وجود

... loading ...

وجود
وجود

کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ کی قابل تعریف کارکردگی!

اتوار 17 ستمبر 2017 کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ کی قابل تعریف کارکردگی!

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرفواد چوہدری نے گزشتہ روزسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ بیرون ملک گئے 3 ہزار کروڑ واپس آئیں اور کرپشن والوں کا سفر جاتی امرا سے اڈیالہ جیل تک مکمل ہو۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر نیب اپنا کام مؤثر انداز میں کرتا تو کسی کو سپریم کورٹ میں آنے ضرورت نہ پڑتی اور یہ نوبت نہ آتی، ہمارے ادارے کام نہیں کررہے اس لیے پاناماکیس سپریم کورٹ آیا۔ نیب کے پاس یہ کیس 17 سال سے التوا میں پڑا ہوا تھا ،کئی مہینے اور سال گزرنے کے بعد بھی کیس فائل نہیں ہوئے۔ اگر سپریم کورٹ اور ججز پاناما کیس کے پیچھے نہ ہوں تو یہ کیس بھی مکمل نہ ہوتے۔انھوں نے کہا کہ ہماری خواہش صرف اتنی ہے کہ بیرون ملک پڑا ہوا پاکستانیوں کا 3 ہزار کروڑ پاکستان میں واپس لایا جائے اور کرپشن کرنے والوں کا سفر جاتی امرا لاہور سے اڈیالہ جیل تک مکمل ہو ۔
قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے اور یہ دولت بیرون ملک لے جانے والوں کو قرار واقعی سزا دلوانے کی خواہش کم وبیش ہر پاکستانی کے دل میں موجود ہے اور پاکستان کے ہر شخص کی یہ خواہش ہے کہ اس ملک کو کرپشن سے نجات مل جائے ، لیکن جہاں تک کرپشن کا تعلق ہے تو یہ ناسور صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کسی نہ کسی سطح پر اس کاشکار ہے،پاکستان کاشمار تو ترقی پزیر ممالک میں ہوتاہے اور پسماندہ کم وسیلہ ممالک میں اس طرح کے ناسور وں کے پھلنے پھولنے کے وسیع مواقع ہوتے ہیں لیکن دنیا کے سب سے زیادہ مہذب اورترقی یافتہ کہلانے والے برطانیا اور امریکا جیسے ممالک بھی کرپشن سے پاک نہیں ہیں ۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے جب برطانیا کے ارکان پارلیمان کا اخراجات اسکینڈل سامنے آیاتھا ۔ اور اس حوالے سے برطانیا کے معزز ترین ارکان پارلیمنٹ کے ایسے ایسے اسکینڈل سامنے آئے تھے کہ توبہ ہی بھلی ۔
اگر غور سے دیکھا جائے تو کرپشن کی کہانی اتنی ہی پرانی ہے، جتنی انسان کی تحریر شدہ تاریخ، یعنی جب سے تاریخ قلم بند ہونا شروع ہوئی ہے تب سے ہی کرپشن اپنی تاریخ تحریر کررہی ہے۔ پاکستان کی تاریخ بھی اس سے پاک نہیں ، بعض مفکرین کے مطابق کرپشن کی سرحدیں کتنی دور دور تک متنّوع طریقوں سے پھیلی ہوئی ہیں ۔ مفکرین کے مطابق عام خیال کے برعکس کرپشن صرف ناجائز دولت کمانے تک محدود نہیں ۔ اس کی وسعت ہمارے سماجی روّیوں میں بہت گہرائی تک پھیلی ہوئی ہے۔ مالی، ذہنی، اخلاقی، سماجی، مذہبی غرض ہمارا کوئی سماجی روّیہ اس سے خالی نہیں ۔ اس طرح یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ عام سمجھ بوجھ کے برعکس کرپشن صرف سیاست اور سیاست دانوں تک محدود نہیں ہے۔ ہاں ! یہ ضرور ہے کہ سیاست دان جب مالی کرپشن کرتا ہے تو وہ صرف عوام کی امانت میں ہی خیانت نہیں کرتا بلکہ اپنی سیاسی پارٹی، سیاسی ورکز، اپنے حمایتوں اور سب سے بڑھ کر اپنے ووٹرز کے ساتھ دھوکا کرتا ہے۔ وہ قومی خزانے کو ہی نقصان نہیں پہنچاتا بلکہ قومی منصوبوں کی ناقص تکمیل سے ملک کا مستقبل بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔
پاکستان کی تاریخ کی ابتدا1947 سے ہوتی ہے، اس کو اس طرح سمجھا جاسکتاہے کہ ملک عزیز کے حصول کے بعد پہلے چند سال تو لْٹے پِٹے مہاجرین کو بسانے اور حکومتی مشینری کی بنیادیں ڈالنے میں ہی صرف ہوگئے۔ جب دھول ذرا بیٹھی تو کرپشن کا جو پہلا کیس سامنے آیاوہ متروکہ املاک بھارت کے مختلف علاقوں سے پاکستان آنے والوں کوجن کی اکثریت مشرقی پنجاب سے ہجرت کرکے پاکستان آنے والوں کی تھی الاٹ کرنے سے شروع ہوئیں ۔ پنجاب میں لاکھوں انسانوں نے بھارت سے پاکستان ہجرت کی۔ اسی طرح پاکستان سے بھی ہزاروں ہندو اپنا سب کچھ چھوڑ کر بھارت جانے پر مجبور ہوئے تھے۔ پاکستان سے بھارت جانے والے ان ہندوؤں کی پاکستان کے حصے میں آنے والے علاقوں میں صرف مکان اور دکانیں ہی شامل نہیں تھیں بلکہ مِل، فیکٹریاں اور وسیع وعریض زرعی اراضی بھی شامل تھی، اپنی املاک ،ملیں ،مکان ،کاروبار اوردکانیں بھارت چھوڑ آنے والوں کوہندوؤں کی چھوڑی ہوئی املاک کی الاٹمنٹ کے لیے متروکہ املاک کے لیے علیحدہ بورڈ بنایا گیا جو ابھی تک قائم ہے۔ مہاجرین سے کلیم طلب کیے گئے تاکہ ان کی چھوڑی ہوئی املاک کے مطابق یہاں الاٹمنٹ کی جائے، بس یہیں سے پاکستان کا میگا کرپشن کا وہ سفر شروع ہوگیا تھا جواب ختم ہونے کانام نہیں لے رہا۔
کرپشن اب ہمارے معاشرے میں اس طرح رچ بس گئی ہے کہ اب اسے روزمرہ کامعمول تصور کیاجانے لگا ہے ،اب کرپشن صرف مالی کرپشن تک محدود نہیں بلکہ پاکستان میں ا خلاقی اور سماجی کرپشن بھی عام ہے۔ اس سلسلے میں سب سے خوفناک کرپشن جعلی دوائیں بنانے کا کاروبار ہے اور ان میں جان بچانے والی دوائیں بھی شامل ہیں ۔
جہاں تک سیاستدانوں کی کرپشن کاسوال ہے تو یہ بات واضح ہے کہ سیاست دان یہ سب کچھ بغیر بیورو کریسی کو ساتھ ملائے نہیں کرسکتے،یہی وجہ ہے کہ اب ہمارے بیورو کریٹس بھی غیر ملکی پاسپورٹ اور بیرون ملک جائیدادوں کے مالک بنے ہوئے ہیں اور جہاں انھیں گرفتاری کاکوئی خوف ہوتا ہے وہ فوری طورپر لندن ، امریکا یادبئی کاٹکٹ لگا کر اڑن چھو ہوجاتے ہیں ۔ ایسی صورت میں عوام کس پر اعتماد کریں ا ورکسے اپنا لیڈر اور رہبر بنائیں ، جہاں آوے کاآوا ہی بگڑاہواہو، وہاں کسی صادق اورامین کی تلاش سمندر سے موتی تلاش کرنے سے بھی زیادہ مشکل کام ہے۔ لیکن اس حوالے سے ایک بات یقینی ہے کہ اگر ہماری عدلیہ اسی طرح امیر وغریب کے استثنیٰ کے بغیر کرپٹ عناصر کو کٹہرے میں کھڑا کرکے سزا سنانے کاعمل جاری رکھے تو کوئی وجہ نہیں کہ یہ ملک کرپشن سے پاک ہوجائے اور اس ملک کے عوام کی دولت لوٹ کرعیش کرنے کاسلسلہ ختم نہ ہوجائے اور اس طرح ملک کے عوام سے لوٹی جانے والی دولت اگر ان کے مسائل کے حل پر خرچ کرنے کاسلسلہ شروع ہوجائے تو بہت جلد اس ملک کے عوام کومتعدد بنیادی مسائل اور شکایات سے چھٹکارا مل جائے۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر