وجود

... loading ...

وجود
وجود

سحری یا ”سیری“

بدھ 29 اپریل 2020 سحری یا  ”سیری“

دوستو،سب سے پہلے تو آپ ایک خوشخبری سن لیں۔۔خبر کے مطابق سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 جون تک پاکستان میں کورونا وائرس کے 97 فیصد کیسز ختم ہو جائیں گے۔سنگاپور کی یونیورسٹی نے اعدادوشمار کی بنیاد پر تخمینہ لگایا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اپنی چوٹی پر پہنچ کر گھٹنا شروع ہو جائیں گے اور 8 جون تک 97 فیصد کیسز ختم ہو جائیں گے۔اس کے برخلاف عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو جولائی کے وسط تک پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔ادھر آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان جدید کورونا وائرس اینٹی باڈی ٹیسٹ کٹس بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ٹیسٹ کٹس کے ذریعہ شہری خود گھر میں ٹیسٹ کر سکیں گے کہ کیا ان کے جسم میں کورونا وائرس کے خلاف مدافعت موجود ہے؟امیونٹی ٹیسٹ کٹس صرف 20 منٹ میں نتیجہ دے گی۔ ایک ٹیسٹ کی قیمت 10 پاؤنڈ ہوگی۔ برطانوی حکومت نے پہلے ہی 5 کروڑ کٹس کا آرڈر دے دیا ہے۔ جون سے ایک ہفتے میں 10 لاکھ ٹیسٹ کٹس بنانے کے عمل کا آغاز ہوگا۔
کورونا کی بات بھی چلتی رہے گی۔۔رمضان المبارک کے حوالے سے کچھ باتیں ہوجائیں۔۔ آج پانچواں روزہ ہے اور آج رات ہم چھٹی سحری تناول کریں گے۔۔سحری کے حوالے سے قرآن پاک میں اللہ پاک سورۃ بقرہ کی آیت نمبر ایک سو ستاسی میں فرماتے ہیں۔(ترجمہ)اور کھاتے پیتے رہا کرو یہاں تک کہ تم پر صبح کا سفید ڈورا (رات کے) سیاہ ڈورے سے (الگ ہو کر) نمایاں ہو جائے، پھر روزہ رات (کی آمد) تک پورا کرو۔۔۔ اسی طرح کئی احادیث مبارکہ میں سحری کی فضیلت بیان کی گئی۔۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔“ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت زید بن ثابت نے سحری کھائی۔ جب دونوں اپنی سحری سے فارغ ہوئے تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھی۔ ہم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے کہا کہ ان کے سحری سے فارغ ہونے اور نماز میں شامل ہونے میں کتنا وقفہ تھا؟ فرمایا کہ جتنی دیر میں کوئی آدمی پچاس آیتیں پڑھے۔۔ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ۔۔حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور اہل کتاب کے روزے میں صرف سحری کھانے کا فرق ہے۔ایک اور حدیث مبارکہ کے مطابق عبد اللہ بن حارث حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا: میں سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سحری تناول فرما رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: یہ اللہ کی دی ہوئی برکت ہے، تم اسے ترک نہ کیا کرو۔“ اس حدیث کو امام نسائی نے روایت کیا ہے۔
اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی (منادی کرنے والے) حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ تھے، جو اسلام کے پہلے موذن بھی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال کی ذمے داری لگائی تھی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کے لیے بیدار کریں۔ مکہ المکرمہ میں مساہراتی کو زمزمی کہتے ہیں۔ وہ فانوس اٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں کے چکر لگاتا ہے، تاکہ اگر کوئی شخص آواز سے بیدار نہیں ہوتا تو وہ روشنی سے جاگ جائے۔ اسی طرح سوڈان میں مساہراتی گلیوں کے چکر لگاتا ہے اور اس کے ساتھ ایک بچہ ہوتا ہے، جس کے ہاتھ میں ان تمام افراد کی فہرست ہوتی ہے جن کو سحری کے لیے آواز دے کر اٹھانا مقصود ہوتا ہے۔ مصر میں سحری کے وقت دیہاتوں اور شہروں میں ایک شخص لالٹین تھامے ہر گھر کے سامنے کھڑا ہوکر اس کے رہائشی کا نام پکارتا ہے یا پھر گلی کے ایک کونے میں کھڑا ہوکر ڈرم کی تھاپ پر حمد پڑھتا ہے۔اسی طرح ایشیا اور بالخصوص پاکستان میں بھی سحری جگانے کے لیے مختلف طریقے آزمائے جاتے ہیں، جس کے تحت کہیں ڈھول، دف، کنستر بجاکر سحری میں لوگوں کو جگایا جاتا ہے، تو کہیں نوجوان لڑکے ٹولیاں بناکر رات بھر گلیوں میں گھومتے ہوئے بلند آواز میں حمد و ثنا کرکے لوگوں کو جگاتے ہیں۔
عموماً افراد سحری کی وجہ سے زیادہ فکرمند ہوتے ہیں کہ ہم کچھ ایسا کھا لیں کہ نہ دن بھر بھوک لگے اور نہ پیاس لگے۔وہ افراد جو سحری اور افطاری میں کھانوں کی وجہ سے فکرمند رہتے ہیں۔ اگر وہ اپنی سحری میں چند چھوٹی چیزیں شامل کرلیں تو ان افراد کو کئی طبی فوائد حاصل ہونگے، جیسے مثال کے طور پر، 1 کپ دودھ میں 1 کپ پانی ملاکر پینے سے پورے دن توانائی حاصل ہوگی اور پیاس نہیں لگے گی۔ دہی کی لسی پینے سے بھی کمزوری اور بدہضمی سے بچا جاسکتا ہے۔ سحری میں پانچ کھجوریں کھانے سے پورا دن جسم میں گلوکوز کی کمی واقع نہیں ہوتی۔تازہ پھلوں اور جوس کا استعمال ضرور کریں۔ اپنی سحری میں جو کا دلیہ، دودھ اور شہد کے ساتھ ضرور تناول فرمائیں تاکہ فائبر حاصل ہو، اور اس سے آنتوں میں خشکی بھی نہیں ہوگی۔روٹی کے ساتھ دال یاکم روغن والا سالن کھانے کو ترجیح دیں۔ صحت مند روزے کے لیے بھرپور سحری ضروری ہے۔جتنا ممکن ہو پراٹھے، روغنی اور تیز مرچ مصالحے والے کھانوں سے پرہیز کریں۔۔لیکن ہمارے یہاں معاملہ الٹ ہی نظر آتا ہے۔۔ سحری میں کچھ لوگ اونٹ کی طرح پانی اور خوراک اپنے پیٹ میں ذخیرہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ وہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ انسانوں کو ”کوہان“ نہیں لگا ہوتا۔۔ سحری میں ”سیری“ سے پرہیز کرنا چاہیئے۔۔ سیر ہوکر جتنا کھائیں گے،اگلے دن طبیعت بے چین پائیں گے۔ سیانے کہتے ہیں کہ۔۔کم خوردن، کم گفتن، کم خفتن میں ہی بھلائی ہے۔۔یعنی کم کھانے، کم بولنے اور کم سونے میں بے شمار فوائد موجود ہیں بس ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔فجر اور مغرب کے اوقات کی جتنی پابندی مچھر کرتے ہیں اتنی آج کل نمازی بھی نہیں کرتے ہاں روزے دار ضرور کرتے ہیں۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر