وجود

... loading ...

وجود
وجود

نوازشریف کی مہم جوئی، دباؤ کے ذریعے این آراو کی کوشش

اتوار 13 اگست 2017 نوازشریف کی مہم جوئی، دباؤ کے ذریعے این آراو کی کوشش

پاکستان میں سیاسی چالوں کا موسم عروج پر ہے۔ سابق وزیر اعظم میا ں نواز شریف وزارت عظمیٰ سے نکالے جانے پر سراپا احتجاج ہیں ۔ وہ گزشتہ چار روز سے جی ٹی روڈ پر جلسے ، جلوسوں سے خطاب اور ریلی کی قیادت کرتے ہوئے لاہور پہنچے ۔ ان کے لاہور پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل اچانک ایک خبر چلی جس میں کہا گیا کہ نواز شریف نے حلقہ این اے 120سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں ۔ یہ خبر اس قدر حیران کن تھی کہ نواز شریف کے چاہنے والے خوشیوں کے شادیانے بجانے لگے اور اپنی طرف سے تعبیریں ڈھونڈنے لگے کچھ تو اسے جسٹس (ر) افتخار چیمہ کیس سے ملانے لگے اور بعض نے اسے جہلم کے ہوٹل میں ہونے والی ’’ڈیل‘‘ قرار دیا ۔ دوسری جانب نواز شریف کے مخالفین پر یہ خبر بجلی بن کر گری اور وہ بھی اسے ’’ڈیل‘‘ سمجھ کر سخت غصے میں دکھائی دیے ، جب اس شخص کی تفصیلات معلوم کی گئی تو پتہ چلا کاغذات نامزدگی جمع کرانے والا شخص قصور کا رہائشی نواز شریف ہے ۔
یہ ایک سیاسی چال ہی ہے جو ممکنہ طور پر تحریک انصاف نے چلی ماضی میں بھی اس طرح کی مثالیں موجود ہیں جب کسی پاپولر لیڈر کے ہم نام کواستعمال کیا گیا۔ اس کا مقصد اس شخصیت یا پارٹی کے ووٹ بنک کو نقصان پہنچانا اور مخالف امیدوار کو فائدہ پہنچانا ہوتا ہے ۔سیاسی چالوں پر نظر دوڑائیں تو اس ملک کو بنے 70سال ہوچکے ہیں ۔ ان میں سے نصف سے زائد عرصہ غیر سیاسی حکمران رہے ہیں ، وطن عزیز کی بدقسمتی ہے کہ غیر سیاسی لوگ ہی سب سے خطرناک ’’سیاسی چال‘‘ چلتے رہے ہیں ۔ ان چالوں سے ملک کو کو ئی فائدہ تو نہیں پہنچا البتہ بے پناہ نقصان ضرور ہوا ہے۔ ان میں ایک مشرقی پاکستان کا ہم سے جدا ہونا بھی شامل ہے ، پاکستان میں اب تک کسی بھی وزیر اعظم کو اپنی آئینی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی۔ کبھی مارشل لاء نے سول حکومت کو نکالا تو کبھی صدر پاکستان نے۔ اس بار عدالت عظمیٰ نے یہ ’’روایت‘‘ آگے بڑھائی ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاس ایک منتخب وزیر اعظم کو گھر بھجوانے کے یقیناََ ناقابل تردید ثبوت ہوں گے، اگر اس ملک میں ہونے والے ماضی کے واقعات پر نظر ڈالی جائے تو عدلیہ کا کردار قابل فخر معلوم نہیں ہوگا ۔
حال میں جب ایک منتخب وزیر اعظم میاں نواز شریف کو ایک عدالتی فیصلے کے نتیجہ میں رخصت کیا گیا تو انہوں نے اس فیصلے پر عمل توکیا البتہ اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ، وہ گزشتہ چار روز سے اپنی سب سے مضبوط حمایت والے علاقوں جی ٹی روڈ سے گزر کر لاہور پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ایک اندازے کے مطابق اس جلسہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد موجود تھے ، مسلم لیگ ن کا کارکن ہمیشہ سے ہی سہل پسند سمجھا جاتا رہا ہے لیکن چار روز میں ان کارکنوں نے اپنے اوپر لگی سہل پسندی کی چھاپ اتارنے کی بھر پور کوشش کی ہے، وہ اس میں کتنے کامیاب ہوتے ہیں یہ وقت ہی بتائے گا البتہ اب تک میاں نواز شریف کی آواز پر گھروں سے باہر نکلنے والے عوام کی تعداد کو قابل ذکر کہا جاسکتا ہے ، وہ جب گزشتہ روز گوجرانوالہ سے لاہور کی جانب روانہ ہوئے تو جی ٹی روڈ پر ان کا جگہ جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔ انہوں نے کا نوکی ، مرید کے ، کالاشاکاکو ، شاہدرہ اور لاہور میں اپنے کارکنوں سے خطاب میں ایک ہی سوال کیا کہ وہ انہیں جب بھی بلائیں گے تو کیا آپ لوگ میرا ساتھ دو گے، میاں نواز شریف جو ایک آمر جنرل ضیاء الحق کی سیاسی پیدائش اور پاکستان کی سیاست میں تاجروں ، صنعت کاروں اور مڈل کلاس کے نمائندہ سمجھے جاتے رہے ہیں ،اب
انقلاب کی بات کررہے ہیں ، پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے کرپشن کی ہوتی تو کان سے پکڑکر باہر نکال دیتے، آنکھ شرم سے نہ اٹھتی،آپ وزیراعظم بناتے ہیں ، وہ پرچی کو پھاڑکرہاتھوں میں تھمادیتے ہیں ۔ انشاء اللہ مسلم لیگ ن ووٹ کااحترام کروائے گی،یہ فیصلہ دنیامیں پاکستان کی رسوائی کا فیصلہ ہے، پاکستان کے عوام نے فیصلہ کو مستردکردیا ہے، جلد میراپیغام آپ تک پہنچے گا، انقلاب کے لیے تیار رہنا، پریشان مت ہونا، یہ آپ کی جیت ہورہی ہے،آپ لوگ مجھے سوچ کر بتائیں کہ پاکستان کے اصلی مالک کون ہیں ؟ یہ 20 کروڑ عوام ہیں ۔ پاکستان کو بنے70 سال ہوگئے، اب ہم عوام کومالک بنائیں گے نوازشریف آج آپ کے پاس آیاہے، آپ نے نوازشریف کو وزیراعظم بنا کراسلام آباد بھیجا تھا۔انہوں نے واپس بھیج دیا سابق وزیر اعظم نے کہاکہ آپ کوعدالت کافیصلہ منظورہے؟نوازشریف نے ایک پائی کی بھی کرپشن کی ہوتی تومجھے کان سے پکڑکرباہرنکال دیتے، میری شرم سے آنکھ نہ اٹھتی میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے،کوئی کرپشن نہیں کی نہ ہی ہیراپھیراہوئی ہے،مجھے کہہ رہے ہیں کہ آپ نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ لی ہے،کوئی باپ بھی تنخواہ لیتاہے؟کیا آپ لوگوں کویہ فیصلہ منظورہے؟نوازشریف نے کہا کہ آپ کے ووٹ کی پرچی کی کیاحیثیت ہے؟وہ پھاڑکرہاتھوں میں تھمادیتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ آپ نے وزیراعظم بنایامیں خدمت کررہاتھا،بجلی پیداکی سڑکیں بن رہی تھیں موٹرویز بن رہے تھے،کراچی سے لاہور موٹروے بن رہے تھے سی پیک بن رہا تھا
نوجوانوں کو روزگار ملنا شروع ہوگیا تھا اگر ترقی کی یہی اسپیڈ جاری رہتی تو اگلے دو تین سالوں میں پاکستان سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو جاتا، ٹیوب ویل، پنکھا، کارخانہ 2013میں نہیں چلتا تھا، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے سوا دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں جہاں یہ کھیل تماشا ہورہا ہو،یہ گھناؤنا مذاق صرف پاکستان میں ہورہاہے،انشاء اللہ آپ کے ووٹ کااحترام مسلم لیگ ن کروائے گی،آپ نے ایک وزیراعظم کی تذلیل کرکے باہرنکال دیا،کیا یہ ووٹ کااحترام ہے؟انہوں نے کہاکہ اس ملک میں پھر کیا ہونا چاہیے؟انقلاب آناچاہیے یانہیں ؟یہ فیصلہ دنیامیں پاکستان کی رسوائی کافیصلہ ہے،پاکستان کے عوام اس فیصلے کومستردکررہے ہیں ،پاکستان کی دنیامیں توقیراور عزت پرآنچ آرہی ہے جومجھے منظورنہیں ،انہوں نے کہاکہ اگرآپ کاجذبہ سلامت ہے توپھرآپ عزت دارشہری بنیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ترقی کی بلندیوں پرجائے گا۔ہم نے ملک کے اندرانقلاب لے کرآناہے،کیاآپ نوازشریف کاساتھ دوگے؟ نوازشریف بھی آپ کوکبھی دھوکا نہیں دے گابلکہ نوازشریف آپ کیساتھ ہمیشہ وفاکرے گا،انہوں نے کارکنوں سے وعدہ لیاکہ نوازشریف کاجلد آپ تک پیغام پہنچ جائے گاپھرمیرے قدم سے قدم ملاکرچلنا،سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قافلے کے ہمراہ لاہور کی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہیلی کاپٹر کے ذریعے تمام راستوں کی فضائی نگرانی کی جاتی رہی جبکہ شاہدرہ اور داتا دربار میں جلسوں کے مقامات کے اطراف بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی کی جاتی رہی،سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور آمد کے پیش نظر میٹرو بس سروس کا روٹ محدود کردیا گیا جبکہ داتا دربار اور کچہری روڈ سے ملحقہ سڑکیں بھی بند کر دی گئی تھیں ،گجومتہ سے شاہدرہ تک چلنے والی میٹرو بس گجومتہ سے ایم اے او کالج تک چلتی رہی ، جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ، دوسری جانب نواز شریف کی لاہور آمد کے باعث داتا دربار، کچہری روڈ اور شاہدرہ سے ملحقہ سٹرکیں عام ٹریفک کے لیے بند کردی گئیں ، پورے شہر کو بینرز ، پینا فلیکس،ا سٹیمرز اور دیگر اشتہاری مواد سے بھر دیا گیا ، نواز شریف کی قد آدم تصاویر نصب کی گئیں ، ہزاروں من پھولوں کی پتیاں نواز شریف کے قافلے پر نچھاور کی گئیں ،لاہور جلسے میں ن لیگ کے اہم رہنما خواجہ آصف، رانا تنویر، ماروی میمن، طلال چودھری، عابد شیر علی سمیت متعدد رہنما ریلیوں کی صورت میں شامل ہوئے ۔نواز شریف کے جلسہ کے مقام کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے ناقدین داتا دربار کے سامنے جلسہ کرنے اور نواز شریف کی داتا دربار پر حاضری کے کئی مطلب نکال رہے ہیں ، نواز شریف خاندان بنیادی طور پر بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے اسی لیے ڈاکٹر طاہر القادری شریف فیملی کی بنائی اتفاق مسجد کے امام رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف ، شہباز شریف داتا دربار پر حاضری دیا کرتے تھے بعد میں ان کا رجحان دیو بندی مکتبہ فکر کی جانب بھی ہوا اور میاں نواز شریف ،عباس شریف اور ان کے دیگر عزیز و اقارب رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع میں باقاعدگی سے شرکت کرتے رہے ،سابق گورنر سلمان تاثیر پر شان رسالت میں گستاخی کا الزام عائد کرکے اسے قتل کرنے والے ممتاز قادری کو پھانسی دینے پر بریلوی مکتبہ فکر کے لوگ میاں نواز شریف کے ساتھ سخت ناراض تھے۔ اب جلسہ کے لیے اس مقام کو منتخب کرنے کو بریلوی مکتبہ فکر کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔ نواز شریف ایک جانب انقلاب کی بات کررہے ہیں اور دوسری جانب وہ وسیع تر ڈائیلاگ کی بات بھی کرتے ہیں ، تجزیہ کار اسے بھی نواز شریف کی ایک سیاسی چال قرار دے رہے ہیں جبکہ ناقدین اسے نئے این آر او کے حصول کی کوشش سمجھتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد وجود - هفته 27 اپریل 2024

آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم وجود - هفته 27 اپریل 2024

وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

مضامین
اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر