وجود

... loading ...

وجود

پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کی مدت میں توسیع اور مزید اضافہ کیا جائے گا، پاک سعودی اعلامیہ

اتوار 01 مئی 2022 پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کی مدت میں توسیع اور مزید اضافہ کیا جائے گا، پاک سعودی اعلامیہ

سعودی عرب نے پاکستان اور اس کی معیشت کی مسلسل حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے 3 ارب امریکی ڈالر کی مدت میں توسیع اور اضافہ کیا جائے گا،پیٹرولیم مصنوعات کی فنانسنگ مزید بڑھانے کے امکانات تلاش کیے جائیں گے، پاکستان اور اس کے عوام کے مفاد میں معاشی ڈھانچے کی اصلاحات کے لئے مدد جاری رکھی جائے گی، پاکستان نے بھرپور مدد اور حمایت جاری رکھنے پر سعودی عرب کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے، دونوں ممالک نے نجی شعبے میں تعاون بڑھانے، انوسٹمنٹ پارٹنر شپس بڑھانے پر اتفاق اتفاق کیا ہے، دونوں ممالک کے کارباری شعبے اور سرمایہ کاروں میں ملاقاتیں اور رابطے بڑھائے جائیں گے، انوسٹمنٹ فورمز منعقد ہوں گے، وزیراعظم محمد شہبازشریف کے دورہ سعودی عرب کے بعد جاری ہونے والے پاک سعودی عرب کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان استوار قریبی برادرانہ تعلقات کے تناظر میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے 28 سے 30 اپریل 2022 کو سعودی عرب کا دورہ کیا۔ سعودی عرب کے ولی عہد اور نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے جدہ میں وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دونوں اطراف میں باضابطہ سرکاری اجلاس منعقد ہوا جس میں دونوں ممالک کے درمیان استوار تاریخی تعلقات اور تمام شعبہ جات میں قریبی تعاون کا جائزہ لیا گیا اور تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر غور کیاگیا۔دوطرفہ تعلقات کے تناظر میں اطراف نے سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے ذریعے امور کار کو مضبوط بنانے، دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی تبادلوں کو متنوع بنانے اور دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان رابطوں اور بات چیت بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو حقیقی وعملی شراکت داری میں تبدیل کیا جائے۔جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان اور اس کی معیشت کی مسلسل حمایت جاری رکھے گا۔ اس بات چیت میں مرکزی بینک میں جمع کرائے گئے 3 ارب امریکی ڈالر کی مدت میں توسیع کے ذریعے ان میں اضافے، پیٹرولیم مصنوعات کی فنانسنگ مزید بڑھانے کے امکانات تلاش کرنے، پاکستان اور اس کے عوام کے مفاد میں معاشی ڈھانچے کی اصلاحات کے لئے مدد جاری رکھناشامل تھا۔ پاکستان نے بھرپور مدد اور حمایت جاری رکھنے پر سعودی عرب کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔اطراف نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کارانہ تعاون کو مزید گہرا کرنے، شراکت داریوں میں اضافے اور دونوں ممالک کے نجی شعبے کے درمیان مل کر سرمایہ کاری کرنے کے امکانات بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کا ماحول تیار کرنے اور باہمی دلچسپی کے سرمایہ کاری کے متعدد شعبوں میں مشترکہ کوششیں کرنے بھی اتفاق کیا گیا۔ اطراف نے دونوں ممالک کی قیادت کی بصیرت کی روشنی میں اپنے اسٹرٹیجک مفاد میں صنعت اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔ اطراف نے سرمایہ کاری فورمز کے انعقاد پر ارادے کا اظہار کیا تا کہ دنوں ممالک کے کاروباری شعبے میں دستیاب امکانات سامنے لائے جاسکیں، ان پر زور دیا جائے کہ سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں انوسٹمنٹ پارٹنر شپ کریں، سعودی پاکستانی بزنس کونسل کے اجلاسوں کے ذریعے مل کر کام کریں تاکہ ان مشکلات کو دور کیاجائے جو سرمایہ کاروں کو درپیش آتی ہیں۔ اطراف نے خیرمقدم کیا کہ دونوں ممالک کے سرمایہ کار خوراک وزراعت کی صنعتوں میں مل کر شراکت داریاں کررہے ہیں۔ اطراف نے سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت اکنامک ٹرانسفارمیشن پروگرامز کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان دستیاب امکانات سے متعلق تعاون اور متعدد شعبوں میں نامور پاکستانی ماہرین کے تجربے اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کی معیشتوں کو باہمی طور پر فائدہ پہنچے۔ اطراف نے میڈیا کوآپریشن میں اضافے، ریڈیو، ٹیلی ویژن اور نیوز ایجنسیز کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے علاوہ اس ضمن میں تجربات کے تبادلہ پر اتفاق کیا تاکہ مشترکہ بنیادوں پر ذرائع ابلاغ کو تشکیل دیاجائے۔اعلامیہ کے مطابق ماحولیات کے شعبے میں پاکستان نے سعودی عرب کے ماحولیاتی تغیر، ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کی گئی قابل قدر کوششوں اور اقدامات کو سراہا۔ اطراف نے اس شعبے میں تعاون پر اتفاق کیا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان سعودی عرب کی جانب سے سرسبز سعودی عرب اور سرسبز مشرق وسطی کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ سرکلر کاربن اکانومی کے خیال کے تحت عمل درآمد کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی کے شعبے میں سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کی گئی جسے جی 20 کے لیڈروں نے منظور کیاتھا۔ اطراف نے دونوں اقدامات پر عمل درآمد کی خواہش کا اظہار کیا۔اسی تناظر میں اطراف نے ماحولیاتی تبدیلی پر فریم ورک کنونشن اور پیرس معاہدے کے اصولوں کی پاسداری کی اہمیت اور زہریلے دھوئیں اور مواد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ماحولیاتی معاہدے تیاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔توانائی کے شعبے میں پاکستان نے خام تیل مصنوعات کی برآمد کی فنانسنگ اور تیل کی فراہمی کے معاہدے میں توسیع کرنے کے سعودی عرب کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دونوں ممالک نے ہائیڈروکاربنز، بجلی، ہائیڈروکاربن وسائل کے لئے دھوئیں سے پاک ٹیکنالوجیز، توانائی کو باکفایت بنانے، توانائی سے متعلق مصنوعات کی مقامی تیاری و فراہمی، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام کرنے اور ایسے منصوبے تیار کرنے کہ جن سے سورج اور ہوا سے بجلی پیدا ہو سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کے طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ ان شعبوں میں شراکت داری پر بھی غور کرنے پر اتفاق کیاگیا۔سیاسی تناظر میں اطراف نے علاقائی اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا اور ایک دوسرے کے مفاد میں تعاون جاری رکھنے کی اہمیت سے اتفاق کیا۔ اطراف نے سلامتی واستحکام، تشدد، انتہاپسندی و دہشت گردی کے خاتمے، اتحاد کے فروغ، خطے کے ممالک کی خودمختاری اور ان کی جغرافیائی سالمیت کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اطراف نے سیاسی تنازعات کے حل کو ترجیح دینے کے اپنے عزم کو بھی دوہرایا تاکہ خطے اور اس کے عوام کو خوش حالی اور ترقی سے ہمکنار کیاجاسکے۔اطراف نے عالمی تنظیموں اور فورمز پر حمایت کے تبادلے اور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور اقوام متحدہ کے منشور، عالمی قانون کے اصولوں، اچھی ہمسائیگی کے اصولوں پر کاربند ہونے، ریاستوں کی وحدت اور خودمختاری کے احترام، داخلی امور میں عدم مداخلت اور تنازعات کو پرامن ذرائع سے حل کرنے کی کوششوں کے ساتھ تمام ممالک کی وابستگی کی اہمیت پر زور دیا۔اطراف نے یمن میں اتحاد کے قانونی جواز کی حمایت کی کوششوں، سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 کے مطابق یمن بحران کے جامع سیاسی حل کے اقدامات، خلیج اقدام اور اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار اور نیشنل ڈائیلاگ کانفرنس کے نتائج کی حمایت کا اعادہ کیا۔ اطراف نے سعودی عرب کی سلامتی واستحکام کے لئے حوثی دہشت گرد خطرے، اہم تنصیبات اور شہری املاک کو نشانہ بنانے کے لئے بیلسٹک میزائل داغنے کی مذمت کو دُہرایا اور تیل کی برآمد کی سلامتی اور دنیا کو تیل کی فراہمی کے عمل کے لئے خطرے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اطراف نے یمن کے آئین اور خلیج اقدام اور اس کے ایگزیکٹو طریقہ کار کے مطابق جاری کردہ یمن کے سابق صدر کے فیصلے کا خیرمقدم کیاگیا جس میں صدارتی لیڈرشپ کونسل کی تشکیل کا کہاگیا ہے تاکہ عبوری مدت کے لئے اقدامات ہوں، اختیارات کی صدارتی لیڈرشپ کونسل کو منتقلی ہو اور کونسل کو ریاست کے صدر کے تمام اختیارات منتقل کرنے کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد ہوسکے تاکہ یہ کونسل اس قابل ہوسکے کہ ان پالیسیوں اور اقدامات پر موثر عمل ہوسکے جن کے نتیجے میں دنیا جمہوریہ یمن میں سلامتی واستحکام کا مقصد حاصل کرسکے۔ اطراف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی مشاورت میں حوثیوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے تاکہ حتمی اور جامع سیاسی حل تک پہنچا جاسکے۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہسعودی عرب نے پاکستان کے بھارت کے ساتھ مسئلہ جموں و کشمیرسمیت تمام تنازعات کا حل تلاش کرنے میں دلچسپی کی نشاندہی سے متعلق بیانات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اطراف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل خاص طور پر تنازعہ جموں وکشمیر کو حل کیاجاسکے جس سے خطے میں امن و سلامتی یقینی ہو۔ اطراف نے فلسطین کاز پر ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی اور اس کے سٹیٹس اور عرب اور اسلامی اقوام میں اس کا اسلامی تشخص قائم رکھنے، عالمی سند جواز کے تحت متعلقہ قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق جامع اور منصفانہ حل کے حصول کی اہمیت پر زور دیا جس میں 1967 کی سرحدات اور مشرقی یروشلم دارالحکومت کی حامل خودمختار ریاست کے قیام کی فلسطینی عوام کو ضمانت دی گئی ہے۔ شام کے مسئلے پر اطراف نے شام کے بحران کا حل تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو شام کے عوام کی خواہشات کا حمل ہو اور شام کی وحدت اور جغرافیائی سالمیت کو برقرار رکھے۔ انہوں نے شام کے معاملات میں علاقائی مداخلت کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کی وجہ سے شام کی سلامتی و استحکام، جغرافیائی سالمیت اور اس کے سماجی تانے بانے کی یکجائی کو خطرات لاحق ہیں اور شام کے لئے اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی کی کوششوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔ اطراف نے عراق کے استحکام اور جغرافیائی سالمیت کی حمایت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔اطراف نے افغانستان میں ہونے والی تازہ ترین پیش ہائے رفت پر بھی بات چیت کی اور سلامتی واستحکام کے حصول، افغانستان کی سرزمین کو دہشت گرد گروہوں کی جانب سے محفوظ پناہ کے طور پر استعمال ہونے سے بچانے کی ضرورت سے اتفاق کیا۔ اطراف نے افغانستان پر او۔آئی۔سی وزرا خارجہ کونسل کے غیرمعمولی اجلاس کے فیصلوں پر پیش رفت جاری رکھنے اور اس پر عمل درآمد سے اتفاق کیا تاکہ افغان عوام کو انسانی امداد کی فراہمی اور اس ضمن میں حمایت جاری رہے۔ انہوں نے متحمل اسلامی شریعت میں ضمانت کردہ حقوق کے احترام کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ افغانستان امن واستحکام سے ہمکنار ہو اور افغان عوام کو امداد کی فراہمی کی مربوط عالمی کوششوں میں تسلسل رہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ روس اور یوکرین سیاسی تصفیہ تک پہنچ پائیں گے اور یہ بحران ختم ہوگا اور علاقائی وعالمی سطح پر سلامتی واستحکام ممکن ہو گا اور اس کے منفی اثرات کو محدود کیاجاسکے گا۔دورے کے اختتام پر وزیراعظم پاکستان نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور ڈپٹی پرائم منسٹر شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے علاوہ سعودی عرب کی حکومت کا اپنے اور اپنے وفد کی گرمجوش اور فراخ دلانہ میزبانی پرشکریہ ادا کیا۔ ولی عہد اور نائب وزیراعظم عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم پاکستان اور برادر ملک پاکستان کے عوام کی مزید ترقی خوش حالی کے لئے نیک تمناؤں اور خیرسگالی کے پرجوش جذبات کا اظہار کیا۔


متعلقہ خبریں


حکومت کی چیف جسٹس کو کمک،سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کی منظوری وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

 وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 منظور کر لیا۔آرڈیننس کے مطابق کسی کمیٹی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکیں گے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت تین رکنی کمیٹی بینچز تشکیل دے گی۔ سپریم کورٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 کے...

حکومت کی چیف جسٹس کو کمک،سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کی منظوری

صنم جاوید کے والد کی بازیابی کیلئے درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔درخواست صنم جاوید کی والدہ روبینہ جاوید نے بیرسٹر خدیجہ کی وساطت سے دائر کی۔درخواست میں انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ، وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخو...

صنم جاوید کے والد کی بازیابی کیلئے درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر

اسپیکر کا خط، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں نئی پارٹی پوزیشن ، تحریک انصاف کا وجود ختم وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہو گئی۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے نئی پارٹی پوزیشن جاری کر دی ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے 80 اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کیا گیا اس سے پہلے 39 اراکین تحریک انصاف ا...

اسپیکر کا خط، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں نئی پارٹی پوزیشن ، تحریک انصاف کا وجود ختم

آئینی ترامیم ، فوج کے کردار میں اضافہ ، بنیادی حقوق محدود،مولانا فضل الرحمان نے آئینی عدالت کی حمایت کر دی وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

  جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عدلیہ میں آئینی ترامیم کا حکومتی مسودہ مل گیا مسودے میں بنیادی حقوق کا دائرہ کار محدود کرکے ملٹری کے کردار میں اضافہ کردیا گیا ہے اسی لیے حمایت سے انکار کیا۔ مفادات کا لین دین ملک کی سیاست بن چکا ہے لیکن ہم نے اصولوں...

آئینی ترامیم ، فوج کے کردار میں اضافہ ، بنیادی حقوق محدود،مولانا فضل الرحمان نے آئینی عدالت کی حمایت کر دی

اسپیکر کا خط،تحریک انصاف کا قومی اسمبلی سے وجود ختم،پی ٹی آئی اراکین سنی اتحاد کونسل کا حصہ بنا دیے گئے وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

  اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے الیکشن کمیشن کو خط کے بعد پارٹی پوزیشن میں تبدیلی ہو گئی،نئے الیکشن ایکٹ کے بعد پارٹی پوزیشن بھی تبدیل ہوگئی ،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی،نئی پارٹی پوزیشن میں قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کا وجود ختم ہو گیا،تمام...

اسپیکر کا خط،تحریک انصاف کا قومی اسمبلی سے وجود ختم،پی ٹی آئی اراکین سنی اتحاد کونسل کا حصہ بنا دیے گئے

شمالی، جنوبی وزیرستان میں جھڑپیں، 6 جوان شہید،12 خوارج ہلاک وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

  شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے جھڑپوں کے دوران 12 خوارج ہلاک جبکہ 6 جوان شہید ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپوں کے 2 واقعات ہوئے، 19 ستمبر کو پاک افغان سرحد پر 7 دہشت گردوں کی نقل و حرک...

شمالی، جنوبی وزیرستان میں جھڑپیں، 6 جوان شہید،12 خوارج ہلاک

اسرائیل کے جنوبی لبنان میں 70مقامات پر 100سے زائد حملے وجود - جمعه 20 ستمبر 2024

مواصلاتی آلات سے دھماکوں کے بعد اسرائیل نے جنوبی لبنان میں 70 مقامات پر 100 حملے سے زائد حملے کردیے۔خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہناتھا کہ اسرائیلی ہوائی جہازوں نے دو گھنٹوں تک جنوبی لبنان میں مس الجبل، طیبہ، بلیدہ اور وادی بقا سمیت کئی علاقوں میں اہداف کو نشانہ...

اسرائیل کے جنوبی لبنان میں 70مقامات پر 100سے زائد حملے

لیلاہور جلسہ آر یا پار، روکا تو جیلیں بھر دیں گے،عمران خان وجود - جمعرات 19 ستمبر 2024

  بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور کا جلسہ آر یا پار ہوگا روکا گیا تو جیلیں بھر دیں گے، انہوں نے افغان ایشو پر بھی کہا کہ ملک کا مستقبل داؤ پر لگا ہے اور ہم افغان قونصلر کے پیچھے پڑے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ک...

لیلاہور جلسہ آر یا پار، روکا تو جیلیں بھر دیں گے،عمران خان

مخصوص نشستیں،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعدسپریم کورٹ فیصلے پر عمل نہیں ہوسکتا،اسپیکر قومی اسمبلی کا الیکشن کمیشن کو خط وجود - جمعرات 19 ستمبر 2024

  اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد مخصوص نشستیں تبدیل نہیں کی جاسکتیں نہ ہی سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہوسکتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردا...

مخصوص نشستیں،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعدسپریم کورٹ فیصلے پر عمل نہیں ہوسکتا،اسپیکر قومی اسمبلی کا الیکشن کمیشن کو خط

حزب اللہ، اسرائیل کے درمیان بڑی جنگ کا خطرہ وجود - جمعرات 19 ستمبر 2024

  اسرائیلی جارحیت کے بعد حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بڑی جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس کے بعد اسرائیل نے ہزاروں فوجی غزہ کی پٹی سے لبنان سرحد پر منتقل کرنا شروع کردیے ہیں۔ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ وقتاً فوقتاً ایک دوسرے کو نش...

حزب اللہ، اسرائیل کے درمیان بڑی جنگ کا خطرہ

چکن گونیا ، ڈینگی، ملیریاکے ریکارڈتوڑ مریض،اسپتال بھرگئے وجود - جمعرات 19 ستمبر 2024

  کراچی میں مون سون بارشوں کے بعد چکن گونیا۔ ڈینگی اور ملیریا کے کیسزمیں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق زیادہ تر پچاس سے ساٹھ فیصد کیسز نجی اورسرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں تیز بخار کے ساتھ چکن گونیا کے مریض رپورٹ ہورہے ہیں۔مون سون بارشوں کے بعد ...

چکن گونیا ، ڈینگی، ملیریاکے ریکارڈتوڑ مریض،اسپتال بھرگئے

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ریکارڈ،100 انڈکس 1500 پوائنٹس بڑھ گیا وجود - جمعرات 19 ستمبر 2024

  پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو تیزی دیکھنے میں آئی۔ہنڈریڈ انڈیکس 997پوائنٹس اضافیکیساتھ 81 ہزار459 پوائنٹس پربند ہوا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کیآغاز سے ہی تیزی دیکھنے میں آئی۔ہنڈریڈانڈیکس میں 900پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس اکیاسی ہزار چار سو ...

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ریکارڈ،100 انڈکس 1500 پوائنٹس بڑھ گیا

مضامین
بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود هفته 21 ستمبر 2024
بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث

بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک وجود هفته 21 ستمبر 2024
بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک

بھارت میں مساجد غیر محفوظ وجود جمعه 20 ستمبر 2024
بھارت میں مساجد غیر محفوظ

نبی کریم کی تعلیمات اور خوبصورت معاشرہ وجود جمعه 20 ستمبر 2024
نبی کریم کی تعلیمات اور خوبصورت معاشرہ

کشمیر انتخابات:جہاں بندوں کو تولا جائے گا ! وجود جمعه 20 ستمبر 2024
کشمیر انتخابات:جہاں بندوں کو تولا جائے گا !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر