وجود

... loading ...

وجود
وجود

وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

هفته 28 مئی 2022 وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر ایک کروڑ چالیس لاکھ غریب گھرانوں کیلئے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور عوام کو مہنگائی کی چکی میں سابق حکومت نے پیسا ہم نے نہیں ،گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے فراہم کرے ،میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ، میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے عوام کی عدالت میں جوابدہ ہونگے ،میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا ہے ،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے، ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے، اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ،ایک شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے، اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے ،پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔جمعہ کو پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے 11 اپریل کو منصب سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ چند دن پہلے آپ نے مجھے جس ذمہ داری کیلئے منتخب کیا وہ میرے لیے ایک اعزاز ہے، اس میں اللہ کا شکرادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں جب ملک گزشتہ پونے 4 سال کے تباہ کن اور سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے یہ ذمہ داری مجھے میری ذمہ داری مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی طرف سے سونپی گئی ہے، میں اپنے قائد نواز شریف اور اتحادیوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نا اہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری طورپر جان چھڑائی جائے اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ملکر عوام کے مطالبے پر لبیک کہا اور آئین پاکستان کے تمام جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے اس تبدیلی کویقینی بنایا ، پہلی بار دوازے کھولے گئے ، پھلانگے نہیں گئے ، یہ عوام پارلیمنٹ اور آئین کی فتح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا ، تین دہائیوں کی عوامی خدمت کے سفر کے دور ان ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو سابق حکومت اپنے پونے چار سال کی بد ترین حکمرانی کے بعد پیچھے چھوڑ گئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا حالانکہ یہ حقیقت ہمارے سامنے واضح تھی کہ اس تباہی سے نکلنے اور ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کر نے کیلئے انتھک محنت اور وقت درکار ہوگا ، جہاں گزشتہ دور میں ہونے والی تباہی اور بیان کرپشن کی انگنت داستاتیں موجود ہیں وہی فسادی ذہن میں معاشرتی تانابانا کو ادھوڑ کر رکھ دیا ہے ،ہماری سیاست کے رگ و ریشہ میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا ،مادر وطن کی فضائیوں میں انتقام ، غصے اور بد تہذیبی کی آلودگی پھیلا دی گئی ، ماضی کے اس دور میں نفرت کی ایک پوری فصل بوئی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ، حالانکہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے ایک نہیں دو بار پوری وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایسی کوئی سازش نہیں ہوئی ۔ امریکہ میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کر دیا ،اس کے باوجود ایک شخص مسلسل جھوٹ بول رہا ہے ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ یہ شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے کیونکہ پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔انہوںنے کہاکہ آپ کو یاد ہوگا جب وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا اس ایک شخص نے ڈھونس ، دھمکی اور دھرنے کا ڈرامہ رچایا تھا وہ بھی ایسے وقت میں جب پاکستان کے عظیم دوست چین کے صدر شی جن پھنگ سی پیک کا تاریخی معاہدہ کر نے پاکستان تشریف لارہے تھے لیکن اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے یہ اہم ترین معاہدہ تاریخ کا شکار ہوگیا، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا فرض اولین ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ کرینگے ، سابق حکومت جن حقائق پر جان بوجھ کر پردہ ڈال رہی ہے وہ حقائق آج انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں ، آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں ، ان کی سخت شرائط آپ نے مانیں ہم نے نہیں ،عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں ، ملک کو اس معاشی دلدل میں آپ نے دھنسایا ہم نے نہیں ، ملک کو تاریخ کے بد ترین قرض کے نیچے آپ نے دفن کر دیا ، عالمی اداروں نے گواہی دی کہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی ، ملک میں لوڈشیڈنگ کے اندھیرے آپ واپس لائے اور آج معیشت کی سانس بند ہوئی ہے تو اس کے ذمہ دار بھی آپ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میری خدمت آپ کے سامنے ہے ، آپ گواہ ہیں کہ ماضی میں بھی ہم نے مشکل حالات کا کامیابی سے سامنا کیا ، الحمد اللہ ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے کہ وطن عزیز پاکستان کو خوشحال اور ترقی یافتہ یعنی قائد کا پاکستان بنائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ہر مشکل فیصلہ کر نے کو تیار ہیں اور ہر ممکن وہ کام کرینگے جس سے قومی ترقی کا سفر تیزی سے آگے بڑھ سکے ، نا اہلی اور کرپشن کی سیاست کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوسکے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی ، کاروبار ، رو ز گار ، معاشی سرگرمیاں ختم ہو کر رہ گئی تھیں ، ڈالر جو 2018میں 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے سابق حکومت کے پونے چار سال کے دوران ڈالر ایک سو نواسی روپے پر پہنچ گیا جس سے ایک طرف مہنگائی کی آگ مزید تیز ہوگئی تو دوسری جانب پاکستان پر قرض کا بوجھ بھی ناقابل بر داشت ہوگیا ، گزشتہ پونے چار سال میں پاکستان کے قرض میں بیس ہزار ارب روپے میں زیاد ہ کا اضافہ ہواجو 1947سے 2018تک 71سال میں اب تک کی تمام حکومتوں کی طرف سے لئے جانے والے مجموعی قرض کا اسی فیصد ہے ، رواں مالی سال وفاق کے بجٹ خسارے کا تخمینہ پانچ ہزار چھ سو ارب روپے ہے جو تاریخ کا بلند ترین خسارہ ہے ، نا اہل سابق حکومت نے اسی سال اتنا خسارہ کیا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ، اس کے مقابلے میں آپ گواہ ہیں وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے دور حکومت میں لئے گئے قرض سے عوام کو دس ہزار چار سو میگا واٹ بجلی مہیا کی ، سڑکوں کا جال بچھایا ، بہترین پبلک ٹرانسپورٹ دی ، کھربوں روپے کے ترقی اور خوشحالی کے منصوبے بنائے اور مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر لے کر آئے، جب ہم نے اب حکومت سنبھالی تو ملک میں سات ہزار پانچ سو میگا واٹ کے پاور پلانٹ بند پڑے تھے کیونکہ سابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کرتے ہوئے نہ ایندھن کا بندوبست کیا اور نہ ہی بروقت بجلی کے کارخانے مرمت کرائے جس کی وجہ سے عوام مہنگائی بجلی اور گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے یہ فیصلہ ہمیں کیوں اور کن مشکل ترین معاشی حالات میں کرنا پڑا یہ سچائی آپ کے علم میں لانا بہت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھوڑ رہی ہیں ، تیل پیدا کر نے والے ملکوں سے لیکر ترقی یافتہ ممالک سمیت سب اس شدید معاشی صورتحال سے دو چار ہیں لیکن سابق حکومت نے اپنے سیاسی فائدے کیلئے سبسڈی کا اعلان کر دیا جس کی قومی خزانے میں کوئی گنجاش نہیں تھی ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کر نا قومی فرض جانا یونکہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے نا گزیر تھا ، اس معاشی بحران سے پاکستان اور اس کے عوام کو سابقہ حکومت نے پھنسایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آجکل مشکل فیصلہ معیشت کو موجودہ بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔انہوںنے کہاکہ غریب عوام کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکج کا آغازکررہے ہیں جس کے تحت فوری طورپر پاکستان کے ایک کڑور چالیس لاکھ غریب ترین گھرانوں کو دو ہزار روپے دیئے جارہے ہیں ، یہ گھرانے ساڑھے آٹھ کروڑ افراد پر مشتمل ہیں جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتے ہیں یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے ہی دی جارہی ہے اور آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائیگا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی کہ پاکستان بھر میں دس کلو آٹے کا تھیلا 400روپے میں عوام کو فروخت کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر بھی گزشتہ پونے چار سال پاکستان کے قومی مفادات کیلئے انتہائی مہلک ثابت ہوئے ، ہر مشکل گھڑی میں ساتھ نبھانے والے ، ساتھ دینے والے ، پاکستان کے انتہائی قابل اعتماد دوست ممالک کو ناراض کر دیا گیا اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دوطرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کر دیا ہے جو آپ کے سامنے ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ پانچ اگست 2019کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں و کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور کو حل کر نے کی طرف ٹھوس پیشرفت ہو ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، ہم نے صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے ،یہ قومی مفادات سے ساتھ جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر نے کیلئے بھی نہایت ضروری ہے ، گزشتہ پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھین لی گئی ، صحافیوں ، ناقدین اورسیاسی مخالفین کو سخت ترین سزائوں سے گزارا گیا ، پاکستان صحافت اور اظہار رائے کی آزادیوں کے عالمی انڈکس میں کئی درجے نیچے چلا گیا ، پاکستان کو صحافت کیلئے بد ترین ملک قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو آزادیاں چھینے والے آمروں میں شمار کیا گیا ، حکومت سنبھالتے ہی ہم نے سب سے پہلے سابق حکومت کے اس مجوزہ منصوبے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کر دیا جس کا مقصد میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھینا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ،قوم کی تقسیم اس راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ اور اتحاد اور اتفاق اس کے اصول کا واحد ذریعہ ہے آ پ کی حکومت نے اس منزل کے حصول کیلئے سیاسی اورگروہی تقسیم سے بالا تر ہو کر عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پونے چار سال قبل میں نے بطور قائد حزب اختلاف میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظر انداز کر دیا گیا ،یہ وقت کی آواز اور قومی ضرورت ہے کہ اس چارٹر پر اتفاق کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز کررہا ہوں تاکہ آئندہ کوئی بھی حکمران یا حکومت ذاتی سیاسی مفادات کیلئے قومی معیشت کے ساتھ کھلواڑ نہ کر سکے اور معاشی تسلسل کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ بلا شبہ مشکلات بے پناہ اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ہمارابھروسہ اللہ تعالیٰ کی کریم ذات پر ہے جو خلوص نیت سے کام کر نے والوں کی محنت کو ہر گز رائیگاں نہیں فرماتا ہم اس مالک کی رحمتوں کے طلب گار ہیں ،ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے آپ کی عدالت میں جوابدہ ہونگے اللہ تعالیٰ ہماری ان پر خلوص کاوشوں کو پذیرائی عطاء فرمائے ، میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، جہاں عورتوں کے حقوق مقدم ، اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہوں ، جہاں مزدور اور کسان خوشحال ہوں ، جہاں مہنگائی ، بے روز گاری کا خاتمہ ، رزق کی فراوانی اور آسانی ہو ، جہاں کا عدل باعث فخر ہو ، جہاں ظلم کا خاتمہ ہو جائے۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر