... loading ...
جسمانی کی طرح ذہنی امراض بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔ نفسیاتی امراض کا علاج تھراپی اور ادویات دونوں سے کیا جاتا ہے۔ اگر مرض کی شدت کم ہو تو کوشش کی جاتی ہے کہ ادویات کے بغیر تھراپی کے ذریعے علاج کر لیا جائے۔ بعض افراد کو اپنے ماہر نفسیات یا تھراپسٹ سے شکایات ہوتی ہیں۔ دوران علاج انہیں احساس ہونے لگتا ہے کہ نفسیاتی مسائل کے لیے تھراپی کام نہیں کر رہی۔ نفسیاتی امراض کے لیے تھراپی موثر ہے۔ تھراپی میں گفتگو اور مشاورت ہی کے ذریعے بہت سے لوگ بہتر ہو جاتے ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ تھراپسٹ قابل ہو۔ بہت سے افراد کو اندازہ ہی نہیںہوتا کہ ایک قابل اور اچھا ماہر نفسیات یا تھراپسٹ کیسا ہوتا ہے۔ کچھ افراد کی سالوں تک ایک ماہر تھراپی کرتا رہتا ہے اور وہ بہتری محسوس نہیںکرتے۔ اچھے تھراپسٹ کے کام کا مثبت نتیجہ نکلنا چاہیے۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ کبھی کبھی مسئلہ تھراپسٹ کی بجائے آپ کے ساتھ ہوتا ہے۔ اگر بہتری کے لیے آپ ایمانداری، ذمہ داری اور مضبوط ارادے سے کام نہیں لے رہے تو بہتر نہ ہونے کا سبب آپ خود ہیں۔ اس کے باوجود اگر آپ کا ذہنی مسئلہ تھراپسٹ حل نہیں کر پا رہا تو اسے بدلیں۔ ذیل میں ان علامات کا ذکر ہے جن کی موجودگی میں ایسا کرنا چاہیے۔
1۔ سمجھ نہ پانا: تھراپی کے سیشنز میں جب آپ کا تھراپسٹ غلط توجیحات پیش کر رہا ہو، بار بار کنفیوڑن کا شکار ہو یا جھجک دکھا رہا ہو تو آپ کو شک پڑ جاتا ہے کہ وہ آپ کے مسئلے کو اچھی طرح سمجھ نہیں پا رہا۔ اگر تشخیص غلط ہو جائے تو علاج بھی غلط ہوگا۔ اگر آپ کو یہ محسوس ہو کہ آپ کے مسئلے کو ماہر سمجھنے سے قاصر ہے تو علاج جاری رکھنے سے پہلے کسی دوسرے ماہر سے مشورہ کر لیجیے۔ ایک اچھا تھراپسٹ ایک یا دو سیشنز میں ذہنی صحت کا جامع نقشہ بنانے کے قابل ہوتا ہے۔ وہ علاج کے لیے ایسے مشورے دیتا ہے جو معقول لگتے ہیں اور آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ بصیرت رکھتا ہے۔
2۔ بہت ملنسار: مریض کا بھروسہ پانے کے لیے ملنسار و مددگار ہونا مفید ہوتا ہے، لیکن اگر یہ لگے کہ تھراپسٹ بس آپ کی باتیں اچھی طرح سنتا جا رہا ہے اور آپ کے جذبات کے بہاومیں بہہ رہا ہے تو شاید آپ کو اسے بدلنے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ صرف اس ڈر سے کہ آپ اَپ سیٹ نہ ہوں زندگی کے بعض اہم مگر حساس پہلووں پر بات کرنے سے گریز کرے۔ تاہم آپ کو ایسا تھراپسٹ چاہیے جو آپ کی سچائیاں آپ کے سامنے لا سکے اور علاج کی خاطر ایسی بات بھی کر سکے جو آپ کو بے آرام کرتی ہے۔
3۔ مشورہ نہ دینا: کچھ تھراپسٹ مشورے دینے سے بہت گریز کرتے ہیں۔ انہیں شاید ڈر ہوتا ہے کہ جس طرح کی تھراپی ہو رہی ہے اگر اسے بدلا گیا تو کہیں آپ مخالفت نہ کرنے لگیں۔ مشورہ اور رہنمائی تھراپی کا اہم حصہ ہیں۔ مریضوں کو اپنی زندگی بہتر بنانے کے لیے نیامشورہ چاہیے ہوتا ہے۔انہیں سننا کافی نہیں ہوتا۔ ایک اچھا تھراپسٹ مشورہ دیتا ہے اور اس کے ساتھ مریض کو اپنے فیصلے خود کرنے کے قابل بھی بناتا ہے۔
4۔ بہت زیادہ شیئر کرنا: کسی بھی تھراپسٹ کے لیے یہ غیر پیشہ ورانہ اور نامناسب ہے کہ وہ اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کرے۔ بعض تھراپسٹ کا خیال ہوتا ہے کہ ذاتی زندگی کی باتیں بتا کر مریض سے ربط بہتر ہو گا لیکن یہ غیراصولی اور غیر پیشہ ورانہ تصور ہے۔ مریض کا دوست نہیں بننا چاہیے اور اپنی حدود کو سمجھنا چاہیے۔
5۔آپ زیادہ سمجھدار ہیں: اگر ایسا ہو کہ کئی موقعوں پر تھراپسٹ سے زیادہ سمجھ آپ کوآ رہی ہو، یعنی اس کی سمجھ بوجھ میں گہرائی نہ ہو تو بہتر ہے کہ زیادہ سمجھدار ماہر سے رجوع کریں۔
6۔ پروا نہ کرنا: ہمیشہ یہ احساس ہونا چاہیے کہ تھراپسٹ اپنی پوری کوشش کر رہا ہے۔ اگر ایسا لگے کہ وہ توجہ نہیں دے رہا یا وہ بار بار بھول جاتا ہے یا اسے آپ سے زیادہ فیس کی فکر ہے، وہ لاپروا ہے تو یہ اچھی علامات نہیں۔ اسی طرح اس میں ہم دردی کا عنصر نظر نہ آئے تو اپنے انتخاب پر ازسرنو غور کیجیے۔
7۔ رکاوٹ: کبھی کبھار یوں ہوتا ہے کہ آپ بہتر ہوتے ہیں لیکن ایک مقام پرآ کر بہتری کا عمل رک جاتا ہے۔ ایسے میں اگر تھراپسٹ نئی صورت حال کے مطابق اپنے طریقہ کار کو نہیں بدلتا تو یہ اس کی ناکامی ہوگی۔
8۔ دلچسپی لینا: تھراپسٹ کا مریض میں رومانوی دلچسپی لینا بالکل غلط سمجھا جاتا ہے اور اس سے علاج متاثر ہوتا ہے۔ اگر محسوس ہو کہ وہ ایسی دلچسپی لے رہا ہے تو اس سے علاج کرانا ترک کر دینا چاہیے۔ پیشہ ور تھراپسٹ اپنی حدود سے باہر نہیں جاتا اور ایسا ماحول پیدا کرتا ہے جس میں توجہ صرف علاج پر ہو۔
9۔ بلانا: بدقسمتی سے کچھ تھراپسٹ علاج میں بہتری نہ بھی لا رہے ہوں تو بھی وہ چاہتے ہیں کہ مریض ہاتھ سے نہ جائے۔ اس کے لیے وہ مریض سے ایسی باتیں کرتے ہیں جن سے کسی دوسرے تھراپسٹ کے پاس جانے کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور مریض کسی دوسرے کے بارے میں سوچنے پر احساس جرم میں مبتلا ہوتا ہے۔ اگر ایسا ہے تو اپنا تھراپسٹ بدلیں۔
10۔ اندازِ گفتگو: تھراپسٹ ایسا ہونا چاہیے جس سے آسانی سے اپنا مدعا بیان ہو سکے۔ اگر وہ تلخ لہجے اور روک ٹوک کا عادی ہو گا تو بات مکمل نہیں ہو پائے گی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت اور مؤثر کارروائی سے کراچی ایک بڑی تباہی سے محفوظ رہا، دہشت گردوں کا نیا نشانہ ہمارے بچے ہیں،سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے بلوچ بچی بلوچستان سے ہے، اس کی مختلف لوگوں نے ذہن سازی کی اور ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا، رابطہ ...
میرے کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی،اسے اسمگلنگ اور منشیات سے جوڑا گیا، یہ سب پنجاب حکومت کی زیر نگرانی ہوا، انتظامی حربے استعمال کرنے کا مقصد تضحیک کرنا تھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پنجاب حکومت نے کابینہ ارکان کو تشدد کا نشانہ بنایا ،لاہورکے شہریوں کو تکلیف دی گئی، قومی یکجہت...
اسلام آباد ہائیکورٹ نیبانی تحریک انصافعمران خان کی اپیل پر ڈائری نمبر24560 لگا دیا عدالت نے وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا جو نہیں کیا جا سکتا تھا، دائراپیل میں مؤقف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔تفصیلات...
اپیل رجسٹرار کورٹ آف اپیلز، اے جی برانچ، چیف آف آرمی اسٹاف کو جمع کرائی گئی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کیلئے 40 دن کا وقت تھا، وکیل میاں علی اشفاق کی تصدیق سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ...
شیر خوار بچوں اور خواتین کی زندگیاں خطرے میں، بارشوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا اسرائیلی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں، بارش کا پانی خیموں میں داخل ہوگیا اسرائیلی مظالم کے ساتھ ساتَھ غزہ میں موسم مزید سرد ہونے سے فلسطینی شدید مشکلات کا شکار ہو گئے، ایک طرف صیہوبی بر...
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کیے اور جگہ جگہ رک کر عوام سے خطابات کیے، نعرے لگوائے، عوام کی جانب سے گل پاشی ، لاہور ہائیکورٹ بار میںتقریب سے خطاب سڑکوں، گلیوں اور بازاروں میں عمران خان زندہ بادکے نعرے گونج رہے ہیں،خان صاحب کا آخری پیغام سڑکوں پر آئیں ت...
جیسے جیسے 2025 اختتام کو پہنچ رہا ہے شہر کا نامکمل انفراسٹرکچر اور تاخیری منصوبے صحت عامہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں کھوکھلے وعدوں کے سائے میں ٹوٹی ہوئی سڑکیں، بند گٹر، بڑھتی آلودگی نے سانس کی بیماریوں میں اضافہ کردیا ہے جیسے جیسے 2025اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے کراچی کا نامکمل ان...
اپیلیں مکمل طور پر تیار کر لی گئی، پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جائیں گی عدالت نے برطرف شدہ گواہ انعام اللہ شاہ اور وعدہ معاف گواہ کے بیان کو بنیاد بنایا توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی چیٔرمین عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اپنے خلاف سنائے گئے فیصلے کو اسلام آباد ہائ...
یہ عوام کا خون بہا رہے ہیں،ظلم کا دور ختم ہونے والا ہے ہمارا لیڈرآنے والا ہے،پورے لاہور میں بدترین ظلم بربریت و فسطائیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے،قوم عمران خان کے نظریے پر جمع ہوچکی ہے عمران خان قومی یکجہتی ‘سلامتی‘سیاسی اور اقتصادی استحکام کی علامت ہیں‘وزیراعلیٰ پنجاب کو سمجھنا چ...
پنجاب حکومت نے اٹک تا لاہور قیام و طعام کے تمام مقامات سیل کردیے قافلے کی راہ میںدانستہ رکاوٹیں ڈالی گئی، مشیر اطلاعات شفیع جان کی گفتگو خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات شفیع جان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اٹک تا لاہور قیام و طعام کے تمام مقامات سیل کردیے، قافلے کی راہ میں...
ہماری سیاست سند اور وراثت رکھتی ہے، ہمیں بزرگوں کے مقاصد کو آگے بڑھانا ہوگا قانون اور آئین پارلیمنٹ میں ہے، مسلکوں کو کمائی کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے، خطاب جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نفرت کی سیاست ختم ہونی چاہیے، زبردستی کی حکومت ہم پر مسلط کی گئ...
ایف بی آر نے اصل آمدن معلوم کرنے کیلئے پچاس کے قریب نجی اسپتالوں میں ان لینڈ افسران بھیج دیے مبینہ ٹیکس چوری میں ملوث پونے دو لاکھ کے لگ بھگ لوگوں اور اداروں کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا ہے ،سینئر افسر کی گفتگو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک میں مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں...