وجود

... loading ...

وجود
وجود

ٹرمپ انسان بن جائے گا

هفته 25 فروری 2017 ٹرمپ انسان بن جائے گا

ٹرمپ اپنے سرکاری جہازیوایس ایئر فورس ون میں سفرکررہاتھا۔وہ اپنی کرسی سے اٹھااورباتھ روم گیا۔وہاں سے باہر نکل کراس نے تولیے سے ہاتھ پونچھے اور وہاں موجود ایک خاتون سے کہا کہ یہ تولیہ کھردراہے، نرم تولیہ رکھو،تاکہ ہاتھ جلدی خشک ہوسکیں،اس کے بعدٹرمپ اپنی سیٹ پربیٹھ گیا۔مگریہ واقعہ پوری دنیامیں بریکنگ نیوز بن گیا۔ہم اگرصبح اٹھ کر امریکا کے حوالے سے معلوم کرناچاہیں توآپ کو معلوم ہوگاکہ امریکی صدرٹرمپ کچھ کہہ رہاہے اور پوراامریکی میڈیاکچھ کہہ رہاہے۔امریکا میڈیا ٹرمپ کے خلاف ہوچکاہے ۔ایسالگتاہے کہ ٹرمپ ایک الگ چیزہے اورامریکی ریاست ایک الگ چیز ،مگرحقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ ہمارے ہاںلوگ ٹرمپ کوایک عیسائی سمجھ رہے ہیںجوکہ امریکا کوعیسائی ریاست بناناچاہتاہے، لیکن دراصل ایسانہیںہے۔امریکی صدرٹرمپ کے پورے قصے میں جدیدریاست کے کئی زبردست پہلوئوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے ۔ مثال کے طور پر اگرنوازشریف صاحب جہازکے عملے سے کہیں کہ تولیہ نرم رکھیںتواس میںکیابرائی ہے؟ اسی طرح یہ بات تودنیاکاکوئی بھی صدرکہہ سکتاہے مگر ٹرمپ نے جب یہ جملہ کہاتووہ پوری دنیا میں بریکنگ نیوزبن گیا،کیوں؟ طرح طرح کے تبصرے ہونے لگے کہ ٹرمپ امریکی ایئرفورس کے تولیوں پربھی غصہ نکالنے لگاہے۔ ٹرمپ کواب جہازکے تولیوں پربھی اعتراض ہے۔ٹرمپ نے ایساکیاکردیاکہ میڈیاٹرمپ کی ایک خوفناک تصویر پوری دنیا کو دکھاناشروع ہوگیاہے ؟اورامریکی میڈیا یہ کام ٹرمپ اورہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کے زمانے سے کررہاہے۔ صدارتی انتخابات کے مباحثے کے دوران ایک امریکی مسلمان لڑکی نے ٹرمپ سے سوال پوچھاکہ ٹرمپ میں مسلمان ہوںاگرتم الیکشن جیت گئے توتم میرے ساتھ کیاسلوک کروگے؟ٹرمپ نے کہادیکھوایک بات توبہت واضح کردیناچاہتاہوںکہ جومسلمان امریکا میں ہمیں مارنے کی کوشش کریںگے یااپنااسلام نافذ کرنے کی کوشش کرینگے ان کے لیے امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہوگی لیکن جومسلمان ہماری اقدار،ہماری روایات کواپناکرامریکا میں رہیں گے وہ ہمارے امریکی بھائی ہیں،اس کے بعدٹرمپ نے لڑکی سے کہا تم یہ سوال مجھ سے کررہی ہو؟جب کہ میںنے آج تک مسلمانوں کے خلاف کچھ کیانہیں ہے لیکن یہ جوہیلری میرے برابرکھڑی ہے اس نے توعراق میں تمہارے مسلمان بھائی مارے ہیں،تم یہ سوال اس سے کیوں نہیں پوچھ رہی ہو؟جبکہ اس کاماضی بتاتاہے کہ یہ تم مسلمانوںکے خلاف ہے ۔مگرتم یہ سوال مجھ سے پوچھ رہی ہو؟اسی طرح پاکستان میں آج بھی جمہوریت میں غریب رہنماء اپنی غربت کوبطورمثال پیش کرتے ہیں کہ دیکھیںہم غریب ہیں لہذامجھے تمام غریبوں کے دکھ کااحساس ہے اس لیے مجھے ووٹ دیں۔ٹرمپ نے اپنے الیکشن کے دوران صاف صاف اقرارکیاکہ میں ایک ارب پتی امریکی ہوںمیں کسی ملٹی نیشنل سے فنڈنہیںلے رہا ہوں میں اتناامیرہوںکہ مجھے کون خریدے گا؟کس میں اتنی ہمت ہے کہ وہ مجھے خریدسکے؟مگریہ ہیلری ایک غریب عورت ہے اس کے پیچھے 80ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں،یہ کل ان کمپنیوں کے دفاع کے لیے تم امریکیوں کی زندگی اورمشکل کرے گی ، یہ بک سکتی ہے ۔اس لیے اس غریب عورت کوووٹ نہ دینا۔اورٹرمپ جیت بھی گیا۔یہ مثال ان لوگوں کے لیے سیکھنے کامقام رکھتی ہے ،جوآج تک سمجھتے ہیں کہ غریب آدمی اس نظام کوبدل سکتاہے۔ ٹرمپ نے اپنے ارب پتی ہونے کواپنی طاقت کے طورپرپیش کیا۔اوروہ الیکشن بھی جیت گیا۔ٹرمپ نے الیکشن جیتنے کے بعدجب حلف اٹھایاتواس نے بائبل اپنی بیوی کے ہاتھ میں پکڑائی جبکہ اس کی بیوی کے برابرمیں ایک نن(عیسائی مذہبی عورت) مکمل پردے اورسترمیں کھڑی تھی، وہاں پادری بھی کھڑاتھامگرٹرمپ نے ان نیک لوگوں کے مقابلے میں اپنی بیوی کوفوقیت دی ۔حالانکہ خبروں کے مطابق اس کی بیوی انتہائی بے ہودہ اورفحش کاموں میں ملوث رہی ہے ۔اس لیے وہ حضرات جوٹرمپ کوراسخ العقیدہ عیسائی سمجھ بیٹھے ہیں وہ اصل مسئلے کو سمجھیں۔ دراصل ٹرمپ ریپلیکن کے آزادی کے عقیدے کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ امریکا اور یورپ میں آج تین بنیادی عقیدے ہیں،آزادی ،مساوات اورترقی۔ ہرجمہوری ریاست میں عزت کے قابل یہی تین عقیدے ہوتے ہیں۔ چاہے ریاست اس کااظہارکرے یانہ کرے۔یہاںآزادی سے مراد وہ آزادی ہے جس کے نتیجے میں انسان خود اپنامالک بن جاتاہے ۔انسان اپنی عقل سے اپناخیرخلق کرتاہے ۔وہ خیرخلق کرنے اورخیرکے اختیارکرنے کے لیے کسی بیرونی ذرائع کامحتاج نہیںہوتا۔اس عقیدے کی ابتدائی علامت یہ ہوتی ہے کہ مذہب کی تشریح کوئی بھی کرسکتاہے،اورکیسی بھی کرسکتاہے ،صرف علماء کرام قرآن کی تفسیر اورشرح بیان نہیں کریںگے بلکہ قرآن وسنت کی تعریف اورتشریح کوئی بھی کرسکتا ہے ۔سابق لبرل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے پشاور چرچ حملہ کیس کے تفصیلی فیصلے میںانسان کی اس آزادی کوپاکستان میں تحفظ دینے کی سفارش کی تھی ۔ایسااس لیے ہوتاہے کہ ریاست کے لیے مذہب کی کوئی اہمیت نہیںہوتی۔ عجب معاملہ ہے کہ قانون کی تشریح توجج صاحبان کرتے ہیں وہاںپرکسی کواپنی مرضی کی تشریح کرنے کی اجازت نہیں ہوتی لیکن مذہب کے معاملے میں آزادی حاصل ہوتی ہے ۔ٹرمپ کہہ رہاہے کہ امریکا پوری دنیامیں اس آزادی کاسب سے بڑامحافظ ہے مگرسرمایہ داروںکی بدمعاشی سے خود امریکا کی آزادی متاثرہورہی ہے اس لیے اگرامریکا کوایک عظیم ملک بناناہے توپہلے امریکا اس آزادی کومحفوظ بنائے اوراس کے لیے ضروری ہے کہ امریکی سرمایہ دارامریکیوں کی حالت اچھی کریں۔یہ وہ نقطہ ہے جہاںسے ٹرمپ اورامریکی سرمایہ داروںکے درمیان آج جنگ شروع ہوچکی ہے ۔اورسرمایہ داروںکامحافظ میڈیاجس کی پیدائش کااصل مقصد ہی سرمایہ داری کوفروغ دینااورایک اکیلے انسان کی آزادی کاتحفظ ہوتاہے وہ ٹرمپ کے خلاف ہے ۔ٹرمپ کہہ رہاہے کہ امریکی سرمایہ دارچین میں جاکرپیسہ لگاتے ہیں جس سے آج پوری دنیامیں چین کی اشیاء کی مانگ ہے جبکہ یہ اشیاء بنتی امریکی سرمایاکاروںکی سرمایہ کاری سے ہیں،آج کاسب سے بڑامذہب ترقی ہے۔کچھ عرصہ قبل جب ترکی نے روس کاجنگی جہازمارگرایاتوپاکستان کے نامورصحافی کہہ رہے تھے کہ اب ظلم ہوگیااب آندھی اورطوفان آجائے گا،روس ترکی کے ساتھ بہت براکرے گا جبکہ اسلامی لکھاری ترکی کی عظمت کے گن گارہے تھے کہ ترکی خون ہی الگ ہے، ترکی کی کیابات ہے ۔ان دنوںاس خاکسار نے اپنے ایک مضمون میںلکھاتھاکہ جتنے معاہدے ترکی اورروس نے آپس میں کررکھے ہیںاس کے نتیجے میں کچھ نہیں ہوگا،جلد دونوں پھر سے صرف کاروبار کریں گے ۔اورآج ترکی اورروس کے تعلقات دیکھ لیں،آپ کے سامنے ہیں۔ٹرمپ آزادی کے عقیدے کے تحفظ کے لیے اقدامات کررہاہے ۔جبکہ دوسری طرف امریکی عدالتیں اوردیگرادارے بھی ٹرمپ کے عقیدے کے حامی ہیں،لیکن وہ دوسرے طریقوںسے آزادی کے عقیدے کی حفاظت کرنے کے قائل ہیں۔ٹرمپ میڈیاکے ہاتھوں مسلسل شرمندہ ہورہاہے ۔ٹرمپ نے الیکشن میں کہامیں کسی مسلمان کوامریکا نہیںآنے دوں گا یہ بات امریکی فلسفیوںاورتاریخ دانوںمیں ایک عرصہ سے بحث کاباعث بنی ہے کہ مسلمانوں کوامر یکا کی ترقی کے لیے ترساکرلبرل بنایاجائے یاامریکی ترقی دے کرلبرل بنایاجائے ؟ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف بیان کو میڈیانے بارباریادکرواناشروع کردیاکہ اب ا تنے دن گزرگئے پرٹرمپ نے کچھ نہیںکیا،اس اثرکے ذیراثرآکرٹرمپ نے 7مسلمان ممالک پرپابندی لگادی ۔اس پرامریکی میڈیانے ایک بارپھرٹرمپ کوآڑے ہاتھوںلیاکہ یہ توسب سے کم امریکا سفرکرتے ہیںتم نے پاکستان ،افغانستان اورسعودی عرب پرپابندی کیوں نہیں لگائی ،امریکی لبرل ازم، جرمنی ،فرانس اوریورپ کے لبرل ازم سے الگ ہے ۔مثلاً امریکا میں ریاست مذہب کی سرپرستی نہیں کرسکتی ،جبکہ جرمنی میں ریاست چرچ کی سرپرستی کرتی ہے ۔امریکی عدالت نے ٹرمپ سے کہا کہ پابندی صرف مسلمانوں پرکیوں؟لگانی ہے توسب پرلگادو۔اس کامطلب یہ نہیں کہ امریکی عدالت مسلمانوں کے حق میں ہے ۔ دراصل امریکی آزادی کے عقیدے میں یہ پابندی درست نہیںہے اس لیے یہ پابندی نہیں لگ سکتی ۔اسی طرح اگرٹرمپ کہے کہ امریکا میں مساجد پرپابندی لگے گی تویہی امریکی عدالتیں ٹرمپ کے فیصلے کوکالعدم قرارد ینگی ۔اس لیے نہیںکہ امریکی چیف جسٹس مسلمان ہوگیاہے بلکہ اس لے کہ امریکی لبرل عقیدے میں اگرپابندی لگے گی توتمام مذہبی عبادت گاہوںپرلگے گی۔صرف کسی ایک مذہب کے ماننے والوںکی عبادت گاہ پرنہیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سرمایہ عالمی ہوتاہے جبکہ ریاست مقامی ہوتی ہے ۔ اگرامریکا سرمایہ داروںپرٹیکس عائد کرے گاتوسرمایہ دارامریکا کی شہریت چھوڑدینگے اوریہ سب چند عشروں میں ہوا ہے ورنہ دوسری جنگ عظیم میں کوئی فرانسیسی اورجاپانی اپناملک چھوڑکرنہیںبھاگا کیونکہ وہ قوم پرست تھے مگرصرف 2صدیوں میں سرمایہ داری نے اپنے پنجے ایسے گاڑے کہ آج سرمایہ دارجب چاہیں جہاںچاہیں شہریت لے سکتے ہیں۔ امریکا اورٹرمپ کے مسئلے کوسمجھنے کے لیے ایک مضمون کافی نہیں ہے ۔آج بس یہ سمجھ لیں کہ ٹرمپ کاآزادی کاعقیدہ سرمایہ داروںکے آزادی کے عقیدے کے سامنے نہیں ٹک پائے گا یاتو ٹرمپ انسان کابچہ بن جائے گا اورسرمایہ داروں کی مان لے گا یا پھر ٹرمپ اپنی صدارتی مدت بھی پوری نہیں کرے گا اور زیادہ امکانات اس بات کے ہیں کہ ٹرمپ انسان بن جائے گا۔
٭٭


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان وجود - جمعرات 21 اکتوبر 2021

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک اور ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ٹوئٹر پر طالبان کی موجودگی تو ہے تاہم عوام کے پسندیدہ امریکی صدر...

ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان

تارکین وطن پر امریکی صدر کاایک اور وار،ڈریمر پروگرام کا خاتمہ شہلا حیات نقوی - هفته 09 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نوجوان غیر قانونی تارکینِ وطن کو تحفظ دینے کے پروگرام 'ڈریمر کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد ملک بھر میں اس فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ ڈریمر پروگرام سابق امریکی صدر بارک اوباما نے متعارف کروایا تھا۔امریکی صدر...

تارکین وطن پر امریکی صدر کاایک اور وار،ڈریمر پروگرام کا خاتمہ

توہین عدالت کے مجرم کی معافی: صدر ٹرمپ امریکیوں کو تقسیم کرنے لگے! شہلا حیات نقوی - منگل 05 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر توہینِ عدالت کے ملزم ریاست ایریزونا کے شیرف جو آرپائیو کو معاف کرنے کے بعد ان کی اپنی ہی ریپبلکن جماعت کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ایوانِ نمائندگان کے ا سپیکر پال رائن کا کہنا تھا کہ شیروف جو آرپائیو کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔صدر ٹرمپ نے شیر...

توہین عدالت کے مجرم کی معافی: صدر ٹرمپ امریکیوں کو تقسیم کرنے لگے!

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم وجود - هفته 05 اگست 2017

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ماحول میں آلودگی پھیلانے والے انسانیت دشمنوں کے ساتھ ہیں ۔اپنے اس عمل کے ذریعے انھوں نے تاریخ میں اپنا نام سائنس اور انسانیت کے مخالفین کی فہرست میں درج کرالیاہے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو...

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!! ایچ اے نقوی - جمعرات 03 اگست 2017

امریکا کے موقر اخبارات نے جن میں واشنگٹن پوسٹ اورنیویارک ٹائمز شامل ہیں حال ہی میں ایسی اطلاعات شائع کی ہیں جن سے ظاہرہوتاہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے اپنے اور اپنے بیٹے داماد اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ایف بی آئی کی جانب سے جاری تفتیشی رپو...

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!!

امریکی صدر ٹرمپ مقبولیت تیزی سے کھونے لگے! ایچ اے نقوی - بدھ 19 جولائی 2017

واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کا رائے عامہ کا حالیہ جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسٹرٹرمپ کی مقبولیت اپریل کے 42 فی صد کے مقابلے میں اب 36 فی صد ہے۔واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کے تحت کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہو ا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی سطح می...

امریکی صدر ٹرمپ مقبولیت تیزی سے کھونے لگے!

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے وجود - بدھ 31 مئی 2017

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ہی سے مغربی ممالک کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات سر اٹھارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سراقتدار آنے کے بعد یورپی ممالک پر نیٹو کے لیے رقم کی فراہمی میں اضافے کے بعد ہی سے یورپی ممالک امریکا سے ناراض نظر آرہے تھے اور نیٹو میں بھی ان ...

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے

جنوبی کوریا میں امریکی تھاڈ میزائلوں کی تنصیب شہلا حیات نقوی - جمعه 05 مئی 2017

چین نے جنوبی کوریا میں امریکی میزائل دفاعی نظام کو مسترد کر تے ہوئے اسے چین کی سلامتی کے خلاف قرار دیا ‘جنوبی کوریا میں ہمارا تھاڈ دفاعی میزائل نظام اب کام کرنے کی حالت میں آ گیا،امریکی ترجمان امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تلخیوں میں اضافہ اور نوبت جنگ تک پہنچ جانے کے بعد ام...

جنوبی کوریا میں امریکی تھاڈ میزائلوں کی تنصیب

برلن، ڈبلیو 20سمٹ ایوانکا کی جانب سے ٹرمپ کے دفاع پر خواتین کا شورشرابا شہلا حیات نقوی - جمعه 28 اپریل 2017

[caption id="attachment_44317" align="aligncenter" width="784"] خواتین صنعت کاروں پر ہونے والے ڈسکشن میں جب خواتین سے متعلق ٹرمپ کے رویے کا دفاع کیا تو حاضرین نے ایوانکا کیخلاف نعرے لگائے ایوانکا کی اپنے شوہر کے ساتھ وہائٹ ہائوس منتقلی اور ان کو وہائٹ ہائوس میں دفتر اور عملے کی ف...

برلن، ڈبلیو 20سمٹ ایوانکا کی جانب سے ٹرمپ کے دفاع پر خواتین کا شورشرابا

نیو فاؤنڈ لینڈ امریکا میں رنگا رنگ کینیڈین فیسٹیول ایچ اے نقوی - بدھ 26 اپریل 2017

[caption id="attachment_44288" align="aligncenter" width="784"] تقریب میں کرشماتی حیثیت کے حامل وزیر اعظم کینیڈاجسٹن ٹروڈو،امریکی صدرکی صاحبزادی ایوانکا بھی اس تقریب میں شریک ہوئیں فیسٹیول کینیڈا کے شہریوں کی طاقت کی علامت، کینیڈین شہریوں کے آئیڈیلز کے اظہار اور نئی امریکی انتظا...

نیو فاؤنڈ لینڈ امریکا میں رنگا رنگ کینیڈین فیسٹیول

شام میں جنگ بندی،5نشستیں ناکام مذاکرات کا چھٹا دور اگلے ماہ متوقع وجود - منگل 25 اپریل 2017

[caption id="attachment_44281" align="aligncenter" width="784"] جنیوامذاکرات کے علاوہ رواں ہفتے استانہ میں سہہ فریقی بات چیت ہونی تھی ،امریکا نے بغیر وجہ بتائے شرکت سے انکار کردیا ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو پوری دنیا میں تنہا کررہے ہیں،ناقدین ۔انکار کے بعد روسی حکام اور اقوام متحدہ کے ...

شام میں جنگ بندی،5نشستیں ناکام مذاکرات کا چھٹا دور اگلے ماہ متوقع

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!! وجود - اتوار 16 اپریل 2017

[caption id="attachment_44130" align="aligncenter" width="784"] شام پر امریکی حملے اور شمالی کوریا کو دھمکی کے تناظر میں گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا، شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی تجربے کاامکان شمالی کوریا نے اپنے بانی قائد کی 105ویں سالگرہ پر منعقدہ پ...

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر