لاسز ناقابل برداشت حد تک زیادہ ہیں اورگزشتہ تین، چار سال کے دوران اس پر کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمار ابل کلیکشن کا ریٹ بہت کم ہے، جن لوگوں کو بجلی دے رہے ہیں ان سے بل نہیں لے پارہے، یہ بہت سارے سقم ہیں، جب 1100ارب روپے اور 1600ارب روپے کا وفاق کا نقصان ہو جاتا ہے تو یہ ملک کو لے ڈوبے گا ، یہ ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا اور ہماری معیشت اتنا بڑا بوجھ نہیں اٹھا سکتی،1600ارب روپے ہمارے ملک کے دفاعی بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران گیس کے شعبہ کے لئے بھی400ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے جس میں وزیر اعظم پیکیج بھی ہے ، جبکہ گیس کے شعبہ میں 1400ارب روپے کا سرکولر ڈیٹ کر دیاگیا ہے۔ صرف گزشتہ دوسال کے دوران سردیوں میں ایس این جی پی ایل نے200ارب روپے کا نقصان کیا ہے جب ہم نے ایل این جی کو سردیوں میں گھریلو صارفین کو بیچا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت، بنگلادیش اور سری لنکا میں سستی گیس مل رہی ہو گی تو ہم اپنے لوگوں کو مہنگی گیس نہیں دے سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایس ایس جی سی کے سسٹم سے 2.4ارب ڈالرز کی گیس سالانہ ہوا میں اڑا دیتے ہیں جبکہ اتنی یااس سے تھوڑی سی کم ایس این جی پی ایل کے سسٹم سے اڑتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس طرح کے خرچے برداشت نہیں کرسکتے جن کی ہمارے پاس گنجائش نہیں ہے۔ عمران خان نے جب فروری کے آخر اور مارچ میں جب ان کو لگ رہا تھا کہ ان کی حکومت جارہی ہے توانہوں نے آئی ایم ایف کے معاہدے کے خلاف پیٹرول اور ڈیزل پر جو سبسڈی دی ، بنیادی طور پر وہ چیک لکھ کردے گئے جبکہ آپ کے اکائونٹ میں پیسے نہیں تھے۔ یہ ہم مارکیٹوں میں دیکھتے ہیں دیکھتے ہیں کہ لوگ چیک لکھ کر دیتے ہیں اوراس کے بعد ملک سے بھاگ جاتے ہیں، کوئی سنگا پور چلا جاتا ہے اور پھرچھ، آٹھ سال واپس نہیں آتا، اس کو ہم کراچی میں ٹوپی گھمانا کہتے ہیں یہاں پتا نہیں کیا کہتے ہیں۔ ملک اس طرح چلتے ہیں، مجھے شہباز شریف پر فخر ہے کہ انہوں نے مشکل فیصلے لئے ہیں،اس سیاست کا کوئی فائدہ نہیں ہے جس میں اس ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔ اگر مشکل فیصلے لینے ہیں تو ہم لیں گے، اس وقت ہمارے پاس چوائس نہیں ہے کہ ہم مشکل فیصلے نہ لیں، اس وقت ہمیں اٹیک پر جانا ضروری ہے اور ہم یہ کام ضرور کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ تاریخ کے چار سب سے بڑے بجٹ خسارے عمران خان نے گزشتہ چار سال میں کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں ہے، حکومت کو مزید مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے،ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پونے چار سال میں عمران خان نے جتنا قرضہ لیایہ پاکستان کی 71سالہ تاریخ کے80فیصد قرضے کے برابر ہے۔ جس سال میں چھوڑ کر گیا تھااس سال ہم نے 1499ارب روپے قرضوں پر سود کی مد میں ہم نے ادا کئے تھے، اس سال ہم نے 3950ارب روپے کا تخمینہ رکھا ہے، یعنی آپ صرف ڈیٹ سروسنگ کے لئے2500ارب روپے اور دے رہے ہیں جو کہ دفاعی بجٹ سے دوگنا ہے۔ ہم7004ارب روپے ٹیکس جمع کریں گے اور ہمارا نان ٹیکس ریونیو دو ہزار ارب روپے ہو جائے گااور یہ کل رقم 9000ارب روپے ہو جائے گی،اس میں سے ہم صوبوں کو 4000ارب روپے دے دیں گے، ہمارے پاس پانچ ہزار ارب روپے بچیں گے جس میں سے 4000ارب روپے سود کی ادائیگی پر لگ جائیں گے اور ہمارے پاس صرف ایک ہزار ارب روپے بچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے دن 600ارب روپے کے خسارے سے کام شروع کرتے ہیں۔ یہاں سے ہمیں یہ ملک ملا ہے اور یہاں سے ہم اس ملک کو لے کر چلیں گے ، میں یقین سے کہتا ہوں کہ ملک کے اندر جتنے وسائل ہیں اس کا ہم نے پانچ فیصد بھی استعمال نہیں کیا۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر بھارت کے پاس600ارب ڈالرز کے زرمبادلہ کے ذخائر ہوسکتے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ ہمارے پاس نہیں ہوسکتے، ہم 1990کی دہائی میں توان سے آگے ہوتے تھے۔ ہرسال ہماری گروتھ اچھی ہوتی تھی اور ہماری مینجمنٹ اچھی ہوتی تھی ، کیا وجہ ہے کہ ہم بنگلادیش سے آگے نہیں ہو سکتے۔ ہم مینجمنٹ ٹھیک کریں گے اور ہم چاہتے ہیں کہ اگر ہم مشکل فیصلے لیں تو میڈیا بھی ایک ،ایک چیز پر نہ چلائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کل اخراجات صرف تین فیصد بڑھ رہے ہیں اور اگر ڈیٹ سروسنگ نکال دوں تو میں نے کل اخراجات کم رکھے ہیں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے بجلی اور گیس سیکٹر کی سبسڈی کاٹی ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ ہم نے تقریباً100ارب روپے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 15دن قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بجٹ پر بحث ہو گی اور 15روز میں بجٹ کے حوالے سے چھوٹی موٹی تبدیلیاں ہو ں گی۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے ہر جگہ بجٹ میں کٹ لگانے کی کوشش کی ہے، وفاقی حکومت کے خرچے بھی بہت جگہ پر ہم نے کم کرنے کی کوشش کی ہے اور آزاد کشمیر کے بجٹ میں بھی کٹ لگایا ہے اور وزیر اعظم آزاد کشمیر میرے بھائی ہیں اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو میرے دروزاے ہر وقت ان کے لئے کھلے ہیں۔ ایک سوال پرمفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سابقہ فاٹا پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور اگر بجٹ بکس میں اس حوالہ سے کچھ لکھا ہے تومیں اس پر معذرت کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا پورا ارادہ ہے کہ ہم تمام بڑی کمپنیوں کو نجکاری کی طرف لے کر جارہے ہیں جن میں بجلی کی تقسم کار کمپنیاں،سوئی گیس کی دو بڑی تقسیم کار کمپنیاں، پی آئی اے ، اسٹیل ملز اور دیگر شامل ہیں۔ ہم کچھ کمپنیوں کے شیئرز براہ راست مارکیٹ میں بیچیں گے اور ایک دو بڑی کمپنیوں کو پرائیویٹائز کریں گے لیکن ابھی میں اس حوالہ سے بات نہیں کرنا چاہتا کیوںکہ بڑا جھگڑا شروع ہو جاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان خود بھی نااہل تھے اور ان کی ٹیم بھی نااہل تھی اور خروبر د کے اندر بھی بہت لوگ ملوث تھے، ہیرے کی بات ہم نے سن لی، راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں کیاہوا ہم نے یہ بات سن لی، ہم سب نے دیکھ لیا کہ 48روپے کی چینی بیچ کر96روپے کی چینی آئی ہے، ہم سب نے سن لیا کہ کس طرح تحائف دیئے جاتے تھے، اب تحائف کو رشوت کا نام دیا جاتا ہے۔ میں اگر وزیر خزانہ کا کام چھوڑ کر عمران خان کی پراسیکیوشن کرنے کے پیچھے لگ جائوں تو پھر میرا اپنا کام کون کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ 2017کے پے اسکیل پر ہو گااور اس کے بعدایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہ میں ضم ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو غریبوں کا احسا س ہے اور وہ ہمیشہ غریبوں کی مدد کا سوچتے ہیںاور وہ غریبوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگر جون کے مہینے میں ہمارے پاس ہر قسم کا ایندھن موجود بھی ہوتا تو پھر بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی کیونکہ ہمارے پاس استعدادکار نامکمل تھی، عمران خان لوگوں کے سامنے غلط بیانی کرتے رہے ہیں کہ پاکستان میں کوئی اوورکیپیسٹی ہے، جون کے مہینے میں 28ہزار میگاواٹ بجلی کی طلب تھی اور ہر چیز چلاتے تو ہم جون میں 21ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرتے ، آج ہم جامشورو میں فرنس آئل پر پلانٹ چلا رہے ہیں جس سے بجلی فی یونٹ59پیدا ہورہی ہے۔ اگر عمران خان ہمیں جیلوں میں بند کرنے کے علاوہ بھی کوئی کام کرلیتے تو یہ کام نہ ہوتا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس بجٹ میں ہم نئی چیز کررہے ہیں کہ غریب لوگوں کو امیر کرکے دیکھتے ہیں، اللہ کرے یہ کامیاب ہو جائے، اگر یہ نہ ہوا تو ایک کوشش کریں گے اس میں کیا ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اب بھی یقین رکھتا ہوں کہ قومیں ہسپتالوں، سکولوں اور سڑکوں سے بنتی ہیں ، خالی تقاریر سے نہیں بنتیں۔


متعلقہ خبریں


اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی) وجود - بدھ 12 نومبر 2025

مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے وجود - بدھ 12 نومبر 2025

  آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے

نہتے پاکستانیوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دینگے، وزیراعظم وجود - بدھ 12 نومبر 2025

بھارتی پراکسیز کے پاکستان کے معصوم شہریوں پر دہشتگرد حملے قابل مذمت ہیں،شہباز شریف اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے او...

نہتے پاکستانیوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دینگے، وزیراعظم

شیخ وقاص کے وارنٹ جاری، عمرایوب، زرتاج گل کا پاسپورٹ بلاک وجود - بدھ 12 نومبر 2025

دونوں رہنماؤں کے پاسپورٹ بلاک کر کے رپورٹ پیش کی جائے،تمام فریقین کوآئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی اے ٹی سی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کے وارنٹ جاری...

شیخ وقاص کے وارنٹ جاری، عمرایوب، زرتاج گل کا پاسپورٹ بلاک

نئی دہلی دھماکے نے تفتیشی اداروں کو اُلجھن میں ڈال دیا وجود - بدھ 12 نومبر 2025

کسی دھماکا خیز مواد کے ٹکڑے، بارودی مواد اور بارودی دھوئیں کے کوئی آثار نہیں ملے جائے وقوعہ پر نہ کوئی اسپلنٹر ملا، نہ زمین پھٹی،بھارتی پولیس افسر کی خودکش حملے کی تردید بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے نے تفتیشی اداروں کو سخت اُلجھن میں ڈال د...

نئی دہلی دھماکے نے تفتیشی اداروں کو اُلجھن میں ڈال دیا

سینیٹ میں27 ویں ترمیم منظور ، اپوزیشن کا واک آؤٹ وجود - منگل 11 نومبر 2025

تمام 59شقوں کی شق وار منظوری، 64ارکان نے ہر بار کھڑے ہوکر ووٹ دیا،صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کی منظوری،کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی،فیلڈ مارشل، ایٔر مارشل اور ایڈمرل چیف کو قومی ہیر...

سینیٹ میں27 ویں ترمیم منظور ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں(حافظ نعیم ) وجود - منگل 11 نومبر 2025

اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمے کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے شروع ہوگی کسی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے،امیر جماعت اسلامی کااسلام آباد بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے...

ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں(حافظ نعیم )

سینیٹ میں اپوزیشن کا احتجاج،چیئرمین ڈائس گا گھیراؤ وجود - منگل 11 نومبر 2025

بل کی کاپیاں پھاڑ کر فضاء میں لہرائیں، اپوزیشن کے نعرے،گرماگرم بحث چھڑ گئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور سینیٹر احمد خان نے پارٹی کی پالیسی کیخلاف بل کی حمایت کی سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم پیش، اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور چیٔرمین ڈائس گا گھیراؤ کیا بل کی کاپیاں پھاڑ کر فضاء...

سینیٹ میں اپوزیشن کا احتجاج،چیئرمین ڈائس گا گھیراؤ

استثنیٰ شرمناک، اراکین پارلیمنٹ یہ گناہ اپنے سر نہ لیں، مفتی تقی عثمانی وجود - منگل 11 نومبر 2025

اسلام میں کوئی بھی شخص چاہے کتنے بڑے عہدے پر ہوعدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ہوسکتا اب تاحیات کسی کو یہ تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کے بالکل خلاف ہے،معروف عالم دین معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اسلام میں کوئی بھی شخص چاہے کتنے بڑے عہدے پر ہو کسی بھی وقت عد...

استثنیٰ شرمناک، اراکین پارلیمنٹ یہ گناہ اپنے سر نہ لیں، مفتی تقی عثمانی

دہشت گردوں کا کیڈٹ کالج پر حملہ ناکام،2خوارج مارے گئے وجود - منگل 11 نومبر 2025

حملہ اور دہشت گردوں نے کیڈٹ کالج وانا کی بیرونی دیوار پار کرنے کی کوشش کی چوکس سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں دہشتگردوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، آئی ایس پی آر جنوبی وزیرستان میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کا کیڈٹ کالج پر حملہ ناکام بنا دیاگیا۔ پاک فوج کے شع...

دہشت گردوں کا کیڈٹ کالج پر حملہ ناکام،2خوارج مارے گئے

غزہ امن معاہدہ ، امریکا نے فیصلہ سازی سے اسرائیل کو باہر کردیا وجود - منگل 11 نومبر 2025

ڈونلڈ ٹرمپ اورنیتن یاہومیں غزہ میں انتظامی فیصلوں پر اختلافات شدت اختیار کر گئے غزہ مستقبل میں اسرائیل کا اثر و رسوخ محدود اور امریکا کا کنٹرول بڑھتا جا رہا ہے،ذرائع امریکا اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور انتظامی فیصلوں پر اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ جس کی وجہ سے غ...

غزہ امن معاہدہ ، امریکا نے فیصلہ سازی سے اسرائیل کو باہر کردیا

کراچی میںبچھڑے کا گوشت دنبے، بکرے کے نام پر فروخت وجود - پیر 10 نومبر 2025

تھانہ غربی پولیس کی خفیہ اطلاع پر کارروائی ،منظم گروہ گرفتار،7 ذبح شدہ بچھڑے برآمد ملزمان مختلف مشہور ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو سپلائی کر رہے تھے، ابتدائی تفتیش میں انکشاف تھانہ غربی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچھڑے کا گوشت “چھوٹے گوشت” یعنی دبنے بکرے کے نام پر فروخت کرنے وال...

کراچی میںبچھڑے کا گوشت دنبے، بکرے کے نام پر فروخت

مضامین
ہندوتوا کی آگ میں جلتا بھارت سیکولر ازم کا جنازہ وجود بدھ 12 نومبر 2025
ہندوتوا کی آگ میں جلتا بھارت سیکولر ازم کا جنازہ

27ویں ترمیم اور افواہیں وجود بدھ 12 نومبر 2025
27ویں ترمیم اور افواہیں

مسلمانوں کے لئے وندے ماترم ،غیر اسلامی فعل وجود بدھ 12 نومبر 2025
مسلمانوں کے لئے وندے ماترم ،غیر اسلامی فعل

امریکی انتخابی ہیٹ ٹرک ۔۔جہاں رہے گا وہیں روشنی لٹائے گا وجود منگل 11 نومبر 2025
امریکی انتخابی ہیٹ ٹرک ۔۔جہاں رہے گا وہیں روشنی لٹائے گا

ریاست جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق وجود منگل 11 نومبر 2025
ریاست جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر