... loading ...
دنیا کے کئی ممالک میں سونامی سے بچنے کے لیے وارننگ سسٹم نافذ کیے جا چکے ہیں،ایک نئی تحقیق کے مطابق پاکستان اور ایران کی جنوبی ساحلی پٹی ایک بڑے سونامی کی زد میں ہے۔اس خطے میں عمان اور پاکستان کی ساحلی پٹیوں پر تیزی سے ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ آبادی بڑھ رہی ہے اور ساحل پر آباد بستیاں شہروں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ اس وجہ سے اور زیادہ لوگ سونامی کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ گوادر پورٹ اور اس سے ملحقہ علاقے، جہاں تیزی سے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، 1945ءمیں زلزلے سے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ کراچی گزشتہ 10سال کے دوران درجنوں خطرناک سمندری طوفانوں سے بال بال بچ چکاہے، یہاں تک کہ بعض اوقات کراچی کے ساحلی علاقے کلفٹن او ر ڈیفنس میں رہائش پذیر افراد کو اپنے گھر بار کو تالے لگا کر جان بچانے کی خاطر اپنے دوستوں،رشتہ داروں یہاں تک کہ ہوٹلوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔
ماہرین ارضیات اورموسمیات اس بات پر متفق نظر آتے ہیںکہ کراچی کے وسیع رہائشی علاقے زلزلے کی بیلٹ پر واقع ہیں اورمعمول سے ذرا زیادہ شدت کے زلزلے کی صورت میں یہ پورا شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوسکتا ہے، یہ تو اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہے کہ یہ شہر اور اس شہر کے لوگ اب تک اس طرح کی کسی بڑی تباہی سے محفوظ ہیں۔
ماہرین ارضیات کاکہناہے کہ اس شہر میں معمول سے کچھ زیادہ شدت کے زلزلے کی صورت میں سب سے پہلے سہراب گوٹھ سے گلستان جوہر تک کی پٹی پر واقع عمارتیں متاثر ہوں گی اور ان میں کمزور عمارتیں پل بھر میں ملبے کا ڈھیر بن سکتی ہےں، ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20سال کے دوران اس شہر میں تعمیر کیے جانے والے فلک بو س پلازوں کی تعمیر کے لیے نہ صرف یہ کہ ان عمارتوں کی بنیادوں کیلئے بھی زمین پوری طرح ہموار نہیں کی گئی ہے بلکہ ان کی تعمیر میں مٹیریل بھی بہت کمتر درجے کا استعمال کیاگیاہے ، جس کا اندازہ گلستان جوہر میں نئی تعمیر ہونے والی کثیرالمنزلہ عمارتوں کے بغور معائنے سے کیا جاسکتاہے ، بغور دیکھنے سے ان میں دراڑیں صاف نظر آئیں گی، یہ دراڑیں یا کریک اس علاقے میں طیاروں کے اترنے یا پرواز کے دوران پیداہونے والے ارتعاش کی وجہ سے پڑگئے ہیں، اور وقت گزرنے کے ساتھ ہی یہ دراڑیں وسیع تر ہوتی جائیں گی،اس کاسبب یہ ہے کہ ان عمارتوں کی تعمیر میں انجینئرنگ کے بنیادی اصولوں کو نظر انداز کیاگیاہے اور اس کی تعمیر میں مٹیریل بھی بہت ہی کمتر درجے کااستعمال کیاگیاہے۔
جیوفیزیکل جرنل انٹرنیشنل کی اس تحقیق میں ماہرین نے اس خطے میں سیسمولوجی، جیوڈیسی اور جیومارفولوجی جیسی تکنیک استعمال کی ہیں، اور اسی تیکنیک کی وجہ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ پورا علاقہ بڑی حد تک ناقابل رہائش ہے۔
مکران کا مشرقی حصہ پاکستان میں ہے جہاں 1945ءمیں 8.1 درجے کے زلزلے اور پھر سونامی کے نتیجے میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس سونامی سے موجودہ پاکستان اور عمان متاثر ہوئے تھے۔ یہ خطہ زلزلوں کی زد میں ہے اور اس برس فروری میں بھی یہاں چھ درجے کا زلزلہ آ چکا ہے۔
مکران کا مغربی حصہ جو ایران میں ہے اگر وہاں بھی زلزلے آئیں اور پورے مکران میں میگاتھرسٹ ایک ساتھ حرکت کرے تو اس خطے میں سماترا اور ٹوکیو کی طرح 9 درجے کا ایک خوفناک زلزلہ آ سکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران ایک سبڈکشن زون ہے۔ اس خطے میں زیرِ زمین ٹیکٹونک پلیٹ یا پرت ایک دوسری پرت کے نیچے سرک رہی ہے جس کے نتیجے میں ایک بہت بڑی فالٹ لائن وجود میں آ رہی ہے۔ اسی فالٹ لائن کو میگا تھرسٹ کہا جاتا ہے۔
یہ پرتیں ایک دوسرے کے ساتھ مخالف سمت میں سرکتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہیں۔ اِس دوران یہ ایک دوسرے میں پھنس سکتی ہیں جس کے نتیجے میں دباو¿ پیدا ہوتا ہے۔ یہ دباو¿ اتنا زیادہ ہو سکتا ہے کہ اِس کے نتیجے میں زلزلہ آ جائے۔
جب میگاتھرسٹ تیزی سے حرکت کرتا ہے تو سمندر کی زمین بری طرح ہل جاتی ہے اور ایک بڑے علاقے میں پانی کو اچھال دیتی ہے جس کے نتیجے میں اونچی اونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو میلوں دور تک جا سکتی ہیں۔ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کے لیے سونامی سے متعلق آگاہی ضروری ہے۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ 2004 ءمیں سماترا اور پھر 2011ءمیں ٹوکیو میں آنے والی سونامی اِسی وجہ سے آئی تھیں۔
2004ءمیں بحرِ ہند کے جزیرے سماترا کے پاس زیرِ سمندر نو درجے کے زلزلے کے نتیجے میں کئی میٹر اونچی لہروں نے ایسی تباہی مچائی کہ دو لاکھ 30 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔ اِس زلزلے سے 14 ممالک متاثر ہوئے تھے۔
اس کے بعد 2011 ءمیں جاپان میں نو درجے کے زلزلے کے نتیجے میں 20 میٹر اونچی سمندری لہروں نے پندرہ ہزار افراد کو ہلاک کیا۔ اس سونامی سے فوکوشیما کا جوہری بجلی گھر بھی متاثر ہوا اور تابکاری کا خطرہ پیدا ہوا۔
لندن کے جریدے جیوفزیکل جرنل انٹرنیشنل میں چھپنے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ عرب کے شمالی کونے پر ایک ہزار کلومیٹر لمبی زلزلے کے خطرے والی پٹی ہے جو اسی طرح کے خطرے سے دوچار ہے۔ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران اسی میں شامل ہے۔
وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...
ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...
کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...
گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...
پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...
یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...