وجود

... loading ...

وجود
وجود

پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دبائو ڈالا گیا تھا، شیریں مزاری کا انکشاف

جمعرات 06 مئی 2021 پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دبائو ڈالا گیا تھا، شیریں مزاری کا انکشاف

وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹرشیریں مزاری نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرانے کیلئے پاکستان پر دبائو ڈالا گیا تھا، حکومت نے اس دبائو کو قبول نہیں کیا، اپنے دیرینہ قومی موقف پر قائم ہیں، فلسطین کاز کیلئے او آئی سی بنی اسی نے یہ مسئلہ فراموش کردیا ہے ، امریکہ ، فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حوالے خیر خوا ہ نہیں ہوسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام فلسطین کی آزادی کے بارے میں القدس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سمینار کی صدارت کونسل کے سیکرٹری جنرل اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کی۔ کونسل میں شامل مختلف جماعتوں کے رہنمائوں نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر شیریںمزاری نے کہاکہ فلسطین کاز پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ، کسی دبائو کو خاطر میں نہیں لائیں گے ۔ گزشتہ دنوں پاکستان پر اسرائیل تسلیم کرنے کیلئے دبائو ڈالا گیا تھا مگر ہم نے واضح طورپر موقف اختیار کیا کہ یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ دنیا میں ظلم و تشدد کی بنیادی وجہ انسانوں کی آزادی کو سلب کرنا ہے مقبوضہ علاقوں میں لوگ اپنے تمام سیاسی ، قانونی ، بنیادی حقوق سے محروم ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنا تو دور کی بات ہے اس حوالے سے کوئی ذرا برابر بھی اقدام نہیں کیا جائے گا۔ یوم القدس اس لئے منایا جاتا ہے کہ اسرائیل نے فلسطین پر حملہ کیا تھا۔ فلسطین کیلئے او آئی سی بنی مگر افسوس کہ او آئی سی نے ہی مسئلہ فلسطین کو فراموش کردیا ہے ۔ مسلم امہ دشمن سے کم اور آپس میں زیادہ لڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر اور فلسطین دونوں مسائل کو عالم اسلام نے نظر انداز کردیا ہے تاہم ان ممالک میں عوام میں ان مسائل پر یکجہتی اور ہم آہنگی ہے ۔ پاکستان کی پوزیشن مضبوط اور واضح ہے اور ہم اپنی اس پوزیشن سے کبھی نہیں بھٹکیں گے ۔ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے جنگی قوانین کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں ۔ بھارتی جیل میں آسیہ اندرابی کو رکھا گیا ہے دیگر کشمیری رہنما بھی قید ہیں جبکہ جنگی قوانین کے تحت مقبوضہ علاقوں کسی رہنما کو قابض ملک اپنی جیل میں نہیں رکھ سکتا۔ ہیومن رائٹس واچ نے فلسطین میں ہونے والے مظالم کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے ۔ امریکہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کا ہمدرد نہیں ہے ۔ پاکستان یمن کیخلاف جنگ کا حصہ ہے نہ حصہ بنا ہے نہ بننا چاہیے یہی ہماری اصولی پوزیشن ہے ۔ افسوس یہ ہے کہ عالم اسلام کے پاس معاشی اور دفاعی طاقت کے باوجود کشمیری اور فلسطینی حقوق سے محروم ہیں۔ مسلم امہ کے اتحاد کا فائدہ مظلوموں کو پہنچنا چاہیے ۔ مسلم امہ کو اپنی طاقت دکھانی چاہیے ۔ کشمیر اور فلسطین کا آپس میں گہرا تعلق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سارے مسلم ممالک ایک ایک کرکے اسرائیل کو تسلیم کررہے ہیں بلکہ اب تو بعض ممالک یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت کو تسلیم کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایک دو ممالک رہ جائیں گے جو اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ پارلیمانی کمیٹی برائے فلسطین بن سکتی ہے اس کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کروں گی۔ صدر سیمینار لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلسطین اور کشمیر میں مسلسل خون بہہ رہا ہے ، ظلم و جبر مسلط ہے ، دنیا یہ مسائل حل کرتے نظر نہیں آرہی۔ افغانستان میں استعماری قوتوں نے خطے کا امن تہہ و بالا کردیا ہے اور خرابیوں کی کوکھ سے عالم اسلام کیلئے نئے مسائل پیدا ہوئے ہیں ۔او آئی سی غیر موثر ادارہ بن کر رہ گئی ہے ۔ اقوام متحدہ کا کنٹیکٹ گروپ بھی بے اثر ہوکر رہ گیا ہے ۔ انتشار کی وجہ سے مسلم ممالک پر دبائو بڑھ رہا ہے ۔ پاکستان کو اسرائیل کیخلاف اپنے اصولی موقف پر سختی سے قائم رہنا چاہیے ۔ پاکستان فلسلطین اور کشمیر کے مسائل پر اپنے کردار اور سیاسی موقف کو واضح کرے ۔ کشمیر اور فلسطین جیل بن چکے ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد نے سارے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے ۔ کشمیر فلسطین کے مسائل حل ہوئے بغیر دنیا میں امن و سکون قائم نہیں ہوسکتا۔ کشمیر اور فلسطین پر متفقہ قومی پالیسی وضع کی جائے ۔ قومی ترجیحات طے ہونی چاہیے ۔ کشکول، جھولی پھیلانے ، جھک جانے سے مسائل حل نہیں بلکہ مشکلات بڑھیں گی۔ اسرائیل تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے ۔ اتحاد امت کی ضرورت زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ مشترکات پر متحد ہوں۔ ایران اورسعودی عرب کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کی اطلاعات آرہی ہیں اس حوالے سے مثبت اشارے ملے ہیں خیر مقدم کرتے ہیں شیعہ سنی کو تقسیم کرکے جو آگ لگائی گئی تھی اس سے کچھ حاصل نہیں ہوا غیروں نے بہت کچھ کمایا۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین ، کشمیر ، افغانستان کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جائے ۔ پاکستان کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے مطالبہ کیا کہ مشترکہ کشمیر فلسطین پارلیمانی کشمیر کمیٹی قائم کی جائے ۔ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف اتحادی افواج کی سربراہی سے دستبردار ہوں۔ دنیا بھر میں یہ تاثر ہے کہ درحقیقت ہماری افواج کی اس جنگ کو حمایت حاصل ہے ۔ یمن کی آنے و الی نسلیں پاکستان کے حوالے سے منفی پیغام لیں گی۔ جنرل سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں واپس آجائیں ، ڈالروں کیلئے کوئی پاکستان کے مفادات کو نقصان نہ پہنچائے ۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین بنیادی طورپر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے ۔ ہم نے جب عسکریت پسندی کو باہر سے فروغ دیا تو کشمیر اور فلسطین کی تحریکوں کے حوالے سے مسائل بڑھتے گئے ۔ یہ تحریکیں اندرونی طورپر مضبوط ہیں۔ انہیں خودمختار فیصلے کرنے دیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی یہ کیسی خارجہ پالیسی ہے کہ سرحد پر بھی باڑ ہے اور اندرون ملک بھی باڑ لگائی جارہی ہے انہوں نے اس حوالے سے گوادر کی نشاندہی کی ہے اور کہاکہ فلسطین کے عوام کے حقوق کی جب بات کرتا ہوں تو مجھے قبائلی اضلاع کے مظلوم عوام یاد آجاتے ہیں۔ ان کے ساتھ بھی وہی سلوک ہورہا ہے جو اسرائیلی اتھارٹی فلسطینیوں کے ساتھ روا رکھے ہوئے ہیں۔ قبائلی اضلاع میں اب بھی غیر اعلانیہ زنجیریں اور پھاٹک ہیں۔ پاکستان کے شہری یہاں تک کہ ارکان پارلیمنٹ بھی قبائلی اضلاع نہیں جاسکتے ۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن عبدالرشید ترابی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ دنوں میں مقتدر حلقوں سے کشمیر کے مسئلے پر ملنے والے اشاروں نے تشویش میں مبتلا کردیا ہے کہ ماضی کو فراموش کردیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان کو پسپائی پر مجبور کیا جاسکتا ہے خبردار رہنے کی ضرورت ہے ۔ بھارتی جیل میں اشرف صحرائی کو شہید کردیا گیا ہے اور میت ورثاء کے حوالے بھی نہیں کی جارہی۔ حکومت پاکستان کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔ او آئی سی ،انسانی حقوق کی تنظیموں کو جاگنے کی ضرورت ہے کیونکہ بھارتی جیلوں میں کشمیری رہنمائوں کی جانوں کیلئے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز، کونسل کے رہنما ثاقب اکبر، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل ناصر عباس اور دیگر رہنمائوں نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر