... loading ...
افریقہ کے جنگلوں میں گوریلوں کی بقا کا انحصار بندوقوں، جراثیم اور درختوں پر ہے۔
ایسا ویسٹرن لولینڈ گوریلوں پر سب سے بڑے سروے کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے۔
ایک دہائی پر مشتمل اس تحقیق سے سامنے آیا ہے کہ سابقہ اندازوں نسبت گوریلوں کی تعداد زیادہ ہے۔
تاہم ان کی بڑی تعداد غیرمحفوظ علاقوں میں رہتی ہے جہاں انھیں غیرقانونی شکار، ایبولا اور ماحولیاتی تباہی سے خطرہ ہے۔
چمپنزیوں کے بارے میں کچھ ایسی ہی تصویر سامنے آئی تھی۔ گوریلے اور چمپنزی عام طور پر کیمرون، وسطی افریقن جمہوریہ، کانگو، گینیا اور گبون کے جنگلات میں رہتے ہیں۔
وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کے کنزرویشن سائنسدان اور اس تحقیق کی شریک مصنف ڈاکٹر فیونا مائیسلز کا کہنا ہے کہ ’بندوقوں سے مراد شکار، جراثیم سے مراد ایبولا اور درخت اس حقیقت کی جانب اشارہ ہیں کہ یہ گھنے جنگلات کے جانور ہیں جنھیں بقا کے لیے گھنے جنگلات کی ضرورت ہے۔
’اگر آپ جنگلات کا صفایا کر دیں تو یہ سب ختم ہو جائیں گے۔ اگر جنگلات میں صرف ایک ہی قسم کے درخت ہوں گے تو آپ کو یقیناً یہاں گوریلے اور چمپنزی نہیں ملیں گے۔
سائنسی جریدے سائنس ایڈوانسز میں یہ بین الاقوامی محققین بحث کرتے ہیں کہ ان جانوروں کی آبادی کو جتنی توجہ اس وقت دی جا رہی اس سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تحفظ فراہم کرنے کی کوششیوں میں شکار پر پابندی کے حوالے سے اقدامات، بیماروں کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور اعلیٰ معیار کا ماحول محفوظ بنانے پر توجہ دینا چاہیے۔
ڈاکٹر مائسلز کہتی ہیں کہ ’کیونکہ 80 فیصد ویسٹرن لولینڈ گوریلے اور وسطی علاقوں کے چمپنزی محفوظ علاقوں سے باہر رہتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ انھیں جتنا ممکن ہوں تحفظ فراہم کیا جائے۔‘
محققین کے مطابق گذشتہ اندازوں کے مقابلے میں مغربی استوائی افریقہ میں گوریلوں (361,900) اور چمپنزیوں (128,700) کی زیادہ تعداد سامنے آئی ہے۔
انھوں نے حساب لگایا کہ سنہ 2005 اور سنہ 2013 کے درمیان گوریلوں کی سالانہ آبادی میں 2.7 فیصد کمی ہوئی۔
ویسٹرن لولینڈ گوریلا سب سے زیادہ عام پائی جانے والی گوریلوں کی نسل ہے۔
وسطی چمپنزی بھی خطرے کے دوچار جانوروں میں شامل ہے اور انھیں شکار، گوشت کے کاروبار، رہائشی ٹھکانوں کا فقدان اور ایبولا وائرس سے خطرے کا سامنا ہے۔
وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...
ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...
دنیا دیکھ رہی ہے پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں، آفت زدہ عوام کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہیں، اس نے اس صورتحال کو سمجھ لیا؛ وزیرخزانہ کی میڈیا سے گفتگو پنجاب میں سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان آچکا ہے حکومت نے اس سے ...
سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...
وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...
45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...
سکیورٹی حکام نے نیتن یاھو کو خبردار کیا غزہ پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کا ایجنڈا غزہ پر قبضہ تھا، قیدیوں کو لاحق خطرات پر تشویش اسرائیل کے تمام اعلی سکیورٹی حکام نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ث...
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...
پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...
محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...
قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...