 
      ... loading ...
 
                 بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ کے موقع پر ہفتے کو مقبوضہ کشمیر بھر میں احتجاجی ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ عوام نے اپنے گھروں کی چھتوں اور دوسری جگہوں پراحتجاج کے طورپر سیاہ پرچم لہرا ئے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے دورے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے سرینگر کے تاریخی لال چوک کی طرف مارچ کو بھارتی فورسز نے طاقت کا استعمال کر کے روک دیا جبکہ لال چوک سیل کر دیا گیا تھا۔ مارچ اوراحتجاج کی اپیل سیدعلی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمدیاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کی تھی۔ دوسری طرف پاکستان نے کشن گنگا ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے افتتاح پر عالمی بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان سے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی قیادت میں چا رکنی وفد آج واشنگٹن پہنچے گا اور عالمی بینک کے صدر سے ملاقات کرے گا۔ اگرچہ پاکستان کی جانب سے کشن گنگا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے افتتاح پر شدید احتجاج بھی کیا گیا اور ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت کے کشن گنگا ڈیم منصوبے کیافتتاح پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی مذاکرات اور عالمی بینک کی ثالثی کے باوجود بھارت نے منصوبے کی تعمیر جاری رکھی اور تنازع حل کیے بغیر منصوبے کا افتتاح سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے تاہم امر واقع یہ ہے کہ پاکستان کی طرفد سے بھارت کی طرف سے ایسے درجنوں منصوبوں کو مکمل ہونے دیا گیا اور کوئی بھی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی بلکہ بھارت نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوازشریف حکومت نے چپ سادھے رکھی انتہائی متنازعہ کشن گنگا ڈیم پر کام 2009 ء میں شروع کیا گیا تھاجوکہ اب مکمل ہوا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی قیادت نے کشمیر کے لوگوں کی خواہشات اورا منگوں کی جدوجہد کو اور ردعمل کو دیکھ لیا ہئے متنازعہ آبی منصوبے ہوں یا تعمیر و ترقی کے کام کشمیریوں کو اس سے غرض نہیں بلکہ وہ آزادی سے کم تر کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ کے موقع پر ہفتے کو مقبوضہ کشمیر بھر میں احتجاجی ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ عوام نے اپنے گھروں کی چھتوں اور دوسری جگہوں پراحتجاج کے طورپر سیاہ پرچم لہرا ئے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے دورے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے سرینگر کے تاریخی لال چوک کی طرف مارچ کو بھارتی فورسز نے طاقت کا استعمال کر کے روک دیا جبکہ لال چوک سیل کر دیا گیا تھا۔ مارچ اوراحتجاج کی اپیل سیدعلی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمدیاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کی تھی۔ دوسری طرف پاکستان نے کشن گنگا ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے افتتاح پر عالمی بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان سے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی قیادت میں چا رکنی وفد آج واشنگٹن پہنچے گا اور عالمی بینک کے صدر سے ملاقات کرے گا۔ اگرچہ پاکستان کی جانب سے کشن گنگا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے افتتاح پر شدید احتجاج بھی کیا گیا اور ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت کے کشن گنگا ڈیم منصوبے کیافتتاح پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی مذاکرات اور عالمی بینک کی ثالثی کے باوجود بھارت نے منصوبے کی تعمیر جاری رکھی اور تنازع حل کیے بغیر منصوبے کا افتتاح سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے تاہم امر واقع یہ ہے کہ پاکستان کی طرفد سے بھارت کی طرف سے ایسے درجنوں منصوبوں کو مکمل ہونے دیا گیا اور کوئی بھی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی بلکہ بھارت نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوازشریف حکومت نے چپ سادھے رکھی انتہائی متنازعہ کشن گنگا ڈیم پر کام 2009 ء میں شروع کیا گیا تھاجوکہ اب مکمل ہوا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی قیادت نے کشمیر کے لوگوں کی خواہشات اورا منگوں کی جدوجہد کو اور ردعمل کو دیکھ لیا ہئے متنازعہ آبی منصوبے ہوں یا تعمیر و ترقی کے کام کشمیریوں کو اس سے غرض نہیں بلکہ وہ آزادی سے کم تر کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
پاکستان کو بھی عالمی ثالث کے روبرو گنگا کشن ڈیم پر شدید تحفظات رہے ہیں اور ان کا کھل کر اظہار بھی کیا ہے ،بھارت آبی جارحیت سے ہمارے حصے کا پانی جوہمیں ملنا چاہئے اس میں شدید کمی واقع ہورہی ہے اس کا حل یہی ہے کہ ہماری حکومت بھارت کیخلاف عالمی اداروں سے رجوع کرے اور انددرون ملک جنگی بنیادوں پر کالا باغ ڈیم سمیت دوسرے آبی ذخیرے ترمیر کرے اورمکی وسائل کا رخ اس طرف موڑدے تعمیر و ترقی کے کم لاگت منصوبے ہی شروع کیے جائیں اگر کالاباغ سمیت دوسرے ڈیمز نہ بنائے گئے تویہ بھارت کی پاکستان کیخلاف فتح سمجھی جائے گی کیونکہ اس نے اس اہم ترین منصوبے کی مخالفت کے لیے کروڑوں ڈالر مختص کررکھے ہیں اور اپنے ہمنواؤں کو اس ڈیم کی مخالفت کا ٹاسک دے رکھا ہے۔ دوسری طرف بھارتی وزیر اعظم کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ جموں کشمیر کے عوام نے کبھی بھی بھارت کے جبری قبضے کو قبول نہیں کیا ہے اور آج بھی وہ اس جبری قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور جب تک انہیں اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں کی روشنی میں ان کاحق خودارادیت اور اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جاتا اس وقت تک کشمیری اپنی جدوجہد کو جاری وساری رکھیں گے یہی وجہ ہے کہ کشمیر کی مقبوضہ وادی قاتل، قاتل، مودی قاتل کے نعروں سے گونج اٹھی۔
حریت قیادت نے ایک بیان میں دنیا کی توجہ بھارتی مطالم کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے مقبوضہ علاقے کے مجوزہ دورے کا مقصد عالمی برادری کو یہ جھوٹا تاثر دینا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ خوش ہیں‘ حالانکہ بھارت نے مقبوضہ علاقے کو جہنم زار بنارکھا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی بھارتی حکومت سے کہاکہ ریاستی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نئی دہلی اور اسلام آباد کی طرف دیکھنے کے بجائے اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں۔
افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...
 
        سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...
 
        26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...
 
        خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...
 
        کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم...
 
        پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استن...
 
        افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...
 
        عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...
 
        بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...
 
        وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فا...
 
        بھارتی جریدے فرسٹ پوسٹ کا 20 ہزار پاکستانی فوجی غزہ بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا،بھارتی رپورٹ میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں، عطا تارڑ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی اخبار کے جملے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیے،آئی ایس پی آر اور ...
 
        بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...
 
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
        