وجود

... loading ...

وجود
وجود

ٹرمپ نیٹو ممالک سے کیا چاہتے ہیں؟

منگل 21 فروری 2017 ٹرمپ نیٹو ممالک سے کیا چاہتے ہیں؟

امریکاکی خواہش ہے کہ نیٹو میں اس کے اتحادی ممالک بھی اس ادارے کا خرچ برداشت کرنے کے لیے اپنا حصہ ادا کریں، امریکا کی یہ خواہش نئی نہیں ہے بلکہ امریکی حکومت طویل عرصے سے یہ مطالبہ کرتی رہی ہے تاہم کسی امریکی حکومت نے اس پر اتنا زیادہ زور نہیں دیاتھا اور یہ مطالبہ اتنی شدومد کے ساتھ نہیں کیاتھا کہ اس ادارے کا مستقبل ہی مشکوک نظر آنے لگے۔
ڈونلڈٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد گزشتہ دنوںنیٹو کے وزرائے دفاع کااجلاس دراصل ایک رسمی اجلاس تھاجسے تقریب بہر ملاقات کہاجاسکتاہے۔اجلاس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی لگی لپٹی رکھے بغیر اپنے دل کی وہی بات کہہ دی جو انتخابی معرکے کے دوران کہتے رہے تھے کہ نیٹو اب ایک فرسودہ اور بیکار ادارہ بن کر رہ گیاہے اور روس سے نمٹنے کا اصل مقصد فوت ہوچکا ہے،ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات ایک ایسے وقت اور پس منظر میں کہی جب روس ایک دفعہ پھر مغربی دنیا کے لیے ایک بڑے خطرے کے طورپر ابھر رہا ہے۔ اس لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی اس بات نے بہت سے یورپی ممالک میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ان باتوں سے بہت سے یورپی ممالک کے رہنماﺅں کے اس خیال کو تقویت ملی ہے کہ ہوسکتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو کے دیگر اتحادیوں کو نظر انداز کرکے روس کے ساتھ بالا بالاہی کوئی دفاعی معاہدہ کرسکتے ہیں ۔اگرچہ روس سے رابطے کے الزامات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر قومی سلامتی کے استعفیٰ کے بعد یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ اس حد تک نہیں جارہے ہیں جس کا خدشہ ہے لیکن اس حوالے سے یورپی ممالک میں موجود خدشات کا پوری طرح ازالہ نہیں ہواہے اورامریکا کے یورپی اتحادی خو د ڈونلڈ ٹرمپ کی زبان سے اس حوالے سے واضح بات سننا چاہتے ہیں۔وہ چاہتے ہیں کہ نئے امریکی صدر ذاتی طورپران کے خدشات دور کرکے ان کو اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ امریکا اپنے اتحادیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے وزیر دفاع اس بات کی یقین دہانی کراچکے ہیں کہ اوبامادور میں یورپ کا دفاع مضبوط بنانے کے لیے جو قدم اٹھائے گئے تھے وہ واپس نہیں لیے جائیں گے اور یورپ کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے اضافی لڑاکا فوج کی تعیناتی سمیت تمام اقدامات اپنی جگہ موجود رہیں اور ان میں کسی طرح کی کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔تاہم اس کے ساتھ ہی نئے وزیر دفاع نے اپنے طورپر کچھ ایسی باتیں بھی کہیں جو یورپی ممالک کے لیے ایک پیغام کی حیثیت رکھتی ہیں،جن میں یہ بات بھی شامل ہے کہ صدر ٹرمپ اور امریکی کانگریس کی خواہش ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک اس ادارے کا خرچ اٹھانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر توجہ دیں اور اس کے لیے مناسب فنڈز فراہم کریں۔
امریکا یہ بات واضح کرچکاہے کہ وہ نیٹو کے لیے فوجی اوراسلحہ فراہم کرے گا لیکن اس ادارے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے پیش نظر اب اسے یورپی ممالک کی مجموعی ملکی پیداوار کے صرف 2 فیصد کے مساوی رقم سے چلاناممکن نہیں رہا ہے۔ جبکہ نیٹو کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس کے صرف 5 رکن ممالک اسٹونیا، پولینڈ،یونان، برطانیہ اور امریکا ہی اس ادارے کے لیے اپنی مجموعی ملکی پیداوار کے2 فیصدکے مساوی بلکہ اس سے بھی زیادہ وسائل فراہم کررہے ہیں۔جبکہ امریکا کامطالبہ یہ ہے کہ اس تنظیم کے تمام رکن ممالک اس کے اخراجات مل جل کر برداشت کریں، امریکا کے موجودہ وزیر دفاع نیٹو کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کی وجہ سے نیٹو کی کارکردگی اور اس حوالے سے تمام رکن ممالک کی رائے کو اچھی طرح جانتے ہیں اس لیے اب امریکی وزیر دفاع کی حیثیت امریکا کا پیغام زیادہ بہتر انداز میں اور زیادہ شدت کے ساتھ رکن ممالک کو پہنچانے کی پوزیشن میں ہیں۔
نیٹو کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کی وجہ سے جنرل میٹس کی خواہش ہے کہ نیٹو نہ صرف یہ کہ قائم رہے بلکہ اسے مزید مضبوط بنایاجائے تاکہ وہ کسی بھی بحرانی کیفیت میں فوری طورپر کارروائی کرنے کی پوزیشن میں ہو۔اس کے ساتھ ہی امریکا کی یہ بھی خواہش ہے کہ نیٹو کے اتحادی ممالک اب دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ بہتر طورپر تیار رہیں اور نیٹو کے جو رکن ممالک کمزور پڑ رہے ہیں ان کو سہارا دیں۔یہی وہ نکات ہیں جہاں امریکا اورنیٹو کے اتحادی ممالک کی سوچ میں واضح فرق نظر آتاہے ۔
جہاں تک امریکا کا تعلق ہے تو امریکا صرف یہی نہیں چاہتاکہ یورپی ممالک نیٹو کے اخراجات کی تکمیل کے لیے زیادہ فنڈز فراہم کریں بلکہ امریکا کی خواہش ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک اپنی فوجی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کریں ،اپنی دفاعی پالیسیوں میں اصلاح کریں تاکہ کسی بھی ہنگامی ضرورت کے وقت ان کی فوج اور دفاعی حکمت عملی خطرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ مو¿ثر اور کارگر ثابت ہوسکے۔
جہاں تک روس کا تعلق ہے تو یوں تو روس کسی بھی یورپی ملک کے لیے فوری طورپر کوئی خطرہ نظر نہیں آتا لیکن اس نے یورپی ممالک کے پرانے زخموں کو تازہ کردیاہے، ان کے پرانے اختلافات اب ابھر کر سامنے آنے لگے ہیں۔اس طرح اب نیٹو کے شمالی اور مشرقی اتحادی کھل کرایک دوسرے کے سامنے آگئے ہیں کیونکہ ان کو روس سے براہ راست خطرات لاحق ہیں اور خاص طورپر روسی فوج کو زیادہ جدید طرز پر استوار کےے جانے اور روسی فوج کو زیادہ جدید اسلحہ سے لیس کیے جانے کے بعد اب وہ اپنی آزادی کو خطرے میں محسوس کرنے لگے ہیں۔
صورتحال کے اس تناظرمیںاب یورپی ممالک کو امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات اور خاص طورپر نیٹو کے ساتھ اپنی وابستگی کے حوالے سے اپنی پالیسیوں پر خود ہی نظر ثانی کرنا پڑے گی اور یہ نظر انداز نہیں کرناہوگا کہ اب ڈونلڈ ٹرمپ سابقہ امریکی حکومتوں کی طرح نیٹو کے اخراجات کا بڑا حصہ خود ہی خاموشی سے برداشت کرنے کی پالیسی پر عمل نہیں کریں گے اور اگر انہیں اپنے اجتماعی دفاع کے لیے واقعی کسی اجتماع فوجی قوت کی ضرورت ہے تو انہیں نیٹو کو قائم اور فعال رکھنے کے لیے اس کے اخراجات میں برابر کا حصہ ڈالنا ہوگا ورنہ جیسا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ نیٹو بتدریج ایک فرسودہ ادارہ بن جائے گا جو کسی بھی ملک کی ضرورت اور بحران کی صورت میں کوئی اہم اور نمایاں کردار ادا کرنے کے قابل نہیں ہوگا اس طرح اس پر خرچ کی جانے والی تمام رقم ضائع تصور کی جائے گی۔
٭٭


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان وجود - جمعرات 21 اکتوبر 2021

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک اور ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ٹوئٹر پر طالبان کی موجودگی تو ہے تاہم عوام کے پسندیدہ امریکی صدر...

ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان

تارکین وطن پر امریکی صدر کاایک اور وار،ڈریمر پروگرام کا خاتمہ شہلا حیات نقوی - هفته 09 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نوجوان غیر قانونی تارکینِ وطن کو تحفظ دینے کے پروگرام 'ڈریمر کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد ملک بھر میں اس فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ ڈریمر پروگرام سابق امریکی صدر بارک اوباما نے متعارف کروایا تھا۔امریکی صدر...

تارکین وطن پر امریکی صدر کاایک اور وار،ڈریمر پروگرام کا خاتمہ

توہین عدالت کے مجرم کی معافی: صدر ٹرمپ امریکیوں کو تقسیم کرنے لگے! شہلا حیات نقوی - منگل 05 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر توہینِ عدالت کے ملزم ریاست ایریزونا کے شیرف جو آرپائیو کو معاف کرنے کے بعد ان کی اپنی ہی ریپبلکن جماعت کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ایوانِ نمائندگان کے ا سپیکر پال رائن کا کہنا تھا کہ شیروف جو آرپائیو کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔صدر ٹرمپ نے شیر...

توہین عدالت کے مجرم کی معافی: صدر ٹرمپ امریکیوں کو تقسیم کرنے لگے!

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم وجود - هفته 05 اگست 2017

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ماحول میں آلودگی پھیلانے والے انسانیت دشمنوں کے ساتھ ہیں ۔اپنے اس عمل کے ذریعے انھوں نے تاریخ میں اپنا نام سائنس اور انسانیت کے مخالفین کی فہرست میں درج کرالیاہے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو...

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!! ایچ اے نقوی - جمعرات 03 اگست 2017

امریکا کے موقر اخبارات نے جن میں واشنگٹن پوسٹ اورنیویارک ٹائمز شامل ہیں حال ہی میں ایسی اطلاعات شائع کی ہیں جن سے ظاہرہوتاہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے اپنے اور اپنے بیٹے داماد اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ایف بی آئی کی جانب سے جاری تفتیشی رپو...

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!!

امریکی صدر ٹرمپ مقبولیت تیزی سے کھونے لگے! ایچ اے نقوی - بدھ 19 جولائی 2017

واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کا رائے عامہ کا حالیہ جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسٹرٹرمپ کی مقبولیت اپریل کے 42 فی صد کے مقابلے میں اب 36 فی صد ہے۔واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کے تحت کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہو ا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی سطح می...

امریکی صدر ٹرمپ مقبولیت تیزی سے کھونے لگے!

عالمی برادری میں نیا سوال: دہشت گردی کے خلاف قیادت اسلامی دنیا کرے یا امریکا۔۔۔؟؟ شہلا حیات نقوی - بدھ 31 مئی 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دورہ سعودی عرب نے دہشتگردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ کے اندر موجود کئی خطرناک تضادات سے پردہ اٹھا دیا ہے۔اگر آج دنیا میں کوئی اتفاق و اتحاد باقی ہے تو وہ اس بات پر ہے کہ پوری دنیا دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔ اور عسکریت پسند داعش کو مدِنظر رکھیں تو یہ ک...

عالمی برادری میں نیا سوال: دہشت گردی کے خلاف قیادت اسلامی دنیا کرے یا امریکا۔۔۔؟؟

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے وجود - بدھ 31 مئی 2017

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ہی سے مغربی ممالک کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات سر اٹھارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سراقتدار آنے کے بعد یورپی ممالک پر نیٹو کے لیے رقم کی فراہمی میں اضافے کے بعد ہی سے یورپی ممالک امریکا سے ناراض نظر آرہے تھے اور نیٹو میں بھی ان ...

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے

برلن، ڈبلیو 20سمٹ ایوانکا کی جانب سے ٹرمپ کے دفاع پر خواتین کا شورشرابا شہلا حیات نقوی - جمعه 28 اپریل 2017

[caption id="attachment_44317" align="aligncenter" width="784"] خواتین صنعت کاروں پر ہونے والے ڈسکشن میں جب خواتین سے متعلق ٹرمپ کے رویے کا دفاع کیا تو حاضرین نے ایوانکا کیخلاف نعرے لگائے ایوانکا کی اپنے شوہر کے ساتھ وہائٹ ہائوس منتقلی اور ان کو وہائٹ ہائوس میں دفتر اور عملے کی ف...

برلن، ڈبلیو 20سمٹ ایوانکا کی جانب سے ٹرمپ کے دفاع پر خواتین کا شورشرابا

امریکی و چینی سربراہان کی رواں ہفتے ملاقات،عالمی سیاست کے لیے اہم موڑ ایچ اے نقوی - منگل 04 اپریل 2017

امریکا کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اس امکان کا عندیہ دیا کہ شمالی کوریا پر چین سے تعاون کے حصول کے لیے تجارت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے؛ اور یہ کہ اگر ضرورت پڑی تو امریکا شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار اور میزائل پروگرام کے خلاف اپنے طور پر اقدام کر سکتا ہے۔اُنہو...

امریکی و چینی سربراہان کی رواں ہفتے ملاقات،عالمی سیاست کے لیے اہم موڑ

اوباما کی شاہ خرچیوں کے خلاف تفتیش کاآغاز وجود - بدھ 15 مارچ 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر ایک خفیہ ایجنسی نے اوباما دور میں وہائٹ ہائوس میں منعقد ہونے والی پر تعیش تقریبات میں خفیہ طریقے سے کروڑوں ڈالر کے خرچ کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہے۔ سرکاری اخراجات پر نظر رکھنے والی تنظیم ’’فریڈم واچ ‘‘ کے بانی لیری کلے مین نے انکشاف کیا ہے ...

اوباما کی شاہ خرچیوں کے خلاف تفتیش کاآغاز

ٹرمپ انسان بن جائے گا احمد اعوان - هفته 25 فروری 2017

ٹرمپ اپنے سرکاری جہازیوایس ایئر فورس ون میں سفرکررہاتھا۔وہ اپنی کرسی سے اٹھااورباتھ روم گیا۔وہاں سے باہر نکل کراس نے تولیے سے ہاتھ پونچھے اور وہاں موجود ایک خاتون سے کہا کہ یہ تولیہ کھردراہے، نرم تولیہ رکھو،تاکہ ہاتھ جلدی خشک ہوسکیں،اس کے بعدٹرمپ اپنی سیٹ پربیٹھ گیا۔مگریہ واقعہ پ...

ٹرمپ انسان بن جائے گا

مضامین
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی وجود منگل 30 اپریل 2024
قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی

بھارتی مسلمانوں کی حالت زار وجود منگل 30 اپریل 2024
بھارتی مسلمانوں کی حالت زار

مودی کاجنگی جنون اورتعصب وجود منگل 30 اپریل 2024
مودی کاجنگی جنون اورتعصب

پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر